Important Announcement
PubHTML5 Scheduled Server Maintenance on (GMT) Sunday, June 26th, 2:00 am - 8:00 am.
PubHTML5 site will be inoperative during the times indicated!

Home Explore اہل ذوق کی نظر میں افسانہ۔مزاح۔شاعری

اہل ذوق کی نظر میں افسانہ۔مزاح۔شاعری

Published by maqsood5, 2016-08-22 23:58:03

Description: abk_ksr_mh.803/2016

مقصود حسنی کا تخلیقی ادب
اہل ذوق کی نظر میں
افسانہ۔مزاح۔شاعری
پیش کار
پروفیسر نیامت علی مرتضائی
ابوزر برقی کتب خانہ
اگست ٢٠١٦

Search

Read the Text Version

‫مکرم بندہ جناب حسنی صاحب‪ :‬سلام شوق‬‫خدا گواہ ہے کہ اردو انجمن نہایت خوش لسمت ہے کہ اس‬ ‫کو بیک ولت آپ اور اعجاز خیال صاحب جیسے انشائیہ‬ ‫نگار مل گئے ۔ آپ دوسری محفلوں کو دیکھیں تو لحط‬ ‫الرجال کی کیفیت طاری معلوم ہوتی ہے۔ ویسے بھی اردو‬ ‫دنیا میں نثرنگاری اور نثر نگاروں کاکال پڑا ہوا ہے۔‬‫انجمن آپ دونوں کی احسان مند ہے اور شکرگزار بھی۔ کیا‬‫ہی اچھا ہو کہ آپ دونوں احباب اپنے انشائیوں پر نظر ثانی‬ ‫کر کے اور انھیں مزید نکھار کے کتابی شکل میں اشاعت‬ ‫کی فکر کریں۔ کیا خیال ہے آپ دونوں کا؟‬ ‫بالی راوی سب چین بولتا ہے۔‬ ‫سرورعالم راز‬ ‫جناب محترم ڈاکٹر ممصود حسنی صاحب ‪ ،‬جناب محترم‬ ‫سرور عالم راز سرور صاحب اور صاحبا ِن محفل ‪،‬عید‬

‫مبارک کے ساتھ ساتھ آداب عرض ہیں‬ ‫جنا ِب عالی کچھ تاخیر سے حاضر ہوا مگر جیسے جیسے‬ ‫آپ کی تحریر پڑھتا گیا ہنسی کا ضط کرنا ناگزیر ہوتا چلا‬‫گیا اور آخر میں میری حالت پاکستان میں کسی زمانے میں‬ ‫جی ٹی روڈ پر چلنے والی اس کھچاڑا جی ٹی ایس‬ ‫) گورننمٹ ٹرانسپورٹ سروس(‬ ‫کی طرح ہوگئی جو رک جانے کے بعد بھی ہلتی رہتی تھی‬ ‫‪ ،‬بڑی دیر تک لطف اندوز ہونے کے بعد سوچا اپنی‬ ‫اندرونی کیفیت کا اظہار کر ہی دیا جائے‬ ‫وہ کہتے ہیں ناں کہ کہ جس سے پیار ہوجائے تو اس کا‬ ‫اظہار کر دو کہ مبادا دیر نہ ہو جائے‬‫تو جناب ڈاکٹر صاحب میری جانب سے ڈھیروں داد آپ کے‬ ‫للم کے کمال کی نذر کہ جس سے چہروں پر مسکراہٹیں‬ ‫بکھر جائیں‬ ‫اور آخر میں جناب محترم سرور عالم راز صاحب کا‬ ‫شکرگزار ہوں کہ مجھے ع ّزت عطا فرمائی‬ ‫الله آپ سبھی کو دونوں جہانوں کی ع ّزتیں عطا فرمائے‬

‫ممنون‬ ‫اسماعیل اعجاز‬ ‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=7963.0‬‬ ‫انشورنس والے اور میں اور تو کا فلسفہ‬ ‫» بروز‪ :‬جولائی ‪ 12:52:02 ,2013 ,15‬شام «‬ ‫عزیز گرامی حسنی صاحب ‪:‬سلام شوق!‬‫اپ کا انشائیہ پڑھ کر مزا آ گیا۔ کاش آپ اپنی اس صلاحیت‬ ‫پر مزید محنت کریں اور مزاح اور طنز کی دنیا میں ایک‬ ‫ممام بنا لیں۔ آپ کا للم نہایت شگفتہ و شستہ ہے‪ ،‬خیال‬ ‫آرائی اور منظر کشی میں آپ ماہر ہیں‪،‬زبان و بیان بہت‬

‫اچھے ہیں تو پھر دیر کس بات کی؟ میری مخلصانہ گزارش‬ ‫ہے کہ طنز ومزاح کی جانب سجنیدگی سے توجہ دیں اور‬‫اپنے انداز فکر و سخن کو نکھاریں۔ اردو میں طنز و مزاح‬ ‫بہت کم ہے کیونکہ ہماری زندگی اور معاشرہ خود درد و‬ ‫رنج اور استحصال کا مارا ہوا ہے۔ ظاہر ہے کہ جب انسان‬ ‫کی زندگی عذاب ہو تو اس کو ہنسی کیسے سوجھے گی؟‬ ‫اس حوالے سے مزاح نگار ایک رحمت بن جاتا ہے‬ ‫کیونکہ وہ لوگوں کو ہنساتا ہے اور سبك سکھاتا ہے۔ آپ‬ ‫کا انشائیہ صرف واپڈا کا انشائیہ نہیں ہے بلکہ ہر ایسے‬ ‫ادارہ اور ایسے لوگوں کا خاکہ ہے جنہوں نے عوام کی‬ ‫زندگی عذاب بنا رکھی ہے۔‬ ‫اچھے انشائیہ پر داد لبول کیجئے اور میری گزارش پر‬ ‫ضرور سوچئے اور کام کیجئے۔ شکریہ ۔‬ ‫بالی راوی سب چین بولتا ہے۔‬ ‫سرور عالم راز‬

‫اس محبت اور توجہ کے لیے احسان مند ہوں۔ پچھلے‬ ‫تمریبا پچاس برس سے لکھنے پڑھنے اور پڑھانے سے‬ ‫رشتہ و تعلك ہے۔ بساط بھر لکھتا رہتا ہوں۔ کتابیں بھی‬‫شائع ہوئی ہیں۔ رسائل وغیرہ میں بھی مواد شائع ہوتا رہتا‬‫ہے۔ ابتدا افسانہ سے ہوئی۔ لسانیات اور غالب فیلڈ ہیں۔ حال‬ ‫ہی میں ۔۔۔۔۔۔ زبان غالب کا لسانی و ساختیاتی مطالعہ ۔۔۔۔۔۔‬ ‫کتاب شائع ہوئی ہے۔ آپ کی توجہ میرے لیے بڑی اہمیت‬ ‫رکھتی ہے۔ الله آپ کو خوش رکھے۔‬ ‫ممصود حسنی‬ ‫مکرم بندہ حسنی صاحب‪ :‬سلام مسنون‬ ‫سبحان الله ! آپ غالبیات کے ماہر ہیں اور ہم مرزا نوشہ‬ ‫کے متوالے! انشا الله آپ سے استفادہ ضرور رہے گا۔ آپ‬ ‫کی کتاب غالبا پاکستان میں شائع ہوئی ہو گی۔ اگر ایسا ہے‬ ‫تو اس کا حصول مشکل ہے۔ خیر کوئی بات نہیں۔ اگر نیٹ‬ ‫پر وہ کسی صورت میں دستیاب ہو تو ضرور بتائیں۔ محفل‬

‫کے کچھ دوست اس کوحاصل کرنے کا شوق رکھتے ہیں۔‬‫آپ سے ایک گزارش ہے۔ غالب کے بہت سے اشعار معمے‬ ‫کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اگر آپ گاہے گاہے مرزا غالب کے‬ ‫ایسے اشعار کی تشریح سے محفل کو نوازتے رہیں تو‬ ‫بڑی عنایت ہو گی۔ غالب سے زیادہ شاید ہی کسی اور‬ ‫شاعر کی شرحیں لکھی گئی ہیں لیکن بہت سی باتیں اب‬‫تک پردہ خفا میں ہی ہیں۔ کیا آپ ہماری انجمن کے لئے یہ‬ ‫کام کرسکیں گے؟‬ ‫پیشگی شکریہ لبول فرمائیں۔‬ ‫سرور عالم راز‬ ‫جناب محترم ڈاکٹر ممصود حسنی صاحب‬ ‫سلام مسنون پی ِش خدمت ہے‬ ‫بہت خوب تحریر ہے طنز و مزاح کا شہکار اور ساما ِن‬ ‫عبر ِت غور و فکر اور اس میں آپ کا اندا ِز بیاں خوب ہے‬ ‫‪ ،‬داد میری جانب سے لبول فرمائیے‬

‫نیازمند‬ ‫اسماعیل اعجاز‬ ‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=7974.0‬‬ ‫غیرملکی بداطواری دفتری اخلالیات‬ ‫اور‬ ‫برفی کی چاٹ‬ ‫» بروز‪ :‬جولائی ‪ 08:06:17 ,2013 ,11‬صبح«‬ ‫مکرمی حسنی صاحب‪ :‬سلام علیکم‬ ‫میرے اس خط کو نشانی سمجھ لیں کہ آپ کا انشائیہ میں‬ ‫نے مزے لے لے کر اور با ضابطہ عبرت پکڑپکڑ کر پڑھ‬‫لیا ہے۔ اگر انشائیہ کا تعلك آپ کے وطن سے مخصوص نہ‬

‫ہوتا اور میں ہندوستان کا سابك شہری نہ ہوتا تو کچھ‬ ‫عرض کرتا لیکن تجربوں سے ظاہر ہوگیا ہے کہ ایسے‬ ‫نازک معاملات میں خاموشی اچھی ہوتی ہے۔ سو میری‬ ‫خاموشی لبول کیجئے اور ساتھ ہی داد بھی۔‬ ‫سرور عالم راز‬ ‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=7961.0‬‬ ‫اس پرچم تلے‬ ‫» بروز‪ :‬ستمبر ‪ 02:24:31 ,2014 ,11‬صبح «‬ ‫پریشان نہ ہوں‬‫اگر آپ کی بیوی کہنا نہیں مانتی تو پریشان نہ ہوں یہ کوئی‬

‫ایسی بات نہیں۔ آپ کو یاد رکھنا ہو گا کہ کسی کی بھی‬ ‫نہیں مانتی۔‬ ‫سارے شدہ اس پرچم تلے ایک ہیں۔‬ ‫مشورہ‬ ‫ایک بابا زندگی کی آخری سانسیں لے رہا تھا۔ اس کے‬‫لریبی رشتہ دار وہاں افسردہ اور سوگوار بیٹھے اس کے‬‫مرنے کا انتظار کر رہے تھے۔ خواتین رونے دھونے اور‬ ‫بین بازی کے لیے بےچین و بےکل ہو رہی تھیں۔ ایک‬‫صاصب نے مشورہ دیا فارغ بیٹھے ہیں جب تک بابا مرتا‬ ‫نہیں چلو اسے غسل ہی دے دیتے ہیں۔‬ ‫خاوند‬ ‫بیمار خاوند‪ :‬مجھے ڈنگر ڈاکٹر کے پاس لے چلو۔‬ ‫بیوی‪ :‬وہ کیوں؟‬

‫بیمار خاوند‪ :‬روز صبح مرغے کی طرح اٹھ جاتا ہوں‘ پھر‬‫گھوڑے کی طرح بھاگ بھاگ کر دفتر جاتا ہوں ۔ وہاں سارا‬‫دن گدھے کی طرح کام کرتا ہوں۔ گھر آ کر تمہاری شکائتیں‬‫سن کر بچوں پر کتے کی طرح بھونکتا ہوں۔ بھیڑ کی طرح‬ ‫تمہارے حضور میں میں کرتا ہوں۔ بلی کی طرح بچے‬ ‫سمبھلتا ہوں اور تم کھانا پکاتی ہو۔ بکری کی طرح کھانے‬ ‫میں ساگ پات کھاتا ہوں اور رات کو بھینس کے ساتھ لیٹ‬ ‫جاتا ہوں۔‬ ‫مت پڑھو‬ ‫توتا دنیا کی ہر زبان بول سکتا ہے۔‬ ‫اونٹ بغیر کھائے پیے سفر کر سکتا ہے۔‬ ‫بندر بہت اچھا نمال ہے۔‬ ‫اور‬ ‫اس سے آگے مت پوچھو‬ ‫۔‬

‫۔‬ ‫۔‬ ‫۔‬ ‫نہ پڑھو‬ ‫میں کہتا ہوں نہ پڑھو‬ ‫گدھا جس کام سے منع کرو وہی کرتا ہے۔‬ ‫امی کا جواب‬‫میں پی کر نہیں بہکتا اسے دیکھ کر بہک جاتا ہوں۔ اتنا بتا‬ ‫شراب حرام ہے یا وہ؟‬ ‫امی کا جواب‪ :‬شراب حرام ہے اور وہ حرامزادی‬ ‫‪.................‬‬ ‫محترم جناب ڈاکٹر ممصود حسنی صاحب! سلام‬ ‫خوب شگوفے ہیں جناب۔ ہم بھی اس َعلم (اَلم) کے سائے‬‫میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ نصیحت تو انہیں حاصل کرنی‬

‫چاہیئے جن کے جملہ حموق ہنوز غیر محفوظ ہیں۔‬ ‫اچھا لگا پڑھ کر۔‬ ‫۔۔۔۔‬ ‫ایک اور بات لاب ِل ذکر ہے کہ آپ نے طوطے کو ت سے‬‫لکھ کر اس کی چونچ کے نموش مٹا دیئے ہیں اور اس کا‬‫حلیہ بدل سا گیا ہے۔ یمین جانئیے ت سے لکھا ہؤا توتا تو‬ ‫ہمیں ہرا بھی نہیں دکھ رہا۔‬ ‫دُعا گو‬ ‫وی بی جی‬ ‫محب مکرم حسنی صاحب‪ :‬سلام مسنون‬‫ہماری طرف ایک محاورہ مستعمل ہے \"ہر فن مولا\"۔ شاید‬ ‫آپ نے بھی سنا ہوگا۔ سو آپ بھی \"ہر فن مولا\" ہیں۔ کیا‬‫نظم‪ ،‬کیا غزل‪ ،‬کیا تحمیمی مضمون اور کیا انشائیہ اور اب‬

‫کیا ہی لطیفے۔ ہر میدان میں آپ پورے ہیں۔ سبحان الله۔‬ ‫دعا ہے کہ اپ اور آپ کا للم دونوں اسی طرح چلتے رہیں‬‫اور ہم مستفید ہوتے رہیں۔ آپ کی یہ پھلجھڑیاں خوب ہیں۔‬‫\"ڈانگر ڈاکٹر\" والے لطیفے کا آخری جملہ پڑھ کر میں بے‬ ‫اختیار ہنس پڑا۔ یہ کہنا بالکل سچ ہے کہ انجمن کی رونك‬ ‫آپ جیسے لوگوں سے ہی لائم ہے۔ بالی راوی سب چین‬ ‫بولتا ہے۔‬ ‫سرور عالم راز‬ ‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=9179.0‬‬ ‫شاعری‬

‫چودہ اگست اک دن ہے‬ ‫‪.................‬‬ ‫چودہ اگست اک دن ہے‬ ‫جو شرق اجالتا ہے‬ ‫افك میں لہو اچھالتا ہے‬‫اس دن خوش بو اگتی ہے‬ ‫نکہت نکھرتی ہے‬ ‫بگڑی سنورتی ہے‬ ‫جذبے لہو گاتے ہیں‬‫ان حد صدمے سناتے ہیں‬ ‫خواب غفلت چراتے ہیں‬

‫مایوسی کے دھبے مٹاتے ہیں‬ ‫فردوس کی ہوا لاتے ہیں‬ ‫چودہ اگست اک دن ہے‬ ‫کر گزرنے کی یاد دلاتا ہے‬ ‫برف لہو گرماتا ہے‬ ‫شہیدوں کا سندیسہ لہراتا ہے‬ ‫اٹھو جاگو صبح ہوئی ہے‬ ‫صدیاں نہ جو کر سکیں‬ ‫ہمارا لہو وہ کر گیا‬ ‫اس زمین کی تم مانگ سنورو‬‫خون پسینے سے اس کو نکھارو‬ ‫آتی نسلوں تک یہ زندہ رہے‬ ‫ان کے ممدر میں تابندہ رہے‬ ‫چودہ اگست اک دن ہے‬ ‫‪Fri Aug 12, 2016 8:21 am‬‬

_________________ zeeshanshafi Senior Member PakistaniNice 14 August is very special day .... well nice sharing Sat Aug 13, 2016 11:30 am _________________ Dr Maqsood Hasni Senior Proud Pakistani punjabaap ne tovajo farmaee is ke liay bari bari meharbani Sun Aug 14, 2016 8:24 am

_________________ I K QAZI Moderator Germany Tamaam Ehliyaan e Wattan Ko 69 Wi Jishan e Azaadi Mubbarak Ho.Shukriya Hasni Sahib!!!!! Sun Aug 14, 2016 7:30 pmhttp://www.forumpakistan.com/14-aguest-ik-din-hai-t128168.ht ml#ixzz4HPLHFVoS _________________ ch0c0 Star Member

bht bht allwww... xactly.... khush rahenhttp://humfriendz.com/showthread.php?2524-%26%231670%3B%26%231608%3B%26%231583%3B%26%231729%3B-%26%231575%3B%26%231711%3B%26%231587%3B%26%231578%3 B _________________ ‫عمدہ اور خوب صورت کلام‬ ‫شیئر کرنے کا شکریہ‬ ‫مولعہ کی مناسبت سے بہت اچھی شیئرنگ‬ ‫واہ جی واہ‬http://www.urdutehzeb.com/showthread.php/28921-%DA%86%D9%88%D8%AF%DB%81-%D8%A7%DA%AF%D8%B3%D8%AA-%D8%A7%DA%A9-%D8%AF%D9%86-%DB%81

%DB%92 _________________ wah ji wah nice sharing ki he humare sath share karne ka shukrya muzafar alihttp://www.urdutehzeb.com/showthread.php/28918-%DA%86%D9%88%D8%AF%DB%81- %D8%A7%DA%AF%D8%B3%D8%AA _________________ ROHAAN ZABERDAST SHARINGhttp://www.tafrehmella.com/threads/abk_ksr_mh-796-2016-%DA%86%D9%88%D8%AF%DB%81-%D8%A7%DA%AF%D8%B3%D8%AA-%D8%A7%DA%A9-%D8%AF%D9%86-%D B%81%DB%92.292818/#post-3131058 _________________

ROHAAN BOHAT UMDAHhttp://www.tafrehmella.com/threads/%DA%86%D9%88%D8%AF%DB%81-%D8%A7%DA %AF%D8%B3%D8%AA.292807/#post-3130893 _________________ ‫بارود کے موسم‬ ‫کرائے کے لاتل‬ ‫کیا بھکشا دیں گے؟‬

‫کرن ہماری کھا جا ہے‬ ‫ہم موسی کے کب پیرو ہیں‬‫جو آسمان سے من و سلوی اترے گا‬ ‫اپنی دونی کا گیندا‬ ‫ہیرے کی جڑت کے گہنوں سے‬ ‫گربت کی چٹیا پر‬ ‫سوا سج دھج رکھتا ہے‬ ‫میری کا طعنا معنا‬ ‫اکھین کے سارے رنگوں پر‬ ‫کہرا بن کے چھا جاتا ہے‬ ‫کوڑ کی برکی کا وش‬ ‫دیسی نغموں میں‬ ‫ڈرم کا بے ہنگم غوغا‬ ‫طبلے کی ہر تھاپ‬ ‫کھا پی جاتا ہے‬

‫کرائے کے لاتل‬ ‫کیا بھکشا دیں گے؟‬ ‫ان کی آنکھوں میں تو‬ ‫بارود کے موسم پلتے ہیں‬‫‪http://www.urdutehzeb.com/showthread.php/3429-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%D9%88%‬‬ ‫‪D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D8%B3%D9%85‬‬ ‫_________________‬ ‫سچ کے آنگن میں‬ ‫جب بھوک کا استر‬ ‫حرص کی بستی میں جا بستا ہے‬ ‫اوپر کی نیچے‘ نیچے کی اوپر آ جاتی ہے‬ ‫چھاج کی تو بات بڑی‬ ‫چھلنی پنچ بن جاتی ہے‬

‫بکری ہنس چال چلنے لگتی ہے‬ ‫کوے کے سر پر‬ ‫سر گرو کی پگڑی سج جاتی ہے‬ ‫دہمان بو کر گندم‬ ‫فصل جو کی کاٹتے ہیں‬ ‫صبح کا اترن لے کر‬ ‫کالی راتیں‬ ‫سچ کے آنگن میں جا بستی ہیں‬ ‫مارچ ‪١٩٧٤ ‘١٩‬‬ ‫» بروز‪ :‬اکتوبر ‪2014 ,30‬صبح «‬ ‫مکرم بندہ حسنی صاحب‪ :‬سلام علیکم‬ ‫ایک مدت کے بعد آپ کی خدمت میں حاضر ہورہا ہوں۔‬‫بہانہ کوئی نہیں ہے۔ بس زندگی جب جس کام کی مہلت دے‬‫دے وہی غنیمت ہے۔ انجمن آتا رہا ہوں‪ ،‬ادھر لکھنا پڑھنا‬

‫پھر شروع کردیا ہے۔ آپ حال میں انجمن میں نظر نہیں‬ ‫آئے۔ یمین ہے کہ اپنے ارادت مندوں سے خفا نہیں ہوئے‬ ‫ہوں گے۔ آپ کی انجمن کو اور اردو کوبہت ضرورت ہے۔‬ ‫نثرنگاری کا فن اب بہت مضمحل ہو گیا ہے۔ آپ جیسا‬ ‫لکھتے ہیں ویسا لکھنے والے اب خال خال رہ گئے ہیں۔‬ ‫سو اگر کوئی گستاخی ہو گئی ہو تو ازراہ بندہ نوازی‬‫درگذرکیجئے اور یہاں آنا جانا برابر لائم رکھئے۔ جزاک الله‬ ‫خیرا۔‬‫آج آپ کی تلاش میں اس طرف نکل آیا تو یہ آزاد نظم نظر‬ ‫آئی۔ یمین جانئے کہ کئی مرتبہ اسے پڑھا اور بہت غور‬ ‫سے پڑھا۔ کچھ الله کا \"انعام\" ایسا مجھ پر ہے کہ آزاد‬‫شاعری بڑی مشکل سے ذہن میں اتر پاتی ہے۔ شاید یہ اس‬‫تربیت کا اثر ہے جو بچپن سے مجھ کو ملتی رہی ہے۔ بہر‬‫کیف میں کوشش تو بہت کرتا ہوں لیکن ہاتھ بہت کم آتا ہے‬ ‫اور مشکل سے آتا ہے۔ آپ کی نظم مختصر ہے لیکن‬ ‫میرے لئے جوئے شیر بن کر رہ گئی ہے۔ جس طرح نظم‬ ‫شروع ہوئی ہے اور جس طرح اختتام کو پہنچی ہے وہ‬ ‫ایک الجھن میں ڈال گیا ہے۔ اگر آپ نظم کو نثر میں چند‬‫جملوں کے ذریعہ واضح کر دیں تو مجھ پر عنایت ہوگی۔ یہ‬‫کوئی مذاق یا طنز نہیں ہے بلکہ اظہار حمیمت ہے۔ کھلواڑ‬

‫نہیں ہے بلکہ نظم کی گہرائی تک پہنچنے کی کوشش ہے۔‬ ‫امید ہے کہ آپ توجہ فرمائیں گے۔ شکریہ‬ ‫سرور عالم راز‬‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=9301.0‬‬ ‫_________________‬ ‫جب تک‬ ‫وہ لتل ہو گیا‬ ‫پھر لتل ہوا‬ ‫ایک بار پھر لتل ہوا‬ ‫اس کے بعد بھی لتل ہوا‬

‫وہ مسلسل لتل ہوتا رہا‬ ‫جب تک سیٹھوں کی بھوک‘ نہیں مٹ جاتی‬ ‫جب تک خواہشوں کا‘ جنازہ نہیں اٹھ جا‬ ‫وہ لتل ہوتا رہے گا‬ ‫وہ لتل ہوتا رہے گا‬ ‫محترمی ڈاکٹر حسنی صاحب‪:‬آداب عرض‬ ‫آپ کی نثری نظم پڑھی اور مستفید ہوا۔ نثری نظم کی‬‫ضرورت میری سمجھ میں نہیں آتی ہے۔ نثری نظم دراصل‬ ‫اچھی نثر کو چھوٹے بڑے ٹکڑوں میں تمسیم کرنے کا‬‫دوسرا نام ہے۔ خیر یہ ایک الگ بحث ہے۔ مجھ کو آپ کی‬ ‫یہ نثری نظم اس لئے اچھی لگی کہ اس کا موضوع ولت‬ ‫کی پکار ہے۔ جس طرح ساری دنیا میں اور خاص طور‬ ‫سے دنیائے اسلام میں ‪:‬سیٹھوں‪ ،‬وڈیروں‪ :‬کے ہاتھوں‬‫عوام کا استحصال ہو رہا ہے وہ بہت عبرتناک ہے۔ افسوس‬ ‫کہ اس کا علاج سمجھ میں نہیں آتا۔ ایک سوال دل میں‬

‫اٹھتا ہے کہ اس لدر ظلم ہو رہا ہے تو وہ ہستی جس کو ہم‬‫‪:‬الله‪ ،‬خدا‪ ،‬بھگوان‪ ،‬گاڈ‪ :‬کہتے ہیں کیوں خاموش ہے؟ اگر‬‫سب کچھ اس کے ہاتھ میں ہے تو پھر وہ کچھ کرتی کیوں‬‫نہیں؟ آپ نے بھی اس پر سوچا ہوگا۔ مناسب جانیں تو اس‬ ‫پر لکھیں۔ شکریہ۔‬ ‫خادم‬ ‫مشیر شمسی‬ ‫» بروز‪ :‬جنوری ‪« ,2014 ,20‬‬ ‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=8503.0‬‬ ‫_________________‬ ‫صبح ہی سے‬

‫وہ آگ‬ ‫عزازئیل کی جو سرشت میں تھی‬ ‫اس آگ کو نمرود نے ہوا دی‬ ‫اس آگ کا ایندھن‬ ‫لارون نے پھر خرید کیا‬ ‫اس آگ کو فرعون پی گیا‬ ‫اس آگ کو حر نے اگل دیا‬ ‫یزید مگر نگل گیا‬ ‫اس آگ کو‬ ‫میر جعفر نے سجدہ کیا‬‫میر لاسم نے مشعل ہوس روشن کی‬ ‫اس آگ کے شعلے‬ ‫پھر بلند ہیں‬ ‫مخلوق ارضی‬ ‫ڈر سے سہم گئ ہے‬

‫ابر باراں کی راہ دیکھ رہی ہے‬ ‫کوئی بادل کا ٹکڑا نہیں‬ ‫صبح ہی سے تو‬ ‫آسمان نکھر گیا ہے‬ ‫‪1980‬‬ ‫واہ‪ ...‬بہت عمدہ‬ ‫فیصل فارانی‬ ‫» بروز‪ :‬جنوری ‪ 2014 ,15‬صبح «‬‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=8488.0‬‬

‫_________________‬ ‫نوحہ‬ ‫وہ لیدی نہ تھا‬ ‫خیر وشر سے بے خبر‬ ‫معصوم‬ ‫فرشتوں کی طرح‬ ‫جھوٹے برتنوں کے گرد‬‫انگلیاں محو رلص تھیں اس کی‬ ‫ہر برتن کی زبان پہ‬ ‫اس کی مرحوم ماں کا نوحہ‬ ‫باپ کی بےحسی اور‬ ‫جنسی تسکین کا بین تھا‬

‫آنکھوں کی زبان پہ‬ ‫اک سوال تھا‬ ‫‘اس کو زندگی کہتے ہیں‬ ‫یہی زندگی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟‬ ‫محترمی جناب حسنی صاحب ‪:‬آداب عرض‬‫میں شاعر نہیں ہوں بس ادب کا شوق ضرور ہے مجھ کو۔‬‫اس لئے اگر کوئی غلط بات کہہ جاؤں تو معاف کر دیجئے‬ ‫گا۔ آپ کی نظم \"نوحہ\" میری سمجھ میں نہیں آئی۔ ایسا‬‫محسوس ہوا جیسے اپ کا مطلب الفاظ کے پیچ و خم میں‬‫کہیں گم ہو گیا۔ کئی مرتبہ نظم پڑھی اور غور کیا لیکن بات‬‫پوری طرح واضح نہیں ہوئی۔ یہ ضرور میری کوتاہی ہے۔‬‫بڑی عنایت ہوگی اگر آپ اپنے خیال اور طرز بیان پر کچھ‬‫روشنی ڈآلیں۔ میرا خیال ہے کہ اس سے کچھ اور دوستوں‬ ‫کابھی فائدہ ہو گا۔ شکریہ پیشگی لبول کیجئے۔ آپ کی‬

‫وضاحت کا انتظار رہے گا۔‬ ‫خادم ‪:‬‬ ‫مشیر شمسی‬ ‫» بروز‪ :‬جنوری ‪« 2014 ,20‬‬ ‫محترم سید صاحب‬ ‫آپ نے توجہ فرمائی‘ دل و جان سے احسان مند ہوں۔‬ ‫الله آپ کو خوش رکھے۔‬‫آپ کی تحریر بتاتی ہے‘ آپ الله کے فضل سے آسوددہ حال‬‫ہیں۔ آپ کو تیسرے اور چوتھے درجے کے کسی ہوٹل میں‬‫بیٹھ کر‘ چائے سے شغل فرمانے کا اتفاق نہیں ہوا۔ آپ نے‬ ‫کسی بڑے گھر میں‘ کسی معصوم بچے کو برتن صاف‬ ‫کرتے نہیں دیکھا۔ اگر یہ آپ نے ملاحظہ فرمایا ہوتا‘ تو‬

‫سب سمجھ میں آ جاتا۔‬‫لبلہ میں نے دیکھا ہے اور دیکھتا رہتا ہوں۔ میں گلی میں‬ ‫دس بارہ برس کے بچوں کی‘ رات گیے‘ گرم انڈے کی‬ ‫آوازیں سنتا ہوں۔‬ ‫اگر جناب پر مطلب واضع نہ ہوا ہو‘ تو چشم تصور میں‘‬‫میری بھیگی پلکوں کو دیکھ لیں‘ ممکن ہے‘ مطلب واضع‬ ‫ہو جائے۔‬ ‫ممصود حسنی‬ ‫بروز‪ :‬جنوری ‪« 2014 ,21‬‬ ‫**‬ ‫واہ‪ ...‬ڈاکٹر صاحب ! آپ نے ہمارے معاشرے کے اس‬ ‫نوحے‬ ‫‪-‬کو بہت عمدگی سے بیان کیا ہے‬ ‫باپ کی بے حسی اور‬

‫جنسی تسکین کا بین‬ ‫بہت کم الفاظ میں آپ نے اشارہ دیا ہے کہ لصور صرف‬ ‫معاشرے یا‬ ‫اربا ِب اختیار کا نہیں ہے بلکہ اس جرم میں وہ لوگ بھی‬ ‫برابر کے شریک ہیں جو اپنے وسائل کو دیکھے بنأ ہی‬ ‫اپنی نفسانی خواہشات کا‬‫گھوڑا سرپٹ سرپٹ دوڑائے چلے جاتے ہیں اور ساتھ میں‬ ‫اپنی (مذہبی) جاہلیت کی وجہ سے بچوں کی ایک لطار‬ ‫کھڑی‬ ‫کر دیتے ہیں‬ ‫فیصل فارانی‬ ‫»بروز‪ :‬فروری ‪« 2014 ,06‬‬‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=8504.0‬‬

‫_________________‬ ‫ایندھن‬ ‫دیکھتا اندھا سنتا بہرا‬ ‫سکنے کی منزل سے دور کھڑا‬ ‫ظلم دیکھتا ہے‬ ‫آہیں سنتا ہے‬ ‫بولتا نہیں کہتا نہیں‬ ‫جہنم ضرور جائے گ‬ ‫**‬ ‫ڈاکٹر صاحب ! خوب نظم ہے‬‫ایک سطر کو سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں ‪ ,‬کیا مفہوم‬

‫?کے اعتبار سے یہ یوں ہی ہے نا‬ (‫کر) سکنے کی منزل سے دور کھڑا‬ ‫فیصل فارانی‬ « 2014 ,06 ‫ فروری‬:‫بروز‬ bari bari meharbani janab (‫کر) سکنے کی منزل سے دور کھڑا‬ aap darust samjhe hain maqsood hasnihttp://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=8492.0 _________________ ‫عاری‬

‫جبرائیل ادراک‬‫شاہین پرواز لے گیا‬ ‫سیماب بےلراری‬‫گلاب خوشبو لے گیا‬ ‫مہتاب چاندنی‬‫خورشید حدت لے گیا‬‫جو جس کو پسند آیا‬ ‫لے گیا‬ ‫تیرے پاس کیا رہا‬ ‫دو ہات‘ خالی‬‫دو آنکھیں‘ بے نور‬ ‫راتوں کے خواب‬ ‫بے رونك‘ بےزار‬ ‫دن کے اجالے‬

‫خاموش‘ اداس‬ ‫ہمالہ‘ مٹی کا ڈھیر‬ ‫حرکت سے عاری‬ ‫تو‘ مٹی کا ڈھیر‬ ‫حرکت سے عاری‬ ‫_________________‬ ‫ُمحترم جناب ڈاکٹر ممصود حسنی صاحب! اسلام علیکم‬‫آپ کی نظموں پر آج پہلی بار نظر پڑی۔ ہم نے ِانھیں بُہت‬‫ہی ِفکر انگیز اور ولولہ انگیز پایا۔ یہ نظم ہمیں بُہت پسند‬‫آئی ہے۔ اگرچہ ہم آپ کے ِعلم کے ُممابلے میں شائید اِسے‬‫اُن معنوں تک سمجھ نہ پائے ہوں۔ جہاں تک ہم سمجھے‬‫ہیں آپ ِاس میں اِنسان سے ُمخا ِطب ہیں اور کہہ رہے ہیں‬‫کہ اِنسان صرف لُدرت کی عطا کی ہوئی چیزوں سے ُکچھ‬‫حاصل کرتا ہے۔ اگر اِس سے سب ُکچھ چھین لیا جائے تو‬

‫اِنسان کے اپنے پاس ُکچھ بھی نہیں‪ ،‬فمط مٹی کا ڈھیر ہے۔‬‫ِانسان کو لُدرت کی تراشی چیزیں بُہت ُکچھ دیتی ہیں‪ ،‬لیکن‬ ‫اِنسان ِان مخلولات کو ُکچھ نہیں دے سکتا۔ البتہ جبرائیل‬ ‫والی بات ہم سمجھ نہیں سکے ہیں اور اپنی کم ِعلمی پر‬ ‫نادم ہیں۔‬ ‫اگر ہم سمجھنے میں ُکلی یا ُجزوی طور پر غلط ہوں تو‬ ‫مہربانی فرما کر ِاس ناچیز کی بات پر خفا نہ ہوئیے گا۔‬‫ہمارا ِعلم و ادراک فمط ِاتنا ہی ہے‪ِ ،‬جس پر ہم مجبور ہیں‬ ‫اور شرمسار بھی۔‬ ‫طال ِب دُعا‬ ‫وی بی جی‬ ‫‪tovajo ke liay ehsan'mand hoon.‬‬

Allah aap ko khush rahe jald hi tafsilun arz karne ki koshesh karoon ga lane lay janay ka kaam jabreel hi karta hai. aql-e-kul bhi maroof hai adami bila aql kaam chala rara hai natijatun jo ho raha hai samnay hai maqsood hasni « 2014 ,07 ‫ فروری‬:‫بروز‬ ‫ُمحترم جناب ڈاکٹر ممصود حسنی صاحب! سلام مسنون‬‫ُشکر ُگزار تو ہم ہیں کہ آپ نے ہماری اُلجھن دور کی اور‬

‫ہمیں ِاس نظم کا صحیح معنوں میں مزا لینے اور سمجھنے‬ ‫میں مدد دی۔ آپ کی اس بات‬ ‫‪aql-e-kul bhi maroof hai‬‬‫نے بات واضح کر دی ہے اور ہمارے ِعلم میں اضافے کا‬ ‫باعث بھی کیا۔‬ ‫ُشکریہ اور دُعاؤں کے ساتھ‬ ‫خاکسار‬ ‫وی بی جی‬ ‫***‬ ‫‪http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=8506.0‬‬ ‫دروازہ کھولو‬

‫وڈیائی کا سرطان‬ ‫بھیجے کے ریشوں میں‬ ‫جب بھی گردش کرتا ہے‬ ‫بھوک کا چارا‬ ‫میتھی میں‬ ‫کرونڈ سا لگتا ہے‬ ‫موڈ کی تکڑی کے پلڑے‬ ‫خالی رہتے ہیں‬ ‫حرکت کرتے ہونٹ‬‫دنبی سٹی اور امریکن سنڈی سے‬ ‫بدتر لگتے ہیں‬ ‫لتل پہ روتی آنکھیں‬ ‫لاتل کو گالی بکتی آنکھیں‬ ‫نفرت برساتی آنکھیں‬ ‫بدلے کی بھاونا رکھتی آنکھیں‬

‫مسور میں کوڑکو لگتی ہیں‬ ‫حك سچ کے لاتل بولوں پر‬‫جئے جئے کار سے عاری جھیبا‬ ‫تالی سے خالی ہاتھ‬ ‫بیکار نکمے‬ ‫روڑی کا کچرا لگتے ہیں‬ ‫انگلی کے اشارے پر‬ ‫لرزیں نہ کانپیں‬ ‫ڈھیٹوں کی بھاتی‬ ‫دھرتی نہ چھوڑیں‬ ‫ایسے پاؤں‬ ‫کنبھ کرن کے وارث لگتے ہیں‬ ‫دھونس ڈپٹ کے کالے کلمے‬ ‫سننے سے عاری‬ ‫سماعی آلے‬

‫راون غلیل کا چدا لگتے ہیں‬ ‫پھولوں سے کومل‬ ‫کہتے سنتے‬ ‫ممتا جذبے‬‫ڈوبتی کشتی کا ہچکولا لگتے ہیں‬ ‫یثرب کی مٹی پہ مر مٹنے والو‬ ‫کالے یرلان‬ ‫یا پھر‬ ‫لطر بررید سے پہلے‬ ‫کل نفس کا انجکشن‬ ‫لا الہ کا وٹمن‬ ‫حبل الوورید میں رکھ دو‬ ‫کلکیریا فلور کے لطرے‬ ‫لیزر شعاعیں‬ ‫ان کے بھیجے کی‬

‫پیپ آلودہ گلٹی کا تریاق نہیں ہیں‬ ‫من مندر کا دروازہ کھولو‬ ‫آتے کل کی راہ مت دیکھو‬ ‫آتا کل کب اکال کا گھر ہے‬ ‫» بروز‪ :‬جولائی ‪« 2013 ,19‬‬ ‫*****‬ ‫جناب محترم ڈاکٹر ممصود حسنی صاحب‬‫آپ کا یہ کلام پڑھن کے نال ہی دماغ کے بوہے پہ جینویں‬‫کسی نے آکر دستک دینڑ کے بجائے ُکسھن ماریا ‪،‬وجا جا‬ ‫کے ٹھا کرکے بڑا ای سواد آیا ‪ ،‬کیا ای بات ہے ہماری‬ ‫طرف سے ایس سوہنی تے من موہنی تحریر سے فیض‬‫یاب فرمانڑ کے واسطے چوہلیاں پرھ پرھ داد پیش ہےگی‬ ‫تواڈا چاہنے والا‬ ‫خیال آپ کی محفل میں آچ پھر آیا‬

‫اسماعیل اعجاز‬ « 2014 ,01 ‫ جولائی‬:‫»بروز‬ muHabbatoN se muHabbat sameTne waalaa Khayaal aap kee maiHfil meN aaj phir aayaa ‫خیال‬ *** is mohabat aur izzat afzaee ke liay mamnoon hoon Allah aap ko khush rakhe maqsood hasnihttp://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=7988.0

‫حیرت تو یہ ہے‬ ‫موسم گل ابھی محو کلام تھا کہ‬ ‫مہتاب بادلوں میں جا چھپا‬ ‫اندھیرا چھا گیا‬ ‫پریت پرندہ‬ ‫ہوس کے جنگلوں میں کھو گیا‬ ‫اس کی بینائی کا دیا بجھ گیا‬‫کوئی ذات سے‘ کوئی حالات سے الجھ گیا‬ ‫کیا اپنا ہے‘ کیا بیگانہ‘ یاد میں نہ رہا‬ ‫بادل چھٹنے کو تھے کہ‬ ‫افك لہو اگلنے لگا‬ ‫دو بم ادھر دو ادھر گرے‬ ‫پھر تو‬

‫ہر سو دھواں ہی دھواں تھا‬ ‫چہرے جب دھول میں اٹے تو‬ ‫ظلم کا اندھیر مچ گیا‬‫پھر اک درویش مینار آگہی پر چڑھا‬ ‫کہنے لگا سنو سنو‬ ‫دامن سب سمو لیتا ہے‬ ‫اپنے دامن سے چہرے صاف کرو‬ ‫شاید کہ تم میں سے کوئی‬ ‫ابھی یتیم نہ ہوا ہو‬ ‫یتیمی کا ذوق لٹیا ڈبو دیتا ہے‬ ‫من کے موسم دبوچ لیتا ہے‬ ‫کون سنتا پھٹی پرانی آواز کو‬ ‫حیرت تو یہ ہے‬ ‫موسم گل کا سب کو انتظار ہے‬ ‫گرد سے اپنا دامن بھی بچاتا ہے‬

‫اوروں سے کہے جاتا ہے‬ ‫چہرہ اپنا صاف کرو‘ چہرہ اپنا صاف کرو‬ ‫» بروز‪ :‬اگست ‪« 2014 ,09‬‬ ‫جناب ممصود حسنی صاحب سلام مسنون‬‫واہ واہ بہت خوب چبھتی ہوئی نظم ہے۔ ؐاپ نے چہرہ کو‬‫گرد سے صاف کرنے کو کہا ہے مگر حمیمت یہ ہے کہ‬‫ہمارا چہرہ اتنا مسخ ہو چکا ہے کہ اس کو صاف کرنے‬‫کی نہیں بلکہ ایک بڑے اپریشن کی ضرورت ہے کہ جس‬‫سے وہ چہرہ نکھرے جو کہ ہمارا اصلی اور بے مثالی‬ ‫چہرہ سامنے ؐائے۔‬ ‫ایک دفعہ پھر داد۔‬

‫طالب دعا‬ ‫کفیل احمد‬ « 2014 ,09 ‫ اگست‬:‫» بروز‬ bari bari meharbani janab Allah aap ko salamat rakhe maqsood hasni « ,2014 ,10 ‫ اگست‬:‫بروز‬http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=9121.0 ‫میں نے دیکھا‬


Like this book? You can publish your book online for free in a few minutes!
Create your own flipbook