Important Announcement
PubHTML5 Scheduled Server Maintenance on (GMT) Sunday, June 26th, 2:00 am - 8:00 am.
PubHTML5 site will be inoperative during the times indicated!

Home Explore دریا کنارے والا بنگلہ

دریا کنارے والا بنگلہ

Published by Muhammad Umer Farooq, 2023-07-30 22:27:12

Description: وِل سکاٹ
زبیدہ سلطانہ

Search

Read the Text Version

‫دریاکنارےوالابنگلا‬ ‫وّچبںکےلیےناول‬ ‫ولسکاٹ‬ ‫زبیدہسلطانہ‬

‫ولسکاٹکےناول‬ ‫‪The Cherrys of River House‬‬ ‫کاترجمہ‬ ‫‪۱۹۷۵‬‬ ‫فیروزسنزلمیٹ‬

‫پہلاکارنام‬ ‫کسیاورکیتوباتہیالگہے‪،‬انہیںخودبھیپتانہہوتاتھاکہوہکسوقت‬ ‫ُاٹھکرباہرچلدیںگے۔ایکدمصلاحہوتیاوروہسبھچُکچھوڑچھاڑ‪،‬‬ ‫اپنیموٹر”سفیدپری“میںبیٹھیہجاوہجا۔ہمسائےانپرہنستےاور ُانہیں‬ ‫‪5‬‬

‫’دریا کنارے والے بنگلے کے سر پھرے‘ کہا کرتے۔ محلّے بھر میں وہ اسی‬ ‫نامسےمشہورتھے۔‬ ‫مگردریاوالےبنگلےمیںرہنےوالےیہ’آٹھوں‘ایکدوسرےمیںاتنے‬ ‫ُگمتھےکہ ُانہیںکسیکیپرواہینہتھی۔اوریہدریاوالےبنگلےکےرہنے‬ ‫والےتھے‪،‬کپتانعامر‪،‬بیگمعامر‪ُ ،‬انکےچاروںےّچب‪،‬ٹونی‪ ،‬پ ّپ وپ‪،‬ثمری‪،‬‬ ‫فرحی‪ُ ،‬انکاپالتوبندر رنالااورپیارامیاںمٹ ّھووہریاجسےکپتانعامربنگال‬ ‫سےلائےتھے۔نرالاکوبیگمعامرنےایکمداریسےخریداتھا۔اوراب‬ ‫یہدونوںبھیگھرکےلوگوںمیںےنِگجاتےتھے۔‬ ‫کپتانعامراور ُانکیبیوی‪،‬وّچبںمیںےّچببنجاتےتھے۔بیگمعامرکہا‬ ‫کرتیںکہہمچاہیںتورمُعبھربچپنکاساتھنہچھوڑیںاورہمیشہاپنےوّچبں‬ ‫کےساتھملکرہنستےکھیلتےرہیں۔یہدونوںمیاںبیویایساہیکرتے۔وہ‬ ‫اپنےوّچبںکےہمجولیاوردوستتھے۔‬ ‫‪6‬‬

‫وّچبںکوھچُکپتانہہوتاکہکب ُانکےاوّباخبارکو ُدورپھینکتےہوئے ُاٹھ‬ ‫کھڑےہوںگےاورکہیںگے۔‬ ‫”چلوبھئی‪،‬کہیںگھومنےچلیں۔“‬ ‫یہنُسکرےّچبجھٹ ُاٹھکھڑےہوتے۔ہریا ُانکےکندھےپرآبیٹھتا‬ ‫اورنرالادانتکچکچاتےہوئےپیچھےپیچھےچلنےلگتا۔کپتانعامرانسبکو‬ ‫”سفیدپری“میںسوارکرکےچلپڑتے۔‬ ‫ایکدنحبُصکوناشتےکےبعدکپتانصاحبوّچبںکولےکرباہرلانمیں‬ ‫آبیٹھےاور ُانکواپناایککارنامسنانےلگےکہکیسے ُانہوںنےہندوستان‬ ‫کےگھنےجنگلوںمیںایکرُپانےمندرکاکھوجلگایااوروہاںایکجنگلی‬ ‫قبیلےمیںگ رھگئے۔وہجنگلیوںکیزباننہیںسمجھتےتھے۔نہجنگلی ُانکی‬ ‫زبانسمجھتےتھے۔وہبڑیمشکلسےانکےہاتھوںبچکربھاگے۔‬ ‫‪7‬‬

‫”اوّب‪،‬آپ ُانسےبچکرکیسےبھاگے؟“ٹونینےحیرانہوکرپوچھا۔‬ ‫دس سال کا ٹونی تین وّچبں کا بھائی جان تھا‪ ،‬اسی لیے وہ اپنے آپکو بڑا‬ ‫سمجھتاتھا۔ ُاسنےایکدرختکےاوپرلکڑیکاچھوٹاساگھربنارکھاتھا‬ ‫اوراپنےخالیوقتمیںاسیکےاندربیٹھکرپڑھاکرتاتھا۔‬ ‫”بسکسینہکسیطرحبھاگہیگئے۔“اوّبنےکیا۔‬ ‫”مگرکیسے؟نہتوآپکوراستہمعلومتھانہآپ ُانکیباتسمجھتےتھے۔“‬ ‫ٹونیآنکھیںپھاڑےباپکیطرفدیکھرہاتھا۔‬ ‫”اگر تمہاریآنکھیں ک ُھلی اور ہوش ٹھکانے ہوں تو سب ھچُک ہو سکتا‬ ‫ہے۔“اوّبنےہنسکرجوابدیا۔‬ ‫”میری سمجھ میں تو ھچُکنہیں آیا۔۔۔ آنکھیں ک ُھلی اور۔۔۔؟“ثمری‬ ‫کہنےلگیجوٹونیسےچھوٹیاورنوسالکیتھی۔‬ ‫‪8‬‬

‫اوّبنےایکدماخبارپھینکدیااور ُاٹھکھڑےہوئے۔‬ ‫”توچلوکھیلکردیکھیں‪،‬پھر ُُتسمجھجاؤگے؟“‬ ‫اورسبکےسبکسینہکسیکامسےادھر ُادھردوڑنےلگے۔کپتان‬ ‫عامرکارنکالکرلےآئے۔ایّماورثمریکھڑکیاںاوردروازےبندکر‬ ‫کے تالےلگانے لگیں۔ پ ّپ وپ تھا تو سات ہی برس کا مگر وہ ضرورتکی‬ ‫چیزیں ساتھ لے جانا نہیں بھولتا تھا۔ وہ تیر کمان اور لکڑی کی تلواریں‬ ‫لے کر کار کے قریب آ کھڑا ہوا۔ ٹونی دوڑا دوڑا گیا اور اپنے درخت پر‬ ‫سےسیڑھیہٹاآیاکہکوئیاوپرنہچڑھجائے۔فرحی‪،‬جوصرفچھسال‬ ‫کیتھی۔ایکبڑےسےلفافےمیںمکھّنلگےتوس‪،‬بنداورسیبٹھونس‬ ‫کرلےآئی۔اسیلیےتوایّمکہتیتھیںکہکھانےپینےکیفکرجیسیفریکو‬ ‫ہوتیہے‪ُ ،‬دنیابھرمیںاورکسیکونہیںہوتی۔‬ ‫‪9‬‬

‫وّچبںکیبھاگدوڑسےنرالابھیسمجھجاتاتھاکہکوئینئیباتہونےوالی‬ ‫ہے۔وہکلکاریاںمارتاہواہرایککےپیروںمیں ُالجھرہاتھا۔ہریاسب‬ ‫پہلے ُاڑکرکارکےاوپربیٹھگیاتھااورآنےجانےوالےسےکہہرہاتھا‪،‬‬ ‫”پکواسےجانےنہپائے۔“کبھیقہقہہلگاکرکہتا‪”،‬بڑاسہاناسماںہے۔“‬ ‫آخریہقافلہروانہہوا۔دوپہرکاوقتہوچلاتھا۔لوگاپنےگھروںمیں‬ ‫آرامکررہےتھے۔علاقہ ُسنسانتھامگردریاکنارےوالےبنگلےکےیہ‬ ‫لوگسیرکوجارہےتھے۔‬ ‫”سفیدپری“سٹرکپر ُاڑیچلیجارہیتھیاوراسکیگڑگڑاہٹکے‬ ‫شورمیںکانپڑیآوازانُسئینہدےرہیتھی۔جیسےہیگاڑیایکگاؤں‬ ‫کےپاسپہنچی‪،‬کپتانعامرنےنعرہلگایا‪:‬‬ ‫”ہمجنوبیہندوستانکےجنگلوںمیںآپہنچےہیں‪ ،‬سبآنکھیںبندکر‬ ‫‪10‬‬

‫لیں۔کوئیباہرنہجھانکے۔“‬ ‫ےّچبدیرتکآنکھیںمیچےبیٹھےرہے۔تبکہیںاوّبکیآوازآئی۔”چلو‪،‬‬ ‫نکلوباہر۔“‬ ‫سبنےآنکھیںکھولکرادھر ُادھردیکھا۔وہایکچھوٹےسےگاؤں‬ ‫کےقریبتھے۔سبکارمیںسے ُاچھلکرباہرنکلآئے۔کیساہرابھرا‬ ‫گاؤںتھا۔کھیتہیکھیتلہلہارہےتھے۔کہیںدوررہٹکیآوازانُسئی‬ ‫دےرہیتھی۔کھیتوںکےپارایکپرانامندرتھا۔ےّچباسجگہپہلےکبھی‬ ‫نہیںآئےتھے۔انکےلیےیہبالکلنئیجگہتھی۔‬ ‫”ابہرچیزکوغورسےدیکھواوریوںسمجھوکہیہجنوبیہندوستانکاجنگل‬ ‫ہے۔وہسامنےوالامندروہیمندرہےجومیںنےتلاشکیاتھا۔اباپنی‬ ‫آنکھیںکھلیاورہوشقائمرکھکرکھیلشروعکرو۔کوئیایسیچیزنہہوجو‬ ‫‪11‬‬

‫ُُتدیکھنےسےرہجاؤ۔اسکےلیےمیںتمہیںپانچمنٹدوںگا۔“‬ ‫پانچمنٹمیںوّچبںنےاردگردکیساریچیزیںدیکھلیںاورپھرکارمیں‬ ‫آکربیٹھگئے۔چلنےسےپہلےکپتانصاحبنے ُانہیںدوبارہآنکھیںبند‬ ‫کرنےکوکہا اورجبوّچبںنےآنکھیںبندکرلیںتو ُانہوںنےکارچلا‬ ‫دی۔‬ ‫ابکےسفیدپری ُرکیتووہگاؤںکےآخریکنارےپرایک ُاونچےسے‬ ‫ٹیلےکےپیچھے ُاترے۔یہاںایکچھوٹاساجنگلتھا۔‬ ‫ج”کااکےرلبتیممہےیااںراااوسنرتجتظمناہگرالرکمرییاتںیّےآمہدئیوںےسہ۔رویو۔ ُُےںتراسامسجتسھعےولاکسہقے ُُ‪،‬ےتُااکسےسپلروماگنوندرےںکماکنکیدھزورباکجلنگےنپااہنیںےس‬ ‫جانتے۔اسلیےجوکوئیبھیراستےمیںملےاسسےباتنہکرنا۔بس‬ ‫‪12‬‬

‫اپتنیکپآہننچکوھ۔یاںگکرھ ُُلتیآرکدھوھاگھونرٹےجموچییںزوہیاںںپپہہلنےچدگیکئھےتچوکہےمہتومُاہینںکیکملدچدڑیاسگےھرمنلدےر‬ ‫چلیںگے۔“‬ ‫ےّچبخوشیسےتالیاںبجانےلگے۔‬ ‫”ااّھچ‪،‬خداحافظ۔“ماںاورباپنےہنستےہوئےکہااوروّچبںکوجنگلکے‬ ‫کنارےچھوڑکرچلےگئے۔‬ ‫ےّچبآپسمیںمشورہکرنےلگےکہکونساراستہ ُانہیںمندرکیطرف‬ ‫لےجائےگا؟آنکھیںبندہونےکیوجہسےوہدیکھنہسکےتھےکہموٹر‬ ‫کسطرفگئیہے۔چاروںھچُکدیرحیرانکھڑے ُاجاڑجنگلمیںادھر‬ ‫ُادھردیکھتےرہےمگر ُانہیںکوئینشانایسانظرنہآیاجو ُانکیمددکرتا۔ پ ّپ وپ‬ ‫نے ادھر ُادھرنگاہدوڑائیاوربولا‪”:‬ٹھیکہے۔ہمیں اسطرفجانا‬ ‫‪13‬‬

‫چاہیے۔جبہممندرکےقریباترےتھےتودورسےجُ ےُمیہٹیلانظر‬ ‫آیاتھا۔“‬ ‫”توچلواسیراستےسےچلیں۔۔۔“ٹونیکہنےلگااوروہچلپڑے۔‬ ‫”کھجورکےدرختوںکابڑاساجھنڈمیںنےپرانےمندرکےقریبدیکھا‬ ‫تھا۔ہمٹھیکراستےپرجارہےہیں۔“ پ ّپپونےھچُکدورچلنےکےبعدکہا۔‬ ‫”اسیلیےتواوّبنےکہاتھاکہآنکھیںکھلیرکھنا۔ہممیںسےصرف پ ّپ وپ‬ ‫نےآنکھیںکھلیرکھیں۔“ثمریہنسکرکہنےلگی۔‬ ‫وہجنگلکےجھاڑجھنکاڑمیں ُالجھتےہوئےچلےجارہےتھےکہیکایکٹونی‬ ‫اّلچیا‪ ”:‬پ ّپپو‪،‬وہدرختوںکاجے ُھنڈتوابنظرنہیںآتا۔کہیںہمبھٹکتونہیں‬ ‫گئے؟“‬ ‫پ ّپپوسرک ُھح ےاکرھچُکسوچنےلگا۔پھربولا‪ُُ ”:‬تدرختپرچڑھسکتےہو۔اوپر‬ ‫‪14‬‬

‫چڑھکراندرختوںکوڈھونڈو۔ورنہہمبھٹکجائیںگے۔“‬ ‫ٹونیجھٹایک ُاونچےسےدرختپرچڑھگیا۔دائیںہاتھکیطرف ُاسے‬ ‫وہجے ُھنڈنظرآیاجسکےپیچھےسےمندرکاکلسجھانکرہاتھا۔‬ ‫”جُ ےُمیہاںسےایکپگڈنڈینظرآرہیہے‪،‬جسسےہممندرتکپہنچ‬ ‫جائیںگے۔“ٹونینےدرختپرسےآوازلگائیاورجلدیجلدینیچے ُاتر‬ ‫آیا۔‬ ‫”اس طرف سے ہم جنگل سے باہر نکلیں تو ہرے بھرے کھیتوں کے‬ ‫بیچوں بیچ راستہ جاتا ہے۔“ ٹونی نے بتایا اور وہ جنگل سے نکلنے کے لیے‬ ‫دائیںہاتھکو ُ رمگئے۔‬ ‫تھوڑی دور گئے ہوں گے کہ سامنے ایک بہت بڑا جوہڑ آ گیا۔ اس کے‬ ‫اردگردگھنیجھاڑیاںتھیں۔‬ ‫‪15‬‬

‫”ارے‪،‬یہکیا!“ٹونیایکدماّلچیااورگیلییّٹممیںایکبہتبڑےپیرکا‬ ‫نشاندکھانےلگا۔”یہتازہنشانہے۔“‬ ‫”ضرورابھیابھیکوئیاسطرفگیاہے۔“ پ ّپ وپکہنےلگا۔‬ ‫‪16‬‬

‫”کوئیجنگلییہاںآسپاسموجودہے۔“ٹونینےآوازدباکرکہا۔‬ ‫”پھرکیاکریں؟“لڑکیاںڈرکرپوچھنےلگیں۔‬ ‫”یہاںکوئیپکنکمناکرگیاہے۔ ُُتتوویسےہیڈررہےہو۔یہدیکھو‬ ‫آدھاکھایاہواسموسہزمینپرپڑاہے۔“ثمرینےکہا۔‬ ‫”اسسموسےکو ُاٹھاکرپانیمیںپھینکدوثمری۔اسندیدیفرحیکاھچُک‬ ‫بھروسانہیں۔کیاپتا‪ُ ،‬اٹھاکرکھاہیلے۔“ٹونیکہنےلگا۔‬ ‫”واہ‪،‬میںایسیگندییّچبتونہیںکہزمینکیچیز ُاٹھاکرکھانےلگوں۔“‬ ‫فرحیمارےشرمکےرونےکےقریبہوگئی۔‬ ‫ثمرینےاسےپیارکیااوربولی۔”ہمارینٹُ ّھیکبھیایسیگندیحرکت‬ ‫نہیںکرسکتی۔“‬ ‫جوہڑسےہٹکروہآگےبڑھے۔گھنیجھاڑیوںمیں ُالجھتےہوئےچلےجا‬ ‫‪17‬‬

‫رہےتھےکہایکدمایکبڑیسیجھاڑیکےپیچھےسےایکآدمیلپک‬ ‫کرانکےسامنےآگیا۔‬ ‫”ہائے‪،‬جنگلی۔“ٹونینےگھبراکرکہا۔‬ ‫یہایکلمباتڑنگاآدمیتھا۔اسکےکندھےپربندوقلٹکرہیتھی۔‬ ‫”کہاںجارہےہوتملوگ؟“اسآدمینےڈانٹکرپوچھا۔‬ ‫پ ّپپو نےتیرکمانسنبھالااورھچُکدورجاکھڑاہوا۔کسینےاسکیباتکا‬ ‫جواب نہ دیا۔ سب کو اوّب کی بات یاد تھی کہ بولنا مت۔ وہ یوں ظاہر کر‬ ‫رہےتھےجیسےاسکیزباننہیںسمجھتے۔‬ ‫”بولتےکیوںنہیں؟“اسنےزورسےپوچھا۔‬ ‫ےّچبپھربھینہبولے۔‬ ‫”کیاگونگےہو ُُتسبکےسب؟“اسنےچیخکرکہااورپھرایککنکری‬ ‫‪18‬‬

‫ُاٹھاکر پ ّپپوکیطرفپھینکیجوکمانمیںتیرجوڑرہاتھا۔کنکریکےلگتےہی‬ ‫پ ّپ وپنےزنسےتیرچھوڑاجوجنگلیکیٹوپیمیںجااٹکا۔‬ ‫”بھاگو!“ ٹونی نے ُکُح دیا اور چاروں ےّچب جھاڑیوں میں ُالجھتے‪ ،‬رِگتے‬ ‫پڑتےدوڑتےچلےگئے۔‬ ‫وہآدمیانکےپیچھےدوڑاتوایکجھاڑیمیں ُالجھکررِگپڑا۔ےّچبیہدیکھکر‬ ‫اورتیزیسےدوڑے۔ٹونیجانبوجھکرسبسےپیچھےرہگیاتھا۔اس‬ ‫نے ُ رمکردیکھاتووہآدمیچھلانگیںلگاتاہواآرہاتھا۔ٹونیسرپرپاؤںرکھ‬ ‫کربھاگامگرتھوڑیہیدورگیاتھاکہکسینےپیچھےسےاسکیگردندبوچ‬ ‫لی۔ عین اسی وقت پولیس کی سیٹی انُسئی دی اور آواز آئی۔ ”پکو اسے‪،‬‬ ‫جانےنہپائے۔“‬ ‫یہ ُُ ُسہی ُاسآدمینےٹونیکوچھوڑدیااوردوڑکرایکجھاڑیمیںگھس‬ ‫‪19‬‬

‫گیا۔اسکےساتھہیدرختکیشاخوںمیںپھڑپھڑانےکیآوازآئیاور‬ ‫ہریا‪ ،‬ٹونی کے کندھے پر آ بیٹھا۔ وہ ابھی تک سیٹی بجا رہا تھا اور اس نے‬ ‫’پکواسے‪،‬جانےنہپائے‘کیرٹلگارکھیتھی۔‬ ‫”اوّب۔۔۔“‬ ‫پ ّپپوکیخوشیسےبھریآوازپرسب ُ رمکردیکھنےلگے۔‬ ‫کپتانصاحبنرالاکوکندھےپربٹھائےجھاڑیوںکوروندتےہوتےچلےآ‬ ‫رہےتھے۔سامنےہیپرانےمندرکاکھنڈرتھا۔ےّچب ُانجانےہیمیں‬ ‫وہاںتکآپہنچےتھے۔‬ ‫”لوبھئی‪،‬وعدہہوا۔کلچڑیاگھرچلیںگے۔ ُُتبیسمنٹہیمیںمندر‬ ‫تک پہنچ گئےہو۔ اب اپنا کارنامسناؤ۔ تمہیں کوئیجنگلی بھیملا تھا؟“اوّب‬ ‫نےپوچھااوروّچبںنےمزےلےلےکر ُانہیںساریکہانیانُسئی۔‬ ‫‪20‬‬

‫ُدشمنکےعلاقےمیں‬ ‫کپتان صاحبوّچبں کو اپنا ایککارنامانُس رہے تھے۔کہنےلگے۔”جب‬ ‫میںافریقہمیںتھاتوایکدندریاپارکرکے ُدشمنکےعلاقےمیںچلاگیا‬ ‫اوروہاںجنگلیلوگوںنےجُ ےُمپکلیامگرمیںبڑیصفائیسےبچکرنکل‬ ‫آیا۔“‬ ‫‪21‬‬

‫”علاقہکیاہوتاہےاوّب۔“فرحیپوچھنےلگی۔‬ ‫”جُ ےُمپہلےہیپتاتھاکہ ُُتبےوقوفوںجیساکوئیسوالضرورپوچھوگی۔“‬ ‫ٹونینےگھورکرکیا۔‬ ‫”زمینکےکسیخاصےّصحکوعلاقہکہتےہیں۔“پپونےبتایا۔‬ ‫”اوراوّب۔۔۔؟“فرحیھچُکاورپوچھنےکوتھیکہ پ ّپ وپنےاسےکہنیسےٹہوکا‬ ‫دیا۔‬ ‫” ُپُپچنہےنُسگیکبھی؟“‬ ‫”بیٹےپوچھنےدواسے۔چھوٹیہےنا۔جوباتاسکیسمجھمیںنہآئےاسے‬ ‫سمجھانیچاہیے۔ہاںفرحی؟کیاپوچھرہیتھیںتم؟“‬ ‫”اوّب‪،‬آپنےابھیکہاتھا’ ُدشمن‘۔وہکیاہوتاہے؟“‬ ‫کپتان صاحب نے ٹونی کی طرف دیکھا کہ وہ فرحی کو اس کا مطلب‬ ‫‪22‬‬

‫سمجھائےلیکنٹونیبغلیںجھانکنےلگا۔‬ ‫”دیکھا نا‪ ،‬تمہیں خود نہیں آتا۔ پھر کیوں نہیں پوچھنے دیتے فرحی کو؟“‬ ‫ثمرینےہنسکرکہا۔‬ ‫”بیٹا‪ُ ،‬دشمنوہہوتاہےجوتمہیںااّھچنہسمجھےاورتمہیں ُدکھدیناچاہے۔‬ ‫جنگمیںجسملککےلوگہمسےلڑرہےہوں۔وہہمارے ُدشمن‬ ‫ہوتےہیں۔آیاسمجھمیں؟“‬ ‫”جی‪،‬اوّب‪،‬شکریہ۔“‬ ‫”ااّھچتوآپکیسےبچکرنکلآئے؟“ٹونینےپوچھا۔‬ ‫”بسایسےوقتمیںعقلسےکاملیناچاہیے۔“کپتانصاحبیہیںتک‬ ‫کہہپائےتھےکہفرحینےپھرھچُککہنےکےلیے ُُمکھولامگر پ ّپپونےگھور‬ ‫کردیکھاتووہپُچہوگئی۔شایدوہپوچھنےوالیکہعقلکیاہوتیہے؟‬ ‫‪23‬‬

‫”تمسبکھڑےکیوںہو۔بیٹھجاؤ۔“کپتانصاحبنےوّچبںسےکہا‪،‬‬ ‫جو ُان کے گرد دائرے میں کھڑے تھے۔ اس سے پہلے کہ ےّچب بیٹھ‬ ‫جاتے‪ ،‬پ ّپ وپبولا۔”اوّب‪،‬انُسنےسےااّھچتویہہےکہہمدریاپارچلیںاور‬ ‫کھیلکردیکھیں‪،‬جیسےمندروالاکھیلکھیلاتھا۔“‬ ‫”یہذرالکشُمہوگا۔“کپتانصاحبنےکہا۔‬ ‫”کوئیمشکلنہیںاوّب۔۔۔اگرہمآنکھیںکھلیرکھیںاور۔۔۔“‬ ‫”اورعقلسےکاملیں۔۔۔“ثمرینے پ ّپ وپکیباتکاٹکرکہا۔‬ ‫”ہاںاوّب‪،‬آپکیطرح۔“ٹونینےکہا۔‬ ‫کبپھتائی‪،‬نہصمابھحیبیقہہیقچہاہہلتگاےتہیےںہکوہئ ُُتےہ ُارٹکاھ کمھخڑود کےروہاووئرےع اقولرکبووکالمے‪:‬می”ںاالّاھناچ‬ ‫سیکھو۔“‬ ‫‪24‬‬

‫”اورآنکھیںک ُھلیرکھنابھیتو۔“فرحیکہنےلگی۔‬ ‫”ہاں۔“اوّبنے ُاسےپیارکرتےہوئےکہا۔”اپنےبرساتیکوٹساتھ‬ ‫لینےنہبھولنا۔بادلچھائےہوئےہیں۔بارشنہہونےلگے۔“‬ ‫باغیچےکےدوسرےرِسےکےپاسہیدریابہتاتھا۔وہباغیچہپارکرکے‬ ‫کشتیمیںجابیٹھے۔کپتانصاحبنے پ پّ وچسنبھالےاورکشتیکھینےلگے۔یہ‬ ‫چھوٹیکشتی ُانہوںنےدریاکیسیرکےلیےبنوائیتھی۔تھوڑیدیرمیںوہ‬ ‫دوسرےکنارےپرہریبھریچراگاہمیںکھڑےتھے‪،‬جہاںدورتک‬ ‫سبزہہیسبزہدکھائیدیتاتھا۔‬ ‫کپتانصاحبکشتیکوکنارےپرباندھکربولے۔”بھئی‪،‬میںنےسوچلیا‬ ‫ہےکہیہکھیلکیسےکھیلاجائے۔میں ُدشمن بنوںگا۔دریاکےاسپار‬ ‫اپنےباغیچےمیںمیراعلاقہہوگااوریہتمہارامگرجنگلیوںکیطرحزہریلے‬ ‫‪25‬‬

‫تمییرںتورظہارہہرکرہٹاےرہچمچکلیارنوہشینںیسڈکالتوے۔ںاگان۔اکگےرب ُُجاتمئیےںٹاسرےچکوسئیےٹاکارمچلکییںروگشےنی۔‬ ‫کووکہےیشجسیاتشمےکگنارےو۔اآ۔ گُُیتبامیتہویتںسمہماسجرھاےکلاجوومکبہہھویےہمکہیاہررُُات۔یکینتسظمےہربیچسںکچےرانبکہلچیوکےگرکگےھہ۔ررپ“وہنشچنجیابئچنےےگکا‪،‬ی‬ ‫”آپبھیتوبچکرنکلآئےتھے‪،‬اوّب۔“ پ ّپ وپنےکہا۔‬ ‫بکاپتاتنہصےاکحہکبیہسنےسن؟ےملیگںےک۔شبتویولاےپ۔س”لٹھےجیاکؤہںےگبا‪،‬ھئشیر‪،‬مطگیرہپہھورگبیھیکسہلوُچپنپےرکُُتی‬ ‫تہورتگمزہنیہںجابؤچکگرنےکل۔نسےکوااراّھجچڈمووبقنعےکمولہجاے‪،‬ئتھےگواڑ۔یآدٹیرھببعجدےانتدھکی ُُرتاگچھھرانجہاپہئنچےےگتوا‬ ‫میںکشتیلےکرآؤںگااورتمہیںلےجاؤںگا۔“‬ ‫‪26‬‬

‫یہ کہہ کر وہ کشتی میں بیٹھ کر واپس چلے گئے۔ ےّچب حیران کھڑے ایک‬ ‫دوسرےکا ُُمدیکھتےرہگئے۔‬ ‫”ہماسکھیلمیںکبھینہیںجیتسکیںگے؟“ٹونینےکہا۔‬ ‫”کیوں؟اگرایککاماوّبکرسکتےہیںتوہمکیوںنہیںکرسکتے؟“ پ ّپپونے‬ ‫کہا۔‬ ‫ہ”بیتںاؤ۔کلییسکےنک ُُرتساکوتےرہفیرںح؟یکنشہتییںاوتّبیرلسکےتےگئ۔ےتمہیدںون۔ومںیکںایوسےرجثامؤرگیتےوت؟ی“رٹناوجنایننتےے‬ ‫اداسہوکرکہا۔‬ ‫”کوئینہکوئیطریقہسوچناہیپڑےگا۔“ پ ّپپونےکہا۔‬ ‫”توسوچوبیٹھکر۔ ُُتہینےاوّبسےاسکھیلکےلیےکہاتھا۔“ٹونینے‬ ‫ےّصغسےکہا۔‬ ‫‪27‬‬

‫”دیکھلینااّیھب۔ پ ّپ وپضرورکوئیترکیبسوچلےگا۔“ثمرینےپورے‬ ‫یقینکےساتھکہا۔‬ ‫چاروںےّچبایکجھاڑیکےپیچھےجپ ُھ پپکربیٹھگئے۔سورجڈوبچکاتھا‬ ‫اورشامکااندھیراپھیلرہاہے۔ٹونیچپچپکیآوازنُسکرپیچھے ُمرا۔‬ ‫فرحیمزےسےگھاسپرلیٹیسیبکھارہیتھی۔‬ ‫”ارےواہ‪،‬فرحیکویہاںبھیھچُکنہھچُککھانےکوملگیا۔“ثمریہنسکر‬ ‫کہنےلگی۔‬ ‫”پُچرہو۔یادہےاوّبنےکہاتھاکوئیزورسےنہبولے۔“ٹونینےخفاہو‬ ‫کرکہا۔‬ ‫پ ّپپودونوںہاتھوںمیںسرکوتھامےھچُکسوچرہاتھا۔وہبولا۔”اگرایساہو‬ ‫جائےکہاوّبتھوڑیدیرکےلیےکمرےمیںچلےجائیں۔۔۔“‬ ‫‪28‬‬

‫”واہ‪،‬اسوقتسےیہیسوچاہے ُُتنے؟“ٹونیکہنےلگا۔‬ ‫اتنے میں ٹارچ کی روشنی اندھیرے میں چمکی۔ ےّچب چپ چاپ جھاڑی‬ ‫کےپیچھے ُدبکےرہے۔اچانکزورسےٹیلیفونکیگھنٹیبجی۔ پ ّپ وپجلدی‬ ‫سےسیدھاہوکربیٹھگیا۔‬ ‫”ایّمکاٹیلیفونہوگا۔ابتواوّبضرورجائیںگے۔“‬ ‫ٹارچ ُبےج ےھگئیاورھچُکدیربعدکمرےکییّتبجلی۔‬ ‫د”لریوا‪،‬کاجپالدٹیککمرچوو۔ڑاُُتہاوےر۔ثپمھرر ُُتیمجیزیںرسےےاکییکطکرشتیفلسےےآدرئیاےپااوررکہرموی۔ںوہالےں‬ ‫جائے۔“ پ ّپ وپنےٹونیسےکہا۔‬ ‫”مگرکشتیکیسےلائیجائےگی؟ ُدشمنکیٹارچضرورکشتیپرپڑےگی۔“‬ ‫ٹونیکہنےلگا۔‬ ‫‪29‬‬

‫”یہتمہارےسوچنےکیباتہے۔“ پ ّپ وپنےکہا۔‬ ‫”چلو‪،‬جلدیآؤ۔ھچُککرہیلیںگے۔“ثمرینےٹونیکوکھینچتےہوئےکہا۔‬ ‫دونوںکوٹ ُاتارکرجھاڑیوںکیآڑلیتےہوئےدریاکیطرفچلے۔ ُان‬ ‫کے مکان کے سامنے ایک بڑا سا جزیرہ بن گیا تھا۔ وہ تیرتے ہوئے‬ ‫جزیرےپر ُرکے۔پھردملےکرتیرنےلگےاوربنگلےکےسامنےپہنچ‬ ‫گئے۔بنگلےمیںگ ُھ پپاندھیراتھا۔‬ ‫”لو‪،‬اببتاؤکیاکرناہے؟اگراوّبخود پ ّپ وپاورفرحیکولینےگئےتوہمہارجائیں‬ ‫گے۔“ٹونیکہنےلگا۔‬ ‫”ابھی بتاتی ہوں۔ پہلے یہ بتاؤ ھچُک پیسے ہیں تمہارے پاس؟“ ثمری نے‬ ‫پوچھا۔‬ ‫”کیوںنہیں۔میرےگلےمیںساٹھپیسےہیں۔“ٹونینےکہا۔‬ ‫‪30‬‬

‫”تویہپیسےلےکردواؤںکی ُدکانپرچلےجاؤ۔وہاںسےاوّبکوفونکرنا۔‬ ‫گھنٹیبجےگیتواوّباندرجائیںاورمیںکشتیکھولکرلےجاؤںگی۔ ُانہیں‬ ‫اتنیدیرروکےرکھناکہمیںکشتیلےکرواپسآجاؤں۔“‬ ‫ٹونیخوشیکےمارےناچ ُاٹھااور‬ ‫پھر دونوں اندھیرے میں‬ ‫دھیرے دھیرے قدم رکھتے‬ ‫بنگلےکےاندرگ ُھسگئے۔اوّبباہر‬ ‫باغیچےمیںتھے۔ ُانہیںھچُک پتانہچلا‬ ‫‪31‬‬

‫اطوررٹونفیچلااپگنیاےاگولرےثممریںیاسندےھپییرسےنکےامیللںاجیپا ُھن۔پاٹُیچبھپواہتتویددورایاؤکںےککیناُدکرانےکجیا‬ ‫بیٹھیاورگھنٹیبجنےکاانتظارکرنےلگی۔کئیمنٹ ُگررگئے۔ثمریکادل‬ ‫گھبرانے لگا۔ وہ دل ہی دل میں ڈررہی تھی اور بار بار ٹارچ کی روشنی کو‬ ‫غدایکئھبرہہویگتئیھی۔ثکمہراییکندےفموگھر ًانٹکیشبتجییکاووکرھاولااسوکر پے پّ وسچتاھتاھمہلییٹےار۔نچٹُ ّھکییرسویشنانیؤ‬ ‫تیزیسےپانیکےبہاؤپرچلی۔‬ ‫جزیرےکےقریبپہنچکرثمرینےکشتیکنارےکیطرفکھیناشروع‬ ‫کیاورجبکنارےپرپہنچگئیتوکشتیکوباندھکرجھاڑیوںکےپیچھےچھپتی‬ ‫چھپاتیاسطرفجانےلگیجہاں پ ّپ وپاورفرحیبیٹھےتھے۔مگروہدونوں‬ ‫پاسہیکیایکجھاڑیسےنکلآئے۔‬ ‫”جُ ےُممعلومتھاکہ ُُتاسیجگہآؤگی۔“ پ ّپ وپکہنےلگا۔‬ ‫‪32‬‬

‫”ہمیںھچُکدیرانتظارکرناہوگا پ ّپپو۔“ثمریکہنےلگیاوراپنیساریاسکیم پ ّپپو‬ ‫کوانُسئی۔‬ ‫”جباّیھبدوسریبارٹیلیفونکریںگےتوہمواپسچلیںگے۔“ثمری‬ ‫کہنےلگی۔‬ ‫”ٹھیکہے۔“ پ ّپپوجوشسےبولا۔‬ ‫”آہستہبولوبھئی۔“ثمرینے ُاسےٹوکا۔‬ ‫”ادھر میرے سیب ختم ہوئے‪ُ ،‬ادھر باجی آ گئیں۔“ فرحی نے ہاتھ‬ ‫پونچھتےہوئےکہا۔‬ ‫”چل‪،‬پیٹوکہیںکی۔“ثمرینے ُاسکےہولےسےچپتلگائی۔‬ ‫اتنےمیںپھرٹیلیفونکیگھنٹیبجی۔ثمریخوشیسےناچ ُاٹھی۔”چلو‪،‬‬ ‫جلدیبیٹھو۔اوّبپھر ُاٹھکراندرجائیںگے۔جبتکوہواپسآئیںہمیں‬ ‫‪33‬‬

‫جزیرےپہنچجاناچاہیے۔“‬ ‫سب جلدی جلدی کشتی میں بیٹھے اور ثمری کشتی کھینے لگی۔ ھچُک دیر بعد‬ ‫جبٹارچکیروشنی ُانہیںڈھونڈرہیتھی‪،‬وہجزیرےپرکھڑےہنس‬ ‫تھے۔‬ ‫”اوّبسوچرہےہوںگےکہہمگھرنہیںپہنچسکیںگے۔“ پ ّپپوہنسکرکہنے‬ ‫لگا۔‬ ‫”شش۔اوّبآوازنُسلیںگے۔“ثمرینےاسےڈانٹبتائی۔‬ ‫”اوّبنہیں‪ُ ،‬دشمنکہو۔“فرحیکہنےلگی۔ پ ّپپواورثمریکوہنسیآگئی۔دونوں‬ ‫نےمنہپرہاتھرکھلیا۔‬ ‫ھچُکدیرتینوںجھاڑیمیںجھُپےکھڑےرہے۔ ُانکےکانگھنٹیکیآوازپر‬ ‫لگےہوئےتھے۔ٹارچکیروشنیرہرہکرکنارےپردوڑرہیتھی۔اتنے‬ ‫‪34‬‬

‫میںتیسریبارگھنٹیکیآوازآئی۔‬ ‫”چلواّیترہوجاؤ۔“ثمریجلدیسےکشتیطرفبڑھی۔ پ ّپپواورفرحیبھی‬ ‫ُاچککرکشتیمیںبیٹھگئے۔ثمریتیزیسےکشتیکھیتیرہیاورجباوّب‬ ‫کمرےکییّتب ُبےج ےھاکربڑبڑاتےہوئےباہرنکلےتوتینوںےّچبکشتیسے ُاترکر‬ ‫بنگلےمیںداخلہوچکےتھے۔‬ ‫”عجیب تماشا ہے۔ پتا نہیں کون بار بار ٹیلی فون کر رہا ہے۔“ کپتان‬ ‫صاحببڑبڑارہےتھے۔ ُانہوںنےباغیچےمیںآتےہیٹارچکیروشنیکو‬ ‫لہرایااورپھرایکدم ُانکینظرفرحی‪ ،‬پ ّپ وپاورثمریپرپڑی۔اتنےمیں‬ ‫ٹونی بھی بھاگتا ہوا آ پہنچا اور چاروں ےّچب خوشی سے ناچنے کودنے لگے۔‬ ‫کپتانصاحبنےگھڑیدیکھیتوساتبجکرپچیسمنٹہوئےتھے۔‬ ‫”دیکھا‪،‬ہمکتنےپہلےآگئے۔“ثمرینےزورسےتالیبجاکرکہا۔‬ ‫‪35‬‬

‫کپتانصاحبحیرانہورہےتھے۔انہیںیہ ُا ّ یمنہتھیکہوہاپنےآپ‬ ‫گھرآسکیںگے۔وہحیرانہوکرسوالپرسوالکیےجارہےتھے۔جب‬ ‫وّچبںنے ُانہیںساریکہانیانُسئیتووہبہتخوشہوئےاورسبکیپیٹھ‬ ‫ٹھونکی۔‬ ‫”تمہاریخوشقسمتیہےکہجنگلیوںنےتمہیںگھیرنےکےبجائےٹیلی‬ ‫فون کو گھیر رکھا تھا۔“ وہ ہنس کر کہنے لگے۔ وّچبں نے بتایا کہ ُانہیں‬ ‫ُاٹھانےکےلیےٹیلیفونبھیوہیکررہےتھےاور ُانہوںنےٹونیکواس‬ ‫کامپرلگارکھاتھا۔‬ ‫”حدکردیبھئی ُُتنے۔جُ ےُممانناپڑتاہےکہ ُُتنےجُ ےُمخوبدھوکہدیا‬ ‫ہے۔“‬ ‫”آپکہتےتھےنااوّبکہ ُدشمنکودھوکےمیںڈالناچاہیے۔بسہمنےوہی‬ ‫‪36‬‬

‫کیا۔ہمسبنےبیٹھکرسوچااوریہطریقہنکالا۔“ پ ّپ وپکہنےلگا۔‬ ‫” ُُتسبنے؟“وہپوچھنےلگے۔‬ ‫”سچپوچھئےتو پ ّپ وپنے۔“ثمرینےبتایا۔‬ ‫”اورٹیلیفونوالیترکیبثمرینےسوچیتھی۔“ٹونیکہنےلگا۔‬ ‫”بہتخوب‪،‬تمہاریایّمآتیہوںگی۔وہتمہارےکارنامےکاحالنُس‬ ‫کربہتخوشہوںگی۔“کپتانصاحبنےگھڑیدیکھکرکہا۔‬ ‫”کارنامکیاہوتاہےاوّب؟“فرحینےکیککھاتےہوئےپوچھا۔‬ ‫”ارے؟یہ ُُتکیکالماریمیںسےکیسےنکاللائیں؟“ثمرینےچونک‬ ‫کرپوچھا۔‬ ‫کپتانصاحبنےقہقہہلگایااوربولے۔”کارنامےکامطلبہےکوئیبڑا‬ ‫کام‪،‬جسےدیکھکردوسرےحیرانہوں۔ابتمہارےکیکنکاللانے‬ ‫‪37‬‬

‫پرثمریحیرانہوئیتویہتمہاراکارنامہوا۔“‬ ‫‪38‬‬

‫خزانہملگیا‬ ‫کپتانصاحبشامکوشہرسےواپسآئےتوکہنےلگےکہمیںنمائشدیکھ‬ ‫کرآیاہوں۔وّچبںنےشورمچاناشروعکیاکہہمبھینمائشدیکھیںگے۔‬ ‫‪39‬‬

‫کپتان صاحب پُچ رہے۔ آخر ایّم نے وعدہ کیا کہ کل نہیں تو پرسوں‬ ‫تمہیںضروردکھانےلےچلیںگے۔‬ ‫وّچبں کو یہبات ھچُکعجیب سیمعلوم ہوئی کیوںکہ اوّب ُانہیںباہرلے‬ ‫جانے کے لیے جھٹ اّیتر ہو جاتے تھے۔ مگر اب وہ پُچ تھے اور ھچُک‬ ‫سوچ رہے تھے۔ ھچُک دیر سوچنے کے بعد وہ بولے‪” :‬جب میں آیا تھا تو‬ ‫ٹونیدرختکاذکرکررہاتھا؟“‬ ‫”اوّب‪،‬آجگرمیبہتہے‪،‬اسلیےمیںکہہرہاتھاکہمیںآجاپنےدرخت‬ ‫میںسوؤںگا۔“ٹونیکہنےلگا۔‬ ‫”ااّھچخیالہے۔کاش‪،‬ہمسبدرختوںپرسوسکتے۔“اوّبنےہنسکرکہا۔‬ ‫اجازتملتےہیٹونینےاپنابسترسمیٹااورسیڑھیلگاکردرختپرچڑھگیا۔‬ ‫ایّمکےکہنےپرہریااورنرالابھی ُاسکےساتھچلےگئے۔یہاںخوبہوا‬ ‫‪40‬‬

‫آرہیتھی۔ٹونیجلدہیمیٹھینیندکےمزےلینےلگا۔پاسہیایکٹہنی‬ ‫پراسکےدونوںدوستآرامکررہےتھے۔‬ ‫راتکو‪،‬خبرنہیںکونساوقتہوگاکہٹونیکیآنکھُ ُھکگئی۔وہکسیآواز‬ ‫سےجاگاتھا۔ٹھڈٹھڈکیآوازرہرہکرآرہیتھی۔ٹونی ُاٹھکربیٹھگیااور‬ ‫آوازپرکانلگادیےمگروہاببندہوگئیتھی۔ٹونیکیسمجھمیںھچُکنہآیا‬ ‫کہیہکیسیآوازتھیاورکسطرفسےآرہیتھی۔آخر ُاسنےسوچاکہ‬ ‫یہاسکاوہمہوگااورپھرسونےکےلیےلیٹگیا۔ابھیجاگہیرہاتھاکہ‬ ‫ُاسکےلکڑیکےگھروندےپرکوئیچیزپھٹسےآکرلگیاورپھروّتپں‬ ‫میںکھڑکھڑاتینیچےجاگری۔ساتھہیہریانےسیٹیبجائیاورقہقہہلگاتے‬ ‫ہوئےبولا‪”:‬پکلواسے‪،‬جانےنہپائے۔“‬ ‫ٹونیحیرانہواکہہریاکسباتپرخوشہورہاہے؟وہھچُکسوچکرنیچے‬ ‫ُاترا۔ہریابھیوّتپںمیںپھڑپھڑاتازمینپرآگرا۔ٹونینےجزیرےکارّکچ‬ ‫‪41‬‬

‫لگایا۔ مکان کے سب دروازے‪ ،‬کھڑکیاں بند تھے۔ اندر یا باہر کوئی‬ ‫دکھائینہدیتاتھا۔‬ ‫آوازکاھچُکرُساغنہملاتوٹونیواپسآکرلیٹگیا۔وہسوچرہاتھاکہیہکیسی‬ ‫آواز تھی اور کہاں سے آ رہی تھی؟ یہی سوچتے سوچتے وہ خبر نہیں کس‬ ‫وقتسوگیا۔اورجبنرالاکیکلکاریسےجاگاتوسورجسرپرآ ُپچتھا۔وہ‬ ‫اندرآیاتوسبناشتےکیمیزپراسکاانتظارکررہےتھے۔‬ ‫”بڑیدیرتکسوئےٹونی؟“اوّبنےمُسکرراکرکہا۔‬ ‫”اوّب‪،‬راتعجیبباتہوئی۔“‬ ‫ٹونیراتکاہّصقانُسنےلگاتھاکہایّمنےٹوکا۔”ااّھچ‪ُُ ،‬مہاتھدھوکرناشتے‬ ‫کےلیےآؤتوپھرںینُسگےتمہاراہّصق۔“‬ ‫ٹونیلسُغخانےمیںچلاگیااورپانچمنٹاورسبکوانتظارکرناپڑا۔ٹونی‬ ‫‪42‬‬

‫نےدیرسےآنےپرمعافیمانگیاورناشتاشروعکرتےہوئےکہنےلگا‪:‬‬ ‫”اوّب‪،‬راتایکعجیبسیآوازنےجُ ےُمجگادیا۔میںنیچے ُاترکےسارے‬ ‫گھرمیں پ رپامگرھچُکپتانہچلسکاکہوہکیسیآوازتھی؟“‬ ‫” ُُتنےٹارچسےدیکھنےکیکوششکیہوتی۔“اوّبکہنےلگے۔‬ ‫”جی‪،‬میںروشنیکرتاتوکھٹکاکرنےوالاہوشیارہوجاتا۔اسلیےاندھیرے‬ ‫ہیمیںڈھونڈتارہا۔آخرکوئیتوہوگاجوکھٹکاکررہاتھا۔“‬ ‫اوّب ُاسکےجوابپرمُسک ررادیے۔بولے۔”ہاںضرورہوگااوراپناکوئینہ‬ ‫کوئیرُساغبھیچھوڑگیاہوگا۔یادرکھو‪ُ ،‬دنیامیںکوئیچھوٹےسےچھوٹا‬ ‫واقعہ بھی ایسا نہیں ہوتاجو اپنے پیچھےچند خاص نشاننہ چھوڑ جائے۔‬ ‫ُانہیںنشانوںکو”سراغ“کہتےہیںاورانکیمددسے ُ ے رمموںکوپکاجاتا‬ ‫ہے۔“اوّبنےکہا۔‬ ‫‪43‬‬

‫فرحینےجلدیسےپوچھا‪”،‬مجرمکیاہوتاہےاوّب؟“‬ ‫”بیٹا‪،‬جوآدمیکوئیایساکامکرےجوبراہواورحکومتنے ُاسےمنعکر‬ ‫رکھاہوتوایسےآدمیکومجرمکہتےہیں۔“‬ ‫”تواوّبوہکھٹکاکرنےوالابھینشانچھوڑگیاہوگا؟“ٹونیپوچھنےلگا۔‬ ‫”ضرور۔چلو‪،‬دیکھیں۔“وہبولے۔‬ ‫”مگراوّب‪،‬اسآدمیکوکھٹکاکرنےکیکیاضرورتتھی؟کیاوہجانبوجھکر‬ ‫لوگوںکوجگاناچاہتاتھا؟“ پ ّپپوپوچھنےلگا۔‬ ‫”معلوم تو ایسا ہی ہوتا ہے کہ وہ ٹونی کو خبردار کرنا چاہتا ہو گا۔“ اوّب نے‬ ‫ہنسکرکہا۔‬ ‫سب ُاٹھکرباغمیںآئےاورگھوم پپرکرھچُکتلاشکرنےلگے۔کہیں‬ ‫بھیکوئیایسیچیزدکھائینہدیجسسے ُانہیںراتوالےکھٹکےکاھچُکحال‬ ‫‪44‬‬

‫معلومہوسکتا۔اتنےمیں پ ّپ وپکینظردرختکےاوپروالےگھروندےپر‬ ‫پڑی۔ اس کی چھت پر گیلی یّٹم کا بڑا سا ڈھیلا پڑا تھا۔ وہ لپکا ہوا گیا اور‬ ‫سیڑھیپرچڑھکراسے ُاتارلایا۔اتنےمیںباقیلوگبھیدرختکےنیچے‬ ‫پہنچچکےتھے۔ٹونینےدیکھاکہدرختکےنیچےسوکھیزمینپرہریاکے‬ ‫پنجےکےنشانلگےہوئےہیں۔ ُاسنےباپکودکھاتےہوئےکہا۔‬ ‫”اوّب‪،‬دیکھئے۔کئیدنسےباغیچےمیںپانینہیںدیاگیا۔ہریاکےپنجوںمیں‬ ‫یّٹم کیسے لگ گئی؟ یہ کیچڑ سے بھرے ہوئے پنجوں کے نشان ہیں۔“ اوّب‬ ‫مُسکرراکر پ ّپپوکیطرفدیکھرہےتھےجوڈھیلےپرنظریںجمائےھچُکسوچ‬ ‫رہاتھا۔‬ ‫”ھچُکسمجھمیںآیا؟“وہپوچھنےلگے۔‬ ‫”ہریاراتکومیرےپاسسے ُاڑکرچلاگیاہوگااورکہیںگیلیزمینپربیٹھا‬ ‫‪45‬‬

‫ہوگا۔اسکےبعدوہپھرمیرےپاسآکردرختپربیٹھگیا۔جسوقت‬ ‫وہپھڑپھڑاکرنیچےرِگاتواسکےپنجوںکےنشانزمیںپرلگگئے۔“ٹونی‬ ‫نےکہا۔‬ ‫”اسیّٹمکوغورسےدیکھو۔“کپتانصاحبکہنےلگے۔‬ ‫ٹونی زمینپرجے ُھکگیااورپھربولا۔”ریتملی یّٹمہے‪،‬جیسےدریاکے‬ ‫قریبہوتیہے۔“‬ ‫یہنُسکر پ ّپپوجلدیسےبولا‪”:‬اوراسمیںسرکنڈےکاٹکڑابھیپھنساہوا‬ ‫ہے؟“‬ ‫”سرکنڈےتوجزیرےمیں ُاگےہوئےہیں۔“ٹونیبولا۔‬ ‫”توچلو‪،‬وہیںچلکردیکھتےہیںکہیہیّٹمکاڈھیلا ُاسجگہکیسےپہنچا۔“اوّب‬ ‫کہنےلگے۔‬ ‫‪46‬‬

‫کپتانصاحبسبکولےکرجزیرےمیںپہنچےاور ُانکےکہنےپرےّچب‬ ‫غورسےادھر ُادھردیکھنےلگے۔سرکنڈوںکےایکبڑےسےجھاڑکے‬ ‫پاستازہکھودیہوئییّٹمنظرآئیتو پ ّپ وپشورمچانےلگا‪:‬‬ ‫”اوّب‪،‬یہاںآئیے۔یہاںسےکسینےزمینکھودیہے۔“‬ ‫سب ُاسیطرفدوڑپڑے۔‬ ‫”ارےہاں‪،‬ابیادآیا۔وہزمینکھودنےکیہیآوازتھی۔“ٹونیکہنے‬ ‫لگا۔‬ ‫مارےجوشکےسبوّچبںکےچہرےرُسخہورہےتھے۔‬ ‫”کسینےزمینکھودیاورپھریّٹمکودباکربرابرکردیا۔“ پ ّپپوبولا۔‬ ‫”ضروریہاںکسینےراتکوخزانہدفنکیاہے۔“ثمریکہنےلگی۔‬ ‫”مگر خزانہ دفن کرنے والے کے ساتھ یہ ہریا اس جگہ کیوں چلا آیا؟‬ ‫‪47‬‬

‫دیکھئےنااوّب‪،‬گیلییّٹمپرہریاکےپنجوںکےنشانہیں؟“ پ ّپپوکہنےلگا۔‬ ‫”کیوں نہ کھود کر دیکھا جائے کہ یہاں کیا چیز دبائی گئی ہے؟“ ایّم کہنے‬ ‫لگیں۔‬ ‫”ہاں‪،‬ٹونیجاؤاورجلدیسےکُھرپالےآؤ۔“ٹونیایکدمکشتیمیںکود‬ ‫پڑااورتیزتیز پ پّ وچچلاتاہوادوہیمنٹمیںجاکرکُ رھپالےآیا۔‬ ‫پ ّپپونےکھودناشروعکیا۔سب ُاسکےگردکھڑےہوئےشوقسےدیکھ‬ ‫رہےتھے۔اچانککُ رھپاکسیسختچیزپرپڑااورکھٹکیآوازآئی۔سب‬ ‫ےّچبخوشیسے ُاچھلپڑے۔‬ ‫”ارے‪،‬اسکےاندرتوسچمچخزانہہے۔“ثمرینےشورمچادیا۔‬ ‫اتنےمیں پ ّپ وپنےگڑھےمیںہاتھڈالکرٹینکاایکچھوٹاساڈاّبنکاللیا۔‬ ‫”واہبھئی‪،‬ثمریکیباتسچہوگئی۔بھلادیکھیںتواسکےاندرکیاہے؟“‬ ‫‪48‬‬

‫ایّمکہنےلگیں۔‬ ‫اوّببغلوںمیںدونوںہاتھدیےہنسرہےتھے۔ پ ّپ وپنےڈھکناکھولااور‬ ‫ڈےّبکےاندرسےگلابیرنگکےچھوٹےچھوٹےچھکارڈنکالے۔‬ ‫”ارے‪،‬یہتونمائشکےٹکٹہیں۔“ٹونیچیخ ُاٹھا۔‬ ‫‪49‬‬

‫”اوہو‪،‬ابسمجھا۔اوّبنےیہڈاّبراتیہاںدبایاتھا۔“ پ ّپپوکہنےلگا۔‬ ‫”میںبھیسوچرہیتھیبھلاہریاکسیاورکےساتھجزیرےپرکیسےچلا‬ ‫گیا؟“ثمریکہنےلگی۔‬ ‫”اورمیںحیرانتھاکہہریامارےخوشیکےقہقہےکیوںلگارہاہے۔جُ ےُم‬ ‫کیا معلوم کہ یہ حضرت سب ھچُک جانتے ہیں۔“ ٹونی نے پیار سے ہریا کو‬ ‫بھینچکرکہا۔‬ ‫”مگراوّب‪،‬باجیثمریتوکہہرہیتھیںکہاسمیںخزانہہے۔خزانہکیاہوتا‬ ‫ہے؟“فرحیپوچھنےلگی۔‬ ‫”بیٹی‪ ،‬خزانہ کہتے ہیں بہت سی دولت کو۔ ڈھیر سارے روپوں کو۔“ اوّب‬ ‫نےبتایا۔‬ ‫”اونہہ‪ ُُ ،‬وتیہدولتہے؟“فرحینےناکچڑھاکرڈےّبکیطرفاشارہ‬ ‫‪50‬‬


Like this book? You can publish your book online for free in a few minutes!
Create your own flipbook