کیا۔ ”اسسےایّھچدولتکیاہوگیکہہمیںنمائشکےٹکٹملگئے۔اب ہمایّماوراوّبکےساتھنمائشدیکھنےجائیںگے۔“ پ ّپ وپتالیاںبجاکرکہنے لگا۔ ”ہاں۔اوروہاںبہتسیکھانےکیچیزیںبھیملیںگیمیریبیٹیکو۔“اوّب نےفرحیکوپیارکرتےہوئےکہا۔ 51
کاشہموقتپرپہنچجائیں جبپڑوسکاایکہبنُککراچیچلاگیاتوچاروںےّچب ُاداسہوگئے۔ ُانہیں اسباتکا ُدکھتھاکہانکےپڑوسیتوڈھیروںسامانلےکرانسےپہلے 52
سیرکےلیےچلےگئےاوروہپیچھےرہگئے۔حالآںکہاوّبنےوعدہکیاتھا کہانسےپہلےسیرکےلیےچلیںگے۔ اسدنوہخالیخالییوںپھررہےتھےجیسےانکےپاسکرنےکوئیکام ہینہہو۔ ُانہوںنےتھوڑاساجپھنّپی ووںکاکامکیااورباہرباغیچےمیںچلے گئے۔ درختوں پر ُاداسی چھائی ہوئی تھی۔ دریا پُچ چاپ بہہ رہاتھا۔ ُانہوں نےجزیرے میں جانے کا سوچا مگر وہاں جا کر بھی کیا کرتے۔ ڈانواں ڈول پھرتے پھرتے تھک گئے تو ٹونی ایکطرف بیٹھگیا۔ثمری اور فرحی گھاس پر لیٹ گئیں۔ پ ّپپو اندر جانے لگا مگر یک دم ٹھٹککر سامنے درخت کی طرف دیکھنے لگا۔ ایک لفافہ تیر میں پرویا ہوا درخت کےتنےمیںلگاتھا۔ پ ّپپولپککرگیااورلفافہ ُاتارلایا۔پھرشورمچامچاسبکو اکٹھاکرلیا۔ ”کیاباتہے؟“شورپرایّمگھبراکرپوچھنےلگیں۔ 53
”آپکےنامخطہےایّم۔تیرکےساتھدرختمیںگڑاتھا۔لکھائیتواوّب کےہاتھکیمعلومہوتیہے۔“ٹونیلفافہماںکےہاتھمیںدےکربولا۔ ”جلدیسےایّم،کیالکھاہےاسمیں؟“ثمریکہنےلگی۔ ” ُخاجانےیہخطیہاںکیسےآگیا؟ابھیابھیہماسطرفسے ُگررے تھےتوکوکوئیخطوطنہیںتھا۔“ پ ّپپوحیرانہوکرکہہرہاتھا۔ایّمنےلفافہکھولا۔اسمیںچارخطتھے۔ ُانہوںنےایکخطپڑھتےہوئےکہا۔ ”عجیبباتہے۔“ ”کیالکھاہےاسمیں؟ہمیںبھیتوانُسئیے۔“ سبوّچبںنےایکساتھکہاتوایّمنےاونچیآوازمیںپڑھکرانُسیا۔لکھا تھا: 54
”کلوانےصاحبکوپکلیاہےاور ُانہیںخیبریکےلیےجارہاہے۔اگر ُُت ُانہیںبچا سکو تو رُسخ شاہین کےپاسپہنچ جاؤاور ُاس کےسامنے اس دوسرےخطکوکھولو۔مگرجلدیکرو۔دیرکرنےکاوقتنہیںہے۔ایک دوست۔“ ”یہکیاباتہوئی؟“ثمرینےحیرانہوکرکہا۔ ”خیبریکونہے؟“ پ ّپپوپوچھنےلگا۔ ”ایسالگتاہےجیسےکسیسرحدیپٹھانکانامہو۔اوررُسخشاہینکونہے؟ ہمیںکیامعلوموہکہاںملےگااوریہدوستکونہوسکتاہے؟“ٹونینے ایکدماتنےسوالپوچھڈالے۔ ”بھئی اوّب کی لکھائی ہے تو بس اوّب ہی دوست ہوئے۔ ضرور ہمارےلیے کوئیمزےدارکھیلاّیترکررہےہیں۔“ پ ّپ وپتالیبجاکرکہنےلگا۔ 55
”اگر اوّب نے کھیلمیں اپنے آپکودوست کہاہے تو ہمیںچاہیےکہ ُانہیںاسینامسےپکاریں۔آؤ،جلدیچلیں۔“ایّمنےکہا۔ ”وہلکھتےہیںکہرُسخشاہینکےسامنےدوسراخطکھولو۔یہرُسخشاہین ہمیںکسجگہملےگا؟ایسالگتاہےجیسےکسیجاسوسیناولکےہیروکانام ہو۔“ٹونیکہنےلگا۔ ”نہیںاّیھب،یہکسیآدمیکانامنہیںہے۔کسیجگہکانامہوگا۔“ پ ّپپوسوچتے ہوئےبولا۔ ”مگروہتولکھتےہیںکہاسکےسامنےدوسراخطکھولو؟“ٹونینےکہا۔ ”ہاںتوجگہکےسامنےبھیتوہوسکتاہے۔میراخیالہےیہکسیہوٹلکا نامہوگا۔“ثمریکہنےلگی۔ اتنےمیںایّممکانبندکرکےآگئیں۔سبگیراجکیطرفچلےتاکہ 56
سفید پری کونکالیں۔سفید پری کو تیز ُاڑانا اوّب ہینہیں ،ایّمبھیجانتی تھیں۔جبلوگبیٹھگئےتوایّمنےپوچھا: ”اببتاؤ،کسطرفکوچلیں؟“ ”ٹھنڈیسڑکپرچائےکےایکچھوٹےسےہوٹلکانامشاہینہےمگر رُسخشاہیننہیں۔“ پ ّپپوکہنےلگا۔ ”تمہیںکیسےمعلوم؟“ثمرینےپوچھا۔ ”پچھلی اتوار کو جب اوّب ہمیں تفریح کرانے لے گئے تھے تو میں راستے میں ُدکانوںکےبورڈپڑھتاگیاتھا۔“ ”توچلو،وہیںچلکردیکھےلیتےہیں۔“ایّمہنسکرکہنےلگیں۔ سفید پریتیزیسےدوڑنےلگی۔تینچارمیلآگےچلکر،پٹرول پمپ کے قریب چائے کا ایک ہوٹل آیا ،جس کے بورڈ پر بڑا سا رُسخ 57
عقاب پر پھیلائے ُاڑ رہا تھا اور ُاس کے اوپر نیلے حرفوں میں لکھا تھا ”شاہین“ ”ااّھچ،تویہہےرُسخشاہین۔“ایّمنےکیااورہنستےہوئےکارروکلی۔ ”ابدوسراخطپڑھیےایّم۔“ پ ّپ وپنےکہا۔ ایّمنےخطنکالااورپڑھنےلگیں،لکھاتھا: ”تمہیںجلدپہنچناچاہیے۔خیبریتمہارےلیےٹھہرانہیںرہےگا۔خیمہ گاہکےراستےسےجلدیپہنچسکتےہو۔ایکدوست۔“ ”یہخیمہگاہکونسیجگہہے؟“ثمریگھبراکرپوچھنےلگی۔ ”کوئیفوجیکیمپہوگا۔“ٹونیکہنےلگا۔ ”فوجیکیمپمیںہمیںکونگ ُھسنےدےگا؟“ثمرینےکہا۔ 58
”پہلےیہتوپتاچلےکہوہفوجیکیمپہےکسطرف؟“ٹونینےکہا۔ ”مگروّچب،اسطرفکسیفوجیکیمپکاہوناعجیبسیباتہے۔“ایّمنے کہا۔ پپوھچُکسوچرہاتھا۔بولا”:پچھلیاتوارجبابوہمیںلالباغدکھانےلے گئےتھےتوراستےمیںایکجگہبہتسےخیمےلگےہوئےتھے۔میںنے اوّبسےپوچھاتو ُانہوںنےبتایاکہیہسکاؤٹوںکاکیمپہے۔“ پ ّپپونےبتایا۔ ”توبسخیمہگاہسےہمارےدوستکامطلبوہیکیمپہے۔“ایّمنے کہااورکارسٹارٹکردی۔ ”ہمشہرسےبیسمیلآگئےہیں۔“ثمرینےمیلکے پ ُ ّپرپرہندسے پڑھکرکہا۔ ”لالباغدومیلرہگیاہے۔“ٹونیکہنےلگا۔ 59
”لالباغسےتھوڑا ُادھرہےوہکیمپ؟“ پ ّپپوبولا۔ راستےمیںایکقصبہآیا۔ایّمبولیں۔”ہمیںدیرتکباہررہناپڑےگا۔ اسلیےکھانےپینےکاھچُکسامانیہاںسےخریدلیناچاہیے۔“ یہکہہکر ُانہوںنےکارایکطرفروکلیاورپھلکیایک ُدکانسے موسم کے سارے پھل ایک ٹوکری میں ڈلوا کر لے آئیں۔ ےّچب سیب کھانےلگےاورسفیدپریّرفاٹےبھرتیہوئی ُاڑنےلگی۔ قصبےسےھچُک ُدورآگےجاکرایکبورڈدکھائیدیاجسپر’سکاؤٹکیمپ‘ لکھا تھا۔ اور تیر کانشان ایک طرف اشارہ کر رہا تھا۔ ایّم نے کار ُاسی طرفموڑلی۔آگےچلکرایکبہتبڑامیدانآیاجسمیںہرطرف خیمےہیخیمےلگےہوئےتھے۔وہاںپہنچتےہیوّچبںنےتیسراخطکھولنےکا تقاضاشروعکیا۔ایّمنےخطکھولا،لکھاتھا! 60
”اگر کلوا کو شکست دینا چاہو تو جلدی سے پہاڑیوں پر پہنچ جاؤ۔ ایک دوست۔“ ”ارے،یہاںپہاڑیاںکہاںسےآگئیں؟“ٹونینےحیرانہوکرکہا۔ ”اّیھبُُ ،تہرباربھولجاتےہوکہیہکھیلہے۔اسمیںسچمچکیپہاڑیاں تھوڑاہوںگی۔ٹیلوںکوپہاڑیاںلکھاہوگا۔“ پ ّپپوکہنےلگا۔ ”ہاںبھئی ،پ ّپپوٹھیکہیکہتاہے۔یادکروجب ُُتپچھلیاتوارکویہاںآئے تھے،یہاںٹیلےتھے؟“ایّمپوچھنےلگیں۔ ”لالباغسےادھر ُادھرھچُکٹیلےتھےتوسہی۔“ثمریکہنےلگی۔موٹراسی تیزیسےدوڑتیرہی۔ ”وہرہےٹیلے۔“ٹونینےایکطرفاشارہکیااورجبموٹرٹیلوںکے بالکلقریبپہنچگئیتووّچبںنےآخریخطکھولنےکےلیےشورمچایا۔ایّم 61
نےخطکھولا۔ ُاسمیںلکھاتھا! ”میں ریگستان کے اس پار ،ایک درخت تلے بیٹھا تمہاری راہ دیکھ رہا ہوں۔ ابتمکلواکو بڑیآسانیسے بھگاسکتے ہو۔مگرجلد کرو۔ ایک دوست۔“ ”ریگستانکے ُاسپارغارمیں؟“ایّمنےسرتھامکرسوچناشروعکیا۔ ”ریگستانکامطلبہےمیدانجہاںریتہوگی۔“ٹونیکہنےلگا۔ ”اورلالباغکےپاسجوریتلامیدانہے،وہیریگستانہے۔“ پ ّپپوکہنے لگا۔ ایّمنےپوریرفتارپرموٹرکوچھوڑدیا۔چندمنٹمیںسامنےلالباغنظر آنےلگا۔میدانکےاسطرفسبموٹرسے ُاترپڑےاوراسپار پہنچنےکےلیےدوڑلگادی۔ایکٹیلےپربڑکےپرانےدرختکےنیچےاوّب 62
بیٹھےہوئےتھے۔وہ ُانہیںدیکھتےہیہنسنےلگےاوراتناہنسےجیسےابکبھی پُچنہہوںگے۔“ ”ہمیںشروعسےہیپتاتھاکہآپہیہوںگے۔“فرحیدوڑکراوّبسے لپٹتےہوئےچیخی۔ ”کیسامزےکاکھیلتھااوّب۔“ پ ّپ وپنےبھیآنکھیںپھاڑتےہوئےکہا۔ 63
”ہاںبڑامزےکا۔“ٹونیاورثمریبھیاوّبکےگلےمیںبازوڈالتےہوئے بولے۔ایّمپاسکھڑیہنستیرہیں۔ ”بٹصاحبکاہبنُککراچیچلاگیاتو ُُتاداسہوگئےاورتمہاریاداسیدور کرنےکوجُ ےُمیہسبھچُککرناپڑا۔“ اسکےبعداوّبنےبتایاکہ ُانہیںسرکاریکامسےایکدوہفتےباہررہنا پڑےگا۔یہنُسکرےّچباداسہوگئے۔ ”اتنے دن ہم کیا کریں گے؟“ ہماری تو ابھی بہت سی چھٹیاں باقی ہیں۔ ہمارادلآپکےبغیرنہیںلگےگا۔“ٹونیرونےکےقریبہوگیا۔ ”ہاںاوّب،ہمتوبہتاداسہوجائیںگے۔“ پ ّپپوکہنےلگا۔ ثمریبولی۔”ہمدنبھرکیاکریںگے؟“ ”باغ میں بیٹھے کیریاں کھایا کریں گے۔“ فرحی نے ٹوکری میں سے 64
لوکاٹنکالکرجیبمیںبھرلیےتھےاورابمزےمزےسےکھارہی تھی۔ ُاسکیباتپرسبکوہنسیآگئی۔ ”بس ُُتفرصتسےبیٹھکرسارادنکھایاکرنا۔“اوّبنےہنسکرکہا۔ ”اوّب،آپچھٹیوںکےبعدنہیںجاسکتے؟ “ٹونیکہنےلگا۔ ”بیٹے ُُتاتنےسمجھدارہوکریہنہیںجانتےکہسرکاریکامکوٹالانہیںجا سکتا۔“ اوّبکےساتھایّمنےبھیوّچبںکوسمجھایامگر ُانکیاداسیدورنہہوئی۔ ُانہیںتوبسیہیخیالتھاکہاوّبکےبغیراتنےدنوںوہکیاکریںگے۔ ”تمکلواسےکھیلاکرنا۔“اوّبنےہنسکرکہا۔ ”مگراوّب،کلواتوکوئیہےہینہیں۔“ثمرینےمنہبسورکرکہا۔ ”نہہو۔ ُُتفرضکرلیناکہکوئیکلواہے۔“ 65
”فرضکیاہوتاہےاوّب؟“فرحیےّٹھکلوکاٹکاچٹخارالیتےہوئےبولی۔ ”بیٹےفرضکرنا ُاسباتکوکہتےہیںجونہہومگرہمیہیکہیںکہوہہے۔“ ”توکلواکیطرحخیبریبھیفرضیہے۔اوّبجسکےپاسکلواصاحبکو پککرلیےجاناتھا؟“ پ ّپ وپپوچھنےلگا۔ ”اوہوُُ ،تنےخوبیاددلایا۔چلو،آؤمیرےساتھ۔“ پ ّپپوکےپوچھنےپر اوّبکوجیسےایکدمھچُکیادآگیااوروہسبکوساتھلیےہوئےکارمیںآ بیٹھے۔ سکاؤٹکیمپکےپاسہیایکطرفکھیلتماشےوالوںکےخیمےلگے تھے۔ وہیں ایک بازی گر ”خیبری“ کا بڑا سا بورڈ لگا تھا جس پر کئی تصویریں بنی ہوئی تھیں۔ جن میں لمبی لمبی پ ُ رچیوں اور خنجروں کے کرتب دکھائے گئے تھے۔ کھیل شروع ہونے میں دو تین منٹ باقی 66
تھے۔وہسبخیمےکےاندرآکرلکڑیکیکرسیوںپربیٹھگئے۔ ”اوّب،کیاخیبریاسیطرحاپنےسراورزبانمیں پ ُچریاںگاڑےگاجیسے باہرتصویروںمیںدکھایاگیاہے؟“ٹونیپوچھنےلگا۔ ”خیالتوایساہیہے۔دیکھیںکیاکرتاہے۔“اوّبنےہنسکرجوابدیا۔ ”شکرہےہموقتپرپہنچگئے۔“ثمریکہنےلگی۔ ”جبہیتواوّبنےلکھاتھاکہخیبریہمارےلیےٹھہرانہیںرہےگا۔ ُان کا مطلب یہی تھا کہ کھیلشروع کرنے کے لیے وہ ہمارا انتظار نہیں کرےگا۔“ پ ّپ وپنےکہا۔ ”اوّبنہیںدوستنےلکھاتھا۔کھیلمیںتو اوّبدوستتھے نا؟“فرحی جھٹسےبول ُاٹھی۔سبہنسدیے۔اتنےمیںخیبریاسٹیجپرآگیااور سب ُاسکیطرفدیکھنےلگے۔ 67
فرحیکہاںگئی؟ اوّبکےجانےکےبعددریاکنارےوالےبنگلےمیں ّسٹاچھاگیا۔وہیےّچب جنکیبھاگدوڑاورشورسےہمسائےتنگآجاتےتھے،پُچاوراداس ہو کر رہ گئے تھے۔ وہ پڑھائی سے فارغ ہوتے تو سمجھ میں نہ آتا کہ کیا کریںکیانہکریں۔ٹونیتواپنےگھروندےمیںجابیٹھتااورپڑھتارہتا۔ پ ّپپو ایکدوستکےہاںلائبریریکیکتابیںپڑھنےچلاجاتا۔ثمریایّمکے 68
ساتھگھرکاکامکاجکرتی۔ایسےمیںبےچاریفرحیکےلیےبڑیلکشُم ہوتی۔نرالااورہریاکےسوا ُاسکےساتھکھیلنےوالاکوئینہہوتا۔ ایکدنناشتےکےبعدفرحیباغیچےمیںٹہلرہیتھیکہایکدم ُاسکا دلگھبرایا۔ ُاسنےنرالاکوساتھلیااورگھومنےکےلیےباہرنکلگئی۔ چلتے چلتے دونوں لُپ پار کر کے ایک گھنے باغ میں پہنچ گئے۔ یہ باغ کسی جنگلکیطرح ُسنسانتھا۔فرحیاورنرالادیرتکگھومتےپھرے۔آخر ایکپرانےسےمکانکےقریبپہنچگئے،جوگھنےدرختوںمیںگھراہوا تھا۔نرالاکوخبرنہیںکیاسوجھیکہچھلانگمارکرپہلےتودرختپرجابیٹھا اورجھانککرمکانکےاندردیکھنےلگا،پھرایکدمک ُھلیکھڑکیکےراستے اندرکودگیا۔فرحیوہیںکھڑی ُاسکےواپسآنےکاانتظارکرتیرہی۔ نرالاگھبراہٹمیںکچرکچرکیآوازنکالرہاتھاجسسےفرحینےسمجھلیا کہوہاندروُکدتوگیاہےمگرابنکلنہیںسکتا۔یہسوچکروہکھڑکیکے 69
پاسوالےدرختپرچڑھگئی۔جھانککردیکھاتوکمرہخالیتھا۔وہکھڑکی کی منڈیرپرچڑھیاورپھراندرکودگئی۔کھڑکیفرشبہت اونچیتھی۔ جبہیتونرالا ُاوپرنہیںچڑھسکتاتھا۔ ابفرحینےدیکھاکہکودکراندرآناھچُکلکشُمنہتھامگراتنیاونچیکھڑکی 70
پر چڑھنا لکشُم ہے۔ کمرہ بالکل خالی تھا۔ کوئی کرسی ،میز یا اسٹول نہ تھا جسپرچڑھکرکھڑکیتکپہنچاجاسکتا۔ آخرفرحیکوایکطریقہسوجھا۔ ُاسکیجیبمیںکاغذکاایکٹکڑااور پینسلپڑیتھی۔اسنے ہجے ّےکرکرکےبڑیدیرمیںایکرقعہلکھااور نرالاکےہاتھمیںدےکرکہا: ” ُُ وتنےاپنےساتھجُ ےُمبھیمُصنیپ ے ُپمیںپھنسادیا۔ابیہخطگھرلےجا کردےدےکہوہلوگآکرجُ ےُمیہاںسےنکالیں۔“ نرالانےسرہلاکربتایاکہوہساریباتسمجھگیاہے۔فرحینے ُاسےاوپر ُاٹھایااوروہچھلانگلگاکرکھڑکیکےراستےباہرکودگیا۔ گھر میں ایّم ہر ایک سےپوچھ رہیتھیںکہ فری کہاںہےمگرکسیکو معلومنہتھا۔ناشتےکےبعدکسینےبھیاسےنہیںدیکھاتھا۔ 71
”نرالابھیغائبہے۔شایدوہدونوںسیرکرنےگئے۔“ثمرینےکہا۔ ”مگراتنیلمبیسیر؟حبُصسےگئیہےاورابکھانےکاوقتہوگیا۔“ ایّممیزپرکھانالگاکرفرحیکےانتظارمیںبیٹھیتھیں۔یہتوہونہیںسکتاتھا کہوّچبںمیںسےایکغیرحاضرہواوروہکھاناکھالیں۔ ُانہوںنے پ ّپ وپ سےکہاکہجاکرفرحیکوتلاشکرو۔ پ ّپ وپگیااورپانچہیمنٹکےبعدایک عجیبخبرلےکرآیا۔ ُاسنےبتایاکہنرالادریاکے ُاسپارکھڑاہےاور ہاتھمیںکاغذکاپرزہلیےاسےزورزورسےہلارہاہے۔سبنکلکردریا کےکنارےآئے۔دیکھاتوسچمچنرالاہاتھلہرارہاتھا۔ٹونینےکشتیکھولی اور نرالا کو منٹوں میں لے آیا۔ سب حیران تھے کہ نرالا فرحی کو کہاں چھوڑآیاہے۔ایّمنےجلدیسےکاغذکارُپزہٹونیسےلےکرکھولا۔لکھا تھا: 72
”میںیکپورانےگرکےاندبنہو۔نکلنائیسکتی۔فرحی۔“ ایّمنےخطکامطلبسمجھلیااوروّچبںکوسمجھایا۔”لکھتیہے،میںایک رُپانےگھرکےاندربندہوں۔نکلنہیںسکتی۔“ ”پراناگھر؟“ٹونینےحیرانہوکرکہا۔ ”یہاںتوسبسےپراناگھرنجوباباکاہےمگر ُاسنےآخرفرحیکوبندکیوں کررکھاہے؟“ پ ّپپوکہنےلگا۔ ”چلو،چلکردیکھیں۔“ایّمنےکہااورتینوںوّچبںکوکشتیمیںبٹھاکردریا پارلےگئیں۔ دریاکےدوسرےکنارےپردرختوںکےجھنڈمیںایکبہتپرانامکان تھاجسمیںایکوُبڑھارہتاتھا۔ٹونیاور پ ّپ وپنےدروازہکھٹکھٹایاتوبوڑھے نجوبابانےآدھادروازہکھولکرگردنباہرنکالیاوروّچبںکیپوریبات 73
بھینہیں ُُستھیکہزورسےاّلچیا۔ ”یہاںکوئینہیںآیااورنہمیںچاہتاہوںکہکبھیآئے۔“ یہکہہکرپٹاخسےدروازہبندکرلیا۔دونوںلڑکےپریشانسےواپسماں کےپاسآئے۔ ”نجوباباتونہیںمانتاکہفرحیاسکےمکانمیںہے۔“ٹونینےکہا۔ ”اسسےزیادہرُپاناتواورکوئیگھراسجگہہےنہیں۔“ٹونیکہنےلگا۔ ”ابوہمکانکےپچھواڑےپہنچگئےتھے۔“ پ ّپ وپنےزورسےاّلچکرکہا: ”فرحیہو۔۔۔ہو۔“ یہ ُان وّچبںکی خاص آواز تھیجس سے وہ ایکدوسرے کو اکُپرتے تھے۔ پ ّپپونےدوتینباراکُپرامگرکوئیجوابنہملا۔ 74
”فرحیاسمکانمیںنہیںہے۔“ پ ّپ وپنےکہا۔ ”پھرکہاںہے؟“ایّمگھبرانےلگیں۔ابدوپہرڈھلنےلگیتھی۔ ”نرالاکہاںہے؟“وہادھر ُادھردیکھکروُپچھنےلگیں۔ ”ابھیتویہیںتھا۔“ثمریبولی۔ ”واہ،میںنےتو ُاسےبہتدیرسےنہیںدیکھا۔“ٹونیبولا۔ ”ہم ُاسےساتھلےکرآئےتھے۔جسوقتہمنجوباباکادروازہکھٹکھٹا رہےتھے،میں ُاسےایّمکےپاسکھڑےدیکھاتھا۔“ پ ّپپوکہنےلگا۔ اتنےمیںنرالاسامنےکےگھنےدرختوںسےنکلکرآتاہوادکھائیدیامگر وہ ُانہیںدیکھکچکچاتاہواپھرواپسدرختوںکےجے ُھنڈمیںگھُسگیا۔ ”ایسالگتاہےکہنرالاہمیںاپنےپیچھےآنےکوکہہرہاہے۔“ایّمکہنےلگیں اورسب ُاسیجے ُھنڈکیطرفچلے۔ 75
”اّیھب،کہیںفرحینے ُاسمکانکےقّلعتمتونہیںلکھاہےجواس پبج پھم والےپرانےباغکےپاسہے۔“ پ ّپپوکہنےلگا۔ ”دیکھتےہیں،یہنرالاہمیںکہاںلےجاتاہے۔“ٹونینےکہااورسب ُاس کےپیچھےتیزیسےچلنےلگے۔ آخروہایکمکانکےقریبپہنچےتونرالا ُاچھلنےلگا۔ پ ّپ وپنےپھر ُاسیطرح اکُپرا۔ ”فرحیہو۔۔۔او۔۔۔“ ُاس کی آواز ابھی گونج ہی رہی تھی کہ جواب میں ویسی ہی آواز آئی۔ سبےّچبمارےخوشیکےکودنےلگے۔ ٹونیجلدیسےکھڑکیپرچڑھااورفرحیکاہاتھپککربڑیلکشُمسے ُاسے اوپرکھینچا۔ 76
ایّمفرحیکےملجانےپرخوشتوبہتہوئیںمگرپھربھیخفاہوئیںکہوہ کیوںاسطرفاکیلیآئیاوربندمکانمیںگھُسگئی۔ ”میںاکیلیتونہیںآئیتھیایّم۔نرالامیرےساتھتھااورپھرمیںتومکان کے اندر نہیں گھُسی۔ یہ سب شرارت اس شریر کی ہے۔ ایک دم چھلانگلگاکرکمرےمیںکودگیا۔میںاسےنکالنےکےلیےکمرےمیں گئی،مگرکھڑکیبہتاونچیتھی۔مُج ےھسےچڑھانہگیاتوخطلکھکرآپکو بھیجا۔“فرحینےساراحالانُسیا۔ ”ہاں،تمہارےخطکےتوکیاکہنے۔“ٹونینےہنسکرکہا۔ ”ٹھیک ہےبھئی۔ ہم ُاس کا مطلب تو سمجھ گئے نا۔“ ایّم نے فرحی کو لپٹاتےہوئےہنسکرکہا۔ ”مگرایّم،اسےاپنیلکھائیتوٹھیککرنیچاہیےنا؟“ پ ّپ وپنےکہا۔ 77
”ضرورکرےگی۔فرحیبڑیمحنتییّچبہے۔“ایّمنےپیارسےکہا۔ ”محنتی تو ہے ،مگر صرف کھانے میں۔“ ثمری نے ہنس کر کہا ،تو فرحی ایکدمچونکپڑیاوربولی۔”ایّممیںنےھچُکنہیںکھایا۔“اوریہکہہ کررونےلگی۔ ”ہم خود تمہارے لیے اس وقت تک بھوکے مر رہے ہیں۔“ ٹونی نے ُاسےگھورتےہوئےکہا۔ ”چلوکھانااّیترہے۔چلکرکھاؤ۔“ایّمسبکوساتھلےکرگھرکیطرف چلیںاورابسبخوشتھےکہاوّبکوانُسنےکےلیے ُانکےپاسکوئیتو نئیباتہوگی۔ 78
سچمچکاکلوا کپتان عامر کوباہر گئے ہوئے تینچار دنہو گئےتھے۔ دریاکنارے والےبنگلےکےسارےےّچباداستھے۔ایکدنحبُصوہبیٹھےسوچرہے تھے کہ دن کیسے گزاریں۔ ٹونی اور پ ّپپو بڑے کمرےکی کھڑکی میں آ 79
کھڑےہوئےاورباغیچےمیںجھانکنےلگے۔اتنےمیں َسسےایکتیر باغیچےکےبیچوںبیچآکرگڑگیا۔اسکےساتھکاغذکاایکپرزہلگاہواتھا۔ ٹونیاور پ ّپپوشورمچاتےہوئےدوڑے۔ثمریاورفرحینےسمجھاکہاوّبآ گئے۔ وّچبںکیخوشیسےبھریآوازیںنُسکرایّمبھیباورچیخانےسےنکل آئیں۔ ”مگریہاوّبکیلکھائیتونہیںہے۔“ٹونیکاغذہاتھمیںلیےحیرتسےکہہ رہاتھا۔ایّمنےاسکےہاتھسےکاغذلےکرپڑھا۔لکھاتھا: ”ڈھونڈسکوتوڈھونڈلو۔کلوا“ ”ہاں،یہرقعہتمہارےاوّبکالکھاہوانہیںہے۔اوروہلکھتےبھیکیسے۔وہتو سرکاریکامسےباہرگئےہوئےہیں۔“ایّمحیرانہوکرکہہرہیتھیں۔ 80
”اوّب نےبتایاتھاکہ کلوانام کاکوئیآدمینہیں ہے۔پھریہ کون ہوسکتا ہے؟“ٹونیپوچھنےلگا۔ ”یہیتوسوچنےکیباتہے۔ہماپنےکھیلوںکےبارےمیںکسیکونہیں بتاتے۔یہکلواوالاکھیلسِککوکیسےمعلومہوگیا؟“ایّموّچبںسےزیادہ حیرانہورہیتھیں۔ ” ُاسنےڈھونڈنےکوجوکہاہےتوچلوڈھونڈیں۔آپہیمعلومہوجائے گاکونہےوہ؟“ پ ّپپوکہنےلگا۔ ” ُانہوںنےاّتپاّتپچھانمارامگرکوئیایسانشاننہملاجسسےپتاچلتاکہکوئی گھرمیںداخلہواہے۔ ”کسطرفسےآیاتھایہتیر؟“ایّمنےپوچھا۔ ”ہمیںتو ُ یتوںلگاجیسےآسمانسےآیاہو۔“ٹونیکہنےلگا۔ 81
”خیر،آسمانسےتوکیسےآسکتاہے،ضرورکسینہکسینےچلایاہے۔اب تمہاراکامہےکہ ُاسکاکھوجلگاؤ۔“ایّماندرجاتےہوئےکہنےلگیں۔ وّچبں نے ایک بار پھر کوشش کی اور کشتی میں بیٹھ کر دریا کے ُاس کنارے پربھیدیکھامگرکوئینشاننظرنہآیا۔آخروہ تھکےہوئےگھر واپسآئےاورکھاناکھاکرپڑھنےبیٹھگئے۔ اگلی حبُص ناشتے سے فارغ ہوتے ہی ےّچب ایّم کے ساتھ بازار گئے اورنئے جوتے اور کپڑے خرید کر لائے۔ واپس آئے تو کیا دیکھتے ہیں کہ دروازےپرتیرکےساتھکاغذکاپرزہگڑاہواہے۔لکھاتھا: ”ہمیشہجنوبمغربکیسمت۔بنگلےکےکونےسے۳۸فٹپرکھڑے ہوکردیکھو۔گھنٹیبجنےتک،میںتمہیںدکھائیدوںگا۔کلوا۔“ ”جلدیکرو۔موقعااّھچہے۔ ُُتکلواکوپکلوگے۔“ایّمنےکہا۔ 82
ےّچبایّمکےساتھباہرنکلآئے۔ پ ّپپونےاپنی ُدوربینلےلیاورثمری ایّمکیسلائیوالیٹوکریسےفیتہنکاللائیں۔ٹونینےبنگلےکےکونےسے ۳۸فٹفاصلہناپااورسبکےسبجنوبمغربکیسمتدیکھنےلگے۔ ُدور ُدورتککوئیدکھائینہدیا۔ ”مشکلیہہےکہہمیںصرفجنوبمغربکیطرفدیکھناہے۔اب وہ اپنے وعدے کے مطابق ُاسی طرف رہے۔ سِک اور سمت نہ چلا جائے۔“ٹونیکہنےلگا۔ “ ُُتصرف ُاسکیہدایتپرعملکرو۔“ایّمنےتاکیدکی۔ ”ایّم گھنٹی کہاں بجے گی ،جس کے بعد وہ نظر نہیں آئے گا؟“ ثمری پوچھنےلگی۔ ”غورسے،سامنےدیکھواور ُاسےڈھونڈنےکیکوششکرو۔گھنٹیکےبعد 83
وہنظرنہیںآئےگا۔جبگھنٹیبجےگیتو ُُتخودہیدیکھلوگےکہکہاں بجتیہے۔“ایّمنےجوابدیا۔ جبکھڑےکھڑےدیرہوگئیاورھچُکنظرنہآیاتوےّچبادھر ُادھربےکھ رر گئے اور ہر طرف دیکھنے لگے مگر کہیں بھی کوئی دکھائی نہ دیا۔ اتنے میں گھنٹیکیآواز آئی۔وہ چونکپڑے اورحیران ہوکرادھر ُادھردیکھنے لگے۔ایسامعلومہوتاتھاکہٹونیکےدرختوالےگھرکےاندرگھنٹیبج رہیہے۔ ”ٹونیدیکھنا۔یہگھنٹیتوتمہارےگھرکےاندربجرہیہے۔“ایّمنےکہا۔ مگر پ ّپپولپککرٹونیسےبھیپہلےدرختپرجاچڑھااوراندرسےالارمٹائم پیسنکاللایا۔ ”ارے؟یہاسجگہگھڑیکونرکھگیا؟“ 84
”گھڑیبالکلنئیمعلومہوتیہے۔“ٹونیکہنےلگا۔ ”شایدکلوااسیکامکےلیےبازارسےخریدکرلایاہوگا۔“ثمریبولی۔ ”ایّمَ ،غلَطیہماریتھی۔اگرہمخطکامطلبایّھچطرحسمجھلیتےتوضرور ُاسےدیکھسکتےتھے۔دوردرختوںکےجھنڈمیں َ یمنےابھیابھیسِککو جپ ُھنپُےدیکھاہے۔اگرہم ُدوربینکیمددسےدیکھتےتوضرور ُاسےڈھونڈ لیتے۔“ پ ّپ وپکہہرہاتھا۔ ”وہکیسے؟ ُاسنےتولکھاتھاکہمکانکےکونےسے۳۸فٹکےفاصلے سےدیکھو؟“ٹونیکہنےلگا۔ پ ّپپونےجھٹنیچے ُاترکربنگلےکےکونےسےدرختتکزمینکوناپا۔یہ ۲۴فٹکافاصلہتھا۔اسکےبعددرختکیانچائیکوناپاتووہ۱۴فٹنکلی۔ اب۲۴اور۳۸،۱۴ہوئے۔ پ ّپپونےمارےخوشیکےایکنعرہلگایا۔ 85
”رُہّے،اسجگہتک۳۸فٹہوتےہیں۔“ ”ابکیاخوشہورہےہو۔پہلےسوچاہوتا۔“ایّمکہنےلگیں۔ ”ہمایکبارپھرہارگئے۔“ٹونیبولا۔ 86
”کلواہمپرہنسرہاہوگا۔“ پ ّپ وپبولا۔ ”اوّبںینُسگےتوہمیںکتناشرمندہکریںگے۔“ٹونیکہنےلگااورایّم ُانہیں لےکراندرچلیگئیں۔ ”ایّمآپہیکوئیطریقہبتائیے۔“ثمریکہنےلگی۔ ”اسکےسواکیاہوسکتاہےکہدنراتپہرادیاجائے۔“ایّمنےکہا۔ ”توکلحبُصسےشامتکفرحیاور پ ّپ وپپہرادیں۔شامسےراتبھرمیں اورثمری۔“ٹونینےکہا۔ اگلیحبُصفرحیکوبنگلےکےدروازےپربہتسےمیٹھےبنداورڈھیرسارے سیبدےکرکھڑاکردیاگیا۔وہسڑکپرآنےجانےوالوںکوغورسے دیکھتی اور تھک جاتی تو گھاس پر لیٹ جاتی مگر کھانا اور نگرانی کرنا نہ بھولتی۔ 87
پ ّپپوپچھواڑےکیطرفایسیجگہبیٹھکرپڑھنےلگاجہاںسے ُاسےباغیچہ اوردریا کا کنارہدکھائیدیتاتھا۔ یہ ُمُمنہتھا کہکوئی ُاس طرفسے ُگررےاور پ ّپپو ُاسےدیکھنہسکے۔ شامکاکھاناکھاکرفرحیکیجگہثمریاور پ ّپ وپکیجگہٹونینےلےلی۔پہلے دنچوکیداریکامیابرہیاورکلواکوئینیاتیرنہچلاسکا۔ےّچباپنیکامیابی خوشہورہےتھے۔وہکلواکوپکتونہیںسکےمگر ُاسکیشرارتوںکوروک کراسےہراتودیاتھا۔ اسسےاگلیحبُصناشتےکےبعدفرحیدنبھرکاراشنلیےہوئےگیٹپر پہنچگئیاور پ ّپپوگھنیجھاڑیوںکےپیچھےکتابیںلےکرجابیٹھا۔دنبھرکوئی واقعہنہہوااورکلکیطرحپہرےکیڈیوٹیبدلگئی۔ اسراتسردیبڑھگئیتھی۔پھربادلگ رھآئےاورٹھنڈیہواچلنےلگی۔ 88
ایّم نے گرم چائے اور انڈے دونوں وّچبں کو پہنچا دیے۔ ثمری نے دروازےکےقریبک ُھلیجگہکےبجائےباغیچےکیگھنیباڑاورگلابکے بہت بڑے جھاڑ کے درمیان بیٹھنے کی جگہ بنائی جہاں سے وہ تو سب ھچُک دیکھسکتیتھی۔مگر ُاسےکوئینہیںدیکھسکتاتھا۔تھوڑیتھوڑیبعدوہباڑکا رّکچلگاتیاور ُدورتکنگاہڈالتیمگرساریجگہ ُسنسانتھی۔کہیںکوئیاّتپ تکہلتانظرنہآتاتھا۔ جبگھڑیالنےگیارہکاگھنٹابجایاتووہاپنیٹارچلےکردریاکےکنارے پہنچیاورٹارچکوتینبارجلایابُےج ےھایامگر ُاساشارےکاکوئیجوابنہملا۔وہ حیرانتھیکہٹونیکہاںگیا۔اگروہاپنیجگہپرہوتاتوضروراساشارے کاجوابدیتا۔ وہدبےپاؤں ُاسطرفبڑھیجہاںاسکےخیالمیںٹونیکوہوناچاہیے تھامگرٹونیوہاںنہیںتھا۔اتنےمیںاسے ُ یتوںمعلومہواجیسےپاسوالے 89
بنگلے کے باغیچے میں کوئی چل پھر رہا ہے۔ وہ آہستہ آہستہ آگے بڑھی تو ُاس نے دیکھا کہ کوئی جھاڑیوں کے سائے میں ج پھُن پا کھڑا ہے۔ وہ پُچ چاپاپنیجگہپرکھڑیہوگئیاورغورسےدیکھنےلگی۔کوئی ُاسکیطرفآ رہاتھا۔ ُاسنےاندھیرےہیمیںپہچانلیاکہوہٹونیتھا۔ ”ہتتیرےکی۔میںتمہیںکلواسمجھی۔“ ”اورمیںتمہیںکلواسمجھا۔“ ” ُُتاپنیجگہچھوڑکراسطرفکیوںآگئے؟“ ” ُادھرمیںنےکسیکودیکھاہے۔“ ”کلواکو۔۔۔؟“ ”کلواکوچھوڑو،یہاںاورہیہّصقہے۔کوئیآدمیاسطرف پ رپرہاہے۔ میںنے ُاسےاندھیرےمیںرّکچلگاتےدیکھاہے۔ضرورکوئیچورہے 90
اورہمارےبنگلےمیںگ ُھسنےکیکوششکررہاہے۔“ ”ہائےاللہ۔کہاںہےوہ؟“ ”آؤپولیسکوٹیلیفونکریں۔“ٹونیکہنےلگااوردونوںدبےپاؤںگھرکے اندرآگئے۔ٹونینےنمبرملایااورپولیسکوبتایاکہ ُانکےمکانکےباہر کوئیچورپھررہاہے۔تھانہ ُانکےگھرکےپاسہیتھا۔وہدروازہبندکر کے باہرآئےہیتھےکہ ُانہیںدوسپاہیآتےدکھائیدیے۔وہ ساتھ والے بنگلے کے باغیچے سے نکلے تھے۔ ایک سپاہی دوسرے سپاہی کی طرفاشارہکر کےبولا۔”یہپولیس کاسپاہیہے اوراس علاقےمیں گشتکررہاہے۔ ُاسےھچُکہبُشہواتوساتھوالےبنگلےکےباغیچےمیںچلاگیا اورآپنے ُاسےچورسمجھکرتھانےٹیلیفونکردیا۔“ دونوںسپاہیہنسنےلگے۔اسپردونوںوّچبںنےبھیخوبقہقہےلگائے۔ 91
آوازنُسکرانکیایّمبھیباہرنکلآئیںاورساراحالنُسکروہبھیہنس پڑیں۔ سپاہیچلےگئےتوایّموّچبںسےکہنےلگیں۔”آجسردیبہتہے۔اندر چلکرسوجاؤ۔کلوابھیکہیںمزےسےسورہاہوگا۔“ انہیںایّمکا ُکُحمانناہیپڑااوروہسونےکےلیےچلےگئےمگرجیساکہایّم نےسوچاتھا،کلواسونہیںرہاتھا۔وہحبُصکوسوکر ُاٹھےتو ُانہیںباغیچےکےبیچ ایکخطتیرمیںگڑاہواملا۔ ”بہتتسُسہو۔کلوا۔“ ابھیےّچبخطپڑھکرب ےھ ّناہیرہےتھےکہدروازےپرکارکاہارنبجا۔اوّبآ گئےتھے۔ےّچبُھک ُاٹھے۔ ”اب دیکھیں گے کلوا کیا کرتا ہے۔“ وہ گیٹ کی طرف دوڑتے ہوئے 92
کہہرہےتھے۔ ےّچباوّبکوکھینچکربڑےکمرےمیںلےآئےاوربہتسیباتیںتواندر پہنچتےپہنچتےہیکہہانُسئیں۔ ”ہاں،تمہاریایّمکےخطسےجُ ےُماسکےبارےمیںھچُکمعلومہوچکا ہے۔چلوتمہیںوقتگزارنےکوکوئیکامتوملگیا۔“اوّبنےہنسکرکہا۔ ”مگراوّب،ہمنےکوئیکامبھینہیںکیا۔“ٹونیکہنےلگا۔ ”خیرکوششتوکی۔“اوّبکہنےلگے۔ ”کوششکاکیافائدہ،جبہمکلواکرپکنہیںسکے۔“ پ ّپ وپنےاداسہوکر کہا۔ ”مگراوّب،آپنےتوبتایاتھاکہکلواکوئیہےہینہیں۔پھریہکہاںسےآ گیا؟“ثمریپوچھنےلگی۔ 93
”یہیتورازہے ےِجمعلومکرناہماراکامہے۔“اوّبکہنےلگے۔ ”اب،آپآگئےہیںنا۔۔۔دیکھیںگےوہکبتکجپھُنپارہتاہے۔“ پ ّپ وپ کہنےلگا۔ ” ُُتنےبھیتو ُاسےپکنےکےلیےھچُککمکوششنہیںکی۔“اوّبنے ُاس کادلرکھنےکوکہا۔وہیہباتیںکرہیرہےتھےکہ َسکیآوازآئیاور باغیچےمیںایکتیرآنگڑا۔ ”پھرکلواکاخط؟“ ےّچباّلچئےاورٹونیجاکرتیراورخط ُاٹھالیا۔اسبارخطلفظوںمیںنہیں، اشاروںمیںلکھاتھا۔کاغذپرایکمر ّےبسابناتھاجسکیایکطرفک ُھلی تھی۔ ُاس کےنیچے ٹیلےکا نقشہتھا۔ٹیلے کےپاس ہیکلواکی بھ ّدیسی تصویرتھی۔سب ُاسےغورسےدیکھنےلگے۔ 94
”بھئی،اپنےتوخاکےّلپنہیںپڑا۔ ُُتہیدماغلڑاؤ۔“اوّبنےوّچبںسے کہا۔ پ ّپ وپدونوںہاتھوںمیںسردیےسوچرہاتھا۔ ”اسکامطلبکہیںمارکیٹوالاچوکتونہیں؟“ ُاسنےاوّبسےپوچھا۔ ”ہوسکتاہے۔۔۔“اوّبخوشہوکربولے۔ ”مگریہٹیلاوہاںکہاںہےجسکےپاسکلواکھڑاہے۔“ٹونینےکہا۔ ”چلو،دیکھلیتےہیں۔ہوسکتاہےکوئیاونچیجگہہو۔“ یہ کہہ کر وہ ُاٹھکھڑے ہوئے اورباہر نکلآئے۔ثمری نےجلدی جلدیمیزپرسےناشتےکےبرتنباورچیخانےمیںپہنچائے۔فرحیھچُک کھانےکولینےدوڑیاورایّمنےکھڑکیاںوغیرہبندکرکےتالالگایااورپھر سبکلواکیتلاشمیںنکلے۔ 95
ُانہوںنےمارکیٹکےدورّکچلگائےمگرکوئیایسیاونچیجگہنظرنہآئی جسکےقریبکوئیآدمیکھڑاہو۔ وہواپسآئےتودروازےپرایکاورریِتلگاتھااور ُاسکینوکمیںویسا ہینقشہتھاجیساحبُصملاتھا۔ایّمنےتیراورنقشہنکالکراوّبکودیااورحیرانگی سے ُانکیطرفدیکھنےلگیں۔ اسبارنقشےمیںھچُکفرقتھا۔ ُاسکےایککونےمیںپانیکیلہروںکو لکیروںسےظاہرکیاگیاتھا۔دوسریطرفایک ُٹ ُمدرختدکھائی دے رہاتھا۔سبےّچبنقشےپرجے ُھکگئےاوراپنااپناخیالظاہرکرنے لگے۔مگر پ ّپ وپھچُکنہبولا۔ ”ہمارااصلیرُساغرساںتو پ ّپ وپہے۔“اوّبنےکہا۔ ”اوّب،میراخیالہےیہدونقشےنہیںہیں۔“ پ ّپ وپاتناکہہکرپُچہوگیا۔ 96
”ہاں ُُتکہتےجاؤ۔“اوّبمُسک ررائے۔ ”یہایکنقشےکےدوےّصحہیں۔جسےہمٹیلہسمجھےوہلُپہے۔“ پ ّپ وپکہنےلگا۔ ”مگریہکیسےمعلومہواکہیہایکنقشےکےدوےّصحہیں۔“اوّبنےپوچھا۔ پ ّپ وپنےدونوںکاغذوںکے ُالٹےےّصحکوآپسمیںجوڑکرروشنیکیطرف کردیا۔”دیکھیےیہہےاصلینقشہ۔جسےہمپہلےمارکیٹکاچوکسمجھےتھے اصل میںہمارےاس علاقے کانقشہہے۔یہلُپہے۔اس کےایک 97
طرفدریاہےاوردوسریطرف ُٹ ُمدرختکھڑاہے۔“ اوّب مارے خوشی کے ُاچھل پڑے۔ بولے” ،تو چلو دیکھیں۔ وہاں کلوا ہمیںکیوںالُبرہاہے؟“ یہکہہکروہ ُاٹھکھڑےہوئےاوروّچبںکولےکرلُپکیطرفچلے۔لُپ کے پاس ایک سوکھا درخت تھا۔ لُپ کے پاس پہنچے تو وہاں ایک ٹیلے پر جھاڑیاںتھیں۔لمبیلمبیگھاسبھیتھیمگرروندیہوئیلگتیتھی۔سب وہیںکھڑےہوگئے۔ ”یوںلگتاہےجیسے ُاسجگہکلواچلتاپھرتارہاہے۔“اوّبنےکہا۔ پ ّپپواورٹونیآگےبڑھےاورجھاڑیوںکےپیچھےجھانککردیکھا۔پھر پ ّپپو نےگھاساورجھاڑیوںمیںکلواکےچھوڑےہوئےسِکنشانکوڈھونڈنا شروعکیا۔ 98
”رُہّا۔ پ ّپ وپکیآواز پرسبچونک پڑے۔وہ کپڑےکی ایکگندیسی تھیلیہاتھمیںلٹکائےچلاآرہاتھا۔اوّبنےتھیلی ُاسسےلےکرکھولیتو ُاس میں دس دس روپے کے چارنوٹ اورھچُک چھوٹے بڑے کِ ّس پڑے تھے۔ ”ارے،کلواکویہکیاسوجھی۔“اوّبمارےہنسیکےلوٹپوٹہوگئے۔ ”یہتویّکپباتہےکہتھیلیکلواہینے ُاسجگہرکھیہےاوراسکامطلب تھاکہہماسے ُاٹھالیں۔“ پ ّپ وپکہنےلگا۔ اسیطرحباتیںکرتےہوئےوہواپسآگئے۔ پ ّپ وپاورٹونیدروازےپر ُرکگئےاورتھیلیکےبارےمیںباتیںکرنےلگےکہاتنےمیںسامنے سے’مائیدولت‘آتیدکھائیدی۔یہ ُ ے رنھیاپڑوسکےبنگلےمیںحبُصدوتین گھنٹےکامکرنےآتیتھی۔وّچبںکوتھیلیکاذکرکرتےنُسکروہٹھٹککر 99
کھڑیہوگئی۔ ”تھیلی؟کستھیلیکیباتکررہےہو ُُتلوگ؟“یہکہہکروہوّچبںکو گھورنےلگی۔ ”ااّمںجی،ہمیںایکتھیلیلُپکے ُاسپارجھاڑیوںمیںسےملیہے۔ ُاسی کیباتکررہےہیں۔“ٹونینےجوابدیا۔ ”دکھاؤتو۔۔۔میریتھیلیبھی ُگمہوگئیہے۔“ ُ ے رنھیاکہنےلگی۔ پ ّپپودوڑاہواگیااوراوّبسےتھیلیلےآیاجسےدیکھتےہی ُ ےنرھیاجھپٹپڑی۔ ”یہتومیریتھیلیہے۔مگرمیںتومہینہبھرسےلُپکےقریبنہیںگئی۔ یہتھیلیوہاںکیسےپہنچگئی؟“ ُ ے رنھیانے ُانہیںتیزتیزنظروںسےگُ وھرکر کہااور ُُمہی ُُممیںبڑبڑاتیہوئیچلیگئی۔ ”دیکھااّیھب۔اسکمبختکلوانےہمیںکیساذلیلکیا۔یہ ُ ےنرھیاسمجھرہیہو 100
Search
Read the Text Version
- 1
- 2
- 3
- 4
- 5
- 6
- 7
- 8
- 9
- 10
- 11
- 12
- 13
- 14
- 15
- 16
- 17
- 18
- 19
- 20
- 21
- 22
- 23
- 24
- 25
- 26
- 27
- 28
- 29
- 30
- 31
- 32
- 33
- 34
- 35
- 36
- 37
- 38
- 39
- 40
- 41
- 42
- 43
- 44
- 45
- 46
- 47
- 48
- 49
- 50
- 51
- 52
- 53
- 54
- 55
- 56
- 57
- 58
- 59
- 60
- 61
- 62
- 63
- 64
- 65
- 66
- 67
- 68
- 69
- 70
- 71
- 72
- 73
- 74
- 75
- 76
- 77
- 78
- 79
- 80
- 81
- 82
- 83
- 84
- 85
- 86
- 87
- 88
- 89
- 90
- 91
- 92
- 93
- 94
- 95
- 96
- 97
- 98
- 99
- 100
- 101
- 102
- 103
- 104
- 105
- 106
- 107
- 108