Important Announcement
PubHTML5 Scheduled Server Maintenance on (GMT) Sunday, June 26th, 2:00 am - 8:00 am.
PubHTML5 site will be inoperative during the times indicated!

Home Explore سانپوں کے شکاری

سانپوں کے شکاری

Published by Muhammad Umer Farooq, 2022-11-19 19:56:12

Description: عمران سیریز نمبر ۷

Search

Read the Text Version

‫”یارتمآدمیہویاشیطان!“‬ ‫”شیطانوںکوآدمیاورآدمیوںکوشیطانمعلومہوتاہوں!باقیسبخیریت‬ ‫ہے!“‬ ‫”کیارہا!“‬ ‫”بتاتاہوں!تمفکرنہکرو!پہلےمجھےکافیپلاؤ!بہتتھکگیہوں!“‬ ‫طارقنےکافیکابرتنانگیٹھیپررکھدیااوراپنےپائپمیںتمباکوبھرتاہوا‬ ‫بولا!‬ ‫”اگرتمنےکوئیرُبیخبرسنائیتومیںبہترُبیطرحپیشآؤںگا۔کیونکہتم‬ ‫نے آج مجھے یہاں سے نہی نکلنے دیا۔ اگر اس بار کی پیٹیاں ہمارے ہاتھ نہ‬ ‫آئیںتوبہترُباہوگا۔۔۔ہوسکتاہےکہپھرآئندہوہکوئیدوسراطریقہاختیار‬ ‫کریں!“‬ ‫”میںتمہاریطرحالاڑی۔۔۔نہی۔۔۔اکاڑی۔۔۔کیاکہتےہیںاسے۔۔۔‬ ‫‪151‬‬

‫آہا۔۔۔اناڑی۔۔۔اناڑی۔۔۔میںتمہاریطرحاناڑینہیہوں۔ہمیشہاّکپ‬ ‫کامکرتاہوں!“‬ ‫”پیٹیاں ُاڑادیتمنے!“طارقسیدھاہوکربیٹھتاہوابولا۔‬ ‫”بس ُاڑیہیسمجھو!“‬ ‫”کیامطلب۔۔۔!“‬ ‫”میںاُنہی ُانکےگھرتکپہنچاآیاہوں!“‬ ‫”صافصافبتاؤ!“طارقجھنجھلاگی۔‬ ‫”صافصافبتارہاہوں!“‬ ‫”عبدالمنان۔۔۔!“طارقغرّایا!‬ ‫”ارےتمبگڑےکیوںہو!پہلےمجھےکافیپیلینےدو!پھراطمینانسےبتاؤں‬ ‫گا!“‬ ‫‪152‬‬

‫”میں بہت رُبا آدمی ہوں!“ طارق نے کلہاڑے کے دستے کو مضبوطی سے‬ ‫پکڑتےہوئےکہا۔‬ ‫”غلط کہتے ہو تم۔۔۔! صورت سے میاں آدمی معلوم ہوتے ہو! اگر داڑھی‬ ‫رکھلوتوہمجیسےلوگبھیتمہارااحترامکریں۔چلوکافیپلاؤیار۔۔۔کیاتمہیں‬ ‫مجھپراعتبارنہیہے!“‬ ‫”انڈیلکرپیلو۔۔۔!“طارقنےناخوشگوارلہجےمیںکہا۔عمراننےمحسوس‬ ‫کیاکہاسکابایاںہاتھکلہاڑےکےدستےپرہےاورداہناجیبمیں!وہجانتاتھا‬ ‫کہ طارق ریوالور بھی رکھتا ہے لیکن وہ بڑی بے پروائیسے کپ میں کافی‬ ‫انڈ یلیے لگا۔ کافی کی دو تین چسکیاں لینے کے بعد اس نے کہا۔ ”کل پندرہ‬ ‫پیٹیاں ہیں۔ میں نے اچھی طرح شمار کیا تھا مگر یار مجھے وزن کچھ زیادہ نہی‬ ‫معلومہوا!“‬ ‫”کیاتمنےاُٹھاکردیکھاتھا!“طارقنےپوچھا۔‬ ‫‪153‬‬

‫”نہی! اٹھانے والوں کی شکلیں دیکھی تھیں۔۔۔! بوجھ اٹھانے والے کی‬ ‫شکلہیدیکھکروزنکااندازہہوجاتاہے۔۔۔غاًابلتمسمجھگئےہوگ!“‬ ‫”ہاں!میںسمجھگیہوں! لیکنتمنےتوکہاتھاکہمیںانہیراستےہیسے‬ ‫غائبکردوںگا!“‬ ‫”ہاںمیںجا ُدوگرہوںنا! چ ُچوکیااورمعاملہصاف!یارطارقتمنےعقلتو‬ ‫نہیبیچکھائی۔۔۔معلومہوتاہےکہتمنےچھو ِموالےجاسوسیناولبہت‬ ‫پڑھےہیں!“‬ ‫”توپھرکیاجھکمارتےرہےہو!“طارقپھرجِھ ّ الگی۔‬ ‫”چلو یہی سمجھ لو۔۔۔ لیکن میں ابھی تھوڑی دیر میں تمہاری آنکھیں کھول‬ ‫دوںگا!“‬ ‫طارقکچھنہبولا۔وہتیزنظروںسےعمرانکوگھوررہاتھا۔عمرانسرجِ ُھک اائے‬ ‫ہوئےکافیپیتارہا۔پھرپیالہخالیکرنےکےبعد ُاسےزمینپرپٹخکرآستینسے‬ ‫‪154‬‬

‫ہونٹخشککرنےلگا۔‬ ‫”میںسمجھا!“طارقغ ّرایا!”تمہاریتّینمیںفتورآگیہےاورتماکیلےہیہضم‬ ‫کرناچاہتےہو!“‬ ‫”بسابچپرہو!ورنہمجھےہّصغآجائےگااورمجھےہّصغآنےکامطلبیہ‬ ‫ہوتاہےکہمیںہفتوںہسپتالمیںپڑارہوں!“‬ ‫”بتاؤ!وہپیٹیاںکہاںہیں؟“طارقنےکسیسانپکیطرحپھنکارکرریوالور‬ ‫نکاللیا۔‬ ‫”ارے۔۔۔ ارے۔۔۔ واہ یار۔۔۔ نیکی اور پوچھ پوچھ۔۔۔ لا لا حول شاید‬ ‫میںغلطبولرہاہوں!وہکیا محاورہہےنیکیکاپھل۔۔۔نہی۔۔۔کیاکہتے‬ ‫ہیں۔۔۔ تم ہی بتاؤ۔۔۔ میں کونسا محاورہاستعمال کرنا چاہتا ہوں اس موقع‬ ‫پر۔۔۔موقعکاکوئیشعریادنہیہے۔ورنہوہیسناتا۔۔۔“‬ ‫”پیٹیاںکہاںہیں!“طارقگرجکربولا۔‬ ‫‪155‬‬

‫”وہ بعد کو پوچھنا۔۔۔ پہلے محاورہ۔۔۔ آہا۔۔۔ یاد آ گی۔۔۔ نیکی برباد گناہ‬ ‫لازم۔۔۔اوردوسرابھییادآگی۔۔۔غاًابلحاتمطائیکامحاورہہے۔۔۔نیکیکر‬ ‫دریامیںڈال۔۔۔ویسےاُر ُدوکےایکفّنصمنےشادیکردریامیںڈالبھی‬ ‫لکھاہے۔۔۔جوبھیپسندآئےاسموقعےکےلیےمنتخبکرلو!“‬ ‫”تمنہیبتاؤگ!“‬ ‫”سنو! جیفرسن روڈ پر کھاد بنانے کے کارخانے کے قریب ایک عمارت‬ ‫ہے۔۔۔ اس کےعلاوہ وہاں اورکوئیعمارتنہی ہے۔۔۔وہپیٹیاں اُسی‬ ‫عمارتمیںہیں!“‬ ‫”ریگللاج میں!“ طارق جلدیسےبولا۔ ”وہ۔۔۔وہ عمارتتیمورہیکی‬ ‫ہے۔۔۔!“‬ ‫”میں ابھی ایک گھنٹہ پہلے ان دونوں کو اُسی عمارت میں چھوڑ کر آیا ہوں!“‬ ‫عمراننےکہا۔‬ ‫‪156‬‬

‫”پیٹیاںوہیںہیں!“طارقنےپوچھا۔‬ ‫”ہاں۔۔۔ہاں۔۔۔ہاں!اوروہدونوںبھیوہیںہیں! ُانکےعلاوہکوئینہی‬ ‫ہے!ہمانہی ِدندہاڑےلوٹسکتےہیں!“‬ ‫”اسغلطفہمیمیںنہرہنا!“طارقنےسنجیدگیسےکہا۔”تیموراورمنیجردونوں‬ ‫ہیخطرناکآدمیہیں۔۔۔دولتنےانہیبظاہرشریفبنارکھاہےلیکنوہ‬ ‫رُمدار خور گیدڑوںسے بھی بدتر ہیں۔۔۔ خصوًاص تیمورکےہاتھ میں اگر‬ ‫ریوالورہوتووہدیوانہہوجاتاہے۔۔۔!“‬ ‫”ارےچھوڑوبھی!ابھیتمبھیتودیوانےہوگئےتھے۔پھرکیوںجیبمیں‬ ‫رکھلیاریوالور‪،‬ارےہموہہیںکہتوپوںکے ُرخپھیردیں۔۔۔چلواُٹھو!اگر‬ ‫اسیوقتساریپیٹیاںسمیٹنہلوںتو ُُمپرتھوکدینایامجھسےکہنا۔میں‬ ‫چاند پر تھوکوں گا اور وہ ُالٹ کر خود میرے منہ پر آ جائے گا۔۔۔‬ ‫محاورہ۔۔۔!“‬ ‫‪157‬‬

‫”محاورہنہی!کامکیباتکرو!تمہاریاسکیمکیاہے!“‬ ‫”دونوںکوپکڑکراچھیطرحمرتّمکریںگاور ُانکیآنکھوںکےسامنے‬ ‫ساری پیٹیاں نکال لائیں گ! کیا تم یہ سمجھتے ہو وہ اس کی رپورٹ پولیس کو‬ ‫دےسکیںگ!“‬ ‫”کچھکہانہیجاسکتا!مجھےیقیننہیہےکہوہدونوںاسعمارتمیںتنہاہی‬ ‫ہوںگ!“‬ ‫”اچھاتمہیاپنیاسکیمبتاؤ!“عمراننےکہا۔‬ ‫”میریاسکیمفیالحالکوئیبھینہیہے!انپیٹیوںکااسعمارتتکپہنچجانا‬ ‫اچھانہیہوا۔۔۔نہتمنےخودکچھکیااورنہمجھےکرنےدیا۔“‬ ‫”تمکیاجانوکہمیںنےکیا ِکاہے۔میریجگہہوتےتوآنکھیںنکلپڑتیں۔“‬ ‫”اورکیا ِ اکہےتمنے۔۔۔!“‬ ‫”رُگکیباتیںتومیںاپنےباپکوبھینہبتاؤںگا!میںنےتمسےپیٹیوںکاوعدہ‬ ‫‪158‬‬

‫کیاہےوہتمہیںاِسوقتسےلےکرتینبجےکےاندراندرملجائیںگی۔‬ ‫دلچاہےمیریمددکرونہدلچاہےنہکرو۔میںتمسےاِسکےلیےبھینہ‬ ‫کہوںگا۔بس ُدورسےتماشہدیکھتےرہنا۔گیرہبجےتککھادکےکارخانےکی‬ ‫آخریشفٹچلتیہے۔اسکےبعدوہبندکردیاجاتاہے۔ہمیں ُاسکےبند‬ ‫ہونے کا انتظار کرنا پڑے گا! بہرحال میں ٹھیک بارہبجے اس عمارتمیں‬ ‫داخلہوجاؤںگا۔۔۔سمجھے!“‬ ‫”وہاںپہنچکرکیاکروگ!“‬ ‫”انڈےدوںگا!“عمرانجھنجھلاگی۔”تمہیںاسسےکیاسروکارکہمیںکیا‬ ‫کروںگا!پیٹیاںتممجھسےلینا!اگرتمہیںاندونوںسےخوفمعلومہوتاہو‬ ‫توباہرہیمیراانتظارکرنا۔میںتمہیںمجبورنہیکروںگا۔اگرمیںماراجاؤںگا‬ ‫تودمدباکربھاگآنابس۔“‬ ‫”تممجھےبزدلسمجھتےہو!“طارقغرّایا۔‬ ‫‪159‬‬

‫”باتیںتوبزدلوںکیسیکرتےہو۔۔۔!“‬ ‫”چلو ُاٹھو!“طارقاسکابازوپکڑکرکھینچتاہوابولا۔‬ ‫”مگرمیںناصرکونہیلےجاؤںگا!“‬ ‫”کیوں!“‬ ‫”بیوقوف آدمی ہے! کام بگڑ جائے گا! وہ تمہاری طرح ذہین اور معاملہ فہم‬ ‫نہیہے!“‬ ‫”ہوں!توچلو!“‬ ‫”تمہاریموٹرسائیکلکہاںہے؟“عمراننےپوچھا۔‬ ‫”چلووہبھیملجائےگی!“‬ ‫طارق نے اپنا ریوالور لوڈ کیا۔ کچھ زائد کارتوس بھی جیب میں ڈالے اور وہ‬ ‫دونوںغارسےنکلآئے۔طارقنےموٹرسائیکلایکجگہجھاڑیوںمیںچھپا‬ ‫رکھیتھی۔‬ ‫‪160‬‬

‫تھوڑیدیربعدموٹرسائیکلکیتیزآوازجنگلکے ّساٹےمیںگونجرہیتھی۔‬ ‫منزل مقصود تک پہنچنے میں صرف ایک گھنٹہ صرف ہوا اور موٹر سائیکل‬ ‫سڑککےکنارےایکنالےمیںاُتاردیگئی۔یہاںچاروںطرف ّساٹاتھا۔‬ ‫کھادکیفیکٹریبندہوچکیتھی۔۔۔اِناطرافمیںاُسفیکٹریاورریگللاج‬ ‫کے علاوہ اور کوئی عمارت نہی تھی۔ وہ دونوں ریگل لاج کی طرف بڑھنے‬ ‫لگے۔۔۔باہرکیطرفک ُھلیےوالیکسیبھیکھڑکیمیںروشنینہیدکھائیدے‬ ‫رہیتھی۔‬ ‫”یہاںےّتکضرورہوںگ!“طارقبولا۔‬ ‫”ہیں!لیکنصرفدوعدداوروہاندراپنےبستروںپردرازہوںگلیکنان‬ ‫میںسےایکبھیبھونکنانہیجانتا!وہصرفکاٹنےوالےےّتکہیں۔۔۔خیر‬ ‫آؤ!“‬ ‫عمران نے آگ بڑھ کر ایک کھڑکی کے شیشے توڑے اور اندر ہاتھ ڈال کر‬ ‫‪161‬‬

‫چٹخنینیچےرِگادی۔پھرکھڑکیکھولکروہدونوںاندرکودگئے۔چاروںطرف‬ ‫تاریکیتھی!عمراننےجیبسےٹارچنکالیاوروہاسکیمدھمسیروشنیمیں‬ ‫آگ بڑھتے چلے گئے۔ ابھی تک انہی ٹارچ کی روشنی کے علاوہ اور کوئی‬ ‫دوسری روشنی نہی دکھائی دی تھی۔ وہ خاموشی سے مختلف کمروں سے‬ ‫گزرتےرہے!‬ ‫اچانک وہ بے تحاشہ چونکے کیونکہ اب وہ جس کمرے سے گزر رہے تھے وہ‬ ‫یکبیکروشنہوگیتھا۔‬ ‫”تمدونوںاپنےہاتھ ُاوپراٹھالو!“کسینےپشتسےکہااورعمراندھڑامسے‬ ‫پیچھےکیطرفچاروںخانےچترِگا۔طارقاسکیاسحرکتپربوکھلاگی‬ ‫کیونکہاُسنےفائرکیآوازبھینہی ُُستھی۔دوریوالوروںکینالیں ُاسکی‬ ‫طرفاُٹھیہوئیتھیں۔‬ ‫”تماِسےدیکھو!“تیمورنےمنیجرسےکہا۔اشارہعمرانکیطرفتھا!‬ ‫‪162‬‬

‫منیجرریوالورکا ُرخ ُاسکےسینےکیطرفکئےہوئےآگبڑھا!تیمورطارق‬ ‫کی طرف متوہّج تھا۔ عمران نے اپنے ہونٹوں پر انگلی رکھ کر منیجر کو خاموش‬ ‫رہنےکااشارہکیا۔عمراناسوقتعبدالمنانکےحلیمیںنہیتھاورنہشاید‬ ‫طارق سے پہلے اس کا خاتمہ کر دیا جاتا۔ بہرحال عمران کی اس بے افّلکتنہ‬ ‫اشارے بازی پر منیجر بوکھلا ضرور گی تھا۔ وہ ریوالور کی نال اُس کے سینے کی‬ ‫طرفاٹھائےحیرتسےپلکیںجھپکارہاتھا۔عمراننےمُسکراکر ُاسےآنکھ‬ ‫ماریاوربرابرمُسکراتارہا۔منیجربھیخواہمخواہمُسکراپڑا۔لیکنپھراسحماقتکا‬ ‫احساسہوتےہیفور ًاسنجیدہہوگی۔‬ ‫”نہیپہچانا!“عمراننےبےافّلکتنہاندازمیںکہا۔”اسسالےکوبڑیمشکل‬ ‫سےپھانسکرلایاہوں!“عمراننےیہباتاتنیاونچیآوازمیںکہیتھیکہ‬ ‫طارقاورتیموربھیچونکےبغیرنہرہسکےاورطارقنےعمرانکوایکگندیسی‬ ‫گالیدی۔‬ ‫”تمکونہو!“عمراننےنرملہجےمیںپوچھا۔اسکاریوالوروالاہاتھخودبخود‬ ‫‪163‬‬

‫نیچےجِ ُھکگی۔وہغیرارادیطورپرعمرانکےقریبآگیتھا۔‬ ‫اچانکعمراننےلیٹےہیلیٹےدونوںپیرجوڑکراسکےپیٹپررسیدکردیے‬ ‫اوروہایکبھیانکچیخکےساتھتیمورپرجاپڑا۔۔۔دونوںفرشپرڈھیرہو‬ ‫گئے!‬ ‫”طارقسنبھالوانہی!“عمرانچیخا۔‬ ‫طارقاسسےپہلےہیہوشیارہوچکاتھااورپھراُندونوںکوفرشسےاُٹھنانہ‬ ‫نصیبہوا۔۔۔طارقاورعمراننےگھونسےمارمارکرانکےحواسدرست‬ ‫کردیے!دونوںکےریوالورانسےبہت ُدورپڑےہوئےتھے۔‬ ‫”اب انہی باندھ دو۔۔۔!“ عمران نے کہا۔ ”ریشم کی ڈور میری جیب میں‬ ‫موجودہے!“‬ ‫اندونوںمیںبالکلسکتنہیرہگئیتھی۔اسدورانمیںانکےمنہسے‬ ‫ایکلفظبھینہینکلاتھا۔‬ ‫‪164‬‬

‫طارقاورعمراننےانکےہاتھپیرباندھکرایکطرفڈالدیا۔‬ ‫”یار۔۔۔میںتوڈرہیگیتھا!“طارقنےشکایتآمیزلہجہمیںکہا۔‬ ‫”استادمانتےہویانہی!“عمراننےکہا۔‬ ‫”مانتاہوں!میںنےتوپہلےہیکہاتھاکہمجھےتمہاریشاگردیاختیارکرنیپڑے‬ ‫گی۔“ پھر طارق ایک کرسی پر بیٹھ کر پائپ میں تمباکو بھرنے لگا! ”تم یہیں‬ ‫ٹھہو!“عمراننےاسسےکہا۔”میںذرادیکھوںکہوہپیٹیاںکہاںہیں!“‬ ‫”نہیہیں!وہیہاںنہیہیں!“دًاتعفتیمورحلقپھاڑکرچیخا۔‬ ‫”عبدالمنانکبھیغلطباتنہیکہتا!“‬ ‫”عبدالمنان۔۔۔!“دونوںکےمنہسےبیکوقتنکلا۔‬ ‫”جی ہاں! ملاحظہ فرمائیے!“ عمران نے اپنی مصنوعی مونچھیں ُاکھاڑیں اور‬ ‫ناکپرسےپلاسٹککاخولبھی ُاتاردیااورپھرمُسکراکربولا۔”ابآپلوگ‬ ‫چویّنوالےتماشائیںکیطرحتالیاںبجائیے!“‬ ‫‪165‬‬

‫وہانتینوںکووہیںچھوڑکرکمرےسےنکلگی۔اندونوںکےریوالوربھی‬ ‫وہاپنےساتھہیلیتاگیتھا۔‬ ‫”کیونکہتیمورصاحب!ابکیاخیالہے!“طارقنےپائپسلگاکرآرامکرسی‬ ‫میںنیمدرازہوتےہوئےکہا۔‬ ‫”تمکیاکرناچاہتےہو!“تیمورنےکہا۔‬ ‫”میںتوصرفوہپیٹیاںلےجاؤںگااورتملوگوںکاکیاحشرہوگا۔اسکافیصلہ‬ ‫میراساتھیکرےگا!“‬ ‫”انپیٹیوںمیںکیاہے؟“تیمورنےپوچھا۔‬ ‫”جوکچھبھیہو!مجھےاسسےبحثنہیہے!“‬ ‫”انپیٹیوںمیںلاکھوںکامالہے!“تیمورکےہونٹوںپرشیطانیمُسکراہٹ‬ ‫ناچنےلگی!”لیکنتماسسےفائدہاٹھانےکیہمّ ِتبھینہیکرسکوگ!جانتے‬ ‫ہو! ُانمیںکیاہے!“‬ ‫‪166‬‬

‫”جواہراتیاسونا۔۔۔!“طارقنےلاپروائیسےجوابدیا۔‬ ‫اسپرتیموراوراسکامنیجربےساختہہنسپڑے۔‬ ‫”بھولےلڑکے!“تیمورنےسنجیدگیسےکہا۔”تمجلدبازہو!میںجانتاہوںکہ‬ ‫طاقتور اور دلیر ہو۔ یہ بھی جانتا ہوں کہ شہر میں ڈالے جانے والے بڑے‬ ‫ڈاکوںمیںتمہاراہاتھضرورہوتاہےلیکنتمانپیٹیوںسےکوئیفائدہنہی‬ ‫ُاٹھاسکتے!کیونکہانمیںکوکینہےاورکوکینفروختکرلیناآسانکامنہی‬ ‫ہے۔اسکےلیےتنظیمضروریہے۔۔۔!“‬ ‫”کوکین!“ طارق کے ہاتھ سے پائپ چھوٹ پڑا۔۔۔ ”نہی! تم مجھے دھوکا‬ ‫دینےکیکوششکررہےہو!“‬ ‫”وہمردودگیہے!ابھیتمدیکھلینا!“‬ ‫طارقکامنہلٹکگی۔ایسامعلومہورہاتھاجیسےوہخودکوبےوقوفمحسوسکر‬ ‫رہاہو!‬ ‫‪167‬‬

‫”بولو! کرتے ہو معاملہ!“ تیمور نے اُسے خاموش دیکھ کر کہا۔ ”اس پورے‬ ‫مال کے نفع پر چوتھا ہّصح تمہارا اور یہ چوتھا ہّصح پچاس ہزار روپے سے کسی‬ ‫طرحکمنہہوگا۔۔۔“‬ ‫طارقکچھنہبولا!‬ ‫”چلوکھولدوہمیں!تماسرازسےواقفہوگئےہو‪،‬ذٰہلاتمہیںہّصحدارتو‬ ‫بناناہیپڑےگا!“‬ ‫”لیکناگرتماپنےوعدےسے چ ِپگئےتو!“‬ ‫”تمہارےہاتھہروقتہماریگردنوںتکپہنچسکیںگکیونکہتمہمارے‬ ‫رازسےواقفہوگئےہو!“‬ ‫”ہاں اچھا!ٹھیک ہے!“ طارق انہیکھولنے کے لیے ُاٹھاہیتھاکہ عمران‬ ‫کمرےمیںداخلہوا۔‬ ‫”یارعبدالمنان!“اسنےجھینپیہوئیہنسیکےساتھکہا۔‬ ‫‪168‬‬

‫”ساریمحنتبربادہوگئی!“‬ ‫”کیوںکیاہوا۔۔۔؟“‬ ‫طارق نے تیمور سے جو کچھ انُس تھا دہرا دیا اور پھر بولا۔ ”نفع کا چوتھا ہّصح کم‬ ‫نہیہوسکتا!اسمیںسےآدھاتمہارااورآدھامیرا۔چلوکھولوانہی!“‬ ‫”مجھےکوئیاعتراضنہیہے!مگرٹھہو!اسطرحانکیباتپریقینکرلینا‬ ‫ٹھیکنہیہے!انسےباقاعدہتحریریاعترافنامہحاصلکیاجائے۔اسے‬ ‫ہماپنےپاسرکھیںگتاکہہمیشہنفعکیرقمہمیںملتیرہے۔“‬ ‫”ہمکوئیتحریرہرگزنہیدیںگ!“تیمورغرّایا۔‬ ‫”تم کیا تمہارے باپ بھی دیں گ! میں طارق کی طرح بھولا نہی ہوں‬ ‫سمجھے۔۔۔!میںکوکینکیفروختکابھیانتظامکرسکتاہوں۔نہیطارق۔‬ ‫انہیاُٹھاکر ُاسکمرےمیںلےچلو‪،‬جہاںلکھنےکیمیزہے۔۔۔جلدیکرو‬ ‫یار۔۔۔چلوبھی!“‬ ‫‪169‬‬

‫اندونوںکو ُاٹھاکردوسرےکمرےمیںلایاگی۔یہاںفونبھیموجودتھااور‬ ‫لکڑیکیپندرہعددپیٹیاںایکڈھیرکیصورتمیںپڑیہوئیتھیں!‬ ‫”تمہاراجودلچاہےکرو!“تیمورچیخا۔”لیکنہمسےکوئیتحریرہرگزنہیلے‬ ‫سکتے!“‬ ‫عمرانہنسنےلگاپھراسنےطارقسےکہا۔‬ ‫”ذرااپناریوالورتونکالنا۔۔۔انہیاپنےبہتیرےراز ُاگلنےپڑیںگ!“‬ ‫طارقنےریوالورنکالکرعمرانکیطرفبڑھادیا۔عمراننےبائیںہاتھمیں‬ ‫ریوالورپکڑااورداہنےہاتھسےطارقکےجبڑےپرایکزوردارگھونسہرسید‬ ‫کردیا!‬ ‫”ارے۔۔۔ارے۔۔۔یہکیا۔۔۔!“طارقفرشپرڈھیرہوتاہواچیخا۔‬ ‫”نفعکیرقمکاچوتھاہّصح۔اسکاآدھامجھےدےسکتےہوتودےدو!“عمران‬ ‫نےاُسےاٹھنےکاموقعنہیدیا۔اسپربڑیتیزیسےگھونسوں‪،‬تھپڑوںاور‬ ‫‪170‬‬

‫لاتوںکیبارشکرتارہا۔‬ ‫”ابےکیاپاگلہوگیہے۔۔۔!“طارقنےاسکیگردنپکڑنےکیکوشش‬ ‫کرتےہوئےکہا۔‬ ‫”نہی‪،‬نہآدھا۔۔۔نہچوتھائی!یہساریکوکینمیںہضمکروںگا!مجھسے‬ ‫جوبچےگیوہمیرےبالےّچبکھائیںگ!“عمراننےکہااوراسکاہاتھمروڑ‬ ‫کراُسےاوندھاکردیا۔پھرپشتپرگھٹناٹیککرجیبسےریشمکیتیسریڈور‬ ‫نکالیاوردیکھتےہیدیکھتے ُاسکےہاتھپشتپرباندھدیے۔اسدورانمیں‬ ‫طارقکے ُُمسےگالیوںکاطوفان ُامڈتارہا۔تیموراورمنیجربےتحاشہہنستے‬ ‫رہے۔‬ ‫”کیوںطارق!ابکیسیرہی!“تیمورنےجلےت ُھیےلہجےمیںکہا۔”تمنےجو‬ ‫کنواںاپنےمالککےلیےکھوداتھااسمیںخودبھیرِگگئے!“‬ ‫”یہباتتمنےپتےکیہے۔تیمورصاحب!“عمرانسرہلاکربولا!‬ ‫‪171‬‬

‫پھروہفونکیطرفبڑھااورکسیکےنمبرڈائلکرکےماؤتھپیسمیںبولا۔‬ ‫”ہیلو!انٹیلیجنسبیورو۔۔۔کیپٹنفیضکہاںہیں!گھرپر۔۔۔اچھاشکریہ!“‬ ‫عمرانڈسکنکتکرکےدوسرےنمبرڈائلکرنےہیجارہاتھاکہتینوںبیک‬ ‫وقتچیخے۔‬ ‫”تمیہکیاکرنےجارہےہو!“‬ ‫”اس کوکین کی تقسیم کا انتظام! آخر میں اکیلے کتنی کھاؤں گا!“ عمران نے‬ ‫انتہائیسنجیدگیسےجوابدیااورکیپٹنفیضکےنمبرڈائلکرنےلگا!‬ ‫”تمہیںاسسےکیافائدہپہنچےگا!“تیمورگھگھن اایا۔”چلونفعکیآدھیرقمپر‬ ‫معاملہطےکرلو!“‬ ‫”طےکرنےکیکیاضرورتہے!نفعکیپوریرقمہرحالمیںمیریہے!“‬ ‫عمراننےکہا۔پھرماؤتھپیسمیںبولا۔”ہیلو!کیاسورہےتھے!ہاںہاں!میں‬ ‫ہیبولرہاہوںمیریجانعبدالمنان!یعنیعلیعمران۔ایم‪،‬ایس‪،‬سی‪،‬پی۔‬ ‫‪172‬‬

‫ایچ۔ڈیگورداسپر۔۔۔ہیلو!ہاں!آؤ۔۔۔گرفتارکرلومجھے!مسٹرتیموربھی‬ ‫یہاں موجود ہیں اور ُان کے منیجر بھی اور ایک تیسرا رُمغ جس کی تمہیں‬ ‫عرصہسےتلاشتھی۔وہیجسنےتینماہگزرےبینکآفچائنامیںڈاکہ‬ ‫ڈالاتھا۔اسکانامطارقہے۔وہاںکیتجوریوںپرپائےجانےوالےانگلیوں‬ ‫کے نشانات اور طارق کی انگلیوں کے نشانات میں تم کوئی فرق نہی پاؤ‬ ‫گ۔۔۔اچھاتمہیبتاؤکہمیںکہاںسےبولرہاہوں۔۔۔!جیفرسنروڈ۔۔۔‬ ‫کھاد کی فیکٹری کے سامنے ریگل لاج ہے۔۔۔ یہ عمارت تیمور کی ملکیت‬ ‫ہے۔۔۔! یہ تینوں مجھے بے تحاشہ گالیاں دے رہے ہیں! اس لیے فور ًا‬ ‫آؤ۔۔۔ اسوقت میرے قبضے میں لاکھوں روپے کی کوکین ہے۔۔۔ہاں‬ ‫میری جان! کیوں مزہ آ گی نا۔۔۔ جلدی کرو۔۔۔ کئ راتوں سے پوری نیند‬ ‫نہینصیبہوئی۔۔۔ہری َاپ!“‬ ‫”تت۔۔۔تو۔۔۔تم۔۔۔!“تیمورہکلاکررہگی!‬ ‫”ہاںمیںعلیعمران!عرفعبدالمنان۔۔۔جوچاہوسمجھلو!تمنےمیرانامتو‬ ‫‪173‬‬

‫پہلےہیانُسہوگا۔“‬ ‫کمرےپرسکوتطاریہوگی۔‬ ‫‪174‬‬

‫(‪)۱۶‬‬ ‫دوسرے ِدنشامکوکیپٹنفیضعمرانکےفلیٹمیںداخلہوا۔عمراناپنے‬ ‫نئےنوکرکوڈارونکامسئلہارتقاسمجھارہاتھااوروہاتنامنہمکتھاکہاسےفیض‬ ‫کےآنےکیخبرنہہوئییاہوگئیہوعمرانکیباتعمرانہیجانے!بہرحال‬ ‫اسکےاندازسےیہیظاہرہورہاتھاکہاسےفیضکیآمدکاعلمنہیہے!‬ ‫وہاپنے َانپڑھنوکرسےکہہرہاتھا۔”ابلیمارکاورڈارونکےنظریات‬ ‫ارتقاکافرقسمجھنےکیکوششکرو!سمجھنےکیکوششکروگ!“‬ ‫”جی ہاں صاحب!“ نوکر نے سعادت مندانہ انداز میں کہا۔ ”لیکن ایک‬ ‫‪175‬‬

‫صاحبآئےہیں۔“‬ ‫”ہیلو۔۔۔سوپر۔۔۔فیض!“عمراندروازےکیطرف ُمکرّرسمتآمیز‬ ‫لہجےمیںچیخا۔‬ ‫”بھئی میں مخل ہوا!“ فیض مُسکرا کر بولا۔ ”تم اس وقت اپنی زندگی کا ایک‬ ‫اہم کام انجام دے رہے تھے۔ بہرحال میں تمہیں ایک حیرت انگیز خبر‬ ‫انُسنےآیاہوں!“‬ ‫”ہائیںکیاہّچبہواہےتمہارے!“عمرانرُپّرسمتلہجےمیںچیخکرکھڑاہوگی!‬ ‫فیضصرفرُباسامنہبناکررہگیلیکناسنےجیبسےایکلفافہنکالکر‬ ‫عمرانکےسامنےڈالدیا۔‬ ‫عمرانلفافےسےخطنکالکر ُ ِبآوازمیںپڑھنےلگا۔‬ ‫”فیضصاحب!‬ ‫میںارشادآپسےمخاطبہوں!اخباراتمیںتیموراینڈبارٹلےوالوںکے‬ ‫‪176‬‬

‫جرائمکےقّلعتمپڑھنےکےبعدآپکویہخطلکھرہاہوں۔میںبھیاسفرمکا‬ ‫ایکہّصحدارتھا! لیکنانکےغیرقانونیبزنسمیںمیریشراکتنہی‬ ‫تھی!عرصہسےمجھےاِنلوگوںپرہبُشتھالیکنمیںُ ُھککرکوئیباتنہیکہہ‬ ‫سکتاتھاکیونکہمیرےپاساپنےدعو ٰیکیدلیلمیںکوئیٹھوسثبوتنہی‬ ‫تھا۔مجھےبعضذرائعسےصرفاتنامعلومہوسکاتھاکہوہغیرقانونیطورپر‬ ‫منشیاتکیدرآمداوربرآمدکرتےہیں!میںنےاپناسرمایہاسفرمسےنکالنے‬ ‫کی کوشش کی لیکن تیمور کے ہتھکنڈوں نے مجھے اس میں کامیاب نہ ہونے‬ ‫دیا۔ میں پولیس سے بھی شبہے کا اظہار کر سکتا تھا۔ لیکن ظاہر ہے کہ مجھ سے‬ ‫ثبوتضرورمانگاجاتا۔۔۔!ذٰہلامیںنےکافیغوروخوضکےبعدپولیسکواس‬ ‫فرمکیطرفسےمتوہّجکرنےکےلیےیہساراڈرامہمرتبکیاتھا۔ّڈہیوں‬ ‫کےڈھانچےکیحقیقتتوآپپرواضحہوچکیہے۔اسکےعلاوہاوردوسری‬ ‫باتیں بھی سو فیصی مہمل تھیں۔ راضیہ کے وینٹی بیگ میں ََم نے ہی‬ ‫سانپرکھوایاتھااوروہسانپقطعیبےضررتھا۔میںجانتاتھاکہوہاس ِدن‬ ‫‪177‬‬

‫یقینی طور پر شو روم میں جائے گی۔ بہرحال میں اپنے مقصد میں کامیاب ہو‬ ‫گی۔لیکنآپکیکامیابیقاِلبرشکہے۔یہسبکچھکرڈالنےکےباوجود‬ ‫بھیمجھےیقیننہیتھاکہپولیسانکیغیرقانونیحرکتوںکارُساغبھیپالے‬ ‫گی۔بہرحالمیریطرفسےمبارکبادقبولفرمائیے۔میںدوتین ِدنبعد‬ ‫ارشادمنزلمیںواپسآجاؤںگا۔‬ ‫کخسہطاےخکتہماستککھرایاِ۔کتےمسعہمحیرراںیاکندتہنوکےگیرابُنبکااہپسرماکیمامںنیہانبنباےییاُِہت۔وپئسھیرےبہکوہلاےاتحھ۔اال”اکینہہکاکہرھمشویادںسوانٹلےیہبےیمہسعمتاجھپمتہلالےےہکُِیتے‬ ‫جتنیزیادہپبلسٹیہواتناہیاچھاہےاورراضیہکےوینٹیبیگوالےسانپکی‬ ‫تشہیرخاصطورسےکیجائے۔۔۔کیوںکہمجھےپہلےہیہبُشہوگیتھاکہارشاد‬ ‫اسطرحکسیخاصواقعےکیطرفاشارہکرناچاہتاہےجسمیںتیموراینڈ‬ ‫بارٹلےوالےملوثہیں۔تیموراینڈبارٹلےوالوںکیکسیغیرقانونیحرکتکی‬ ‫طرفمیںنےارشادکیاسحرکتسےپہلےہیاشارہکیاتھااورخداکرے‬ ‫‪178‬‬

‫تمہاری عقل پر اتنے چ ِ ّپ پڑیں کہ تم دوسری شادی کر کے اپنے موجودہ‬ ‫عہدےسےمستعفیہوجاؤ۔۔۔تممیریگرفتاریکاوارنٹلائےتھے۔۔۔‬ ‫خداتمہیںغارتکرے۔۔۔!‬ ‫فیضخاموشہیرہاپھرتھوڑیدیربعدبولا۔”آخرارشادتنہاکیوںرہتاہے!“‬ ‫”ہاں! کیوں؟ یہ کوئی خاص بات نہی۔ اسے آدمیوں سے زیادہ ِّ ابں‪،‬‬ ‫خرگوش‪،‬ےّتکاورپرندےپسندہیں۔آدمیوںمیںصرفنوکرپسندہوںگ‬ ‫جواسکیہرباتبےچوںوچراتسلیمکرلیتےہوںگ۔۔۔!“‬ ‫”مگرمجھےاسکےلیےکچھنہکچھتوکرناہیپڑےگا!“فیضنےکہا۔‬ ‫”کچھ اپنے لیے بھی کرو سوپر فیض!“ عمران سنجیدگی سے بولا۔ ”کوکین کی‬ ‫اسمگلنگکےسلسلےمیںابھیتمہیںکسٹممیںبھیایکپارٹیکاپتہلگاناہےجس‬ ‫کی مدد کے بغیر تیمور کامیاب ہو ہی نہی سکتا تھا! ًانیقی اس پارٹی کے لوگ‬ ‫ایکس فائی تھری نائین کی پیٹیوں کو انسپکشن سے بچائے رکھتے ہوں‬ ‫‪179‬‬

‫گ۔۔۔!“‬ ‫”وہسبہوچکاہے!تیمورکوسبکچھ ُاگلناپڑاہے۔تینآدمیکسٹمسےبھی‬ ‫گرفتارکیےجاچکےہیں!“فیضنےکہا۔‬ ‫”اچھاتوبسابکھسکجاؤ!میںطل ِسمہوش ُرباپڑھنےجارہاہوں!“‬ ‫عمراننےکہااوررُباسا ُُمبناکرسرکھجانےلگا!‬ ‫ختم ُش‬ ‫‪180‬‬


Like this book? You can publish your book online for free in a few minutes!
Create your own flipbook