”تم سب اپنے ہاتھ اُوپر اُٹھا لو۔۔۔ اس سے پہلے میں مروں گا میں نے تمہارے انقلاب کی تصویر دیکھ لی۔۔۔ اور اب میں بھی ا ِس پر لعنت بھیجتا ہوں۔۔۔کاشمیںاسکیجگہہوتا!“ ”موسیو!ارشادتمپاگلہوگئےہو!“مورنیانےمُسکراکرکہا۔ ”نہیں اب ہوش میں آیا ہوں! پاگل تو پہلے تھا۔۔۔ بہتری اسی میں ہے کہ اِسےکھولدواورمیںاسےیہاںسےلےجؤں۔کیونکہمیریہیبدولتیہ تمہاریگرفتمیںآیاتھا!“ ”آرٹا مونوف! موسیو ارشاد کا کہنا مانو!“ مورنیا نے نرم لہجے میں کہا۔ آرٹا مونوفج ُھککرریّسکیگرہیںکھولنےلگا۔۔۔ یہایکنفسیاتیلمحہتھا۔۔۔ارشادکیتمامترتوہّجآرٹامونوفکیطرفتھیاور وہاسلمحہیہبھولگیتھاکہوہاںکئیدوسرےآدمیبھیہیں۔اچانکمورنیا کے ساتھیوں میں سے ایک نے ارشاد پر چھلانگ لگائی۔ ایک فائر ہوا اور سامنےوالیدیوارکابہتساپلاسٹر ُادھڑکرفرشپرآرہا!ریوالورارشادکے
ہاتھسےنکلکرکئیفٹ ُاونچا ُاچھلگی۔۔۔وہدونوںایکدوسرےسےلپٹ پڑےتھے!ارشاداسغیرملکسےزیادہطاقتورنہیںمعلومہوتاتھا! ”تہج ہیلوووف!گلاگھونٹدوا ِسکا!“مورنیانےقہقہہلگایا۔ لیکناچانکخود ُاسکےحلقسےپھنسیہوئیآوازیںنکلنےلگیں۔۔۔کیونکہ ُاسکیگردنمیںدیکھنےوالوںکوایکپھنداپڑاہوانظرآیا۔۔۔ریّسکادوسرا رِساروشندانتکپہنچکرغائبہوگیتھا۔وہبوکھلاکر ُاسکیطرفدوڑے ٰیّتحکہوہآدمیبھیاُچھلکرالگہٹگیجوارشادسے ُگٹھااہواتھا۔مورنیا کےپیرزمینسےتقرًابیایکبالشت ُاونچےتھےاور ُاسنےدونوںہاتھوں سےریّسپکڑرکھیتھیورنہ ُاسکیگردنکبکیٹوٹچکیہوتی۔۔۔گردن پرپھندےکازورنہیںپڑرہاتھا۔۔۔وہاسیطرحلٹکیہوئیہسیُیریائیاندازمیں چیختیرہی!
۱۷ عمراننےریّسکادوسرارِسا ُاوپریمنزلکےایکستونکےرِگدلپیٹکر گرہلگادیتھی۔عمارتمیں ُانلوگوںکےعلاوہاورکوئینہیںتھا۔۔۔اور اس نے یہ حرکت محض اس لیے کی تھی کہ وہ انہیں اس رّکچ میں پھنسا کر نہایتاطمینانسے ُانکےباہرنکلنےکےسارےراستےمسدودکردے! اوردرحقیقتہوابھییہی۔وہسبمورنیاکوپھندےسےنجاتدلانےکی کوششمیںمصروفہوگئےاورعمراننےنیچے ُاترکراُسکمرےکےسارے دروازوںکوباہرسےبندکرناشروعکردیا۔اندروالوںکواسکیخبربھینہہو
سکی۔ابایسیصورتمیںعمراناُنسےتنہابھینپٹسکتاتھا۔لیکناسنے اس قسم کی کوئی حرکت نہیں کی۔۔۔ اگر وہ اب بھی محکمہ رُساغ رسانی سے باقاعدہ طور پر منسلک ہوتا تو شاید کچھ نہ کچھ کر بھی گزرا ہوتا۔ اب تو اُسے بہرحالکیپٹنفیاضکیآمدکامنتظررہناتھا۔
۱۸ ”اوگدھے۔۔۔آرٹامونوف!“مورنیاچیخی۔”ریّسکوکاٹتاکیوںنہیں!“ ”او۔۔۔ ہاں۔۔۔ ٹھیک!“ آرٹا مونوف اس طرح اُچھل پڑا جیسے ابھی تک سوتارہاہو۔دوسرےلمحےمیںوہایککرسیپرکھڑاہوکرریّسکاٹرہاتھا! ارشادکےہاتھسےنکلاہواریوالوراببھیفرشپرپڑاہواتھا۔وہکھسکتاہوا اُستکپہنچگی! ابھیریّسنہیںکٹیتھیکہایکفائرہوا۔۔۔اورآرٹامونوفکرسیسےاُچھل کرنیچےفرشپرآپڑا۔۔۔جھٹکاجولگاتوآدھیکٹیہوئیریّسٹوٹگئیاور ُاسچیز
نےمورنیاکیجنبچائیورنہدوسریگولیاُسکےسینےمیںپیوستہوتی۔۔۔ وہبھیآرٹامونوفہیکےقریبرِگی۔۔۔لیکنآرٹامونوفپھرنہیںاُٹھ سکا۔وہدمتوڑرہاتھاکیوںکہگولیاُسکیپیشانیمیںلگیتھی۔ ارشادکاقہقہہبڑاخوفناکتھالیکناسنےتیسرافائرنہیںکیا۔ اسکےہاتھمیںریوالوردیکھکرکسیکیہمّتنہپڑیکہوہآگےبڑھت۔ارشاد دروازے کے قریب دیوار سے ٹیک لگائے بیٹھا تھا۔ اُس کی آنکھیں رُسخ تھیںاوردیکھنےکااندازایساتھاجیسےاسےکچھسجھائینہدےرہاہو۔ کٹیہوئیریّسکاپھندااببھیمورنیاکیگردنمیںتھا۔۔۔اورشایداب ُاسے اِسکااحساسہینہیںرہگیتھااُسکیآنکھوںمیںاسوقتبڑیخوفناک قسمکیچمکنظرآرہیتھی! ” ُ ّکا ُ ہسو!“ اچانک ارشاد غ ّرایا۔ ”یہاں اِس ملک میں تمہارے ناپاک ارادےکبھیشرمندۂتکمیلنہیںہوسکیںگے۔یہاںکیفضامیںایسامعاشرہ زندہہینہیںرہسکتاجوخداکےوجودسےخالیہواورابتمبھیجؤ۔۔۔“
ارشادنےجوابدیالیکنمورنیا ُاسسےپہلےہیزمینپررِگ ُُچتھی۔اسکی چیخ نے ارشاد کو دھوکے میں ڈال دیا۔ وہ نہیں دیکھ سکا کہ وہ فرش پر رِگ کر رُمدہآرٹامونوفکیجیبیںٹٹولرہیہے۔ ”اورتمسب!“ارشادنےمورنیاکےدوسرےساتھیوںسےکہا۔”اپنےہاتھ ُاوپراٹھائےرکھو۔یہنہسمجھناکہاسریوالورمیںابصرفدوہیگولیاںرہ گئیہیں۔میریجیبمیںابھیایکاورریوالورہے۔۔۔یہدیکھ۔؛اسنے دوسراریوالورجیبسےنکالکرانہیںدکھایا۔“ مورنیانےمردہآرٹامونوفکیجیبسےایکعجیبوضعکیچیزنکالیتھی۔ اسنےلیٹےہیلیٹےاُسکا ُرخارشادکیطرفکردیا۔
۱۹ عمران سارے دروازوں کی مضبوطی کے قّلعتم اطمینان کر کے صدر دروازےکیطرفچلپڑا۔وہبہتبےصبریسےکیپٹنفیاضکاانتظارکر رہاتھا! وہابھی صدردروازےتک پہنچابھی نہتھاکہ اسنے فائروںکیآوازیں ںینُس۔۔۔اوروہاندرکےکسیےّصحسےآتیمعلومہوتیتھیں! وہاُلٹےپاؤںواپسہوا۔۔۔کچھدوریونہیچلتارہاپھردوڑنےلگا۔اب ُاسے اپنیغلطیکااحساسہواتھا۔اسےپہلےہیاندونوںدیسیوںکاانتظامکرلینا
چاہیےتھا۔اسبارکےدونوںفائروںکایہیمطلبہوسکتاہےکہوہدونوں ختمکردیگئے۔پھرجیسےہیوہ ُاسکمرےکےدروازےتکپہنچا ُاسنے تیسرےفائرکیآواز ُُ ہساورساتھہیمورنیاکیچیخسنائیدی! دوسرےہیلمحہمیںاسکیآنکھدروازےکیجھریسےجلگی۔ سامنےساتآٹھآدمیاپنےہاتھ ُاوپراٹھائےکھڑےتھے۔۔۔آرٹامونوف کی لاش بھی دکھائی دی جس کے سر کے گرد بہت سا خون فرش پر پھیلا ہوا تھا۔۔۔اوراُسنےمورنیاکواسکیجیبسےکوئیچیزنکالتےدیکھا۔ارشاد اُسےنہیںدکھائیدیاکیونکہوہاُسیدروازےکےقریبدیوارسےملاہوابیٹھا تھا۔بےہوشدیسیاببھیکرسیمیںجکڑاہواتھا!عمراننےاندازہکرلیاکہ دوسرا دیسی ًانیقی زندہ ہے اور اُسی نے سامنے والے آدمیوں کے ہاتھ اُٹھوا رکھےہیں۔ لیکناسکیتوقعکےخلافمورنیانےاُسکیجیبسےسیاہرنگکاایکچینا ساڈ ّبنکالاجسکیلمبائیچھانچسےزیادہنہرہیہوگیاورچوڑائیزیادہسے
زیادہتینچارانچ۔پھر ُاسنےاُسکاایکرِسادروازےکیطرفگھماتے دیکھا۔ دًاتعفایکخیالبجلیکیسیرُسعتکےساتھاُسکےذہنمیںآیااوروہبے اختیار چیخنے لگا۔ ”روشی۔۔۔ روشی ڈارلنگ۔۔۔ تم کہاں ہو۔۔۔ یہ آرٹا مونوفاّتکتمہیںکہاںلےگی!“
۲۰ مورنیانےعمرانکیآواز ُُ ہساورڈ ّب ُاسکےہاتھسےرِگگی۔ارشادبھی ُاس کیآوازپرچونکپڑاتھا۔اب ُاسےاسکابھیاحساسہواکہمورنیازندہہے اوراُسنےاسسیاہسیچیزکیبھیایکجھلکدیکھیجومورنیاکےہاتھسے رِگی۔وہبھیاُسےریوالورسمجھا۔ ”کھڑیہوجؤمورنیا!ورنہگولیماردوںگا!“ارشادچیخ۔۔۔ مورنیابوکھلاکرکھڑیہوگئی۔ڈ ّبآرٹامونوفکیلاشپرپڑاہواتھا۔ ”اپنےساتھیوںکےہاتھ ُانکےرومالوںاورٹائیوںسےباندھدو!“ارشاد
بولااورپھراسنےریوالورکا ُرخدروازےکیطرفکرتےہوئےکہا۔”تمجو کوئیبھیہوباہرہیٹھہرو!اگراندرآئےتوموتہوجئےگی!“ ”میں اپنی بیوی کی تلاش میں ہوں!“ عمران نے رو دینے کے لہجے میں انگریزیمیںکہا۔”یہلوگاُسےبہکاکریہاںلائےہیں!“ پھر ُار ُدومیںبولا۔”شاباشگھبرانانہیں!میںسیآئیڈیکاآدمیہوں۔۔۔ہو سکےتووہڈ ّب۔۔۔مگرنہیںاسپرصرفنظررکھو!کوئیاٹھانےنہپائے۔۔۔ اوراپناریوالورہٹالو!“ ”میںکیسےیقینکرلوں!“دھیمیآوازمیںجوابملا۔مورنیاکسیوحشتزدہ ہرنیکیطرحارشادکوگھوررہیتھی۔ ارشاد نے دوسرے ریوالور کا دستہ مار کر چٹخنی رِگا دی اور عمران اس طرح اندرگ ُھسیااچلاگیجیسےغیرمتوقعطورپردروازہکھلنےکیبناءپراپناتوازنبرقرار نہرکھسکااورپھروہآرٹامونوفکیلاشپررِگپڑا۔۔۔اسپرسے ُاٹھاتوڈ ّب اسکیجیبمیںداخلہوچکاتھا۔
”کیاتمسبکیچوےہوگئےہو!“دًاتعفمورنیانےاپنےآدمیوںکوللکارا۔۔۔ اورپھرایسامعلومہواجیسےاُنسبکیبےہوشیرفعہوگئیہو۔ دوفائرہوئے۔لیکنوہآندھیکیطرحارشادپررِگےتھے۔ارشادکےفائر خالیگئےتھے۔عمراننےمورنیاکیگردنمیںلٹکیہوئیریّسکوپکڑکرجھٹکادیا اوروہاسپرآرِگی۔عمراناُسے ُاسکےساتھیوںکیطرفگھماتاہواچیخ! ”ہٹجؤ۔الگہٹجؤورنہمیںاِسےمارڈالوںگا!“ انہوں نے اُس کی طرف دیکھا مگر پرواہ نہ کی! ارشاد نے پھر فائر کیا! ایک زخمیہوکررِگا۔۔۔لیکنکبتک۔۔۔انہوںنے ُاسےجلدہیبےبسکر کےدونوںریوالوراپنےقبضےمیںکرلیے۔۔۔ دوریوالوروںکینالیںعمرانکیطرفاُٹھیہوئیتھیںاوروہمورنیاکیگردن دبوچےہوئےکہہرہاتھا!”فائرکرو!اسطرحپہلےیہمرےگیبعدکومیری باریآئےگی۔۔۔ریوالورخالیکرکےمیریطرفپھینکدو!ورنہمیںاسکا گلاگھونٹتاہوں!“
عمرانمورنیاسمیتپیچھےکیطرفکھسکتاہوادیوارسےآلگاتھااوراباسے اطمینانہوگیتھاکہاگروہاسپرفائرکریںگےتوپہلےمورنیاہیشکارہوگی! تمبالکلگدھےہو!“ارشاداُر ُدومیںبڑبڑارہاتھا۔”ساراکھیلبگاڑدیا۔“ ”اگرمیںکھیلنہبگاڑتاتوتمہاراکھیلکبھیکاختمہوچکاہوتا!“ اچانکبےشماردوڑتےہوئےقدموںکیآوازیںعمارتمیںگونجنےلگیں۔ پھروہلوگسنبھلنےبھینہپائےتھےکہمسلحپولیسکےسپاہیاسکمرےمیں گ ُھسپڑے۔دوتینفائرپھرکمرےمیںگونجےلیکنآنےوالےتعدادمیں اُن غیر ملکیوں سے کہیں زیادہ تھے۔ دو کانسٹیبل زخمی ضرور ہو گئے لیکن مجرموںمیںسےایکبھیبچکرنہنکلسکا۔ پھر وہ عمران کی طرف متوہّج ہوئے اور عمران زور سے چیخ! ”اے خبردار اِدھرپردہہے۔“
۲۱ ابھی چار بجے تھے کہ عمران کی آنکھ کھل گئی۔ کوئی بڑی ّدش و مد کے ساتھ فلیٹکادروازہپیٹرہاتھا۔عمرانکیللکارپرجوآوازآئیوہکیپٹنفیاضکے علاوہاورکسیکینہیںہوسکتیتھی۔ ”کسمصیبتمیںپھنسادیاتمنے!“فیاضنےجھ ّ الئےہوئےلہجےمیںکہا۔ ”کیوں!کیاہوا۔۔۔؟“ ”وہآدمیجسکانامتمنےارشادبتایاتھا۔۔۔وہتوپاگلہے۔پچھلےسالپاگل خانےمیںبھیرہچکاہے۔کئیپولیسآفیسروںنےاسکیتصدیقکیہے۔وہ
اببھیپاگلہےاور ِدنراتسڑکوںپرمارامارا ِپتاہے!“ ”اچھادوسرازخمیآدمی!“عمراننےپوچھا۔ ”وہتوواپسیپرراستےہیمیںمرگی!مورنیاکہتیہےکہارشادنےخودکوایشیائی رقصوںکاماہربتاکراُسکیپارٹیکواسعمارتمیںمدعوکیاتھااوروعدہکیاتھا کہوہاسےایشیاکےچندقدیمرقصوںکےقّلعتمبتائےگا!اسکابیانہےکہ جبوہکمرےمیںپہنچیتواُسےاوراپسکےساتھیوںکوایکبےہوشزخمی آدمیکرسیمیںبندھاہوادکھائیدیا!پھرارشادنےاپنسبسےکہاکہاگر انہوںنےاُسکیمرضیکےخلافکیاتواُنکابھیاسیآدمیکاساحشرہوگا۔ اس نے انہیں دھمکانے کے لیے دو ریوالور نکال لیے تھے۔ پھر مورنیا سے دوسرےکمرےمیںتنہاچلنےکےلیےکہا۔اسپراُسکےساتھیوںکوہّصغآ گی۔ہنگامہہوااوراُس کےدوساتھیارشادکیگولیوںکا نشانہبنگئےاور پولیسپربھی ُاسینےگولیچلائیتھی!“ ”اورتماتنےہیمیںبورہوگئے!“عمرانجمائیلےکربھرّائیہوئیآوازمیں
بولا۔ ”کیاتمہارےپاساسکےخلافکوئیٹھوسثبوتہے!“ ”ہاںمورنیاایکایسےملککیجسوسہہےجوساریدنیاپراپنانسلّطچاہتاہے!“ ”ثابتکرسکوگے۔۔۔!“ ”کیوںنہیں۔۔۔غزالیجنوبیافریقہکیسیکرٹسروسکاآدمیتھا۔“عمران نےکہااورمیزکیدرازسےٹریسنگکلاتھکاوہٹکڑانکالکرفیاضکےسامنے ڈالدیاجوغزالیکےکوٹکےاندرسےنکلاتھا۔فیاضاسےدیکھنےلگا۔ اس انگوٹھی کا مطلب یہی تھا کہ ضرورت پڑنے پر کوٹ ادھیڑ ڈالا جئے۔ دیکھاِستحریرکےنیچے اُسمحکمےکیسرکاریمہربھیموجودہےجسسے غزالیکاقّلعتتھااورتموہاںکیحکومتسےاسکیتصدیقبہآسانیکرسکتے ہو۔خودغزالیکواسباتکاخدشہتھاکہمورنیاکےتعاقبکےسلسلےمیںوہ اپنیزندگیبھیکھوسکتاہےاسلیےاُسنےیہتحریراپنےکوٹمیںاسطرح
چھپارکھیتھیاوراپسکےمرنےبعدوہانگوٹھیہیاستحریرتکدوسروںکی رسائیکرسکتیتھی۔پوریتحریرپڑھو،خودہیواضحہوجئےگا!غزالیعرصے سے ُاسکےتعاقبمیںرہاہے۔وہاسباتپربھیہبُشکرتاہےکہمورنیا ًالسناطالویہے۔وہلکھتاہےکہخواہمیریزندگیہیکیوںنہختمہوجئےمیں مورنیاکےخلافٹھوسقسمکےثبوتاّیہمکئےبغیرچینسےنہیںبیٹھوںگا۔ وہایکایسےملککیجسوسہہےجوایکمخصوصقسمکےانقلابکےذریعہ ساریدنیاپراپنےنسلّطکےخوابدیکھرہاہے!مورنیاساریدنیامیںاپنےفن کامظاہرہکرتیپھرتیہے!حالانکہاِس ّ اسحیکااصلمقصدیہہےکہوہساری دنیامیںاپنےایجنٹبناتیپھرے!استحریرسےمعلومہوتاہےکہغزالینے بھیمورنیاکےساتھکئیملکوںکیسیاحتکیہےاورپیارےفیاض۔۔۔اورکیا کیابتاؤں!میںتواسکیسمیںمحضمکھیاںمارتارہاہوں۔یہدراصلغزالیاور ارشادکاکیسہے۔اسشہیدکاکیسہےجسکےجسمسےاسکیزندگیہی میںکافیخوننکاللیاگیتھا۔“
عمران نے ارشاد اور اُس کے ساتھی کا واقعہ دہراتے ہوئے پوچھا۔ ”ارشاد کہاںہے؟“ ”حوالاتمیں!حالانکہوہچیخرہاتھاکہوہپاگلنہیںہے۔وہبہتاہمرازوںکا انکشاف کرے گا۔ مگر ایس پی نے اسے حوالات میں ڈلوا دیا! مورنیا! اس وقتبھیایسپیکےدفترمیںموجودہےاوروہاسکیدلجوئیکررہاہے!“ ”ارشاد بہت کچھ بتائے گا! وہ اس قابل ہے کہ اس کی پرستش کی جئے فیاض۔وہانسےبہترہےجوخودکوملکوقومکامحبکہنےکےباوجودبھی ُان کےلیےکچھنہیںکرسکتے!“ \"اورکوئیثبوتعمران۔۔۔جلدیکروپیارے۔وقتکمہے!ایسپیمجھپر قہقہہلگارہاہوگا!“ ”اوروہسنگریزے!“عمرانکچھسوچتاہوابولا۔”جوپیشانیمیں ُچٹھےہوئے تھے۔اُنکےپھینکنےکاطریقہایکدلچسپایجادہے!“
عمران دیوار کی طرف بڑھا جہاں اس کا کوٹ ہینگر سے لٹکا ہوا تھا۔ پھر جیب سےوہسیاہرنگکاچپٹاساڈبہنکالکرفیاضکیطرفبڑھاتاہوابولا۔”یہایک چھوٹیسیپریشرمشینہے۔اِدھرآؤتمہیںدکھاؤں!“ عمراننےڈےّبکومیزپررکھکراُسےکھولڈالا۔”یہدیکھ۔اسبٹکودبانے سے ایک چھوٹا سا ٹریگر باہر نکل آتا ہے اور یہ دیکھ یہ وہ چھوٹی چھوٹی بیڑیاں۔۔۔ٹریگردباتےہییہبیڑیاںمشینسےک ہیک ُتہوجتیہیں۔مشین چل پڑتی ہے۔۔۔ اور اس سوراخ سے سنگریزوں کی بوچھاڑ نکلنے لگتی ہے یہ خانہدیکھ۔اسمیںانزہریلےسنگریزوںکیخاصیمقدارموجودہے۔۔۔“ ”بہت عمدہ!“ فیاض عمران کی پیٹھ ٹھونکتا ہوا بولا۔ ”اب ہم نے میدان مار لیا!“ ”اسے لے جؤ!“ عمران نے کہا۔ ”لیکن احتیاط سے رکھنا۔۔۔ ورنہ تمہاری بیویطلاقلینےسےقبلہیآزادہوجئےگیاورمیریفرمکاخواہمخواہنقصان ہوگا!“
”مگرعمران!تمغزالیسےکیسےواقفہوگئےتھے؟“فیاضنےپوچھا۔ ”محضا ّ ہ اتق!وہخودہیمجھےمورنیاکاآدمیسمجھکرمجھسےبھڑگیتھااورمورنیا نے سلانیو کا حوالہ بھی دیا تھا! پھر اسے اپنی غلط فہمی کا اعتراف کرنا پڑا۔ بھلا میںکب ُاسےچھوڑنےوالاتھا!میںنےاُسکاتعاقبکرکےاُسکیرہائشگاہ کا پتہ لگا لیا۔ اس طرح دوسری حبُص میں اس کی لاش پہچاننے میں کامیاب ہوا۔“ عمراننےلیڈیتنویروالےواقعےکاتذکرہنہیںکیا۔ ”اورآرٹامونوف!“فیاضنےپوچھا۔ ”آرٹا مونوف۔۔۔ ہا۔۔۔ وہ سگریٹ کی ایک خالی ڈبیہ کی وجہ سے پکڑا گی۔۔۔“ عمران نے دوسرا واقعہ بھی دہرایا۔۔۔ اورکچھ دیر خاموش رہنے کے بعد بولا۔ ”اگر وہ اس مرض کا شکار نہ ہوتا تو عمران زندگی بھر سر پٹختا رہ جتا۔
کیونکہوہمورنیاسلانیوکانامبھیبھولگیتھا!یہایکبڑیواہیاتعادتہے! خواہمخواہاپنےدستخطبنانا۔میںنےاکثرتمہیںبھیاِس حرکتکامرتکب ہوتےدیکھاہے۔تماکثربےخیالیمیںاپنےناخنوںاورہتھیلیپراپنےدستخط بنایاکرتےہو۔“ عمرانکچھدیرخاموشرہکرپھربولا!” ُادھرغزالینےاپنیتحریرمیںمورنیاکی قومیتکےبارےمیںہبُشظاہرکیاہے۔وہکہتاہےکہاسکاناماطالویوںجیسا ہےلیکنوہًاتقیقحاطالویمعلومنہیںہوتی۔ذٰہلامیںنےاِسکاتجربہکیااور مجھپرحقیقتُ ُھکگئی!وہاطالوینہیںبلکہجرمنہے!“ عمراننےچمگادڑپھینکنےوالیحرکتبیانکیاورکیپٹنفیاضبےتحاشہہنسنےلگا۔ وہاسوقتضرورتسےزیادہخوشنظرآرہاتھا۔ ”لیکن عمران!“ اس نے تھوڑی دیر بعد کہا۔ ”رپورٹ پھر بھی نامکمل رہے گی۔آخرمیںاُسکےبارےمیںکیالکھوںگاکہمجھےغزالیکیقیامگاہکاپتہ کیسےمعلومہواتھا؟“
”آں ہاں!“ عمران کچھ سوچنے لگا۔۔۔ پھر بولا۔ ”ارشاد ہی کی ذات سے یہ مسئلہحلہوجئےگا۔تمشروعہیمیں ُاسےاپنیرپورٹمیںجگہدو۔اس طرحکہاُسنےتمہارےپاسآکرمورنیاکیاصلشخصیتپرروشنیڈالیاور اس کا بھی اعتراف کیا کہ وہ خود بھی اس کی جماعت کا ایک رکن ہے لیکن تمہیںاسکےبیانپریقیننہیںآیا۔۔۔اسپراُسنےغزالیکاحوالہدے کراسکاپتہبتایااوریہبھیکہاکہوہجنوبیافریقہکیسیکرٹسروسکاآدمیہے اور مورنیا کا تعاقب کر رہا ہے۔۔۔ جس رات کو یہ گفتگو ہوئی اُسی کی حبُص کو غزالیکیلاشپائیگئی۔۔۔اوراسکےکوٹسےبرآمدہونےوالیانگشتری نےتمہیں اُس کےکوٹ کو اُدھیڑڈالنےپر مجبورکردیا۔اسطرحتمہیں غزالیکیتحریرملی۔پھرتمارشادکےبتائےہوئےپتہپرغزالیکیقیامگاہکی تلاشمیںروانہہوگئے۔۔۔وہاںتمہیںصفائینظرآئی!لیکنوہسگریٹوںکا خالیپیکٹجسپرآرٹامونوفکےدستخطتھےہاںغاًابلسمجھگئےہوگے۔۔۔ پھرتماسسگریٹکےپیکٹسےمورنیاسلانیوتکپہنچگئے۔۔۔ارشادپھر کلشامکوتمہارےپاسآیااوراطلاعدیکہآجراتکوثرلاجپرچھاپہمارا
جئےتومجرمعینموقعپرگرفتارکیےجسکتےہیںکیونکہوہمقامیجماعتکے ایکفردکواسکیایکغلطیکیبناپرسزادیںگے۔۔۔چنانچہتمنےچھاپہمارا اورکامیابہوگئے۔۔۔بسابتمجکرارشادکواّکپکرلواورہاںارشادسےیہ بھیکہلوادیناکہاُسےغزالیکیشخصیتکاعلممورنیاہیسےہواتھا!مورنیانے اُسسےکہاتھاکہوہغزالیسےہوشیارہے۔“ ”جیو!عمرانجیو!“فیاضایکبارپھر ُاسکیپیٹھٹھونکنےلگا۔”بولو۔۔۔کیا مانگتےہو۔۔۔جوکچھکہوگےملجئےگا۔۔۔بولوکیامانگتےہو!“ ”دس ایسی مالدار عورتیں جو اپنے شوہروں سے طلاق چاہتی ہوں!“ عمران نےسنجیدگیسےکہااورفیاضہنسنےلگا۔
۲۲ ابباقیبچےتھےسرتنویراورلیڈیتنویر!عمرانکواُنکیفکرتھیاورابوہ سوچرہاتھاکہ ِِکطرح ُانکارازاُگلوایاجئے۔ ٹھیکایکبجے ِدنکومقامیاخباراتکےضمیمےبازارمیںآگئے!انمیںغزالی اور مورنیا سلانیو کی داستانیں شائع ہوئی تھیں۔ عمران نے سوچا کہ بس یہی وقتمناسبہےذٰہلاوہسرتنویرکےدفترمیںجدھمکا۔۔۔!سرتنویراخبارہی دیکھرہاتھا۔عمرانکاسامناہوتےہی ُاسکےچہرےپرہوائیاں ُاڑنےلگیں۔ ”اور انُسئیے جناب ،کیا خبریں ہیں!“ عمران بڑی بے یفّلکت سے میز پر ہاتھ
مارتےہوئےبولا۔ ”تم۔۔۔بغیر۔۔۔اجزت۔۔۔یہاں!“ ”اسکیپرواہنہکیجئے۔اخبارمیںنےبھیپڑھاہےاوراسنتیجہپرپہنچاہوںکہ یہاںغزالیکیشخصیتمیںدلچسپیلینےوالےصرفمورنیاکیجماعتہیکے آدمیہوسکتےہیں!“ ”نہیں۔۔۔یہضرورینہیں!“سرتنویرکیسانستیزیسےچلنےلگیتھی۔ ”لیکنمیریشرافتبھیملاحظہہوکہمیںنےابتکپولیسکوآپکے بارےمیںمطلعنہیںکیااورآپکہہرہےتھےکہمیںبلیکمیلرہوں!“ ”تمکیاچاہتےہو!“سرتنویرنےپھنسیپھنسیآوازمیںکہا۔ ”حقیقت بتا دیجئ! بس فائدہ پہنچے گا! بتانے سے آپ کو کیا نقصان پہنچے گا!“ عمراننےسوالکیا۔ سرتنویرکچھسوچنےلگا۔عمراننےمحسوسکیاکہاسکاچہرہپھربحالہوتاجرہا
ہےاورآنکھوںکیصحتمندانہچمکبھیعودکرآئیہے۔ دًاتعفسرتنویراٹھتاہوابولا۔”اچھابیٹھو۔۔۔میںلیڈیتنویرکیموجودگیمیں کچھبتاسکوںگا۔۔۔کیونکہاسکاقّلعتاُنکیذاتسےزیادہہے!“ ”توآپچلے کہاں؟“ عمران اُٹھتا ہوابولا۔۔۔لیکن اتنی دیرمیں سر تنویر دروازےسےنکلکراسےباہرسےبندکرچکاتھا۔۔۔عمرانکےہونٹوںپر شرارتآمیزمُسکراہٹتھی! دوسریطرفدوسرےکمرےمیںسرتنویرفونپرجھکاہواتھااورکہہرہاتھا۔ ”سائرہ،سائرہ۔۔۔میںنے ُاسبوگسڈاکٹرکواپنےآفسمیںبندکرلیاہے۔ تم عمران کو ساتھ لے کر فور ًا آ جؤ۔۔۔ آؤ۔۔۔ جلدی کرو۔۔۔ بہت جلدی!“ وہاسکمرےمیںنکلکرپھراپنےدفترکےسامنےآگی۔چپڑاسیکواُسنے پہلےہیبھگادیاتھا۔
عمرانبڑےسکونسےاندربیٹھارہااور ُاسکےاسسکونپرسرتنویرکوبھی حیرت ہو رہی تھی۔ آدھا گھنٹہ گزر جنے کے بعد لیڈی تنویر بوکھلائی ہوئی وہاںآئی۔ ”وہتو۔۔۔وہتو۔۔۔نہیںملسکاڈارلنگ۔“اسنےہانپتےہوئےکہا۔”ڈاکٹر کہاںہے!“ سرتنویرنےدروازےکیطرفاشارہکیا۔لیڈیتنویرپنجوںکےبلاُوپراُٹھ کرشیشوںسےاندرجھانکنےلگی۔۔۔پھراُسنےایکطویلسانسلیاورپلٹ کرپوچھا۔”کیایہیہے!“ سرتنویرنےاثباتمیںسرہلادیااورلیڈیتنویربولی۔”دروازہکھولدو۔“ ”کیوں!کیوں!“ لیڈیتنویرنےکوئیجوابنہدیا۔وہبےتحاشہہنسرہیتھی۔پھراسنےخود ہیدروازہکھولدیا۔سرتنویراُسکےاسطرحہنسنےپررُبیطرحجھ ّ الگی۔
عمرانلیڈیتنویرکودیکھکرکھڑاہوگیتھا۔ لیڈیتنویرپرگویاہنسیکادورہپڑگیتھا۔عمرانبھیبےتحاشہقہقہےلگانےلگا لیکنوہپاگلوںکیطرحہنسرہاتھا۔۔۔ ”اوہیہکیالغویتہے!“اچانکسرتنویرزورسےگرج۔ لیڈیتنویرخاموشہوگئیلیکنعمرانبدستورہنستارہااوروہاِسطرحپیٹدبا دباکرہنسرہاتھاجیسےسانسنہسمارہیہو۔ لیڈیتنویرجیسیسنجیدہعورتبھیدوبارہہنسپڑنےپرمجبورہوگئی۔ آخراسنےبدتّقتمامکہا۔”عمران۔۔۔یہی۔۔۔ہے۔“ ”کیا۔۔۔عمران!“سرتنویرنےحیرتسےکہا۔۔۔اورپھروہبھیہنسنےلگا۔ عمراناچانکسنجیدہہوگی۔بالکلایساہیمعلومہواجیسےیکبیککوئیمشین چلتےچلتےبندہوگئیہو۔۔۔اُسپراندونوںکواورزیادہہنسیآئی۔۔۔خداخدا کرکےماحولسنجیدہہوااورعمراننےپھرمطلبکیباتچھیڑدی۔
اورابلیڈیتنویرکوبتاناہیپڑا۔لیکناسنےعمرانسےوعدہلےلیاکہوہ اسکارازخوداپنیذاتہیتکمحدودرکھےگا۔ ”نہیں رکھے گا تو ہم اسے پکڑ کر پیٹیں گے!“ سر تنویر نے کہا۔ ”کیا رحمان صاحبکےلڑکےپرمیرااتنابھیحقنہہوگا!“ ِتہپحلھےرتطنبوقیہرکیناےبیتایکاآکواہردہونعوورںکتیتشاھدی۔یا۔ف۔رلیقیہکنمیسںرتہنووئییرکتوھای۔س۔س۔اےوترّلبیحڈمہیوتگنئویی۔ر لیڈیتنویربھی ُاسےچاہنےلگیاور ُاسنےوعدہکیاکہوہاپنیزندگییکسربدل دےگی!ذٰہلادونوںر ئشاازدواجمیںمنسلکہوگئے۔یہاںکسیکوبھیلیڈی تنویرکیاصلیتسےواقفیتنہیںتھیاوروہسوسائٹیمیںّزعتکینظروں سےدیکھیجتیتھی۔غزالیکےقّلعتمدونوںصرفاتناہیجنتےتھےکہوہ ًالسن ُتکہےاورجنوبیافریقہکاباشندہبھیاورلیڈیتنویرکیاصلیتسےبھی اچھیطرحواقفتھا۔ذٰہلااسےایک ِدناپنےملکمیںدیکھکرسرتنویرکو بڑیحیرتہوئیاور ُاسنےسوچاکہکہیںغزالییہاںکےاٰیلعطبقےتکبات
نہپہنچادے۔۔۔ذٰہلاوہدونوںاسسےملاقاتکرنے کیکوششکرنے لگے۔جبکامیابینہہوئیتولیڈیتنویرنےعمرانکیمددحاصلکرنےکے قّلعتمسوچاکیونکہ ُاسکیفرمکااشتہارکافیاطمینانبخشتھا۔یعنیوہسمجھگئی کہوہکوئیپرائیویٹرُساغرساںہےاورقانونیطورپریہاںکسیپرائیویٹ رُساغرساںکیگنجائشنہیںہےاسلیےاُسنےطلاقوشادیکےادارے کاڈھونگرچایاہے۔مغربیملکمیںبھیاکثراِسیقسمکےتعلقا ِتعامہکی فرمیںپائیجتیہیںلیکنًاتقیقح ُانکےارکانپرائیویٹرُساغرساںہوتے ہیں اور کسی قانونی دشواری کی بناء پر ا ِس قسم کے اداروں کی آڑ لے کر کام کرتےہیں۔ بہرحالیہداستاندونوںکیجھینپیجھینپیسیہنسیپرختمہوگئی۔ ختم ُ دش
Search
Read the Text Version
- 1
- 2
- 3
- 4
- 5
- 6
- 7
- 8
- 9
- 10
- 11
- 12
- 13
- 14
- 15
- 16
- 17
- 18
- 19
- 20
- 21
- 22
- 23
- 24
- 25
- 26
- 27
- 28
- 29
- 30
- 31
- 32
- 33
- 34
- 35
- 36
- 37
- 38
- 39
- 40
- 41
- 42
- 43
- 44
- 45
- 46
- 47
- 48
- 49
- 50
- 51
- 52
- 53
- 54
- 55
- 56
- 57
- 58
- 59
- 60
- 61
- 62
- 63
- 64
- 65
- 66
- 67
- 68
- 69
- 70
- 71
- 72
- 73
- 74
- 75
- 76
- 77
- 78
- 79
- 80
- 81
- 82
- 83
- 84
- 85
- 86
- 87
- 88
- 89
- 90
- 91
- 92
- 93
- 94
- 95
- 96
- 97
- 98
- 99
- 100
- 101
- 102
- 103
- 104
- 105
- 106
- 107
- 108
- 109
- 110
- 111
- 112
- 113
- 114
- 115
- 116
- 117
- 118
- 119
- 120
- 121
- 122
- 123
- 124
- 125
- 126
- 127
- 128
- 129
- 130
- 131
- 132
- 133
- 134
- 135
- 136
- 137
- 138
- 139
- 140
- 141
- 142
- 143
- 144
- 145
- 146
- 147
- 148
- 149
- 150
- 151
- 152
- 153
- 154
- 155
- 156
- 157
- 158
- 159
- 160
- 161
- 162
- 163
- 164
- 165
- 166
- 167
- 168
- 169
- 170
- 171
- 172
- 173
- 174
- 175
- 176
- 177
- 178
- 179
- 180
- 181