Important Announcement
PubHTML5 Scheduled Server Maintenance on (GMT) Sunday, June 26th, 2:00 am - 8:00 am.
PubHTML5 site will be inoperative during the times indicated!

Home Explore جہنّم کی رقّاصہ

جہنّم کی رقّاصہ

Published by Muhammad Umer Farooq, 2022-11-12 15:25:12

Description: ابن صفی
عمران سیریز نمبر 5

Search

Read the Text Version

‫مّنہجکیر ّقاص‬ ‫اِنبصفی‬ ‫عمرانسیریز‪۵‬‬ ‫‪۱۹۶۰‬‬



‫پیشرس‬ ‫دلکشسیریزکااٹھارہواںشمارہ”مّنہجکیرقاص“حاضرہے۔یہعمرانسیریز‬ ‫کاپانچواںناولہےجو ِدلکش سیریزمیںپڑھنےوالوںکے اصرارپردوبارہ‬ ‫شائعکیاگیہے۔‬ ‫اسناولکاپہلاایڈیشنمحدودتعدادمیںشائعہواتھا۔اسلیےپڑھنےوالوں‬ ‫کاحلقہوسیعہونےپراِسکہانیکیطلب”مکرر“قدرتیباتٹھہری۔۔۔!‬ ‫یہکہانیغیرملکایجنٹوںکیعافیتسوزاورسماج ُدشمنسرگرمیوںکےگرد‬ ‫گھومتیہے۔۔۔عمران ُانپربھوکےبھیڑیکیطرحجھپٹتاہے۔۔۔یہکہانی‬ ‫‪5‬‬

‫قہقہوں سے بھی لبریز ہے۔۔۔ اور ایک محبِ وطن کے کارناموں سے بھی‬ ‫بھرپورہے۔‬ ‫اِسسےپہلےانوارصدیقصاحبکاناول”مجرمکون؟“پیشکیاگیتھا‪،‬جسے‬ ‫کافیپسندکیاگیہے۔۔۔پڑھنےوالوںنےاِسنوواردفّنصمکوفّنصمکیحد‬ ‫تکسراہاہے۔۔۔ہمیںتوقعہےکہانورصدیقصاحببہتجلداپنےلیے‬ ‫صن ِفادبمیںکوئیمقبولجگہبنانےمیںکامیابہوجئیںگے!‬ ‫آئندہ۔۔۔انورصدیقصاحبکاتیسراناولرُسخڈائریملاحظہفرمائیے۔۔۔‬ ‫جوتحیّراورسّسجتسےلبریزہوگا۔۔۔اسکتابکےسرورقکےسلسلہمیں‬ ‫ہمایکنیاتجربہکررہےہیں۔ہمیںتوقعہےکہوہآپکےلیےپسندیدہہو‬ ‫گا!‬ ‫بہرحالیہسبکچھآپہیکےمشوروںکیبناپرکیاجرہاہے۔۔۔براہکرم‬ ‫آئندہبھیاپنےمفیدمشوروںسےنوازتےرہئے۔۔۔!‬ ‫ادارہ(‪۲۲‬جنوری‪۱۹۶۰‬ء)‬

‫‪۱‬‬ ‫پھر وہی ہوا جس کی پیشن گوئی عمران پہلے ہی کر چکا تھا!۔۔۔ جیسے ہی وہ‬ ‫”بھیانکآدمی“والاکیسختمکرکےشادابنگرسےواپسآیااسکےباپ‬ ‫کےدفترمیںاسکی”طلبی“ہوگئی۔۔۔!‬ ‫اسکےباپصاحبانٹیلیجنسبیوروکےڈائریکٹرتھےاورانکیمرضیکے‬ ‫خلافہومسیکریٹرینےبراہراستعمرانکاتق ّررکردیاتھا۔ورنہوہتواُسے‬ ‫اّمکناوراحمقسمجھتےتھے!‬

‫عمراناپنیتمامترحماقتوںسمیت ُانکےسامنےپیشہوا۔‬ ‫پہلےوہاسےخونخوارنظروںسےگھورتےرہے!پھرجھ ّ الئےہوئےلہجےمیں‬ ‫بولے”بیٹھجؤ۔“‬ ‫انکیمیزکےسامنےتینخالیکرسیاںتھیں۔عمرانکچھاسطرحبوکھلاکر‬ ‫ا ِدھر اُدھر ناچنے لگا جیسے اس کی سمجھ میں ہی نہ آیا ہو کہ اسے کس کرسی پر‬ ‫بیٹھناچاہیے۔‬ ‫”بیٹھو!“ صاحب میز پر گھونسہ مار کر گرجے۔۔۔ اور عمران ایک کرسی میں‬ ‫ڈھیرہوکرہانپنےلگا۔‬ ‫”تمپاگلگدھےہو۔۔۔؟“‬ ‫”جیہاں۔۔۔!“‬ ‫”شٹاپ!“‬ ‫عمراننےکسیسعادتمندےّچبکیطرحسرج ُھک االیا۔‬

‫”تم نے شاداب نگر کے اسمگلر کو پکڑنے کے لیے کون سا طریقہ اختیار کیا‬ ‫تھا؟“‬ ‫”وہ۔۔۔ بات دراصل یہ ہے کہ۔۔۔ میں نے ایک جسوسی ناول میں پڑھا‬ ‫تھا۔۔۔!“‬ ‫”جسوسیناول۔۔۔؟“صاحبغ ّرائے۔‬ ‫”جیہاں۔۔۔ بھلا سانام تھا۔۔۔ چہرےکی ہوری۔۔۔ اولللا حول۔۔۔‬ ‫ہیرےکیچوری!“‬ ‫”دیکھ! میں بہت رُبی طرح پیش آؤں گا۔ تم محکمے کو بد نام کر رہے ہو!‬ ‫شادابنگرآفسسےتمہارےلیےکوئیاچھیرپورٹنہیںآئی!یہسرکاری‬ ‫محکمہ ہے! کوئی ایسی تھیٹریکل کمپنی نہیں جس میں جسوسی ناول اسٹیج کیے‬ ‫جئیںاوروہعورتکونہےجوتمہارےساتھآئیہے۔۔۔!“‬ ‫”وہ۔۔۔وہروشیہے۔۔۔جیہاں!“‬

‫”اسےکیوںلائےہو!“‬ ‫”وہمیرےسیکشنکےلیےٹائپسٹکیضرورتتھینا!“‬ ‫”ٹائپسٹکیضرورتتھی!“صاحبنےدانتپیسکردہرایا۔‬ ‫”جیہاں۔۔۔!“‬ ‫رحمان صاحب نے ایک سادہ کاغذ اس کی طرف بڑھاتے ہوئے کہا۔‬ ‫”لکھو۔“ عمران لکھنے لگا۔ میرے سیکشن کے لیے ایک ٹائپسٹ کی ضرورت‬ ‫تھی۔‬ ‫”کیالکھرہےہو؟“‬ ‫عمراننےجتنالکھاتھاسنادیا۔‬ ‫”میںنےاٰیفعتسلکھنےکاکہاتھا!“رحمانصاحبمیزپرگھونسہمارکربولے!‬ ‫عمراننےدوسراکاغذاُٹھایااوراپنےچہرےپرکسیقسمکےآثارظاہرکیےبغیر‬ ‫اٰیفعتسلکھدیا۔‬

‫”مجھے خود شرم آتی تھی!“ عمران نے اٰیفعتس رحمان صاحب کی طرف‬ ‫بڑھاتےہوئےکہا۔”اتنےبڑےآدمیکالڑکااورنوکریکرتاپھرےلاحولو‬ ‫لاّوقة۔۔۔!“‬ ‫”ہوں۔۔۔ لیکن اب تمہارے لیے کوٹھی میں کوئی جگہ نہیں!“ رحمان‬ ‫صاحبنےکہا!‬ ‫”میںگیراجمیںسوجیاکروںگا۔۔۔آپاسکیفکرنہکریں!“‬ ‫”نہیںابتمپھاٹکمیںبھیقدمنہیںرکھوگے!“‬ ‫”پھاٹک!“عمرانکچھسوچتاہوابڑبڑانےلگا۔”چاردیواری۔۔۔توکافیاونچی‬ ‫ہے۔“‬ ‫وہ خاموش ہو گی۔ پھر تھوڑی دیر بعد بولا۔ ”نہیں جناب! پھاٹک میں قدم‬ ‫رکھےبغیرتوکوٹھیمیںداخلہونامشکلہے!“‬ ‫”گیٹآؤٹ۔۔۔!“‬

‫عمرانسرجھکائےہوئےاُٹھااورکمرےسےنکلگی۔‬

‫‪۲‬‬ ‫تین گھنٹے کے اندر ہی اندر پورے محکمے کو معلوم ہو گی کہ عمران نے اٰیفعتس‬ ‫دےدیاہے۔۔۔اسخبرپرسبسےزیادہخوشیکیپٹنفیاضکوہوئی۔۔۔!وہ‬ ‫عمرانکادوستضرورتھالیکناُسیحدتکجہاںخود ُاسکےمفادکوٹھیس‬ ‫نہیںلگتیہو۔۔۔عمرانکےباقاعدہملازمتمیںآجنےکےبعدسےاسکا‬ ‫وقارخطرےمیںپڑگیتھا۔‬ ‫ملازمتمیںآجنےسےقبلعمراننےبعضکیسوںکےسلسلےمیںاُسکی‬ ‫جومددکیتھیاسکیبناءپراُسکیساکھبنگئیتھی!لیکناسکےملازمت‬

‫میںآتےہیعملیطورپرفیاضکیحیثیتصفرکےبرابربھینہیںرہگئیتھی۔‬ ‫”عمران ڈئی!“ فیاض اس سے کہہ رہا تھا! ”مجھے افسوس ہے کہ تمہارا ساتھ‬ ‫چھوٹرہاہے۔“‬ ‫”کسی ُدشمننے ُاڑائیہوگی!“عمراننےلاپرواہیسےکہا۔۔۔پھرفیاضکا‬ ‫شانہتھپکتاہوابولا۔”نہیںدوست!میںقبرمیںبھیتمہاراساتھنہیںچھوڑوں‬ ‫گا!فیالحالاپنےبنگلےکےدوکمرےمیرےلیےخالیکرادو۔“‬ ‫”کیامطلب!“‬ ‫”والدکہتےہیںکہمیںاب ُانکیکوٹھیمیںقدمبھینہیںرکھسکتا!حالانکہ‬ ‫مجھےیقینہےکہمیںرکھسکتاہوں!“‬ ‫”اوہ۔۔۔ابمیںسمجھا!۔۔۔غاًابلاسکیوجہوہعورتہے!“فیاضہنسنےلگا!‬ ‫”ہائیں وہ عورت!“ عمران آنکھیں پھاڑ کر بولا۔ ”تم میرے باپ کو بدنام‬ ‫کرنےکیکوششکررہےہو۔۔۔شٹاپیوفول!“‬

‫”میرامطلبیہتھا۔۔۔!“‬ ‫”نہیں!بالکلشٹاپ!اباجینُسپائیںتوتمسےبھیاٰیفعتسلکھوالیں!خبردار‬ ‫ہوشیارتممیریباتکاجوابدو!کمرےخالیکررہےہو۔۔۔یانہیں!“‬ ‫”یارباتدراصلیہہےکہمیریبیوی۔۔۔کیاوہعورتبھیتمہارےساتھ‬ ‫ہیرہےگی؟“‬ ‫”اسکانامروشیہے!“‬ ‫”خیرکچھہو!ہاںتومیریبیویکچھاورسمجھےگی!“‬ ‫”کیاسمجھےگی!“‬ ‫”یہیکہوہتمہاریداشتہہے!“‬ ‫”ہائیںلاحولولاّوقة۔۔۔میںتمہاریبیویکیبہتّزعتکرتاہوں!“‬ ‫”میںاُسعورتکےبارےمیںکہہرہاتھا!“فیاضجھینپابھیاورجھ ّ البھیگی!‬ ‫”اوہتوایسےبولونا!میںسمجھاشایدتمہاریبیویمجھےاپناداشتہسمجھےگی!یعنیکہ‬

‫میرا مطلب یہ ہے۔۔۔ میں شاید ابھی کچھ غلط بول گی ہوں۔۔۔ اچھا‬ ‫خیر۔۔۔اگرتمبنگلےمیںجگہنہیںدیناچاہتےتووہفلیٹہیمجھےدےدوجسےتم‬ ‫پگڑیپراُٹھانےوالےہو۔“‬ ‫”کیسافلیٹ؟“فیاضچونککر ُاسےگھورنےلگا!‬ ‫”چھوڑویار!ابکیامجھےیہبھیبتاناپڑےگاکہتمنےچارپانچفلیٹوںپرناجئز‬ ‫طورپرقبضہکررکھاہے۔۔۔!“‬ ‫”ذراآہستہبولو!گدھےکہیںکے!“فیاضچاروںطرفدیکھتاہوابولا۔‬ ‫”فارمنہاؤسوالےفلیٹکیکنجیمیرےحوالےکرو!سمجھے!“‬ ‫”خداتمہیںغارتکرے!“فیاضاسےگھونسہ ِدکھاتاہوادانتپیسکربولا۔‬

‫‪۳‬‬ ‫تینچار ِدنبعدشہرکےایکسبسےزیادہتعدادمیںشائعہونےوالے‬ ‫اخبار میں لوگوں کی نظروں سے ایک عجیب و غریب اشتہار گزرا۔ جس کی‬ ‫رُسخییہتھی۔۔۔!طلاقحاصلکرنےکےلیےہمسےرجوعکیجئے۔‬ ‫اشتہارکامضمونتھا۔‬ ‫”اگر آپ اپنے شوہر سے تنگ آ گئی ہیں تو طلاق کے علاوہ اور کوئی چارہ‬ ‫نہیں۔۔۔ لیکن عدالت سے طلاق حاصل کرنے کے لیے شوہر کے خلاف‬ ‫ٹھوسقسمکےثبوتپیشکرنےپڑتےہیں!ہممناسبمعاوضےپرآپکے‬

‫لیےایسےثبوتاّیہمکرسکتےہیںجوطلاقکےلیےکافیہوں!صرفایکبار‬ ‫ہمسےرجوعکرکےہمیشہکےلیےیّچسخوشیحاصلکیجئے!ہمارےادارے‬ ‫کیمخصوصکارکنایکاینگلوبرمیزخاتونہیں۔‬ ‫المشتہر۔۔۔!روشیاینڈکو۔فارمنبلڈنگفلیٹنمبر‪۴‬۔۔۔!“‬ ‫کیپٹنفیاض نے یہ اشتہارپڑھا اوراس کا منہ حیرت سے ُ ُھک گی! فارمن‬ ‫بلڈنگکاچوتھافلیٹوہیتھاجسکیکنجیعمراناسسےلےگیتھا۔۔۔روشی‬ ‫اینڈکو‬ ‫فیاضاپنییادداشتپرزوردینےلگا!روشی۔۔۔یہاسیعورتکانامہےجسے‬ ‫عمرانشادابنگرسےلایا ہے۔فیاضاپنیٹھوڑیکھجانےلگا۔۔۔یہایک‬ ‫بالکلہینئیحرکتتھی۔۔۔اسسےشہرمیںانتشارکیلہردوڑگئیتھی!لیکن‬ ‫ُاسےغیرقانونینہیںکہاجسکتاتھا۔۔۔!ًانیقیروشیاینڈکمپنیاسکےمحکمےکے‬ ‫لیےایک ُسُمسردردبننےوالیتھی!‬ ‫فیاض نے ہاتھ پیر پھیلا کر ایک طویل انگڑائی لی اور سگریٹ سلگا کر دوبارہ‬

‫اشتہارپڑھنےلگا۔‬ ‫اسنےروشیکےقّلعتمصرفانُستھا۔۔۔اسےدیکھانہیںتھا!‬ ‫وہ تھوڑیدیربیٹھاسگریٹپیتارہا۔۔۔پھراُٹھکرآفسسےباہرآیا‪،‬موٹر‬ ‫سائیکلسنبھالیاورفارمنبلڈنگکیطرفروانہہوگی۔‬ ‫فارمنبلڈنگایکتینمنزلہعمارتکےسامنے ُرکگیجسپر”روشیاینڈ‬ ‫کو“کابورڈلگاہواتھا۔۔۔فیاضنےبورڈکیپوریتحریرپڑھی۔‬ ‫ئ‬ ‫”روشیاینڈکو۔۔۔فارورڈنگاینڈکلنگایجنٹس۔“‬ ‫فیاضنےرُباسا ُُ ہمبناکراپنےشانوںکوجنبشدیاور ِچہٹاکراندرداخلہو‬ ‫گی۔‬ ‫کمرے میں روشی اور عمران کے علاوہ اور کوئی نہیں تھا۔ فیاض کو دیکھ کر‬ ‫عمران نے کرسی کی طرف اشارہ کیا! وہ روشی کو کچھ لکھوا رہا تھا۔۔۔! ”میں‬ ‫ڈاکٹرواٹسن۔۔۔“اسنےڈکٹیشنجریرکھااورروشیکیپینسلبڑیتیزی‬

‫سےکاغذپرچلتیرہی!‬ ‫”آدمیکوزندگیمیںبعضایسےواقعاتبھیپیشآتے ہیںجوزندگیکے‬ ‫آخری لمحات میں بھی ضرور یاد آتے ہیں! میں ڈاکٹر واٹسن۔۔۔ مرتے‬ ‫وقت۔۔۔ ایک بار یہ ضرور سوچوں گا۔۔۔ سوچوں۔۔۔ سوچوں۔۔۔‬ ‫سوچوں!“‬ ‫عمران”سوچوں۔۔۔سوچوں“کیگردانکرتاہواکچھسوچنےلگا۔۔۔!روشی‬ ‫کیپنسل ُرکگئی۔۔۔وہپنسلرکھکرفیاضکیطرف ُ ُمی!‬ ‫”فرمائیے؟“اسنےفیاضسےکہا۔‬ ‫”فرمائیںگے؟“عمراننےسرکھجاتےہوئےکہا۔”ذرادیکھنارجسٹرمیںہماری‬ ‫کسیمؤکلہکاناممسزفیاضتونہیںہے؟“‬ ‫”مؤکلہ؟“روشینےحیرتکااظہارکیا۔‬ ‫”اوہ۔۔۔ہاں۔۔۔اچھا۔۔۔ڈکٹیشن!“عمراننےپھراسےلکھنےکااشارہکیا۔‬

‫”پلیز۔۔۔!“فیاضہاتھاٹھاکربولا!”ڈکٹیشنپھرہوتارہےگا!“‬ ‫”کیا بات ہے سوپر فیاض؟“ عمران نے حیرت سے کہا۔ ”کیا تم اپنی بیوی کو‬ ‫طلاقدیناچاہتےہو؟“‬ ‫”تمہاریفرمکےاشتہارمیںمیرامحکمہکافیدلچسپیلےرہاہے!“‬ ‫”ویریگڈ!“عمرانسرہلاکربولا۔”تبتومیںاِسیسالانکمٹیکساداکرنے‬ ‫کےقابلہوجؤںگا!“‬ ‫”بکواسمتکرو!“‬ ‫”سوپرفیاض!میںتمہارامشکورہوںگااگرتماپنےمحکمےکےشادیشدہافرادکی‬ ‫فہرست مجھے عنایت کر دو! مگر۔۔۔ ہپ۔۔۔ ڈیڈی کا نام اس میں نہ ہونا‬ ‫چاہیے۔“‬ ‫”آخراسحرکتکامطلبکیاہے!“‬ ‫”کیسیحرکت؟“‬

‫”یہیاشتہار!“‬ ‫”اشتہار۔۔۔ہاںاشتہارکیا۔۔۔؟“‬ ‫ئ‬ ‫”یہکیالغویتہے۔۔۔اورتمنےیہاںفارورڈنگاورکلنگکابورڈلگارکھا‬ ‫ہے؟“‬ ‫”یہشادیاورطلاقکاانگریزیترجمہہے!“‬ ‫”لیکنتمیہگندابزنسنہیںکرسکتے!“‬ ‫”روشی۔۔۔تمدوسرےکمرےمیںجؤ!“عمراننےروشیسےکہا۔‬ ‫روشیوہاںسے ُاٹھگئی۔‬ ‫”عورتتوزوردارہے!“فیاضاپنیایکآنکھدباکربولا۔‬ ‫”یہیجملہتمہاریبیویتمہارےخلافعدالتمیںثبوتکےطورپرپیشکر‬ ‫کےطلاقحاصلکرسکتیہے!“‬ ‫”بکواسمتکرو!تمبڑیمصیبتوںمیںپھنسجؤگے!“فیاضنےکہا۔‬

‫”کیوںمائیڈئی؟۔۔۔سوپرفیاض!“‬ ‫”بسیونہی!اسےکوئیبھیپسندنہیںکرےگا!“‬ ‫”حرکتغیرقانونیتونہیں۔۔۔!“‬ ‫”غیرقانونی۔۔۔!“فیاضکچھسوچنےلگا!پھرجھ ّلاکربولا۔”دیکھعمرانتم‬ ‫محکمےکےلیےسردردبننےوالےہو!“‬ ‫”باس۔۔۔اتنیسیبات!“‬ ‫عمران کچھ اور کہنے والا تھا کہ ادھیڑ عمر کی وجیہہ عورت کمرے میں داخل‬ ‫ہوئی! اس نے دروازہ پر ہی ُرک کر کمرے کا جئزہ لیا۔۔۔ اور پھر کسی‬ ‫ہچکچاہٹکےبغیربولی!‬ ‫”میںآپکااشتہاردیکھکرآئیہوں!“‬ ‫”اوہ۔۔۔ اچھا۔۔۔ مس روشی! اندر تشریف رکھتی ہیں۔“ عمران نے‬ ‫کھڑےہوکردوسرےکمرےکیطرفاشارہکیا۔۔۔‬

‫عورتبلاتو ّ ہقکمرےمیںچلیگئی!‬ ‫فیاضجوعورتکوحیرتسےدیکھرہاتھا‪،‬میزپر ُکہنہیااںٹیککرآگےجھکتہوا‬ ‫آہستہسےبولا۔‬ ‫”یہتمکیاکررہےہوعمران!“‬ ‫”بزنسمائیڈئی۔۔۔سوپرفیاض!“عمراننےلاپروائیسےجوابدیا۔‬ ‫”اسعورتکوپہچانتےہو؟“فیاضنےپوچھا۔‬ ‫”میںشہرکیساریبوڑھیعورتوںکوپہچانتاہوں!“‬ ‫”کونہے؟“‬ ‫”ایکبوڑھیعورت۔“عمراننےبڑیخوداعتمادیکےساتھجوابدیا۔‬ ‫”بکومت۔یہلیڈیتنویرہے!“‬ ‫”تواسسےکیافرقپڑتاہے؟“‬

‫فیاضتھوڑیدیرتککچھسوچتارہاپھربولا۔”آخریہاںکیوںآئیہے!“‬ ‫”نوسر!“عمرانسرہلاکربولا۔”ہرگزنہیںفیاضصاحب!آپکوایسیبات‬ ‫سوچنےکاکوئیحقنہیں۔۔۔!یہمیرااورمیرےمؤکلوںکامعاملہہے!“‬ ‫”سر تنویر کی شخصیت سے شاید تم واقف نہیں ہو! اگر مصیبت میں پھنسے تو‬ ‫رحمانصاحببھیتمہیںنہبچاسکیںگے!“‬ ‫”میںاپنےآفسمیںصرفبزنسکیباتیںکرتاہوں!“عمرانرُباسامنہبناکر‬ ‫بولا۔ ”اگر تم میرے مؤکل بننا چاہتے ہو تو شوق سے یہاں بیٹھو ورنہ۔۔۔‬ ‫بائے! کیا سمجھے؟ ابھی میں نے کوئی چپڑاسی نہیں رکھا ہے اس لیے مجھے خود‬ ‫تکلیفکرنیپڑےگی!“‬ ‫فیاضاسےغ ہ ّصیلیآنکھوںسےگھورنےلگا!پھرتھوڑیدیربعدبولا۔‬ ‫”سنو!یہرہائشیفلیٹہےاوررہائشہیکےلیےاسکاالاٹمنٹہواتھا!تماس‬ ‫میںکسیقسمکادفترنہیںقائمکرسکتے۔۔۔سمجھے!“‬

‫”یارکیوںخواہمخواہگرمہوتےہو!جببیویکوطلاقدیناہوتوسیدھےیہیں‬ ‫چلےآنا۔تمسےکوئیفیسنہیںلیجئےگی!“‬ ‫”اچھامیںتمہیںدیکھںگا!یادرکھو۔اگرایکہفتےکےاندراندرتمنےیہاں‬ ‫سےدفترکابورڈنہہٹوایاتوخودبھگتوگے!“‬ ‫”بھگتلوںگا!ابتمجؤ۔۔۔یہبزنسکاوقتہےاورمیریپارٹنرتمسے‬ ‫کبھیبےفّلکتنہیںہوگیاسلیےروزانہاِدھرکےرّکچکاٹنااگرڈاکٹرنسخہمیں‬ ‫نہلکھےتوبہترہے!“‬ ‫عمراننےمیزپررکھیہوئیگھنٹیبجائیاورپھرگڑبڑاکربولا۔”لاحولولاّوقة!‬ ‫چپڑاسیتوابھیرکھاہینہیںہے۔پھرمیںگھنٹیکیوںبجارہاہوں!یارفیاضذرا‬ ‫لپککردوآنےکےت ُھنہےہوئےچنےتولانا۔۔۔لنچکاوقتہورہاہے۔۔۔اوردو‬ ‫پیسےکیہریمرچی!پودینہتفُمملجئےگا!بسمیراناملےلینا۔میںجتا‬ ‫توایکٹماٹربھیپارکرلاتا۔۔۔خیرکوششکرنا۔۔۔!“‬ ‫”تمہیںپچھتاناپڑےگا!“‬

‫”میںنےابھیشادیتونہیںکی!“‬ ‫”اچھا!“فیاضتھ ّہی ااکرکھڑاہوگی!چندلمحےعمرانکوگھورتارہاپھرکمرےسے‬ ‫نکلگی!‬ ‫عمرانکےہونٹوںپرشرارتآمیزمُسکراہٹتھی!‬ ‫تھوڑیدیربعدروشیاورلیڈیتنویرباہرآگئیں۔‬ ‫روشیاسسےکہہرہیتھی۔”آپمطمئنرہیں‪،‬آپکوحالاتسےباخبر‬ ‫رکھاجئےگا‪،‬اوریہاںساریباتیںرازرہیںگی۔۔۔!“‬ ‫”شکریہ!“لیڈیتنویرنےکہااوررُپوقاراندازمیںچلتیہوئیباہرچلیگئیں۔‬ ‫روشی چند لمحے کھڑی مُسکراتی رہی۔ پھر اس نے سو سو کے نوٹ بلاؤز کے‬ ‫گریبانسےنکالکرعمرانکےآگےڈالدی!‬ ‫”ہائیں۔۔۔ہائیں!“عمراننے ُا ّ ولؤںکیطرحآنکھیںپھاڑدیں!‬ ‫”میںہمیشہاّکپسوداکرتیہوں!“روشیاکڑکربولی۔‬

‫”یعنی۔۔۔!بیٹھو۔۔۔بیٹھو۔۔۔کیاپئوگی؟“‬ ‫”یہکونتھاجوابھیآیاتھا؟“‬ ‫”فکرنہکرو!ایسےدرجنوںآتےجتےرہیںگے۔۔۔ہاںوہکیاچاہتیہے؟“‬ ‫”تمکیاسمجھتےہو۔۔۔کیاوہاپنےشوہرسےطلاقچاہتیہوگی؟“‬ ‫”میںتویہبھیسمجھسکتاہوںکہ۔۔۔خیر۔۔۔تماپنیباتبتاؤ!“‬ ‫”وہ ایک آدمی کے قّلعتم معلومات فراہم کرنا چاہتی ہے۔۔۔ دو ہزار پیشگی‬ ‫دیہیںاوربقیہتینہزارلّمکممعلوماتحاصلکرلینےکےبعد!“‬ ‫\"آہا۔۔۔ پانچ ہزار۔۔۔ روشی! تم نے غلطی کی! مجھ سے مشورہ لیے بغیر‬ ‫تمہیںروپےہرگزنہیںلینےتھے۔کیاتمنےاسےرسیددیہے؟“‬ ‫”نہیںکچھنہیں!اسنےرسیدطلبہینہیںکی!“‬ ‫”تفصیل۔۔۔روشی!تفصیل!“‬ ‫”میراخیالہےکہمعاملہبالکلسیدھاسادہہے۔“روشیبیٹھتیہوئیبولی۔”وہ‬

‫اسی شہر کے ایک آدمی کی مصروفیات کے قّلعتم معلوم کرنا چاہتی ہے۔۔۔‬ ‫اور۔۔۔وہانمعلوماتکوطلاقکےلیےاستعمالنہیںکرےگی!“‬ ‫”وہآدمیکونہے؟“‬ ‫”تفصیل میں نے لکھ لی ہے!“ اس نے کاغذ کا ایک ٹکڑا عمران کی طرف‬ ‫بڑھاتےہوئےکہا!‬ ‫عمراننےکاغذلےکرتحریرپرنظریںجمادیں۔‬ ‫”ہام۔“تھوڑیدیربعداسنےایکطویلانگڑائیلی۔۔۔اورآنکھیںبندکر‬ ‫کےاسطرحآگےکیطرفہاتھبڑھایاجیسےفونکاریسیوراٹھانےکاارادہہو‬ ‫لیکنپھرچونککرروشیکیطرفدیکھنےلگا۔‬ ‫”فونتولیناہیپڑےگا!اسکےبغیرکامنہیںچلسکتا!“‬ ‫”فونگیمّنہجمیں۔۔۔میںیہاںتنہاسوتیہوں۔مجھےخوفمعلومہوتاہے!‬ ‫تمراتکوکہاںرہتےہو۔۔۔پہلےاسکاجوابدو!“‬

‫”روشی!یہمتپوچھو۔۔۔ہمصرفپارٹنرہیں!ہاں۔۔۔“عمراننےسوسو‬ ‫کےدسنوٹالگکئےاورانہیںروشیکیطرفکھسکاتاہوابولا۔”اپناہّصح‬ ‫رکھو۔۔۔!ہوسکتاہےکہبقیہتینہزارملنےکینوبتہینہآئے۔۔۔!“‬ ‫”کیوں؟“‬ ‫”تمنےمجھسےمشورہکیےبغیرکیسلےلیا!خیر۔۔۔ابھینئیہو!پھردیکھیں‬ ‫گے!“‬ ‫”کیوںکیسمیںکیاخرابیہے!“‬ ‫”وہاسکےقّلعتممعلوماتکیوںفراہمکرناچاہتیہے؟“‬ ‫”یہاسنےنہیںبتایا!“‬ ‫”کچاکامہےپارٹنر!“عمرانسرہلاکربولا۔”خیرمیںدیکھںگا!“‬ ‫”کیادیکھگے؟“‬ ‫”یہ ایک۔۔۔ خیر ہاں دیکھ۔۔۔ یہ عورت یہاں کی مشہور اور ذی حیثیت‬

‫شخصیتوںمیںسےہے۔۔۔!لیڈیتنویر!“‬ ‫”لیڈی۔۔۔!“روشینےحیرتسےکہا۔‬ ‫”ہاںلیڈی!تمہیںحیرتکیوںہے؟“‬ ‫”اسنےمجھےاپناناممسزرفعتبتایاتھا!“‬ ‫”یہیمیںکہہرہاتھاکہکچھگھپلاضرورہے۔۔۔!خیر۔۔۔!وہاپنیاصلیتبھی‬ ‫چھپاناچاہتیہےاورایکایسےآدمیکےقّلعتممعلوماتحاصلکرناچاہتیہے‬ ‫جواسکےطبقےکانہیںہوسکتا!‬ ‫”کیوںتمنےطبقےکااندازہکیسےکرلیا؟“‬ ‫”اسکاپتہ!“عمرانسرہلاکررہگی!‬ ‫”پوریباتبتاؤ!“روشیجھنجھلاگئی!‬ ‫”وہایکایسیبستیہے‪،‬جہاںعامطورپرمزدوربستےہیں۔۔۔اورجوتمیہنمبر‬ ‫دیکھرہیہوکسیعالیشانعمارتکانمبرنہیںہے۔بلکہایکمعمولیسیکوٹھری‬

‫کانمبرہےجسمیںبمشکلتمامایکبڑاپلنگسماسکےگا!“‬ ‫”اوہ!تبتو۔۔۔!“‬ ‫”تم مجھ سے زیادہ احمق ہو روشی۔۔۔ مگر خیر! پرواہ نہ کرو۔۔۔ تم اس پیشے‬ ‫میںبالکلنئیہو!“‬ ‫”نہیںعمرانڈیئر۔۔۔اگراسمیںخطرہہوتو۔۔۔ہماسکےروپےواپس‬ ‫کردیں!“‬ ‫”گھاسکھاگئیہوشاید!روپےواپسکروگی!بھوکیمرنےکاارادہہےکیا!“‬ ‫”بینکمیںمیرےپانچہزارروپےہیں!“روشیبولی۔‬ ‫”انہیںمیرےکفندفنکےلیےپڑارہنےدو!“عمراننےٹھنڈیسانسلی!‬ ‫”تمنےاٰیفعتسکیوںدیا!واقعیتماُ ّلوہو!“‬ ‫”کیاتمپھراپنیپچھلیزندگیکیطرفواپسجناچاہتیہو!“‬ ‫”ہرگزنہیں!یہخیالکیسےپیداہوا۔“روشیاسےگھورنےلگی۔‬

‫”کچھنہیں!اچھامیںچلا!“عمراناُٹھتاہوابولا۔‬ ‫”کہاںچلے!“‬ ‫”اسکےلیےمعلوماتفراہمکروںگااورہاںاگریہاںکوئیپولیسوالاآکر‬ ‫ہماریفرمکےقّلعتمپوچھگچھکرےتو ُاسےمیراکارڈدےکرکہناکہفرمکا‬ ‫ڈائریکٹریہیہے۔مجھےتوقعہےکہوہچپچاپواپسچلاجئےگا۔“‬

‫‪۴‬‬ ‫عمرانشاہیباغکےعلاقےمیںپہنچکرایکجگہ ُرکگی‪،‬وہیہاںتکاپنیٹو‬ ‫سیٹرپرآیاتھا۔۔۔گاڑیسڑککےکنارےکھڑیکرکےوہآگےبڑھگی!‬ ‫مزدوروں کی وہ بستی یہاں سے زیادہ دور نہیں تھی جہاں اسے پہنچنا تھا! اس‬ ‫کےہاتھمیںایکبیگتھااوروہحلیسےکوئیڈاکٹرمعلومہوتاتھا!وہکمروں‬ ‫کی ایک قطار کے رِسے پر رک گی۔ جس آدمی کے قّلعتم اسے معلومات‬ ‫فراہمکرنیتھیںوہاسیقطارکےایککمرےمیںرہتاتھا۔‬ ‫عمران نے کھلے ہوئے کمروںکے دروازوں پر دستک دینی شروعکی لیکن‬

‫قریبقریبہرجگہسےاسےیہیجوابملاکہٹیکےلگچکےہیںاسنےوہ‬ ‫ایک آدمیوں کے بازو بھی کھلوا کر دیکھے۔ پھر آخر کار وہ ُاس کمرے کے‬ ‫سامنےپہنچا جسمیںوہآدمی رہتا تھا۔دروازہاندرسےبند تھا!عمران نے‬ ‫دستکدیلیکنجوابنہملا۔۔۔!وہبرابردستکدیتارہا۔۔۔!‬ ‫”چلے جؤ۔۔۔خدا کے لیے!“ تھوڑی دیر بعد اندر سے آواز آئی۔ ”کیوں‬ ‫پریشانکرتےہومجھے۔میںکسیسےنہیںملناچاہتا!“‬ ‫”میںڈاکٹرہوں!“عمراننےکہا۔”کیاآپٹیکہنہیںلگوائیںگے؟یہبہت‬ ‫ضروریہے؟ہرایککےلیےلازمی۔۔۔!“‬ ‫”میںاسکیضرورتنہیںمحسوسکرتا۔۔۔آپجسکتےہیں!“‬ ‫”اگرآپکواسشہرمیںرہناہےتوآپٹیکےکےبغیرنہیںرہسکتے!کیاآپ‬ ‫نہیںجنتےکہاسموسممیںہمیشہطاعونپھیلنےکاخدشہرہتاہے!“‬ ‫اندرسےپھرکوئیجوابنہیںملا۔‬

‫باہرکئیآدمیاکٹھےہوگئےتھے۔انمیںسےایکبولا۔”وہباہرنہیںآئےگا‬ ‫صاحب!“‬ ‫”کیوں!“عمراننےحیرتکااظہارکیا۔‬ ‫”وہکسیسےنہیںملتا۔۔۔بڑےبڑےلوگکاروںپربیٹھکرآیاکرتےہیں!‬ ‫لیکنوہانہیں ُِٹاساجوابدےدیتاہے!“‬ ‫”یہ بات۔۔۔ اچھا۔۔۔ مجھے اس کے قّلعتم ذرا تفصیل سے بتائیے! میں‬ ‫دیکھںگاکہوہکیسےٹیکہنہیںلگواتا۔“‬ ‫عمراناسکمرےکےسامنےسےہٹآیا۔وہلوگجواپنےپڑوسیکےقّلعتم‬ ‫ڈاکٹرکوکچھبتاناچاہتےتھےبدستوراسکےساتھلگےرہے۔ایکجگہعمران‬ ‫ُرککربولا۔”اسکانامکیاہے؟وہکرتاکیاہے؟“‬ ‫”یہبھینہیںبتایاجسکتا۔۔۔ایکماہقبلیہکمرہکرائےکےلیےخالیتھا۔وہ‬ ‫آیا‪،‬یہاںمقیمہوا۔دوتین ِدنتکتواسکیشکلدکھائیدی‪،‬اسکےبعد‬

‫سےوہکمرےمیںبندرہنےلگا۔۔۔!کوئینہیںجنتاکہاسکاذریعۂمعاشکیا‬ ‫ہے۔“‬ ‫”آپمیںسےکسینےکبھیاسےدیکھابھیہے!“‬ ‫”قریبقریبسبھینےدیکھاہوگا!مگرانہیںا ّیاممیںجباسےیہاںآئے‬ ‫ہوئےزیادہعرصنہیںگزراتھا!شروعمیںوہپڑوسیوںسےبھیملاکرتاتھا۔‬ ‫لیکنپھراچانکاسنےخودکواسکمرےمیںمقیدکرلیا!“‬ ‫”بظاہرکیساآدمیمعلومہوتاہے۔“عمراننےپوچھا۔‬ ‫”بظاہر“ مخاطب کچھ سوچنے لگا۔ پھر اس نے کہا۔ ”بظاہر وہ انتہائی شریف‬ ‫معلومہوتاہے!“‬ ‫”حیثیت۔“‬ ‫”حیثیتوہی!جواسبستیکےدوسرےآدمیوںکیہے!“‬ ‫”لیکنابھیکوئیصاحبکہہرہےتھےکہاسسےملنےکےلیےبہتبڑے‬

‫بڑےلوگآتےہیں!“‬ ‫”اسیپرتوحیرتہے!اسکیحیثیتایسینہیںہےکہوہکاررکھنےوالوںسے‬ ‫اسحدتکمراسمرکھسکے۔۔۔!لیکن۔۔۔!“‬ ‫”لیکنکیا؟“عمرانمخاطبکوگھورنےلگا!‬ ‫”کچھنہیں!یہیکہوہاُنلوگوںسےبھیملنانہیںپسندکرتا!وہذرادیکھی!وہ‬ ‫ایک کار ا ِدھر ہی آ رہی ہے۔۔۔ آپ دیکھی گا تماشہ! وہ لوگ کتنے ملتجیانہ‬ ‫اندازمیںاسسےباہرنکلنےکوکہتےہیں۔“‬ ‫سچمچسامنےسےایککارآرہیتھی!حالانکہیہگلیایسینہیںتھیکہیہاں‬ ‫کوئیاپنیکارلانےکیہمّتکرتا۔مگروہکارکسینہکسیطرحگلیمیںگ ُھسہی‬ ‫پڑیتھی۔‬ ‫اسٹیئرنگ کے پیچھے ایک خوش پوش اور رُپ وقار آدمی بیٹھا نظر آ رہا تھا! کار‬ ‫ٹھیک ُاسکمرےکےسامنے ُرکگئی!وہآدمیکارسے ُاترکردروازےپر‬

‫دستکدینےلگا!فاصلہزیادہہونےکیبناءپرعمرانکمرےکےاندرسےآنے‬ ‫والیآوازنہنُسسکا۔لیکنوہدستکدینےوالےکوبآسانیدیکھسکتاتھا!اسکی‬ ‫آوازبھینُسسکتاتھا!ًاتقیقحاسکااندازملتجیانہتھا!‬ ‫عمرانخاموشیسےاسےدیکھتارہا!پھراسنےاسےدروازےکےپاسسے‬ ‫ہٹتےدیکھا!وہاپنیکارکیطرفواپسجرہاتھا!‬ ‫”میںاسکےبھیٹیکہلگاؤںگا!“عمرانبڑبڑایااورپاسکھڑےہوئےلوگ‬ ‫منہبندکرکےہنسنےلگے!‬ ‫عمرانانہیںوہیںچھوڑکرآگےبڑھگی!وہگلیوںمیںگ ُھسیااہواپھرسڑکپر‬ ‫آگی۔۔۔!اورٹھیک ُاسگلیکےرِسےپرجکھڑاہواجسسےاسآدمیکی‬ ‫کاربرآمدہونےکیتوقعتھی!‬ ‫جیسےہیکارگلیسےنکلیعمرانراستہروککرکھڑاہوگی!‬ ‫”کیاباتہے!“کاروالےنےتحیّرزدہلہجےمیںپوچھا۔‬

‫”کیاآپطاعونکاٹیکہلے ُُچہیں!“‬ ‫”نہیں۔۔۔!کیوں؟“‬ ‫”تبتومیںٹیکہلگائےبغیرآپکویہاںسےنہجنےدوںگا!اسبستیمیںدو‬ ‫ایککیسہوچکےہیں!“‬ ‫”آپکونہیں؟“کاروالااُسےگھورتاہوابولا!‬ ‫”میڈیکلآفیسرآنآؤٹڈورڈیوٹیز!“عمراننےسنجیدگیسےکہا۔”ہمیں‬ ‫سبکویہٹیکہلگانےکاحکمملاہے۔انکارکرنےوالےپولیسکےحوالےبھی‬ ‫کئےجسکتےہیں!“‬ ‫کاروالاہنسنے لگا!”جنے دیجئ!“ اسنے اسٹیئرنگ کی طرفمتوہّج ہوتے‬ ‫ہوئےکہا!‬ ‫”میںزبردستیلگاؤںگا۔اگرآپتعرضکریںگےتومیںآپکیکارمیںہی‬ ‫بیٹھکرکوتوالیتکچلوںگا!“‬

‫”چلو۔“ اس نے لاپرواہی سے کہا پھر اپنے جیب میں ہاتھ ڈالتا ہوا بولا۔ ”تم‬ ‫میراکارڈلےکربھیکوتوالیجسکتےہو!میںوہاںبراہراستطلبکرلیاجؤں‬ ‫گا!“‬ ‫عمراننےاسکاتعارفیکارڈلےکرپڑھا۔جسپر”سرتنویر“لکھاہواتھا!‬ ‫”سرتنویر!“عمرانآہستہسےبڑبڑایا!‬ ‫”جناب۔۔۔آپمیرےخلافایکشکایتنامہتحریرکرکےاِسکارڈکے‬ ‫ساتھجسےچاہیںبھیجسکتےہیں!اباجزتدیجئ!“‬ ‫کار ّرفاٹے بھرتی ہوئی آگے نکل گئی۔۔۔! عمران بائیں ہاتھ سے اپنی پیشانی‬ ‫رگڑرہاتھا!تویہسرتنویرہے۔۔۔اسکیبیوینے ُاسیرُپاسرارآدمیکے‬ ‫بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے دو ہزار نقد دی تھے۔۔۔ اور‬ ‫مزیدتینہزارکاوعدہتھا۔۔۔معاملہ ُالجھگی!عمرانکافیدیرتکوہیںکھڑا‬ ‫خیالاتمیںکھویارہا۔‬

‫‪۵‬‬ ‫تھوڑیدیربعدوہایکپبلکٹیلیفونبوتھمیںسرتنویرکافوننمبرڈائلکررہا‬ ‫تھا!‬ ‫”ہیلو!۔۔۔کونہے؟کیالیڈیصاحبہتشریفرکھتیہیں؟اوہ۔۔۔اچھاآپ‬ ‫ذراانہیںمطلعکردیں۔۔۔شکریہ!“‬ ‫عمران چند لمحے خاموش رہا پھر بولا۔ ”ہیلو۔۔۔! لیڈی تنویر۔۔۔! دیکھئے میں‬ ‫روشیاینڈکمپنیکاایکنمائندہہوں۔۔۔!کیاآپآدھےگھنٹےبعدٹپٹاپ‬ ‫کلب میں مل سکیں گیں؟ یہ بہت ضروری ہے۔۔۔! جی ہاں۔۔۔ بہت‬

‫ضروری۔۔۔ آپ کو ایک اہم اطلاع دینا چاہتا ہوں۔۔۔ جی ہاں۔۔۔ جی‬ ‫ہاں۔۔۔وہیمعاملہہےملیںگی۔۔۔شکریہ!“‬ ‫عمرانریسیورہُکمیںلگاکربوتھسےنکلآیا!‬ ‫اباسکیٹوسیٹرٹپٹاپکلبکیطرفجرہیتھی!سورجغروبہوچکا‬ ‫تھااورآہستہآہستہاندھیراپھیلتاجرہاتھا!‬ ‫نائٹکلبمیںعمرانکوزیادہدیرتکلیڈیتنویرکاانتظارنہیںکرناپڑا۔۔۔‬ ‫دونوںایکایسےگوشےمیںجبیٹھےجہاںوہآسانیسےہرقسمکیگفتگوکرسکتے‬ ‫تھے!‬ ‫”کیاباتہے!“لیڈیتنویربولی۔”میراخیالہےکہمیںپہلےبھیکہیںآپ‬ ‫کودیکھچکیہوں!“‬ ‫”میرےآفسمیںہیدیکھاہوگا!میںروشیکیفرمکاجو ہ ئنپارٹنرہوں!“‬ ‫”اوہو۔۔۔ اچھا۔۔۔ ہاں میں نے وہیں دیکھا تھا!“ لیڈی تنویر نے سر ہلا کر‬

‫کہا۔”اہماطلاعکیاہے؟“‬ ‫”مسٹرتنویربھیاسآدمیمیںدلچسپیلےرہےہیں!“عمراننےبےساختہ‬ ‫کہااورلیڈیتنویرکےچہرےپرنظرجمادی۔‬ ‫”نہیں!“لیڈیرُبیطرحچونکپڑی!‬ ‫”جیہاں؟“‬ ‫لیڈیتنویرکاچہرہیکبیکتاریکہوگی!وہبارباراپنےہونٹوںپرزبانپھیر‬ ‫رہیتھی!‬ ‫”تمکسطرحکہہسکتےہو؟“‬ ‫”میںنےانہیںاپنیآنکھوںسے ُاسآدمیکےدروازےپردستکدیتے‬ ‫دیکھاہے!“‬ ‫”کیاوہسرتنویرسےملاتھا؟“‬ ‫”نہیں!وہکسیسےنہیںملتا۔۔۔!اسکاکمرہہروقتبندرہتاہے۔میراخیال‬

‫ہےکہابھیتکاندونوںکیملاقاتنہیںہوئی!پڑوسیوںکاکہناہےکہ ُاس‬ ‫کے دروازے پر کاریں آتی ہیں۔ خوش پوش آدمی اس سے ملنا چاہتے ہیں!‬ ‫لیکنوہکسیسےبھینہیںملتا!“‬ ‫لیڈیتنویرکچھدیرتکخاموشرہیپھرآہستہسےبولی۔”اگرسرتنویربھی‬ ‫اسمیںدلچسپیلےرہےہیںتواسےیہاںسےچلاجناچاہیے!“‬ ‫”لیکنآپنےمیرےدفترمیںاپناناماورپتہغلطکیوںلکھوایاہے؟“عمران‬ ‫نےپوچھا۔‬ ‫”اوہ۔۔۔میںنےغلطیکیتھی۔۔۔میریمددکرو!میریتّینمیںفتورکوئی‬ ‫نہیںتھا!محضرازداریکےخیالسےمیںنےایساکیاتھا!ورنہتمہارےفون‬ ‫پریہاںدوڑینہآتی!صافکہہدیتیکہتمہیںغلطفہمیہوئیہے۔میںکسی‬ ‫روشیاینڈکمپنیسےواقفنہیں!“‬ ‫”لیکنوہہےکون؟“‬

‫”یہنہیںبتاسکتی۔۔۔!پہلےمیںیہچاہتیتھیکہاسکےیہاںآنےکامقصد‬ ‫معلومکروں!مگرابیہچاہتیہوںکہوہاسشہرہیسےچلاجئے۔۔۔کیاتم‬ ‫میریمددکرسکوگے۔۔۔؟بولو۔۔۔معاوضہدسہزار۔۔۔اورتمہیںیہبھی‬ ‫معلومکرناہوگاکہسرتنویرکیرسائیاستککیسےہوئی!“‬ ‫”دیکھئےمحترمہ۔۔۔معاملہبڑاٹیڑھاہے۔“‬ ‫”کیوںٹیڑھاکیوںہے!“لیڈیتنویراسےگھورنےلگی۔وہاپنیحالتپرقابوپا‬ ‫چکیتھی!‬ ‫”آپاسآدمیمیںدلچسپیکیوںلےرہیہیںجبکہوہآپکےطبقےکابھی‬ ‫نہیں؟“‬ ‫”دس ہزار کی پیش کش تمہاری شکل دیکھنے کے لیے نہیں ہے!“ لیڈی تنویر‬ ‫نےناخوشگوارلہجےمیںکہا۔‬ ‫”میںکبھیاسغلطفہمیمیںنہیںمبتلاہوا۔“عمرانمُسکراکربولا۔‬

‫”دسہزارصرفاسیلیےہیںکہتمکسیباتکیوجہپوچھنےکیبجائےکامکرو‬ ‫گے!“‬ ‫”بہتخوب!ابمیںسمجھگی!لیکنلیڈیتنویر۔۔۔اگروہیہاںسےجنے‬ ‫پررضامندنہہواتو۔۔۔اسصورتمیںمجھےکیاکرناہوگا!“‬ ‫”توابصورتبھیمیںہیبتاؤں۔۔۔دسہزار۔۔۔“‬ ‫”ٹھہری۔۔۔! ایک دوسری بات بھی سمجھ میں آ رہی ہے!“ عمران نے‬ ‫آہستہسےکہا۔چندلمحےخاموشرہاپھربولا۔”اگروہجنےپررضامندنہہوتو‬ ‫دوسریصورتبھیہوسکتیہے!“‬ ‫”کیا؟“لیڈیتنویرآگےکیطرفجھکآئی!‬ ‫”اسےقتلکردیاجئے؟“‬ ‫لیڈیتنویرگھبراکرپیچھےہٹگئی! ُاسکیآنکھیںحیرتاورخوفسےپھیل‬ ‫گئیںتھیں!”نن۔۔۔نہیں۔۔۔ہرگزنہیں!“وہہکلائی!‬

‫”پھرسوچلیجئے!بعضاوقاترازداریکےلیےسبکچھکرناپڑتاہے!“‬ ‫”کیامطلب!“لیڈیتنویربےساختہچونکپڑی!‬ ‫”سرتنویراسمیںدلچسپیلےرہےہیں!“عمرانآہستہسےبڑبڑایا!‬ ‫”صافصافکہولڑکے!مجھےپریشاننہکرو!“‬ ‫”خیرہٹائیے!یہغیرضروریباتہے۔۔۔!مجھےتوصرفاتناکرناہےکہاسے‬ ‫یہاںسےکھسکادوں۔۔۔!اگرنہجئےتو۔۔۔بولیے۔۔۔!ختمکردیاجئے‬ ‫ُاسے؟“‬ ‫”نہیں۔۔۔ہرگزنہیں!“‬ ‫”کسی کو کانوں کان خبر نہ ہو گی۔۔۔ اور دس میں صرف پانچ کا اضافہ۔۔۔‬ ‫پندرہہزارمیںمعاملہفٹ۔“‬ ‫”کیاتملوگیہبھیکرتےہو؟“‬ ‫”لوگنہیںصرفروشی!“‬

‫”کیاوہاینگلوبرمیزلڑکی؟“‬ ‫”جیہاں!بسیہسمجھئےجسےایکباردیکھلیاوہہمیشہکےلیےقتلہوگی۔“‬ ‫”کیابکواسہے!“‬ ‫”آہا!۔۔۔یہیتوآپنہیںسمجھیں!قتل سےمیریمرادیہتھیکہروشی‬ ‫اسےاپنےعشقکےجلمیںپھنساکریہاںسےہٹالےجئےگی!“‬ ‫”خامخیالیہے۔ا ّولتووہبوڑھاہے۔دوئمپختہکردارکامالک۔۔۔!یہطریقہ‬ ‫قطعیفضولثابتہوگا۔“‬ ‫”غاًابلاسکیآپہیکیسیعمرہوگی!“عمراننےپوچھااورغورسےاسکے‬ ‫چہرےکاجئزہلینےلگا۔لیڈیتنویرنےفور ًاہیجوابنہیںدیا۔وہکافیچالاک‬ ‫عورتتھی!اسنےلاپرواہیسےکہا۔”یہقطعیغیرضروریسوالہے!“‬ ‫”اچھا اب میں کچھ نہیں پوچھوں گا۔ صرف اتنا بتا دیجئ کہ آپ اسے کب‬ ‫سےجنتیہیں؟“‬

‫”یہبھیغیرضروریہے!“‬ ‫”خیرمگرمجھےحیرت ہےکہسرتنویرکیرسائیاستککیسےہوئی۔۔۔اگر‬ ‫وہ۔۔۔اُسےجنتےہیںتوپھرآپکیتگودوفضولثابتہوگی!“‬ ‫”تممجھسےکیااُگلواناچاہتےہو؟“لیڈیتنویرغیرمتوقعطورپرمُسکراپڑی!‬ ‫”یہیکہیہاںآنےپراسنےآپسےملنےکیکوششکیتھییانہیں!“‬ ‫”تمغلطسمجھےہو۔۔۔!“لیڈیتنویرنےسنجیدگیسےکہا۔”یہکوئیایساآدمی‬ ‫نہیںہےجسسےمجھےبلیکمیلنگکاخطرہہو!اسےکسیطرحملواوراسبات‬ ‫پرآمادہکروکہوہیہاںسےچلاجئے۔تماسےبتاسکتےہوکہیہلیڈیتنویرکی‬ ‫خواہشہے!“‬ ‫”اوراگرسرتنویرنےیہخواہشظاہرکیکہوہیہیںرہجئےتو!“عمراننے‬ ‫پوچھا۔‬ ‫”سرتنویر!“لیڈیتنویرکےچہرےپراُلجھنکےآثارنظرآنےلگے!”میں‬


Like this book? You can publish your book online for free in a few minutes!
Create your own flipbook