Important Announcement
PubHTML5 Scheduled Server Maintenance on (GMT) Sunday, June 26th, 2:00 am - 8:00 am.
PubHTML5 site will be inoperative during the times indicated!

Home Explore سانپوں کے شکاری

سانپوں کے شکاری

Published by Muhammad Umer Farooq, 2022-11-19 19:56:12

Description: عمران سیریز نمبر ۷

Search

Read the Text Version

‫بارٹلے کے نام سے یاد کرنے لگیں۔۔۔ پہلے تو صرف بارٹلے کی فرم‬ ‫تھی۔۔۔مسٹرتیموراسکےایکمعمولیملازمتھے!پھرایک ِدناچانکوہ‬ ‫فرمکےہّصحدارہوگئے۔۔۔میں۔۔۔طارق۔۔۔آجایکمعمولیشکاری‬ ‫ہوں۔۔۔ہوسکتاہے۔۔۔کل۔۔۔!“‬ ‫”شٹاَپ!“تیمورحلقکےبلچیخا۔‬ ‫”مجھ پر اس کا کوئی اثر نہی ہوا مسٹر تیمور۔۔۔!“ طارق بدستور مُسکراتا ہوا‬ ‫بولا۔‬ ‫”طارقبے ُُِتباتیںمتکرو!“اسکےساتھیشکارینےدبیزبانسے‬ ‫کہا۔‬ ‫”تمخاموشرہوناصر۔۔۔!“طارقنےاسسےکہا!‬ ‫”میںتمہیںاسیوقتاپنیملازمتسےبرطرفکررہاہوںاورابتمہاری‬ ‫شکلنہیدیکھناچاہتا۔۔۔!“تیمورنےسختلہجےمیںکہا۔‬ ‫‪51‬‬

‫تیموراسےپھرگھورنےلگا!‬ ‫”اسکاکیامطلبہےتمہارا۔۔۔!“اسنےپوچھا۔‬ ‫”ایکسفائیتھرینائین!“طارقآہستہسےبولا۔لیکنوہبراہِراستتیمورکی‬ ‫آنکھوں میں دیکھ رہا تھا اور اس کی آنکھوں میں عجیب قسم کی وحشیانہ چمک‬ ‫تھی۔دًاتعفتیمورکاچہرہتاریکہو گیاوردوسرےشکاریناصرنےبھییہ‬ ‫تبدیلیمحسوسکرلی۔‬ ‫”بسمسٹرتیمورہماریآجکیگفتگوختمہوگئی!“طارقاُٹھتاہوابولا۔‬ ‫”آؤناصر!“ناصرپُچچاپ ُاٹھگیاوروہدونوںتیمورکیاسٹڈیسےباہرآ‬ ‫گئے۔پورچمیںایکموٹرسائیکلکھڑیتھی۔طارقنےاسکیسیٹپربیٹھ‬ ‫کراسےاسٹارٹکیا۔۔۔ناصرکیریئرپربیٹھچکاتھا۔موٹرسائیکلّرفاٹےبھرتی‬ ‫ہوئیپھاٹکسےنکلآئیتھی۔‬ ‫”طارقیہکیاہّصقتھا؟“ناصرنےپوچھا۔‬ ‫‪52‬‬

‫طارقہلکاساقہقہہلگاکربولا۔”اگراسقسمکےےّصقہرایککیسمجھمیںآنے‬ ‫لگیںتوہرایکتیموراینڈبارٹلےکاہّصحدارہوجائے!میںاپنیآنکھیںکھلی‬ ‫رکھتاہوںدوست۔۔۔!“‬ ‫”مگریاراسوقتتوتمنےکمالہیکردیا۔۔۔مگروہنمبرکیاتھاجسےسنتےہیوہ‬ ‫بدحواسہوگیتھا!“‬ ‫”سنوناصر!ہمدونوںگہرےدوستہیں۔۔۔“طارقنےکہااورخاموشہو‬ ‫گی۔ناصرمنتظرتھاکہوہکچھاوربھیکہےگا۔۔۔لیکنوہخاموشہیرہا۔‬ ‫”میںاسجملےکامطلبنہیسمجھا!“ناصرنےکہا۔‬ ‫”اسکا مطلبپھرسمجھاؤںگا۔۔۔فی الحال ایک کار ہماراتعاقبکر رہی‬ ‫ہے۔۔۔اسمیںًانیقیتیمورکےآدمیہوںگ۔۔۔ذٰہلامیںچاہتاہوںکہ‬ ‫انہیایکاچھاسبقدوں!“ناصرنے ُمکردیکھا۔۔۔ًاتقیقحاسکارکےعلاوہ‬ ‫سڑکپردورتککوئیکارنظرنہیآرہیتھی۔‬ ‫‪53‬‬

‫”وہمہےتمہارا۔۔۔؟“ناصربڑبڑایا۔‬ ‫”وہمنہیبلکہتوقع۔۔۔“طارقنےکہا۔”اسگفتگوکےبعدتیمورمجھےزندہ‬ ‫دیکھناپسندنہیکرےگا۔۔۔خیردیکھو۔۔۔ابھیمعلومہواجاتاہے۔۔۔!“‬ ‫دًاتعفطارقنےموٹرسائیکلایکگلیمیںموڑدی۔۔۔دوسریکاربھیاسیگلی‬ ‫میںمڑگئی۔‬ ‫”کیوںابکیاخیالہے!“طارقنےہلکےسےقہقہےکےساتھکہا۔‬ ‫”ٹھیکہے!“ناصربڑبڑایا۔‬ ‫”کیامیںتمہیںکہیں ُاتاردوں؟“طارقنےپوچھا!”وہلوگہمیںرسملائی‬ ‫نہیکھلائیںگ!“‬ ‫”کیاتممجھے ُ ِبدلسمجھتےہو؟“ناصرنےکہا۔‬ ‫”نہی پیارے! مطلب یہ تھا کہ تمہیں خطرے سے آگاہ کر دوں۔۔۔ مگر‬ ‫ہمیںیہضروردیکھلیناچاہیےکہیہکتنےآدمیہیں۔“‬ ‫‪54‬‬

‫ناصر کچھ نہ بولا۔ طارق موٹر سائیکل کو گلی سے نکال کر دوسری سڑک پر‬ ‫لایا۔۔۔ پھر کیفے گرانڈ کے سامنے اسے روک کر مشین بند کر دی۔۔۔‬ ‫دوسریکاربھیتھوڑےہیفاصلےپر ُرکگئیتھی۔۔۔‬ ‫دونوں ُاترکرکیفےگرانڈمیںداخلہوئے۔۔۔اسکاہالچھوٹاہیتھا۔۔۔اور‬ ‫اوپرچاروںطرفگیلری بنیہوئیتھی۔۔۔اسطرح چھوٹیسیجگہمیں‬ ‫زیادہسےزیادہنشستوںکاانتظامکیاگیتھا۔طارقنیچےبیٹھنےکےبجائےاوپر‬ ‫جانےکےلیےزینےطےکرنےلگا۔۔۔ناصرنےدیکھاکہچارآدمیکیفےمیں‬ ‫داخل ہوئے۔۔۔ اور وہ کنکھیوں سے ان دونوں کی طرف دیکھ رہے‬ ‫تھے۔۔۔ جب تک کہ طارق اور ناصر اوپر جا کر بیٹھ نہی گئے وہ لوگ بھی‬ ‫کھڑےہیرہے۔بظاہرایسامعلومہورہاتھاجیسےوہچاروںطرفنظردوڑاکر‬ ‫اپنےلیےکوئیجگہمنتخبکررہےہوں۔طارقاورناصرگیلریکیجالیوںسے‬ ‫لگ کر اس طرح بیٹھے کہ نیچے سے کم از کم ان کے سر بخوبی دکھائیدے‬ ‫سکیں۔۔۔ وہ چاروں بھی بیٹھ چکے تھے۔۔۔ لیکن انہوں نے بھی ایسی جگہ‬ ‫‪55‬‬

‫منتخبکیتھیجہاںسےوہبہآسانیاُنپرنظررکھسکتےتھے۔‬ ‫طارقآہستہآہستہپردہکھسکاکراپنےچہرےکےقریبلارہاتھا۔۔۔تھوڑی‬ ‫ہیدیرمیںاسکاچہرہ۔۔۔پردےکےپیچھےہوگی۔۔۔لیکنناصراببھی‬ ‫نیچےوالوںکودکھائیدےرہاتھا۔‬ ‫”ناصر۔“طارقنےاسےآہستہآہستہسےمخاطبکیا۔”زیادہنہی!صرف‬ ‫بیسمنٹتکانہییہاںروکےرکھو۔۔۔اسکےبعدپھرتمہیںایساتماشا‬ ‫دکھاؤںگاکہتمدنگرہجاؤگ۔۔۔!“‬ ‫”کسطرحروکوں!میںتمہارامطلبنہیسمجھا!“‬ ‫”تم بس اس طرح بیٹھے رہو۔۔۔ میں صرف بیس منٹ کے لیے باہر جا رہا‬ ‫ہوں۔۔۔یہدروازہدیکھرہےہو۔اسکےزینےباورچیخانےمیںجاکرختم‬ ‫ہوتے ہیں۔ میں اُدھر ہی جاؤں گا۔۔۔ لیکن نیچے والوں کو یہی معلوم ہونا‬ ‫چاہیےکہمیںیہاںموجودہوں۔۔۔تمکبھیکبھیاِسطرحاِدھردیکھتےرہنا‬ ‫‪56‬‬

‫جیسےمُج ِھسےمخاطبہو!“‬ ‫”تمکہاںجارہےہو!“‬ ‫”بسواپسآکربتاؤںگا۔۔۔“‬ ‫طارق۔۔۔گیلریکےزینوںسےدوسریطرفاُترگی۔ناصربدستوروہیں‬ ‫بیٹھا رہا۔۔۔ طارق کے جانے کے بعد چائے بھی آ گئی۔۔۔ اس وقت ناصر‬ ‫بڑیشاندارایکٹنگکررہاتھا۔۔۔وہطارقسےعمرمیںبڑاتھالیکنّوقتمیں‬ ‫اس کا لوہا مانتا تھا۔۔۔ اس نے اس انداز میں چائے انڈیلی جیسے وہ ساتھ ہی‬ ‫ساتھ اپنے مخاطب سے گفتگو بھی کرتا جا رہا ہو۔ ویسے اس کی نظر چائے کی‬ ‫پیالیہیکیطرفہو۔۔۔پھراسنےنیچےبیٹھےہوئےآدمیوںپرایکاُچٹت‬ ‫سینظرڈالی۔۔۔وہچاروںابھیتکہالمیںموجودتھے۔بیسمنٹگزرگئے‬ ‫لیکنطارقواپسنہیآیا۔۔۔اسکیواپسیٹھیکآدھےگھنٹےبعدہوئیاوروہ‬ ‫اسطرحہانپرہاتھاجیسےاسےبہتدوڑناپڑاہو۔‬ ‫‪57‬‬

‫”کیاکرآئے۔۔۔!“ناصرنےمُسکراکرپوچھا۔‬ ‫”بسابھیدیکھلینا!۔۔۔اوراباٹھو۔۔۔!“‬ ‫وہزینےطےکرکےنیچےہالمیںآئے۔۔۔لیکنانکےاندازسےیہیظاہر‬ ‫ہورہاتھاجیسےوہتعاقبکرنےوالوںسےلاعلمہوں۔۔۔باہرآکرطارقنے‬ ‫پھرموٹرسائیکلسنبھالی۔۔۔ناصرکیریئرپربیٹھگیاورموٹرسائیکلچلپڑی۔‬ ‫تقرًابی پندرہ بیس منٹ تک وہ مختلف سڑکوں پر دوڑتی رہی۔ پھر طارق نے‬ ‫ناصرسےکہا۔‬ ‫”ذراگھڑیتودیکھوکیاوقتہواہے!“‬ ‫”ساڑھےچھ!“ناصرنےجوابدیا!”کاراببھیہمارےتعاقبمیںہے۔“‬ ‫”آخراسکامقصدکیاہے؟“ناصرنےپوچھا۔‬ ‫”انہیمعلومہےکہآجکلشکارہورہاہےاورہمیہاںسےسیدھےکیمپکی‬ ‫طرفجائیںگ۔ظاہرہےکہاسکےلیےہمیںایکسنسانسڑکسے‬ ‫‪58‬‬

‫گزرناہوگا!“‬ ‫”میرےخدا۔۔۔!“ناصرگڑبڑاکربولا۔”تواسکامطلبیہہےکہوہہمیں‬ ‫مارڈالنےکیفکرمیںہیں!“‬ ‫”ًانیقی!“ طارق نے قہقہہ لگایا۔ ”ورنہ ہم دو خوبصورت تتلیاں تو نہی کہ وہ‬ ‫ہمارےگھروںکاپتہلگانےکےلیےہماراتعاقبکررہےہیں!“‬ ‫”اورہمکیمپہیکیطرفجائیںگ!“ناصرنےسوالکیا۔‬ ‫”ًانیقی۔۔۔ہموہیںجائیںگاوراُسیسڑکسےگزریںگجسسےروزانہ‬ ‫گزرتےہیں!“‬ ‫”تبتمپاگلہوگئےہو!“‬ ‫”پرواہنہکرو۔۔۔صرفتینمنٹبعدتمبھیپاگلہوجاؤگ!یقیننہآئے‬ ‫تو گھڑی کی طرف دیکھتے رہو۔۔۔ اور تمہارے پاگل ہو جانے کی خبر نُس کر‬ ‫تیمورپاگلوّتکںکیطرحبھونکنےلگےگا۔“‬ ‫‪59‬‬

‫ناصرکچھنہبولا۔وہاباسفکرمیںتھاکہکسیبہانےفیالحالطارقسےپیچھا‬ ‫چھڑالے۔۔۔لیکنایسےمواقعپرعموًامبہانہپیداکرنےکاکوئیپہلوہینہی‬ ‫نکلتا۔۔۔ناصرکاذہن ُاسیمیںاُلجھکررہگی۔موٹرسائیکلکیرفتاربتدریجتیز‬ ‫ہوتیجارہیتھیاورابوہکیمپہیکیطرفجانےوالیسڑکپر ُمچکی‬ ‫تھی۔ناصرکادلدھڑکنےلگا۔اسنے ُمکردیکھا۔کاربھیاسیسڑکپر ُمی‬ ‫تھی۔ لیکن سڑک کا یہ ہّصح سنسان نہی تھا‪ ،‬کیونکہ ابھی شہری آبادی کا‬ ‫سلسلہختمنہیہواتھا۔‬ ‫”طارق۔۔۔ سچ۔۔۔ مچ۔۔۔!“ ناصر ہکلایا۔۔۔ لیکن اسے اپنی ہکلاہٹ‬ ‫جاریرکھنےکاموقعنہملسکاکیونکہدًاتعفایکبلندآوازکےدھماکےنےاس‬ ‫کےاعصابکوساکتکردیا۔چونکپڑنےکیبھیسکتاسمیںنہرہگئی۔‬ ‫پھراسنےبیکوقتکئچیخیںںینُس۔ ُمکردیکھاتواسےتھوڑےہیفاصلے‬ ‫پرآگکیلپکدکھائیدی۔طارقبےتحاشاہنسرہاتھا۔۔۔اورموٹرسائیکل‬ ‫بھاگیجارہیتھی۔۔۔‬ ‫‪60‬‬

‫”ابیہکلکےاخبارمیںدیکھناکہکتنےمرےاورکتنےزخمیہوئے!“طارق‬ ‫نےکہا۔‬ ‫”یہ۔۔۔کک۔۔۔کیاہوا۔۔۔!“ناصرپھرہکلایا۔‬ ‫”ٹائمبم۔۔۔“‬ ‫”اسیکارمیں۔۔۔!“‬ ‫”ہاںمیںآدھےگھنٹےتکجھکنہیمارتارہاتھا۔۔۔!“‬ ‫”مگر۔۔۔اف۔۔۔فوہ۔۔۔!تمنےیہکیاکیاطارق۔۔۔!“‬ ‫”میںشکاریہوںناصر۔۔۔بساسسےزیادہاورکچھکہنےکیضرورتہی‬ ‫نہی۔مگرانشکاروںکیکھالتیمورکےکسیکامنہآسکےگی!“‬ ‫”تمنےانہیمارڈالا۔۔۔“‬ ‫”ہاںمیرےدوست!“طارقنےبڑےاطمینانسےجوابدیا۔”سانپوںکو‬ ‫پھناٹھانےکیمہلتہینہدینیچاہیے!یہیہماراسبسےپہلاسبقہے!“‬ ‫‪61‬‬

‫ناصر ّ اسٹےمیںآگی۔اسکےسارےجسمسےٹھنڈاٹھنڈاپسینہپھوٹرہا‬ ‫تھا۔‬ ‫”کیاتمڈررہےہو؟“طارقنےپھرقہقہہلگایا۔ناصرکچھنہبولا۔اسکادماغ‬ ‫کھوپڑیسےنکلکرگویاہوامیںتیرنےلگاتھا۔اسدھماکےکااثراببھیاس‬ ‫کے اعصابپر باقی تھا اورپھر طارقکی باتیںبھی اس دھماکےسےکیاکم‬ ‫تھیں۔‬ ‫‪62‬‬

‫(‪)۴‬‬ ‫آجفیضکوپھرعمرانکیتلاشتھیلیکنوہاپنےفلیٹمیںنہیملا۔بہرحال‬ ‫اس تک پہنچنے کے لیے فیض کو اچھی خاصی رُساغ رسانی کرنی پڑی۔۔۔ وہ‬ ‫اسےشہرکےایکگھٹیاسےشرابخانےمیںملا۔لیکنفیضیہنہمعلومکر‬ ‫سکاکہعمرانوہاںکیاکررہاتھا۔حقیقتتویہتھیکہاسوقتاسےیہمعلوم‬ ‫کرنےکیضرورتہینہیمحسوسہوئیتھیکہعمرانوہاںکیوںآیاتھا۔ہو‬ ‫سکتاہےکہکسیدوسرےموقعپراسےکھوجپڑگئیہوتی۔۔۔لیکنآجتوخود‬ ‫اس کےہی ذہنمیں انتہائی حیرت انگیزواقعات کے ّوصترات اُبل رہے‬ ‫‪63‬‬

‫تھے۔۔۔ عمران فیض کو سڑک ہی پر دیکھ کر شراب خانے سے اُٹھ گی تھا‬ ‫لیکناسوقتاسےفیضکیآمدگراںضرورگزریتھی۔‬ ‫عمراننےسڑکپرآکرفیضکواشارہکیاکہوہآگبڑھجائےلیکنفیض‬ ‫اشارہنہسمجھکراسیکیطرفبڑھتارہا۔نتیجہیہہواکہعمراندوسریطرف‬ ‫ُمکربڑیتیزیسےچلتاہواایکگلیمیںگ ُھسگی۔۔۔بہرحالباتاسی‬ ‫وقت فیض کی سمجھ میں آئی‪ ،‬جب عمران نظروں سے اوجھل ہو گی۔ اب‬ ‫فیضبھیآہستہآہستہاسیگلیکیطرفجارہاتھااورگلیمیںداخلہوکراس‬ ‫نےاپنیرفتارتیزکردی!مگرعمرانکاکہیںپتہنہتھا۔‬ ‫فیضگلیسےگزرکردوسریسڑکپرپہنچگی۔۔۔لیکن۔۔۔اب۔۔۔اب‬ ‫بھی عمران کہیں نظر نہ آیا۔ فیض کو تقرًابی ایک یا ڈیڑھ منٹ تک وہیں‬ ‫کھڑےرہکرسوچناپڑاکہاباسےکیاکرناچاہیے۔‬ ‫اچانک اسے ایک ریستوران کی کھڑکی میں عمران کا چہرہ نظر آیا۔۔۔ فیض‬ ‫نےتیزیسےسڑکپارکیاورریستورانمیںداخلہوگی۔‬ ‫‪64‬‬

‫”کیامصیبتآگئیہے۔۔۔؟“عمرانجِھ ّ الئےہوئےلہجےمیںبولا۔اسکی‬ ‫جِھ ّلاہٹکامظاہرہبھیانتہائیمضحکہخیزمعلومہواکرتاتھا۔‬ ‫”تم بیٹھو تو۔۔۔ ًانیقی تم اس معاملے میں دلچسپی لو گ!“ فیض نے اس کے‬ ‫شانےپرہاتھرکھکرکہا۔‬ ‫”کیاہےجلدیسےبکو۔۔۔اورکچھ ِدنوںکےلیےمیراپیچھاچھوڑدو!“‬ ‫”وہلڑکیراضیہابایکنئیکہانیانُسرہیہے۔۔۔!“فیضنےکہا۔”مگرآخر‬ ‫تماتنے ُاکھڑےاُکھڑےسےکیوںہو!“‬ ‫”فکرمتکرو۔۔۔میںقلفیکیطرحجماجماساہوں۔۔۔تمہاریآنکھوںکا‬ ‫قصورہے۔۔۔“عمرانگھڑیکیطرفدیکھتاہوابولا۔‬ ‫”میںتمہیںصرفپندرہمنٹدےسکتاہوں!“‬ ‫”تبتممّنہجمیںجاؤ۔۔۔مجھےکچھنہیکہنا۔“‬ ‫”نہی!تمہیںبہتکچھکہناہے۔۔۔تمہیںیہبتاناہےکہارشاداپنےلڑکوں‬ ‫‪65‬‬

‫سے خائف تھا اور تمہیں اس تصویر کے قّلعتم بتانا ہے‪ ،‬جو ارشاد کے بیٹے‬ ‫نوشاد سے مشابہ ہے۔۔۔ پھر تم مجھے انسانی ّڈہیوں کے ایک ڈھانچے کے‬ ‫قّلعتمبتاؤگ۔۔۔“‬ ‫”اوہ۔۔۔توراضیہپہلےہیبتاچکیہے۔۔۔“فیضنےمایوسیسےکہا۔‬ ‫”نہی!اسنےمجھےکچھبھینہیبتایا۔۔۔“‬ ‫”تماورکیاجانتےہو؟“فیضنےپوچھا۔‬ ‫”ظاہرہےمیںاتناہیجانتاہوںگاجتنامجھےراضیہنےبتایاہوگا۔۔۔!“عمران‬ ‫نےخشکلہجےمیںکہا۔چندلمحےخاموشرہاپھربولا۔”لیکنراضیہکواسکاکیا‬ ‫علمکہتمنےّڈہیوںکےاسڈھانچےکوتہہخانےسےنکلوالیاہے!“‬ ‫”اچھاپھر!“فیضاپنےہونٹوںپرزبانپھیرکربولا۔‬ ‫”اورّڈہیوںکےاسڈھانچےکودیکھکرتمہیںبڑیمایوسیہوئی۔۔۔کیونکہوہ‬ ‫ّڈہیاںہرگزنہیتھیںالٹِ ِّنہتماسکاریگریکےدلسےقائلضرورہو۔۔۔‬ ‫‪66‬‬

‫لکڑیکاپنجرہبناکراسپرسفیدپالشکرناآسانکامنہیہے۔۔۔کافیمحنت‬ ‫صرفہوئیہوگی۔۔۔کیوںکیاخیالہے!“‬ ‫”تمہیںیہسبکچھکیسےمعلومہوا؟“‬ ‫”نہایت آسانی سے۔ جن لوگوں نے تہہ خانے میں جانے کا راستہ بنایا‬ ‫تھا۔۔۔!“‬ ‫”قطعیغلط!انمیںسےکوئیبھینہیبتاسکتا!وہسبمیرےمحکمےکےآدمی‬ ‫تھے!“فیضنےکہا۔‬ ‫”اور تمہارے محکمے میں سب فرشتے ہیں۔ انہی نہ تو شراب سے دلچسپی ہو‬ ‫سکتی ہے اورنہ عورت سے۔ میریسیکرٹری روشی کو تم کیا سمجھتے ہو‪ ،‬سوپر‬ ‫فیض۔۔۔اسنےتمہارےایکآدمیسےسبکچھمعلومکرلیاہے۔۔۔‬ ‫ہاہا۔۔۔ہپ!“فیضکچھنہبولالیکنوہعمرانکوبرابرگھورےجارہاتھا۔‬ ‫”ابرہااستصویرکامعاملہ۔۔۔تواسکےقّلعتمتممجھےبتاؤگ!“عمران‬ ‫‪67‬‬

‫نےکہا۔پھرگھڑیکیطرفدیکھکربولا۔”صرفپانچمنٹاورباقیہیں!“‬ ‫”میںگھونسہماردوںگا۔“فیضجھنجھلاگی۔‬ ‫”مگرپانچمنٹکےاندرہیاندر۔۔۔“عمراننےسنجیدگیسےکہا۔‬ ‫فیضمزیدکچھکہےبغیر ُاٹھگی۔۔۔اسےتوقعتھیکہشایدعمراناسےروکے‬ ‫گا۔۔۔لیکنوہبدستوربیٹھارہا۔فیضدروازےتکجاکرپھرپلٹآیا۔‬ ‫”میںابصرفیہکہناچاہتاہوںکہاگرتمنےاسکیسمیںدخلاندازی‬ ‫کیتواچھانہہوگا!“فیضنےکہا۔‬ ‫”لعنتبھیجتاہوںتمہارےکیسویسپر!“عمرانرُباسامنہبناکربولا۔”مجھے‬ ‫تیموراینڈبارٹلےکیفرممیںنوکریملگئیہے!“‬ ‫فیضبےساختہچونکپڑا۔۔۔‬ ‫”نوکریملگئیہے!“اسنےمیِعجِّن ِاانہدہرایا۔‬ ‫”اورکیاایکنہایک ِدنعقلآہیجاتیہے۔۔۔مہینےمیںایکسوپچاس‬ ‫‪68‬‬

‫روپےملیںگ۔۔۔بہتہیںاورکیا۔۔۔“‬ ‫فیضپھربیٹھگی۔‬ ‫”ہاںتومیںکہہرہاتھا!“فیضنےگراموفونکےریکارڈکیطرحبولناشروع‬ ‫کردیا۔”نوشادکوجبیہبتایاگیہےکہوہاسکےباپکےکسیچچاکیتصویر‬ ‫ہےتووہبےتحاشہہنسنےلگا!پھراسنےبتایاکہًاتقیقحاسکیتصویرہےجواس‬ ‫نےقدیملباسمیںایکمص ّورسےبنوائیتھی!اسنےمص ّورکاناماورپتہبتایا‬ ‫اورمص ّورنےبھیاسکےبیانکیتصدیقکردی!“‬ ‫”تصویرکببنوائیگئیتھی؟“عمراننےپوچھا۔‬ ‫”آجسےدسسالپہلے!“‬ ‫”پھرابتمہاراکیاخیالہے؟“عمراننےپوچھا۔‬ ‫”ظاہرہے‪،‬ایسےحالاتمیںیہنہیسمجھاجاسکتاکہارشادکوکوئیحادثہپیش‬ ‫آیاہے۔“‬ ‫‪69‬‬

‫”اورکچھ۔۔۔یہتوبڑیموٹیسیباتتھی!“عمراننےکہا۔”حالاتکوم ِدنظر‬ ‫رکھ کر ایک ناخواندہ کانسٹیبل بھی یہی کہہ سکتا ہے۔۔۔ مگر تم محکمہ رُساغ‬ ‫رسانیکےسپرنٹنڈنٹہو!“‬ ‫”تمکیاکہناچاہتےہو!“فیضنےپوچھا۔‬ ‫”مجھے الگ ہی رکھو تو بہتر ہے۔۔۔ ورنہ تم خود ہی کہہ چکے ہو کہ اچھا نہ ہو‬ ‫گا۔۔۔“‬ ‫فیضکچھنہبولا۔پھرتھوریدیربعدکہنےلگا!”معاملہبہتپیچیدہہے۔اگروہ‬ ‫پنجرلکڑیکانہثابتہواہوتاتوکہاجاسکتاتھاکہوہاپنےلڑکےنوشادکوپھنسانا‬ ‫چاہتاہے!“‬ ‫”بنڈل۔“‬ ‫”کیامطلب؟“فیضاسےگھورنےلگا!‬ ‫”کچھنہی۔میںدوسریباتسوچنےلگاتھا۔۔۔مگرہاں۔۔۔تم۔۔۔تماس‬ ‫‪70‬‬

‫معاملےکوچھپاکیوںرہےہو۔۔۔میراخیالہےکہسارےواقعاتاخبارات‬ ‫میںآجانےچاہئیںاورخوبفیضمریجان‪،‬بہترینموقعہےوہڈیلیمیل‬ ‫کیرپورٹرہےنا۔۔۔مسمونا۔۔۔تمایکبار ُاسپرمرمٹےتھے۔۔۔پھربعد‬ ‫کیاطلاعمجھےنہیہےکہکیاہواتھا۔۔۔خیربہرحال۔۔۔تماسےفونکر‬ ‫ککراےادوپن۔ے۔پا۔ پسھبرلادؤیک۔ھن۔ا۔۔ا۔و۔ر ہاصئرےف۔ا۔۔سوکہ بےاھخیبا ُِرت پکرےملریمےٹاےیگیک اروپوررمیٹںمبعردتکبی‬ ‫اطلاعاتسےمحرومہوجاؤںگا!“‬ ‫”میں فی الحال اسکیپبلسٹی نہی چاہتا!“ فیضنے کہا۔ ”تم ایسا نہیکرو‬ ‫گ۔“فیضنےسختلہجےمیںکہا۔‬ ‫”ااّمں لعنت ہے اس پر۔۔۔ لا حول و لا قوۃ۔ مجھے کیا۔ میں تو تیمور اینڈ‬ ‫بارٹلے۔۔۔!“‬ ‫”تیموراینڈبارٹلےوالیباتبھیتمہیںبتانیپڑےگی!“فیضنےکہا۔‬ ‫‪71‬‬

‫”بتاتودیاکہمجھےوہاںنوکریملگئیہے!“‬ ‫”خیر۔۔۔ پرواہ نہی!“ فیض نے لاپرواہی ظاہر کرنے کی کوشش کرتے‬ ‫ہوئےکہا۔”میںتمہیںکامیابنہیہونےدوںگا۔“‬ ‫”پندرہمنٹپورےہوگئے!“عمراناسےگھڑیدکھاتاہوابولا۔”لیکنمیں‬ ‫ایکمنٹاوردےکراتنےوقفہمیںیہضرورکہوںگاکہتمانواقعاتکی‬ ‫تشہیرکیےبغیرکامیابنہیہوسکتے۔لیکناسسلسلےمیںاسسانپکاتذکرہ‬ ‫کرنانہیبھولوگ‪،‬جوراضیہکےوینٹیبیگسےبرآمدہواتھااورراضیہتیمور‬ ‫اینڈبارٹلےکےشورومسےنکلکرسیدھیارشادمنزلگئیتھی۔“‬ ‫فیضکچھسوچنےلگاتھا۔آخراسنےتھوریدیربعدسرہلاکرکہا۔”ابمیں‬ ‫بھییہیسوچرہاتھاکہانواقعاتکیپبلسٹیضرورہونیچاہیے۔آخراسسے‬ ‫ارشادکامقصدکیاتھا؟“‬ ‫”گڈ تم بہت اچھے ےّچب ہو۔ بس اب جاؤ لیکن تم راضیہ کے وینٹی بیگ والے‬ ‫‪72‬‬

‫سانپکےقّلعتمتیمورسےضرورپوچھگچھکروگ۔“‬ ‫”کیافائدہہوگا!“‬ ‫”بہتفائدہہوگا۔۔۔یہنسخہدردکمرکےلیےاکسیرہے۔۔۔“‬ ‫”پھر ُاترآئےبکواسپر!“‬ ‫”پرواہنہکرو۔ہاںسبسےزیادہضروریباتتورہہیگئی۔۔۔اخباراتمیں‬ ‫اِنواقعاتکیتفصیلآجانےکےبعدہیتمتیمورسےپوچھگچھکروگ۔۔۔‬ ‫اسسےپہلےنہی!“‬ ‫”یارعمران۔۔۔کیوںبورکررہےہو!آخراسسےکیاہوگا!“‬ ‫”ڈلیوریآسانیسےہوجائےگی!“‬ ‫”خداسمجھے ُِتسے!“‬ ‫”اورہاں۔۔۔تیموراینڈبارٹلےکےآفسمیںمجھسےملنےکیکوششکبھینہ‬ ‫کرنا!سمجھے!بسابجاؤ۔میںڈیوٹیپرجارہاہوں‪،‬لنچکاوقفہختمہونےمیں‬ ‫‪73‬‬

‫صرفدسمنٹباقیرہگئےہیں!“‬ ‫فیضکے ُاٹھنےسےقبلعمرانہیاٹھکرباہرنکلگی۔‬ ‫‪74‬‬

‫(‪)۵‬‬ ‫ٹائپسٹلڑکیجولیااسےبہتغورسےدیکھرہیتھی۔وہکاغذاتپرجھکاہوا‬ ‫رُبےرُبےسے ُُمبنارہاتھااورایسامعلومہورہاتھاجیسےوہخودکواسچھوٹے‬ ‫سےپارٹیشنمیںتنہامحسوسکررہاہواسپارٹیشنمیںصرفدومیزیںتھیں‪،‬‬ ‫ایک پر ٹائپسٹ لڑکی جولیا بیٹھتی تھی اور دوسری میز اسسٹنٹ اکاؤن کی‬ ‫تھی۔بوڑھااسسٹنٹاکاؤنپچھلےچار ِدنوںسےدوماہکی ُرخصتپرتھا۔‬ ‫اس کی جگہ نیا اکاؤن آ گی تھا۔ یہ نیا اکاؤن کافی وجیہہ‪ ،‬جامہ زیب اور‬ ‫نوجوانآدمیتھا۔پہلے ِدنجولیااسےدیکھکربہتخوشہوئیتھی۔ ُاسنے‬ ‫‪75‬‬

‫سوچاتھاکہکمازکمدوماہتکتووہہرقسمکیبوریتوںسے ُدورہیرہےگی۔پرانا‬ ‫اکاؤنبہتنکچڑھاتھااورجولیااسےپسندنہیکرتیتھی۔‬ ‫مگریہنیااکاؤناسپرانےاکاؤنسےبھیزیادہبورثابتہوا۔وہسارا‬ ‫ِدن سر جھکائے ہندسوں میں غرق رہتا اور اس پارٹیشن میں ٹائپ رائٹر کی‬ ‫”کٹکٹ“کےعلاوہاورکوئیآوازانُسئینہدیتی۔پرانےاکاؤنکیبکواس‬ ‫جولیاکوگراںگزرتیتھیاورابنئےاکاؤنکیحدسےبڑھیہوئیخاموشی‬ ‫ُاسےکھلنےلگیتھی۔کبھیوہاسےذہنیطورپربہتاونچاآدمیمعلومہونےلگتا‬ ‫اورکبھیبالکلبدھو۔وہاکثرٹائپرائٹرپرہاتھروککر ُاسےغورسےدیکھنے‬ ‫لگتی۔‬ ‫اسوقتبھیوہکامبندکرکےہولےہولےاپنیانگلیاںدبارہیتھیاوراس‬ ‫کینظریںاکاؤنہیپرتھیںجوکاغذاتپرسرجھکائےاُونگھرہاتھا۔اکثروہ‬ ‫چونککراسطرحآنکھیںپھاڑنےلگتاجیسےنیندکوبھگانےکیکوششکررہا‬ ‫ہو۔دیکھتےہیدیکھتےاسنےاپنےگالمیںبہتزورسےچٹکیلیاور”سی“کر‬ ‫‪76‬‬

‫کےبسورنےلگا!‬ ‫جولیاکوبےساختہہنسیآگئی!اسکاقہقہہنُسکراکاؤنچونکپڑااورپھراس‬ ‫کےچہرےسےکچھاسقسمکیحجابآمیزسراسیمگیظاہرہونےلگی‪،‬جیسےکسی‬ ‫نےسربازاراسکےچپترسیدکردیہو۔‬ ‫”وہ۔۔۔ وہ دیکھئے۔“ وہ ہکلایا۔ ”مجھے دراصل نیند آ رہی تھی اور میں نیند کو‬ ‫بھگانےکےلیےیہیکرتاہوں!“‬ ‫”میراتوخیالتھاکہآپکوکبھینیندہینہآتیہوگی!“جولیانےکہا۔‬ ‫”کیوں۔۔۔واہ۔۔۔آتیکیوںنہی!“‬ ‫”لیکنخوابمیںآپکوہندسےہیہندسےنظرآتےہوںگ!“‬ ‫”جیہاںاورآجکلٹائپرائٹرکیکٹکٹبھیسنائیدیتیہے!“اکاؤن‬ ‫نےگلوگیرآوازمیںکہا۔‬ ‫”آپاسسےپہلےکہاںکامکرتےتھے؟“‬ ‫‪77‬‬

‫”اسسےپہلےمیںکسیکامکانہیتھا!“‬ ‫”آپکےدوستتوبکثرتہوںگ۔“جولیاخواہمخواہاسےباتوںمیںالجھانا‬ ‫چاہتیتھی۔‬ ‫”نہیایکبھینہیہے!“اکاؤننےبڑیمعصومیتسےکہا۔”باتیہ‬ ‫ہےمسئنلن اا۔۔۔!“‬ ‫”جولیا!“اسنےتصحیحکی۔‬ ‫”آئیایمسوری۔۔۔مسجولیا۔۔۔باتیہہےکہمجھےدوستیکرتےہوئے‬ ‫بڑیشرمآتیہے۔“‬ ‫”شرم!میںآپکامطلبنہیسمجھی۔“‬ ‫”شرم۔۔۔دراصل۔۔۔اسےکہتےہیں۔۔جوآجاتیہے۔۔۔آتیہے۔۔۔‬ ‫یعنیکہشرم۔۔۔آپشرمنہیسمجھتیں!“‬ ‫”میںنےشرمکیوجہپوچھیتھی۔“‬ ‫‪78‬‬

‫”بہتسیوجوہاتہوسکتیہیں!جیہاں۔۔۔!“‬ ‫اکاؤنکےچہرےپراسوقتنہجانےکہاںکیحماقتپھٹپڑیتھی۔‬ ‫جولیانےسوچاچلواسیطرحوقتکٹےگا۔بیوقوفآدمیبھیدلچسپیکاسامان‬ ‫ہوتےہیں۔‬ ‫”آپکےکتنےےّچبہیں؟“جولیانےپوچھا۔‬ ‫”مجھےملاکرسات۔“‬ ‫”آپکوملاکرکیوں؟“‬ ‫”جیہاں!اگرآپنہملاناچاہیں‪،‬تببھیکوئیمضائقہنہی۔۔۔پھربھیچھ‬ ‫باقیبچتےہیں!“‬ ‫”باتیہہےمسمولیا۔۔۔ار۔۔۔شاید۔۔۔میںغلطناملےرہاہوں۔۔۔‬ ‫خیر جو کچھ بھی آپ کا نام ہو! مطلب یہ کہ۔۔۔ ہاں تو میں ابھی کیا کہہ رہا‬ ‫تھا۔۔۔!“‬ ‫‪79‬‬

‫”مجھےحیرتہےکہآپدوستوںکےبغیرکیسےزندہہیں۔“‬ ‫”میںزندہکبہوں!“اکاؤننےمایوسیسےکہا۔‬ ‫”ًانیقیآپکےدلپرکوئیگہریچوٹلگیہے۔“جولیانےتشویشظاہرکی۔‬ ‫”اوہو!جیہاں۔آپکوکیسےمعلومہوا۔کمالہے۔کیاآپکوعل ِمغیبہے!‬ ‫لجیایہگایں۔پ۔چھ۔للےیسکانملخلتگیلفتڈھایکٹ۔ر۔کس۔یباڑییپکربایشانتیپارٹھماِّیئفی۔قن۔ہ۔ہتویسنکچےا۔ربا۔ر۔ایآکخسرربڑےی‬ ‫کاوشوںکےبعدمعلومہواکہگھٹنےکیّڈہیاپنیجگہسےکھسکگئیتھی۔ ُار ُدو‬ ‫میںایکمثلہےمسجولیاکہماروںگھٹناپھوٹےآنکھ‪،‬مگریہمثلغلطثابت‬ ‫ہوگئی۔ابمیںماروںآنکھپھوٹےگھٹناکاقائلہوگیہوں۔“‬ ‫”میںکچھبھینہیسمجھسک!“جولیابولی۔‬ ‫”یعنیاسکاایکبٹاچاربھینہیسمجھیں!اومعافکیجئےگا‪،‬میرامطلبیہتھا‬ ‫کہآپکچھبھینہیسمجھیں!“‬ ‫‪80‬‬

‫”آپہروقتہندسوںسےکھیلتےرہتےہیں!“جولیامُسکرائی۔‬ ‫م”ییہںامپینریعایدبدنتصیسبیےمہجبےورمہوس۔ں۔۔م۔جکھیےاانارت ِمھمہٹنے۔ک۔س۔جےولعیاش۔ق۔ہ۔ے۔م“سجولیا۔۔۔‬ ‫”لیکنمجھےارت ِھمٹنکسےبڑینفرتہے۔“جولیانےکہا۔‬ ‫”اپنااپنامقدرہے۔۔۔کمازکمآپکیشادیتوہوجائےگی!“‬ ‫”کیوںشادیاورارت ِھمٹنکسےکیاتعلق!“‬ ‫”بہتگہراتعلقہے۔۔۔مسجولیا!“اکاؤننےایکطویلسانسلی۔‬ ‫”میںنہیسمجھسکتی!“‬ ‫”ہرایکنہیسمجھسکتا!مسجولیا۔۔۔“‬ ‫”آپسمجھائیےبھیتو۔۔۔میرےلیےیہباتبالکلنئیہوگیاورمیںاپنی‬ ‫معلوماتمیںاساضافےکےلیےہمیشہآپکیاحسانمندرہوںگی!“‬ ‫‪81‬‬

‫”اچھاتوسمجھنےکیکوششکیجئے۔انگریزیمیںبیویکونصفبہترکہتےہیںیعنی‬ ‫ایکبٹادوبہتر۔۔۔!یہیباتمیںنےاپنیہونےوالیبیویکےباپسےکہہ‬ ‫دیتھی!وہپتہنہیکیوںبگڑگئے۔میںنےکہاآپاپنیبیویکےنصفبدتر‬ ‫ہیں۔یعنیایکبٹادو۔۔۔غاًابلآپسمجھگئیہوںگیمسجولیا!یہشادینہہو‬ ‫سکاورشایدکبھینہہوسکے!“‬ ‫اکاؤنکیآنکھوںسےآنسوبہنےلگے۔جولیاکچھنہبولی۔اسکیسمجھمیں‬ ‫نہیآرہاتھاکہوہہردیکےکچھالفاظکہےیابےتحاشہہنسناشروعکردے۔‬ ‫ادھر اکاؤن انگلیوںسے میزپر طبلہ بجانے لگا۔لیکنآنسوبدستور بہتے‬ ‫رہے۔ایسامعلومہورہاتھاجیسےاسےانآنسوؤںکاعلمہینہہو۔‬ ‫‪82‬‬

‫(‪)۶‬‬ ‫طداھرڑقتکیاموندررکگ ُھےسٹِآےدفیکسھمکیراںداسخکلےہچہوار۔تیےمپوررنِفّکوہاراوںرتنتہرا ّدہدیکتھاے۔آثطااررنظقرکوآنبےے‬ ‫لگے۔‬ ‫”کیوںتماجازتحاصلکئےبغیریہاںکیوںآئے!“تیموراسےگھورکربولا۔‬ ‫”او!معافکیجئےگاجناب!“طارقنےمُسکراکرکہا۔”میںسمجھاتھاشایداب‬ ‫اسکیضرورتباقینہرہیہوگی!“‬ ‫‪83‬‬

‫”بیٹھجاؤ!“تیمورنےکرسیکیطرفاشارہکیا۔‬ ‫طارقبیٹھگی۔تیمورچندلمحے ُاسےگھورتارہاپھربولا۔”تممجھےبلیکمیلنہی‬ ‫کرسکتے۔سمجھے!“‬ ‫”جی ہاں! میں سمجھ گی! بلیک میل کرنا چھچھورے آدمیوں کا کام ہے۔ آپ‬ ‫نے غاًابل ان لوگوں کا انجام نُس لیا ہو گا جو پچھلی شام میرا تعاقب کر رہے‬ ‫تھے۔۔۔بلیکمنلرعموًامبزدلہوتےہیں۔دھمکیکانامبلیکمیلنگہےاور‬ ‫دھمکیوہیدیتاہےجوکمزورہو!میںکمزورنہیہوںمسٹرتیمور۔۔۔میںچھین‬ ‫کرکھانےکاعادیہوں۔“‬ ‫”ابھیےّچبہو۔پچپنکےہوائیقلعوںکیکوئیا ّ ِہنہیہوتی۔“‬ ‫”توآپاسپررضامندنہیہیں!“‬ ‫”نہی۔“تیمورمیزکیدرازکھولکراسمیںکچھتلاشکرتاہوابولا۔”اب‬ ‫فرمکوتمہاریخدماتدرکارنہیہیں۔یہلو۔۔۔یہرہا۔۔۔نوٹس!“‬ ‫‪84‬‬

‫طارقنےاسکاغذکیطرفدیکھنےکیزحمتبھیگوارانہیکیجوتیمورنے‬ ‫میزکیدرازسےنکالکراسکےسامنےرکھدیاتھا۔‬ ‫”لیکنایکسفائیتھرینائین!“طارقآہستہسےبڑبڑایا۔”اسوقتمیرے‬ ‫قبضےمیںہے!“‬ ‫”تمجھوٹےہو!تمہیںاسکیہوابھینہیلگی!“‬ ‫”خامخیالیہےمسٹرتیمور۔۔۔!“‬ ‫”گیٹآؤٹ۔۔۔!“‬ ‫”بہتخوب۔شکریہ!لیکنمیراساتھتمامشکاریدیںگ!میریعلیحدگیان‬ ‫کیعلیحدگیہوگی۔۔۔سمجھےآپ۔۔۔!“‬ ‫تیمورنےچپڑاسیکوبلانےکےلیےگھنٹیبجائی۔‬ ‫”میںجارہاہوںمسٹرتیمور۔اسکیضرورتنہیپیشآئےگی۔لیکنآج‬ ‫شامتکآپاپنےخسارےسےواقفہوجائیںگ!“‬ ‫‪85‬‬

‫طارقباہرنکلآیا۔‬ ‫بعضکلرکوںنےاسےدیکھکرسرہلایااوروہانسبکو چھیڑتااور ُانپر‬ ‫آوازے کستا ہوا آگ بڑھ گی۔ پھر وہ اس پارٹیشن کے سامنے ُرکا جہاں‬ ‫ٹائپسٹگرلجولیااوراسسٹنٹاکاؤنبیٹھتےتھے!‬ ‫”ہیلوطارق۔۔۔!“جولیااسےدیکھکرچہکاری!‬ ‫”ہاؤڈویوڈو۔۔۔جولی!“‬ ‫”اوکے۔۔۔اولڈبوائے۔۔۔کماِن۔۔۔کماِن!“‬ ‫طارقپارٹیشنمیںداخلہوکردروازےکےقریبہیٹھٹکگی۔‬ ‫”آپکیتعریف!“اسنےنئےاکاؤنکیطرفاشارہکرکےپوچھا!‬ ‫”ہمارےنئےاسسٹنٹاکاؤن۔۔۔!“جولیانےجوابدیا۔نئےاکاؤن‬ ‫کاچہرہشرمسےرُسخہوگیاوروہنظریںجھکاکرانگلیسےمیزکھٹکھٹانےلگا!‬ ‫جولیانےاشارےسےطارقکوبتایاکہوہبالکلبدھوہے۔‬ ‫‪86‬‬

‫”کہودوستکیانامہےتمہارا۔۔۔“طارقنےاسکےسرپرہاتھپھیرکرکہا‬ ‫اورجولیامنہدباکرہنسنےلگی۔‬ ‫اکاؤناسکاہاتھجھٹککراورزیادہشرماگی۔جولیابےتحاشہہنسنےلگیلیکن‬ ‫طارقاسےسنجیدگیسےگھورتارہا۔ایسامعلومہورہاتھا‪،‬جیسےوہکوئیبہتہی‬ ‫اہمباتسوچنےلگاہو۔‬ ‫”یہ بہت ضروری ہے۔“ اس نے آہستہ سے کہا۔ ”کہ یہاں بیٹھنے والا ہر‬ ‫اکاؤنمیرےگہرےدوستوںمیںسےہو۔۔۔!“‬ ‫اکاؤنحیرتسےاسکیطرفدیکھنےلگا۔طارقکرسیکھینچکربیٹھنےہیوالا‬ ‫تھاکہدو۔۔۔پٹھانچوکیدارکیبنمیںداخلہوئے۔‬ ‫”آفسسےنکلجاؤ۔۔۔!“ایکنےآگبڑھکرطارقکابازوپکڑتےہوئے‬ ‫کہا۔طارقکیخونخوارآنکھیںاسکیطرف ُاٹھیںاوروہاسکابازوچھوڑکر‬ ‫الگہٹگی۔‬ ‫‪87‬‬

‫”جاؤ۔۔۔!“وہدروازےکیطرفہاتھ ُاٹھاکرچیخا!”تیمورسےکہہدیناکہیہ‬ ‫بدتمیزیاسےبہتمہنگیپڑےگی!“‬ ‫اورپھروہاندونوںکوایکطرفدھکیلتاہواباہرنکلگی۔اکاؤناورجولیا‬ ‫حیرتسےآنکھیںپھاڑےدمبخودبیٹھےرہے۔‬ ‫دونوں پٹھان بھی ہونٹوں ہی ہونٹوں میں کچھ بڑبڑاتے ہوئے باہر جا چکے‬ ‫تھے۔پھراکاؤناُٹھکرباہرجھانکنےلگا۔۔۔پورےآفسمیںمکھیوںکی‬ ‫سیبھنبھناہٹگونجرہیتھی۔۔۔وہجولیاکیطرف ُما۔۔۔جواپنےخشک‬ ‫ہونٹوںپرزبانپھیررہیتھی۔‬ ‫”یہکونصاحبتھے؟“اکاؤننےجولیاسےپوچھا۔‬ ‫”طارق۔۔۔ایکشکاریہے۔۔۔“‬ ‫”بہتےّصغمیںمعلومہوتےتھے!“‬ ‫”ہاںوہبہتتیکھےمزاجوالااورانتہائیخطرناکآدمیہے!“‬ ‫‪88‬‬

‫”خطرناک۔۔۔ ارے باپ رے۔۔۔!“ اکاؤن احمقانہ انداز میںپلکیں‬ ‫جھپکانےلگا۔‬ ‫”پتہنہیکیاباتہےاسنےمسٹرتیمورکےلیےبہتسختقسمکےالفاظ‬ ‫استعمالکیےتھے۔“‬ ‫”مسٹرتیمورکےلیے۔۔۔!“اکاؤننےبوکھلاکرکہا۔ابپھرہونٹبھینچ‬ ‫کرکچھسوچتےرہنےکےبعدآہستہسےبولا۔”میںنےنہیسناتھاورنہاسکا‬ ‫سرتوڑدیتا!مسٹرتیمورتوبہتاچھےآدمیہیں۔“‬ ‫”آپاسکاسرتوڑدیت!“جولیاہنسنےلگی۔‬ ‫”کیوںکیامیںاسسےکمزورہوں۔۔۔!“‬ ‫”وہانپٹھانوںکیحالتدیکھیتھیآپنے۔۔۔کانپکررہگئےتھے!“‬ ‫”رہگئےہوںگ۔۔۔“‬ ‫”میں نہی سمجھ سکتی کہ کیا واقعہ پیش آیا ہے!“ جولیا نے تشویش آمیز لہجے‬ ‫‪89‬‬

‫میںکہا۔‬ ‫”میںاسےضرورپیٹوںگا!کیاآپمجھےاسکےگھرکاپتہبتائیںگی!“‬ ‫جولیاپھرہنسنےلگی!دًاتعفاکاؤنبگڑگی۔‬ ‫”آپمیرامذاق ُاڑارہیہیں!“‬ ‫جولیا اس کی بات کا جواب دیے بغیر پارٹیشن سے نکل گئی۔۔۔ شاید وہ اس‬ ‫واقعےکیوجہمعلومکرناچاہتیتھی۔‬ ‫اکاؤن بھی پردہ ہٹا کر دروازے میں کھڑا ہو گی۔ سارے کلرک ایک‬ ‫دوسرےسےسرگوشیاںکررہےتھے۔منیجرکیکرسیخالیتھی۔اکاؤنکی‬ ‫نظرتیمورکےکمرےکیطرف ُاٹھگئی۔وہچندلمحےکچھسوچتارہاپھراسنے‬ ‫اپنیپتلونکیجیبیںٹٹولیںاورلمبےلمبےقدمرکھتاہواغسلخانےکیطرف‬ ‫چلاگی۔غسلخانہتیمورکےکمرےکیپشتپرتھااوردونوںکےدرمیانمیں‬ ‫صرفایکدیوارحائلتھی۔اسنےغسلخانےکادروازہاندرسےبولٹ‬ ‫‪90‬‬

‫کرکےشیشوںپرسیاہپردہکھینچدیاپھرپتلونکیجیبسےایکچھوٹیسیسیاہ‬ ‫رنگکیڈبیہنکالیجسسےایکپتلاساتارمنسلکتھا‪،‬دیکھتےہیدیکھتےاسنے‬ ‫وہتاراستارسےجوڑدیا‪،‬جوایکننھےسےروشندانسےنیچےلٹکرہاتھا۔‬ ‫بادیالنظرمیںوہتارایسامعلومہورہاتھاجیسےمکڑیکےجالےمیںکوئیہلکاسا‬ ‫تنکا پھنس گی ہو! سیاہ رنگ کی ڈبی اس نے اپنے داہنے کان سے لگا لی۔ ڈبیہ‬ ‫دراصلایکچھوٹےسےمگرطاقتورڈکٹافونکاریسیورتھی۔‬ ‫‪91‬‬

‫(‪)۷‬‬ ‫دوسری طرف تیمور اس بات سے قطعی بے خبر تھا کہ اس کے کمرے میں‬ ‫کہیںپرایکڈکٹافون پوشیدہہےاوراسوقتاسکی ساریگفتگوغسل‬ ‫خانےمیں ُُسجارہیہے۔وہاپنےمنیجرسےکہہرہاتھا۔‬ ‫”اس لونڈے کا انتظام ضروری ہے ورنہ سب برباد ہو جائے گا۔ وہ چاروں‬ ‫رُبی طرح زخمی ہوئے ہیں۔ گاڑی کمپنی کی تھی ذٰہلا پولیس کا ا ِدھر توہّج دینا‬ ‫ضروریہے۔دوسریمصیبت!آجکااخبارتوتمنےپڑھاہیہوگا!ارشادکی‬ ‫کہانیکےقّلعتمکیاخیالہے!“‬ ‫‪92‬‬

‫”وہمیریسمجھمیںتونہیآئی!“منیجربولا۔‬ ‫”اس بات پر بہت زیادہ زور دیا گی ہے کہ وہ لڑکی جس کے وینٹی بیگ سے‬ ‫سانپبرآمدہواتھاہمارےشورومسےنکلکرسیدھیارشادمنزلگئیتھی۔‬ ‫اسکایہمطلبہواکہپولیساسمعاملےمیںبھیہمیںگھیرنےکیکوشش‬ ‫کرے گی۔ اس طرح دو مختلف معاملات میں ہمیں پولیسسے دوچار ہونا‬ ‫پڑے گا۔ خیر بہرحال۔۔۔لیکن یہ تو دیکھوکہ طارق کیا کر رہا ہے۔ میرا‬ ‫دعو ٰیہےکہاسکیوینٹیبیگمیںاُسینےسانپرکھاہوگا۔ایسےحالات‬ ‫پیداکرکےوہمجھےبلیکمیلکرناچاہتاہے!“‬ ‫”لیکنارشاد۔۔۔!“‬ ‫”ارشاد!“ تیمور ایک طویل سانس لے کر بولا۔ ”ہاں اس کا معاملہ بھی غور‬ ‫طلبہے!“‬ ‫”کیایہبھیطارقہیکیشرارتہوسکتیہے!“‬ ‫‪93‬‬

‫”کچھکہانہیجاسکتا۔یہمعاملہبہتپیچیدہہے۔فیالحال ُاسےرہنےہیدو۔‬ ‫میںطارقکےلیےکوئیمعقولانتظامچاہتاہوں!“‬ ‫”مجھےصرفتین ِدنکیمہلتدیجیے!انتین ِدنوںمیںکچھنہکچھضرورہو‬ ‫جائےگامگرآپکوتھوڑاصبرسےکاملیناچاہیےتھا۔آپجانتےہیںکہوہشیر‬ ‫کیطرحنڈراورلومڑیکیطرحچالاکہے!“‬ ‫”ہوگا!ابتوجوکچھہوناتھاہوچکا۔اسکےلیےکچھکہناہیبیکارہے!“‬ ‫کچھدیرتکخاموشیرہیپھرتیمورنےکہا۔”اسنےدھمکیدیہےکہاس‬ ‫کےساتھہیدوسرےشکاریبھیفرمسےقطعتعلقکرلیںگ‪،‬ذٰہلاتمہیں‬ ‫سبسےپہلےیہمعلومکرناچاہیےکہسارےشکاریکیمپمیںموجودہیںیا‬ ‫کچھچلےبھیگئے!“‬ ‫‪94‬‬

‫(‪)۸‬‬ ‫اندھیراپھیلچکاتھا۔طارقگرانڈہوٹلسےنکلکراپنیموٹرسائیکلپربیٹھا‬ ‫ہیتھاکہکسینےاسکےشانےپرہاتھرکھدیا۔طارقچونککر ُمااوراسے‬ ‫یہدیکھکرحیرتہوئیکہاسکےشانےپرہاتھرکھنےوالاتیموراینڈبارٹلےکانیا‬ ‫اکاؤنتھا۔‬ ‫”ہمکہیںاطمینانسےبیٹھکرگفتگوکرناچاہتےہیں!“اکاؤننےکہا۔‬ ‫”کوئیخاصباتہے؟“طارقنےپوچھا۔‬ ‫‪95‬‬

‫”زندگیاورموتکامعاملہہے!“اکاؤننےسنجیدگیسےسرہلاکرکہا۔‬ ‫”آؤ۔۔۔تو۔۔۔پھر!“طارقموٹرسائیکلکیسیٹسےہٹتاہوابولا۔اسنے‬ ‫موٹرسائیکلکااسٹینڈدوبارہگرادیااوراکاؤنکاہاتھپکڑےہوئےہوٹل‬ ‫میںداخلہوکراسےایککیبنمیںلےآیا۔‬ ‫”بیٹھجاؤ!“اسنےایککرسیکیطرفاشارہکیا۔اکاؤننےبیٹھتےہوئے‬ ‫ایکطویلسانسلی۔‬ ‫”کیوں۔۔۔کیاباتہے۔۔۔!“‬ ‫”تممجھسےاسلڑکیکونہیچھینسکتے!“اکاؤناُبلپڑا۔‬ ‫”ہرگز نہی۔۔۔ کبھی نہی۔ میں نے محض اسی کے لیے وہاں ملازمت کی‬ ‫ہے! سالہا سال سے اسے جچ ُھ چت جچ ُھ چت کر دیکھتا رہا ہوں۔۔۔ ہرگز‬ ‫نہی۔۔۔!“‬ ‫”میںنہیسمجھاکہتمکیاکہہرہےہو۔۔۔!“‬ ‫‪96‬‬

‫”وہتمہیںپسندکرتیہے۔“اکاؤنبکتارہا۔”تمہاریشہزوریکیقائلہے‬ ‫لیکنمیںاسکافیصلہکرناچاہتاہوںکہہمدونوںمیںسےکونزیادہطاقتور‬ ‫ہے!“‬ ‫”میںسمجھا!شایدتمجولیاکےبارےمیںکہہرہےہو!“طارقہنسنےلگا۔‬ ‫”کیاتمہیںبھیاسسےتّبحمہے؟“اکاؤننےدردناکلہجےمیںپوچھا۔‬ ‫”تمگھاسکھاگئےہوکیا؟“طارقپھرہنسپڑا۔‬ ‫”گھاسنہیتو۔۔۔مجھےایساکوئیشعریادنہیآتا‪،‬جسمیںعاشقنےتّبحم‬ ‫میںگھاسبھیکھائیہو۔تممجھےدھوکانہیدےسکتے۔۔۔ہاں۔۔۔“‬ ‫”اچھافرضکرو۔۔۔اگرمیںاسسےتّبحمکرتاہوںتوتممیراکیاکروگ!“‬ ‫”تومیںبالکلخاموشہوجاؤںگااورتمخودبخودہمیشہہمیشہکےلیےمیرے‬ ‫راستےسےہٹجاؤگ!“‬ ‫”یعنی۔۔۔!“‬ ‫‪97‬‬

‫”میں کیوں بتاؤں۔۔۔ نہی بتاتا۔۔۔ بتا دوں گا تاکہ تم ہوشیار ہو جاؤ۔۔۔‬ ‫اورمیراکامبگڑجائے۔جبتمہینہرہوگتوپھرجولیاکسےچاہےگی۔کس‬ ‫کےّوقتبازوکیتعریفکرےگی۔“‬ ‫”ہاہا۔۔۔کیاباتبنیہےمیںدنیاکاعقلمندترینآدمیہوں۔۔۔واہ!“‬ ‫”تمکیاکہہرہےہو!دوست۔۔۔!“طارقآگجھککراسکیآنکھوںمیں‬ ‫دیکھتاہواآہستہسےبولا۔اکاؤناسوقتحددرجہبےوقوفنظرآرہا‬ ‫تھا۔‬ ‫”میںکچھنہیکہہرہا۔کوئیباتنہیہے۔۔۔مجھےدیکھناہےکہتماسسے‬ ‫کتنےدنوںتکتّبحمکرتےہو!“‬ ‫”مجھےاسسےقطعیدلچسپینہی۔تمہیںغلطفہمیہوئیہے!“‬ ‫”اوہ۔۔۔واقعی۔۔۔“اکاؤنّرسمتآمیزلہجےمیںچیخا۔‬ ‫”یقینکرو!“طارقاسےغورسےدیکھتاہوابولا۔‬ ‫‪98‬‬

‫”اچھاتوآجکیراتتمہارےلیےانتہائیخطرناکہے۔۔۔تممارڈالےجاؤ‬ ‫گ!“‬ ‫\"تمہیںکیسےمعلومہوا!“‬ ‫”بسکسیطرحمعلومہوگیہے۔میںنےتیمورصاحباورانکےمنیجرکی‬ ‫گفتگوکسیطرحنُسلیتھی۔۔۔تمہارےپیچھےبہتیرےآدمیلگےہوئےہیں۔‬ ‫منیجرنےتیمورصاحبکوبتایاتھاکہتمکئ ِدنوںسےکیمپمیںسونےکیبجائے‬ ‫جنگلکےایکپوشیدہمقامپرسوتےہو۔منیجرکو ُاسجگہکارُساغملگیہے‬ ‫اورآجرات۔۔۔تم۔۔۔ٹھک۔۔۔ہاں!“‬ ‫طارق چند لمحے خاموشی سے اسے دیکھتا رہا پھر آہستہ سے بولا۔ ”یہ لوگ‬ ‫تمہیںکتنیتنخواہدےرہےہیں!“‬ ‫”ڈیڑھسوسےزیادہ۔۔۔ایکسوساٹھروپے!“اکاؤننےفخریہلہجےمیں‬ ‫کہا!‬ ‫‪99‬‬

‫”ایکسوساٹھروپے۔۔۔!چچچچ!“طارقنےافسوسظاہرکیا۔پھرآہستہ‬ ‫سےبولا۔”بھلااتنیحقیرسیرقمجولیاکیتّبحمکابارکیسےسنبھالسکےگی!“‬ ‫”وہاپنیتّبحمکابارسنبھالےگیمیںاپنیتّبحمکابارسنبھالوںگا!اسےبھیتو‬ ‫معقولتنخواہملتیہے!“اکاؤننےسنجیدگیسےکہا۔‬ ‫”تم بدھو ہو!“ طارق معنی خیز انداز میں مُسکرایا! ”لیکن میں تمہارا بہت گہرا‬ ‫دوستہوں۔لو۔۔۔فیالحالیہدوسوروپےرکھو!کلشامجولیاکوکسیشاندار‬ ‫تفریحگاہمیںلےجانا۔۔۔!“‬ ‫”نہیمیںنہیرکھتا!کیاتممجھےبھکاریسمجھتےہو!“اکاؤنرُبامانگی!‬ ‫”نہی۔۔۔یہباتنہیہے۔یہدراصلاساطلاعکیقیمتہے‪،‬جوتمنے‬ ‫مجھےاسوقتدیہےاورآئندہبھیتمہارےلیےاچھیآمدنیکےامکانات‬ ‫موجودہیں!“‬ ‫”یعنی تم چاہتے ہو کہ میں ہمیشہ تمہارے لیے ان لوگوں کی کھوج میں رہا‬ ‫‪100‬‬


Like this book? You can publish your book online for free in a few minutes!
Create your own flipbook