مکرم بندہ جناب حسنی صاحب :سلام شوقخدا گواہ ہے کہ اردو انجمن نہایت خوش لسمت ہے کہ اس کو بیک ولت آپ اور اعجاز خیال صاحب جیسے انشائیہ نگار مل گئے ۔ آپ دوسری محفلوں کو دیکھیں تو لحط الرجال کی کیفیت طاری معلوم ہوتی ہے۔ ویسے بھی اردو دنیا میں نثرنگاری اور نثر نگاروں کاکال پڑا ہوا ہے۔انجمن آپ دونوں کی احسان مند ہے اور شکرگزار بھی۔ کیاہی اچھا ہو کہ آپ دونوں احباب اپنے انشائیوں پر نظر ثانی کر کے اور انھیں مزید نکھار کے کتابی شکل میں اشاعت کی فکر کریں۔ کیا خیال ہے آپ دونوں کا؟ بالی راوی سب چین بولتا ہے۔ سرورعالم راز جناب محترم ڈاکٹر ممصود حسنی صاحب ،جناب محترم سرور عالم راز سرور صاحب اور صاحبا ِن محفل ،عید
مبارک کے ساتھ ساتھ آداب عرض ہیں جنا ِب عالی کچھ تاخیر سے حاضر ہوا مگر جیسے جیسے آپ کی تحریر پڑھتا گیا ہنسی کا ضط کرنا ناگزیر ہوتا چلاگیا اور آخر میں میری حالت پاکستان میں کسی زمانے میں جی ٹی روڈ پر چلنے والی اس کھچاڑا جی ٹی ایس ) گورننمٹ ٹرانسپورٹ سروس( کی طرح ہوگئی جو رک جانے کے بعد بھی ہلتی رہتی تھی ،بڑی دیر تک لطف اندوز ہونے کے بعد سوچا اپنی اندرونی کیفیت کا اظہار کر ہی دیا جائے وہ کہتے ہیں ناں کہ کہ جس سے پیار ہوجائے تو اس کا اظہار کر دو کہ مبادا دیر نہ ہو جائےتو جناب ڈاکٹر صاحب میری جانب سے ڈھیروں داد آپ کے للم کے کمال کی نذر کہ جس سے چہروں پر مسکراہٹیں بکھر جائیں اور آخر میں جناب محترم سرور عالم راز صاحب کا شکرگزار ہوں کہ مجھے ع ّزت عطا فرمائی الله آپ سبھی کو دونوں جہانوں کی ع ّزتیں عطا فرمائے
ممنون اسماعیل اعجاز http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=7963.0 انشورنس والے اور میں اور تو کا فلسفہ » بروز :جولائی 12:52:02 ,2013 ,15شام « عزیز گرامی حسنی صاحب :سلام شوق!اپ کا انشائیہ پڑھ کر مزا آ گیا۔ کاش آپ اپنی اس صلاحیت پر مزید محنت کریں اور مزاح اور طنز کی دنیا میں ایک ممام بنا لیں۔ آپ کا للم نہایت شگفتہ و شستہ ہے ،خیال آرائی اور منظر کشی میں آپ ماہر ہیں،زبان و بیان بہت
اچھے ہیں تو پھر دیر کس بات کی؟ میری مخلصانہ گزارش ہے کہ طنز ومزاح کی جانب سجنیدگی سے توجہ دیں اوراپنے انداز فکر و سخن کو نکھاریں۔ اردو میں طنز و مزاح بہت کم ہے کیونکہ ہماری زندگی اور معاشرہ خود درد و رنج اور استحصال کا مارا ہوا ہے۔ ظاہر ہے کہ جب انسان کی زندگی عذاب ہو تو اس کو ہنسی کیسے سوجھے گی؟ اس حوالے سے مزاح نگار ایک رحمت بن جاتا ہے کیونکہ وہ لوگوں کو ہنساتا ہے اور سبك سکھاتا ہے۔ آپ کا انشائیہ صرف واپڈا کا انشائیہ نہیں ہے بلکہ ہر ایسے ادارہ اور ایسے لوگوں کا خاکہ ہے جنہوں نے عوام کی زندگی عذاب بنا رکھی ہے۔ اچھے انشائیہ پر داد لبول کیجئے اور میری گزارش پر ضرور سوچئے اور کام کیجئے۔ شکریہ ۔ بالی راوی سب چین بولتا ہے۔ سرور عالم راز
اس محبت اور توجہ کے لیے احسان مند ہوں۔ پچھلے تمریبا پچاس برس سے لکھنے پڑھنے اور پڑھانے سے رشتہ و تعلك ہے۔ بساط بھر لکھتا رہتا ہوں۔ کتابیں بھیشائع ہوئی ہیں۔ رسائل وغیرہ میں بھی مواد شائع ہوتا رہتاہے۔ ابتدا افسانہ سے ہوئی۔ لسانیات اور غالب فیلڈ ہیں۔ حال ہی میں ۔۔۔۔۔۔ زبان غالب کا لسانی و ساختیاتی مطالعہ ۔۔۔۔۔۔ کتاب شائع ہوئی ہے۔ آپ کی توجہ میرے لیے بڑی اہمیت رکھتی ہے۔ الله آپ کو خوش رکھے۔ ممصود حسنی مکرم بندہ حسنی صاحب :سلام مسنون سبحان الله ! آپ غالبیات کے ماہر ہیں اور ہم مرزا نوشہ کے متوالے! انشا الله آپ سے استفادہ ضرور رہے گا۔ آپ کی کتاب غالبا پاکستان میں شائع ہوئی ہو گی۔ اگر ایسا ہے تو اس کا حصول مشکل ہے۔ خیر کوئی بات نہیں۔ اگر نیٹ پر وہ کسی صورت میں دستیاب ہو تو ضرور بتائیں۔ محفل
کے کچھ دوست اس کوحاصل کرنے کا شوق رکھتے ہیں۔آپ سے ایک گزارش ہے۔ غالب کے بہت سے اشعار معمے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اگر آپ گاہے گاہے مرزا غالب کے ایسے اشعار کی تشریح سے محفل کو نوازتے رہیں تو بڑی عنایت ہو گی۔ غالب سے زیادہ شاید ہی کسی اور شاعر کی شرحیں لکھی گئی ہیں لیکن بہت سی باتیں ابتک پردہ خفا میں ہی ہیں۔ کیا آپ ہماری انجمن کے لئے یہ کام کرسکیں گے؟ پیشگی شکریہ لبول فرمائیں۔ سرور عالم راز جناب محترم ڈاکٹر ممصود حسنی صاحب سلام مسنون پی ِش خدمت ہے بہت خوب تحریر ہے طنز و مزاح کا شہکار اور ساما ِن عبر ِت غور و فکر اور اس میں آپ کا اندا ِز بیاں خوب ہے ،داد میری جانب سے لبول فرمائیے
نیازمند اسماعیل اعجاز http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=7974.0 غیرملکی بداطواری دفتری اخلالیات اور برفی کی چاٹ » بروز :جولائی 08:06:17 ,2013 ,11صبح« مکرمی حسنی صاحب :سلام علیکم میرے اس خط کو نشانی سمجھ لیں کہ آپ کا انشائیہ میں نے مزے لے لے کر اور با ضابطہ عبرت پکڑپکڑ کر پڑھلیا ہے۔ اگر انشائیہ کا تعلك آپ کے وطن سے مخصوص نہ
ہوتا اور میں ہندوستان کا سابك شہری نہ ہوتا تو کچھ عرض کرتا لیکن تجربوں سے ظاہر ہوگیا ہے کہ ایسے نازک معاملات میں خاموشی اچھی ہوتی ہے۔ سو میری خاموشی لبول کیجئے اور ساتھ ہی داد بھی۔ سرور عالم راز http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=7961.0 اس پرچم تلے » بروز :ستمبر 02:24:31 ,2014 ,11صبح « پریشان نہ ہوںاگر آپ کی بیوی کہنا نہیں مانتی تو پریشان نہ ہوں یہ کوئی
ایسی بات نہیں۔ آپ کو یاد رکھنا ہو گا کہ کسی کی بھی نہیں مانتی۔ سارے شدہ اس پرچم تلے ایک ہیں۔ مشورہ ایک بابا زندگی کی آخری سانسیں لے رہا تھا۔ اس کےلریبی رشتہ دار وہاں افسردہ اور سوگوار بیٹھے اس کےمرنے کا انتظار کر رہے تھے۔ خواتین رونے دھونے اور بین بازی کے لیے بےچین و بےکل ہو رہی تھیں۔ ایکصاصب نے مشورہ دیا فارغ بیٹھے ہیں جب تک بابا مرتا نہیں چلو اسے غسل ہی دے دیتے ہیں۔ خاوند بیمار خاوند :مجھے ڈنگر ڈاکٹر کے پاس لے چلو۔ بیوی :وہ کیوں؟
بیمار خاوند :روز صبح مرغے کی طرح اٹھ جاتا ہوں‘ پھرگھوڑے کی طرح بھاگ بھاگ کر دفتر جاتا ہوں ۔ وہاں سارادن گدھے کی طرح کام کرتا ہوں۔ گھر آ کر تمہاری شکائتیںسن کر بچوں پر کتے کی طرح بھونکتا ہوں۔ بھیڑ کی طرح تمہارے حضور میں میں کرتا ہوں۔ بلی کی طرح بچے سمبھلتا ہوں اور تم کھانا پکاتی ہو۔ بکری کی طرح کھانے میں ساگ پات کھاتا ہوں اور رات کو بھینس کے ساتھ لیٹ جاتا ہوں۔ مت پڑھو توتا دنیا کی ہر زبان بول سکتا ہے۔ اونٹ بغیر کھائے پیے سفر کر سکتا ہے۔ بندر بہت اچھا نمال ہے۔ اور اس سے آگے مت پوچھو ۔
۔ ۔ ۔ نہ پڑھو میں کہتا ہوں نہ پڑھو گدھا جس کام سے منع کرو وہی کرتا ہے۔ امی کا جوابمیں پی کر نہیں بہکتا اسے دیکھ کر بہک جاتا ہوں۔ اتنا بتا شراب حرام ہے یا وہ؟ امی کا جواب :شراب حرام ہے اور وہ حرامزادی ................. محترم جناب ڈاکٹر ممصود حسنی صاحب! سلام خوب شگوفے ہیں جناب۔ ہم بھی اس َعلم (اَلم) کے سائےمیں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ نصیحت تو انہیں حاصل کرنی
چاہیئے جن کے جملہ حموق ہنوز غیر محفوظ ہیں۔ اچھا لگا پڑھ کر۔ ۔۔۔۔ ایک اور بات لاب ِل ذکر ہے کہ آپ نے طوطے کو ت سےلکھ کر اس کی چونچ کے نموش مٹا دیئے ہیں اور اس کاحلیہ بدل سا گیا ہے۔ یمین جانئیے ت سے لکھا ہؤا توتا تو ہمیں ہرا بھی نہیں دکھ رہا۔ دُعا گو وی بی جی محب مکرم حسنی صاحب :سلام مسنونہماری طرف ایک محاورہ مستعمل ہے \"ہر فن مولا\"۔ شاید آپ نے بھی سنا ہوگا۔ سو آپ بھی \"ہر فن مولا\" ہیں۔ کیانظم ،کیا غزل ،کیا تحمیمی مضمون اور کیا انشائیہ اور اب
کیا ہی لطیفے۔ ہر میدان میں آپ پورے ہیں۔ سبحان الله۔ دعا ہے کہ اپ اور آپ کا للم دونوں اسی طرح چلتے رہیںاور ہم مستفید ہوتے رہیں۔ آپ کی یہ پھلجھڑیاں خوب ہیں۔\"ڈانگر ڈاکٹر\" والے لطیفے کا آخری جملہ پڑھ کر میں بے اختیار ہنس پڑا۔ یہ کہنا بالکل سچ ہے کہ انجمن کی رونك آپ جیسے لوگوں سے ہی لائم ہے۔ بالی راوی سب چین بولتا ہے۔ سرور عالم راز http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=9179.0 شاعری
چودہ اگست اک دن ہے ................. چودہ اگست اک دن ہے جو شرق اجالتا ہے افك میں لہو اچھالتا ہےاس دن خوش بو اگتی ہے نکہت نکھرتی ہے بگڑی سنورتی ہے جذبے لہو گاتے ہیںان حد صدمے سناتے ہیں خواب غفلت چراتے ہیں
مایوسی کے دھبے مٹاتے ہیں فردوس کی ہوا لاتے ہیں چودہ اگست اک دن ہے کر گزرنے کی یاد دلاتا ہے برف لہو گرماتا ہے شہیدوں کا سندیسہ لہراتا ہے اٹھو جاگو صبح ہوئی ہے صدیاں نہ جو کر سکیں ہمارا لہو وہ کر گیا اس زمین کی تم مانگ سنوروخون پسینے سے اس کو نکھارو آتی نسلوں تک یہ زندہ رہے ان کے ممدر میں تابندہ رہے چودہ اگست اک دن ہے Fri Aug 12, 2016 8:21 am
_________________ zeeshanshafi Senior Member PakistaniNice 14 August is very special day .... well nice sharing Sat Aug 13, 2016 11:30 am _________________ Dr Maqsood Hasni Senior Proud Pakistani punjabaap ne tovajo farmaee is ke liay bari bari meharbani Sun Aug 14, 2016 8:24 am
_________________ I K QAZI Moderator Germany Tamaam Ehliyaan e Wattan Ko 69 Wi Jishan e Azaadi Mubbarak Ho.Shukriya Hasni Sahib!!!!! Sun Aug 14, 2016 7:30 pmhttp://www.forumpakistan.com/14-aguest-ik-din-hai-t128168.ht ml#ixzz4HPLHFVoS _________________ ch0c0 Star Member
bht bht allwww... xactly.... khush rahenhttp://humfriendz.com/showthread.php?2524-%26%231670%3B%26%231608%3B%26%231583%3B%26%231729%3B-%26%231575%3B%26%231711%3B%26%231587%3B%26%231578%3 B _________________ عمدہ اور خوب صورت کلام شیئر کرنے کا شکریہ مولعہ کی مناسبت سے بہت اچھی شیئرنگ واہ جی واہhttp://www.urdutehzeb.com/showthread.php/28921-%DA%86%D9%88%D8%AF%DB%81-%D8%A7%DA%AF%D8%B3%D8%AA-%D8%A7%DA%A9-%D8%AF%D9%86-%DB%81
%DB%92 _________________ wah ji wah nice sharing ki he humare sath share karne ka shukrya muzafar alihttp://www.urdutehzeb.com/showthread.php/28918-%DA%86%D9%88%D8%AF%DB%81- %D8%A7%DA%AF%D8%B3%D8%AA _________________ ROHAAN ZABERDAST SHARINGhttp://www.tafrehmella.com/threads/abk_ksr_mh-796-2016-%DA%86%D9%88%D8%AF%DB%81-%D8%A7%DA%AF%D8%B3%D8%AA-%D8%A7%DA%A9-%D8%AF%D9%86-%D B%81%DB%92.292818/#post-3131058 _________________
ROHAAN BOHAT UMDAHhttp://www.tafrehmella.com/threads/%DA%86%D9%88%D8%AF%DB%81-%D8%A7%DA %AF%D8%B3%D8%AA.292807/#post-3130893 _________________ بارود کے موسم کرائے کے لاتل کیا بھکشا دیں گے؟
کرن ہماری کھا جا ہے ہم موسی کے کب پیرو ہیںجو آسمان سے من و سلوی اترے گا اپنی دونی کا گیندا ہیرے کی جڑت کے گہنوں سے گربت کی چٹیا پر سوا سج دھج رکھتا ہے میری کا طعنا معنا اکھین کے سارے رنگوں پر کہرا بن کے چھا جاتا ہے کوڑ کی برکی کا وش دیسی نغموں میں ڈرم کا بے ہنگم غوغا طبلے کی ہر تھاپ کھا پی جاتا ہے
کرائے کے لاتل کیا بھکشا دیں گے؟ ان کی آنکھوں میں تو بارود کے موسم پلتے ہیںhttp://www.urdutehzeb.com/showthread.php/3429-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%D9%88% D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D8%B3%D9%85 _________________ سچ کے آنگن میں جب بھوک کا استر حرص کی بستی میں جا بستا ہے اوپر کی نیچے‘ نیچے کی اوپر آ جاتی ہے چھاج کی تو بات بڑی چھلنی پنچ بن جاتی ہے
بکری ہنس چال چلنے لگتی ہے کوے کے سر پر سر گرو کی پگڑی سج جاتی ہے دہمان بو کر گندم فصل جو کی کاٹتے ہیں صبح کا اترن لے کر کالی راتیں سچ کے آنگن میں جا بستی ہیں مارچ ١٩٧٤ ‘١٩ » بروز :اکتوبر 2014 ,30صبح « مکرم بندہ حسنی صاحب :سلام علیکم ایک مدت کے بعد آپ کی خدمت میں حاضر ہورہا ہوں۔بہانہ کوئی نہیں ہے۔ بس زندگی جب جس کام کی مہلت دےدے وہی غنیمت ہے۔ انجمن آتا رہا ہوں ،ادھر لکھنا پڑھنا
پھر شروع کردیا ہے۔ آپ حال میں انجمن میں نظر نہیں آئے۔ یمین ہے کہ اپنے ارادت مندوں سے خفا نہیں ہوئے ہوں گے۔ آپ کی انجمن کو اور اردو کوبہت ضرورت ہے۔ نثرنگاری کا فن اب بہت مضمحل ہو گیا ہے۔ آپ جیسا لکھتے ہیں ویسا لکھنے والے اب خال خال رہ گئے ہیں۔ سو اگر کوئی گستاخی ہو گئی ہو تو ازراہ بندہ نوازیدرگذرکیجئے اور یہاں آنا جانا برابر لائم رکھئے۔ جزاک الله خیرا۔آج آپ کی تلاش میں اس طرف نکل آیا تو یہ آزاد نظم نظر آئی۔ یمین جانئے کہ کئی مرتبہ اسے پڑھا اور بہت غور سے پڑھا۔ کچھ الله کا \"انعام\" ایسا مجھ پر ہے کہ آزادشاعری بڑی مشکل سے ذہن میں اتر پاتی ہے۔ شاید یہ استربیت کا اثر ہے جو بچپن سے مجھ کو ملتی رہی ہے۔ بہرکیف میں کوشش تو بہت کرتا ہوں لیکن ہاتھ بہت کم آتا ہے اور مشکل سے آتا ہے۔ آپ کی نظم مختصر ہے لیکن میرے لئے جوئے شیر بن کر رہ گئی ہے۔ جس طرح نظم شروع ہوئی ہے اور جس طرح اختتام کو پہنچی ہے وہ ایک الجھن میں ڈال گیا ہے۔ اگر آپ نظم کو نثر میں چندجملوں کے ذریعہ واضح کر دیں تو مجھ پر عنایت ہوگی۔ یہکوئی مذاق یا طنز نہیں ہے بلکہ اظہار حمیمت ہے۔ کھلواڑ
نہیں ہے بلکہ نظم کی گہرائی تک پہنچنے کی کوشش ہے۔ امید ہے کہ آپ توجہ فرمائیں گے۔ شکریہ سرور عالم رازhttp://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=9301.0 _________________ جب تک وہ لتل ہو گیا پھر لتل ہوا ایک بار پھر لتل ہوا اس کے بعد بھی لتل ہوا
وہ مسلسل لتل ہوتا رہا جب تک سیٹھوں کی بھوک‘ نہیں مٹ جاتی جب تک خواہشوں کا‘ جنازہ نہیں اٹھ جا وہ لتل ہوتا رہے گا وہ لتل ہوتا رہے گا محترمی ڈاکٹر حسنی صاحب:آداب عرض آپ کی نثری نظم پڑھی اور مستفید ہوا۔ نثری نظم کیضرورت میری سمجھ میں نہیں آتی ہے۔ نثری نظم دراصل اچھی نثر کو چھوٹے بڑے ٹکڑوں میں تمسیم کرنے کادوسرا نام ہے۔ خیر یہ ایک الگ بحث ہے۔ مجھ کو آپ کی یہ نثری نظم اس لئے اچھی لگی کہ اس کا موضوع ولت کی پکار ہے۔ جس طرح ساری دنیا میں اور خاص طور سے دنیائے اسلام میں :سیٹھوں ،وڈیروں :کے ہاتھوںعوام کا استحصال ہو رہا ہے وہ بہت عبرتناک ہے۔ افسوس کہ اس کا علاج سمجھ میں نہیں آتا۔ ایک سوال دل میں
اٹھتا ہے کہ اس لدر ظلم ہو رہا ہے تو وہ ہستی جس کو ہم:الله ،خدا ،بھگوان ،گاڈ :کہتے ہیں کیوں خاموش ہے؟ اگرسب کچھ اس کے ہاتھ میں ہے تو پھر وہ کچھ کرتی کیوںنہیں؟ آپ نے بھی اس پر سوچا ہوگا۔ مناسب جانیں تو اس پر لکھیں۔ شکریہ۔ خادم مشیر شمسی » بروز :جنوری « ,2014 ,20 http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=8503.0 _________________ صبح ہی سے
وہ آگ عزازئیل کی جو سرشت میں تھی اس آگ کو نمرود نے ہوا دی اس آگ کا ایندھن لارون نے پھر خرید کیا اس آگ کو فرعون پی گیا اس آگ کو حر نے اگل دیا یزید مگر نگل گیا اس آگ کو میر جعفر نے سجدہ کیامیر لاسم نے مشعل ہوس روشن کی اس آگ کے شعلے پھر بلند ہیں مخلوق ارضی ڈر سے سہم گئ ہے
ابر باراں کی راہ دیکھ رہی ہے کوئی بادل کا ٹکڑا نہیں صبح ہی سے تو آسمان نکھر گیا ہے 1980 واہ ...بہت عمدہ فیصل فارانی » بروز :جنوری 2014 ,15صبح «http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=8488.0
_________________ نوحہ وہ لیدی نہ تھا خیر وشر سے بے خبر معصوم فرشتوں کی طرح جھوٹے برتنوں کے گردانگلیاں محو رلص تھیں اس کی ہر برتن کی زبان پہ اس کی مرحوم ماں کا نوحہ باپ کی بےحسی اور جنسی تسکین کا بین تھا
آنکھوں کی زبان پہ اک سوال تھا ‘اس کو زندگی کہتے ہیں یہی زندگی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟ محترمی جناب حسنی صاحب :آداب عرضمیں شاعر نہیں ہوں بس ادب کا شوق ضرور ہے مجھ کو۔اس لئے اگر کوئی غلط بات کہہ جاؤں تو معاف کر دیجئے گا۔ آپ کی نظم \"نوحہ\" میری سمجھ میں نہیں آئی۔ ایسامحسوس ہوا جیسے اپ کا مطلب الفاظ کے پیچ و خم میںکہیں گم ہو گیا۔ کئی مرتبہ نظم پڑھی اور غور کیا لیکن باتپوری طرح واضح نہیں ہوئی۔ یہ ضرور میری کوتاہی ہے۔بڑی عنایت ہوگی اگر آپ اپنے خیال اور طرز بیان پر کچھروشنی ڈآلیں۔ میرا خیال ہے کہ اس سے کچھ اور دوستوں کابھی فائدہ ہو گا۔ شکریہ پیشگی لبول کیجئے۔ آپ کی
وضاحت کا انتظار رہے گا۔ خادم : مشیر شمسی » بروز :جنوری « 2014 ,20 محترم سید صاحب آپ نے توجہ فرمائی‘ دل و جان سے احسان مند ہوں۔ الله آپ کو خوش رکھے۔آپ کی تحریر بتاتی ہے‘ آپ الله کے فضل سے آسوددہ حالہیں۔ آپ کو تیسرے اور چوتھے درجے کے کسی ہوٹل میںبیٹھ کر‘ چائے سے شغل فرمانے کا اتفاق نہیں ہوا۔ آپ نے کسی بڑے گھر میں‘ کسی معصوم بچے کو برتن صاف کرتے نہیں دیکھا۔ اگر یہ آپ نے ملاحظہ فرمایا ہوتا‘ تو
سب سمجھ میں آ جاتا۔لبلہ میں نے دیکھا ہے اور دیکھتا رہتا ہوں۔ میں گلی میں دس بارہ برس کے بچوں کی‘ رات گیے‘ گرم انڈے کی آوازیں سنتا ہوں۔ اگر جناب پر مطلب واضع نہ ہوا ہو‘ تو چشم تصور میں‘میری بھیگی پلکوں کو دیکھ لیں‘ ممکن ہے‘ مطلب واضع ہو جائے۔ ممصود حسنی بروز :جنوری « 2014 ,21 ** واہ ...ڈاکٹر صاحب ! آپ نے ہمارے معاشرے کے اس نوحے -کو بہت عمدگی سے بیان کیا ہے باپ کی بے حسی اور
جنسی تسکین کا بین بہت کم الفاظ میں آپ نے اشارہ دیا ہے کہ لصور صرف معاشرے یا اربا ِب اختیار کا نہیں ہے بلکہ اس جرم میں وہ لوگ بھی برابر کے شریک ہیں جو اپنے وسائل کو دیکھے بنأ ہی اپنی نفسانی خواہشات کاگھوڑا سرپٹ سرپٹ دوڑائے چلے جاتے ہیں اور ساتھ میں اپنی (مذہبی) جاہلیت کی وجہ سے بچوں کی ایک لطار کھڑی کر دیتے ہیں فیصل فارانی »بروز :فروری « 2014 ,06http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=8504.0
_________________ ایندھن دیکھتا اندھا سنتا بہرا سکنے کی منزل سے دور کھڑا ظلم دیکھتا ہے آہیں سنتا ہے بولتا نہیں کہتا نہیں جہنم ضرور جائے گ ** ڈاکٹر صاحب ! خوب نظم ہےایک سطر کو سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں ,کیا مفہوم
?کے اعتبار سے یہ یوں ہی ہے نا (کر) سکنے کی منزل سے دور کھڑا فیصل فارانی « 2014 ,06 فروری:بروز bari bari meharbani janab (کر) سکنے کی منزل سے دور کھڑا aap darust samjhe hain maqsood hasnihttp://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=8492.0 _________________ عاری
جبرائیل ادراکشاہین پرواز لے گیا سیماب بےلراریگلاب خوشبو لے گیا مہتاب چاندنیخورشید حدت لے گیاجو جس کو پسند آیا لے گیا تیرے پاس کیا رہا دو ہات‘ خالیدو آنکھیں‘ بے نور راتوں کے خواب بے رونك‘ بےزار دن کے اجالے
خاموش‘ اداس ہمالہ‘ مٹی کا ڈھیر حرکت سے عاری تو‘ مٹی کا ڈھیر حرکت سے عاری _________________ ُمحترم جناب ڈاکٹر ممصود حسنی صاحب! اسلام علیکمآپ کی نظموں پر آج پہلی بار نظر پڑی۔ ہم نے ِانھیں بُہتہی ِفکر انگیز اور ولولہ انگیز پایا۔ یہ نظم ہمیں بُہت پسندآئی ہے۔ اگرچہ ہم آپ کے ِعلم کے ُممابلے میں شائید اِسےاُن معنوں تک سمجھ نہ پائے ہوں۔ جہاں تک ہم سمجھےہیں آپ ِاس میں اِنسان سے ُمخا ِطب ہیں اور کہہ رہے ہیںکہ اِنسان صرف لُدرت کی عطا کی ہوئی چیزوں سے ُکچھحاصل کرتا ہے۔ اگر اِس سے سب ُکچھ چھین لیا جائے تو
اِنسان کے اپنے پاس ُکچھ بھی نہیں ،فمط مٹی کا ڈھیر ہے۔ِانسان کو لُدرت کی تراشی چیزیں بُہت ُکچھ دیتی ہیں ،لیکن اِنسان ِان مخلولات کو ُکچھ نہیں دے سکتا۔ البتہ جبرائیل والی بات ہم سمجھ نہیں سکے ہیں اور اپنی کم ِعلمی پر نادم ہیں۔ اگر ہم سمجھنے میں ُکلی یا ُجزوی طور پر غلط ہوں تو مہربانی فرما کر ِاس ناچیز کی بات پر خفا نہ ہوئیے گا۔ہمارا ِعلم و ادراک فمط ِاتنا ہی ہےِ ،جس پر ہم مجبور ہیں اور شرمسار بھی۔ طال ِب دُعا وی بی جی tovajo ke liay ehsan'mand hoon.
Allah aap ko khush rahe jald hi tafsilun arz karne ki koshesh karoon ga lane lay janay ka kaam jabreel hi karta hai. aql-e-kul bhi maroof hai adami bila aql kaam chala rara hai natijatun jo ho raha hai samnay hai maqsood hasni « 2014 ,07 فروری:بروز ُمحترم جناب ڈاکٹر ممصود حسنی صاحب! سلام مسنونُشکر ُگزار تو ہم ہیں کہ آپ نے ہماری اُلجھن دور کی اور
ہمیں ِاس نظم کا صحیح معنوں میں مزا لینے اور سمجھنے میں مدد دی۔ آپ کی اس بات aql-e-kul bhi maroof haiنے بات واضح کر دی ہے اور ہمارے ِعلم میں اضافے کا باعث بھی کیا۔ ُشکریہ اور دُعاؤں کے ساتھ خاکسار وی بی جی *** http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=8506.0 دروازہ کھولو
وڈیائی کا سرطان بھیجے کے ریشوں میں جب بھی گردش کرتا ہے بھوک کا چارا میتھی میں کرونڈ سا لگتا ہے موڈ کی تکڑی کے پلڑے خالی رہتے ہیں حرکت کرتے ہونٹدنبی سٹی اور امریکن سنڈی سے بدتر لگتے ہیں لتل پہ روتی آنکھیں لاتل کو گالی بکتی آنکھیں نفرت برساتی آنکھیں بدلے کی بھاونا رکھتی آنکھیں
مسور میں کوڑکو لگتی ہیں حك سچ کے لاتل بولوں پرجئے جئے کار سے عاری جھیبا تالی سے خالی ہاتھ بیکار نکمے روڑی کا کچرا لگتے ہیں انگلی کے اشارے پر لرزیں نہ کانپیں ڈھیٹوں کی بھاتی دھرتی نہ چھوڑیں ایسے پاؤں کنبھ کرن کے وارث لگتے ہیں دھونس ڈپٹ کے کالے کلمے سننے سے عاری سماعی آلے
راون غلیل کا چدا لگتے ہیں پھولوں سے کومل کہتے سنتے ممتا جذبےڈوبتی کشتی کا ہچکولا لگتے ہیں یثرب کی مٹی پہ مر مٹنے والو کالے یرلان یا پھر لطر بررید سے پہلے کل نفس کا انجکشن لا الہ کا وٹمن حبل الوورید میں رکھ دو کلکیریا فلور کے لطرے لیزر شعاعیں ان کے بھیجے کی
پیپ آلودہ گلٹی کا تریاق نہیں ہیں من مندر کا دروازہ کھولو آتے کل کی راہ مت دیکھو آتا کل کب اکال کا گھر ہے » بروز :جولائی « 2013 ,19 ***** جناب محترم ڈاکٹر ممصود حسنی صاحبآپ کا یہ کلام پڑھن کے نال ہی دماغ کے بوہے پہ جینویںکسی نے آکر دستک دینڑ کے بجائے ُکسھن ماریا ،وجا جا کے ٹھا کرکے بڑا ای سواد آیا ،کیا ای بات ہے ہماری طرف سے ایس سوہنی تے من موہنی تحریر سے فیضیاب فرمانڑ کے واسطے چوہلیاں پرھ پرھ داد پیش ہےگی تواڈا چاہنے والا خیال آپ کی محفل میں آچ پھر آیا
اسماعیل اعجاز « 2014 ,01 جولائی:»بروز muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa خیال *** is mohabat aur izzat afzaee ke liay mamnoon hoon Allah aap ko khush rakhe maqsood hasnihttp://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=7988.0
حیرت تو یہ ہے موسم گل ابھی محو کلام تھا کہ مہتاب بادلوں میں جا چھپا اندھیرا چھا گیا پریت پرندہ ہوس کے جنگلوں میں کھو گیا اس کی بینائی کا دیا بجھ گیاکوئی ذات سے‘ کوئی حالات سے الجھ گیا کیا اپنا ہے‘ کیا بیگانہ‘ یاد میں نہ رہا بادل چھٹنے کو تھے کہ افك لہو اگلنے لگا دو بم ادھر دو ادھر گرے پھر تو
ہر سو دھواں ہی دھواں تھا چہرے جب دھول میں اٹے تو ظلم کا اندھیر مچ گیاپھر اک درویش مینار آگہی پر چڑھا کہنے لگا سنو سنو دامن سب سمو لیتا ہے اپنے دامن سے چہرے صاف کرو شاید کہ تم میں سے کوئی ابھی یتیم نہ ہوا ہو یتیمی کا ذوق لٹیا ڈبو دیتا ہے من کے موسم دبوچ لیتا ہے کون سنتا پھٹی پرانی آواز کو حیرت تو یہ ہے موسم گل کا سب کو انتظار ہے گرد سے اپنا دامن بھی بچاتا ہے
اوروں سے کہے جاتا ہے چہرہ اپنا صاف کرو‘ چہرہ اپنا صاف کرو » بروز :اگست « 2014 ,09 جناب ممصود حسنی صاحب سلام مسنونواہ واہ بہت خوب چبھتی ہوئی نظم ہے۔ ؐاپ نے چہرہ کوگرد سے صاف کرنے کو کہا ہے مگر حمیمت یہ ہے کہہمارا چہرہ اتنا مسخ ہو چکا ہے کہ اس کو صاف کرنےکی نہیں بلکہ ایک بڑے اپریشن کی ضرورت ہے کہ جسسے وہ چہرہ نکھرے جو کہ ہمارا اصلی اور بے مثالی چہرہ سامنے ؐائے۔ ایک دفعہ پھر داد۔
طالب دعا کفیل احمد « 2014 ,09 اگست:» بروز bari bari meharbani janab Allah aap ko salamat rakhe maqsood hasni « ,2014 ,10 اگست:بروزhttp://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=9121.0 میں نے دیکھا
Search
Read the Text Version
- 1
- 2
- 3
- 4
- 5
- 6
- 7
- 8
- 9
- 10
- 11
- 12
- 13
- 14
- 15
- 16
- 17
- 18
- 19
- 20
- 21
- 22
- 23
- 24
- 25
- 26
- 27
- 28
- 29
- 30
- 31
- 32
- 33
- 34
- 35
- 36
- 37
- 38
- 39
- 40
- 41
- 42
- 43
- 44
- 45
- 46
- 47
- 48
- 49
- 50
- 51
- 52
- 53
- 54
- 55
- 56
- 57
- 58
- 59
- 60
- 61
- 62
- 63
- 64
- 65
- 66
- 67
- 68
- 69
- 70
- 71
- 72
- 73
- 74
- 75
- 76
- 77
- 78
- 79
- 80
- 81
- 82
- 83
- 84
- 85
- 86
- 87
- 88
- 89
- 90
- 91
- 92
- 93
- 94
- 95
- 96
- 97
- 98
- 99
- 100
- 101
- 102
- 103
- 104
- 105
- 106
- 107
- 108
- 109
- 110
- 111
- 112
- 113
- 114
- 115
- 116
- 117
- 118
- 119
- 120
- 121
- 122
- 123
- 124
- 125
- 126
- 127
- 128
- 129
- 130
- 131
- 132
- 133
- 134
- 135
- 136
- 137
- 138
- 139
- 140
- 141
- 142
- 143
- 144
- 145
- 146
- 147
- 148
- 149
- 150
- 151
- 152
- 153
- 154
- 155
- 156
- 157
- 158
- 159
- 160
- 161
- 162
- 163
- 164
- 165
- 166
- 167
- 168
- 169
- 170
- 171
- 172
- 173
- 174
- 175
- 176
- 177
- 178
- 179
- 180
- 181
- 182
- 183
- 184
- 185
- 186
- 187
- 188
- 189
- 190
- 191
- 192
- 193
- 194
- 195
- 196
- 197
- 198
- 199
- 200
- 201
- 202
- 203
- 204
- 205
- 206
- 207
- 208
- 209
- 210
- 211
- 212
- 213
- 214
- 215
- 216
- 217
- 218
- 219
- 220
- 221
- 222
- 223
- 224
- 225
- 226
- 227
- 228
- 229
- 230
- 231
- 232
- 233
- 234
- 235
- 236
- 237
- 238
- 239
- 240
- 241
- 242
- 243
- 244
- 245
- 246
- 247
- 248
- 249
- 250
- 251
- 252
- 253
- 254
- 255
- 256
- 257
- 258
- 259
- 260
- 261
- 262
- 263
- 264
- 265
- 266
- 267
- 268
- 269
- 270
- 271