Important Announcement
PubHTML5 Scheduled Server Maintenance on (GMT) Sunday, June 26th, 2:00 am - 8:00 am.
PubHTML5 site will be inoperative during the times indicated!

Home Explore لفظیات غالب کا تحقیقی و ساختیاتی مطالعہ

لفظیات غالب کا تحقیقی و ساختیاتی مطالعہ

Published by maqsood5, 2017-02-02 03:15:54

Description: abk_ksr_mh.946/2016

لفظیات غالب کا تحقیقی و ساختیاتی مطالعہ
مقصود حسنی
ابوزر برقی کتب خانہ
جنوری ٢٠١٧

Search

Read the Text Version

‫‪:‬کہنا ہے‬‫کر تاہے بطور سماجی تشکیل کی ایک خود مختار )‪ (Effect‬ادب اثر’’‬ ‫سطح کے‘‘ادب حقیقت کا آئینہ یا اصل کی نقل یا حقیقت کا مثنی‬ ‫نہیں بلکہ (الگ سے) ایک سماجی قوت ہے ‪Secondry Reflection‬‬ ‫جواپنے تعینات اور اثرات کے ساتھ اپنی حیثیت رکھتی ہے اور اپنے‬ ‫)بل اور اپنی قوت پر قائم ہے‘‘۔(‪١٢‬‬ ‫اس حقیقت کے تناظر میں یہ کہنا کہ دہرانے کا عمل فوٹو کاپی سے‬ ‫مماثل ہے درست بات نہیں ۔اس میں جو نہیں ہے کا کھوج لگایا‬ ‫جاتاہے۔ کسی نشان سے جومدلول اس سے پہلے وابستہ نہیں ہوتا‪،‬‬ ‫جوڑ ا جاتا ہے ۔مزے کی بات یہ ہے کہ وہ مدلول پہلے سے اس دال‬ ‫میں موجود ہوتاہے لیکن دریافت نہیں کیا گیا ہوتا۔‬‫ساختیات سائنسی عمل سے بھی مماثل ہے۔ یہ کسی قسم کی پراسرایت‬ ‫اور ماوارئیت کو نہیں مانتی ۔ اس کا رشتہ ہمیشہ حقائق سے جڑ‬ ‫ارہتاہے۔ ر ِدّ ساخت کے وقت امکانات کا ناتا حقائق سے جڑا رہتاہے۔‬ ‫اس طرح لایعنیت اور بے معنویت اس کے لغت سے خارج ہو جاتے‬ ‫ہیں۔ سپنے بننا یا خیالی تصورات پیش کرنا اس کے دائرے میں نہیں‬ ‫آتا۔ یہ ہے کو جو پہلے نہیں ہے‪ ،‬سے استوار کرتی ہے۔ کسی نشان‬ ‫کا نیاحوالہ اور نیا مفہوم دریافت کرنا اس کی ذمہ داری میں )‪(Sign‬‬ ‫‪:‬آتاہے۔ ڈاکٹر دیویندار سر کا کہنا ہے‬ ‫ہر متن اپنی مخصوص ساخت اور شکل میں ہی اپنے معنی حاصل ’’‬‫کرتاہے۔ یہ ساخت دوسری ساختوں کے انسلاک اور دریت کے باوجود‬ ‫جب تک اپنی انفرادیت اور خصوصیت ‪/‬شناخت قائم رکھتی ہے تو اس‬

‫کا معاملہ اسی ساخت کے تحت کرناہی موزوں ہوگاکیونکہ ایک ساخت‬ ‫کی تشکیل (اور لاتشکیل) کے لئے جوہنر اور آلات درکار ہوتے ہیں‬ ‫)ضروری نہیں کہ وہ دوسری ساخت کے لئے بھی کارآمد ہوں‘‘۔(‪١۳‬‬ ‫نشان کی جو موجودہ شکل ہے یا رہی ہوگی اس کے اندر کو‬ ‫ٹٹولاجائے گا۔ اسی کے مطابق مفاہیم (مدلول) دریافت کئے جائیں گے۔‬ ‫نشان نہیں تومدلول کیسا؟ پہلے نشان پھر مدلول ۔ سارتر کی وجودیت‬ ‫بھی تو یہی ہے۔ وجود پہلے جوہر اس کے بعد ۔وہ جیسا بنتاہے‪،‬‬ ‫ویساہی ہوتاہے۔نہ اس سے زیادہ نہ اس سے کم ۔ وجودسے وابستہ‬ ‫مفاہیم ‪ /‬نظریات مستر دہوسکتے ہیں ‪،‬وجود نہیں ۔ وہ جیسا بنتا جائے‬ ‫گاویسا ہی ہوگا۔‬ ‫ایمان کم یا زیادہ ہوتا رہتاہے۔ اسی طرح وجود سے وابستہ مفاہیم اور‬ ‫نظریات بھی بدلتے رہتے ہیں۔ گویا وجود ایک خود مختار اکائی ہے‬ ‫اس کے ساتھ منسوب حرکت اور فعلیت بدلتی رہتی ہے۔ ایک ہی نشان‬‫’’آدمی‘‘ کے ساتھ چوکیدار ‪ ،‬کلرک ‪ ،‬تحصیلدار ‪ ،‬امیر ‪،‬گریب ‪ ،‬مقامی ‪،‬‬ ‫غریب ‪ ،‬فقیر ‪ ،‬بادشاہ ‪ ،‬ولی ‪ ،‬نبی ‪ ،‬دیالو‪،‬کنجوس ‪ ،‬رکھوالا ‪ ،‬چور‬ ‫‪،‬قاتل ‪،‬جھوٹا ‪ ،‬راست باز‪ ،‬شیطان ‪ ،‬نیک ‪ ،‬جاہل ‪،‬عالم وغیرہ ہزار وں‬ ‫منفی و مثبت مدلول وابستہ ہوتے ہیں ۔نشان نے خود کو جیسا بنایا‬ ‫ہوتاہے وہ ویسا ہی توہوتا ہے ۔ قرات کے دوران قاری معدوم ہوکر‬ ‫بطور نشان متحرک ہوتاہے۔ وہ جیسا خود کو بناتاہے ویساہی بنتا چلا‬ ‫جاتاہے۔‬ ‫جب حرف کار نے اڑن کھٹولے کا تصویر پیش کیا تو بظاہر بے‬ ‫معنویت اور لایعینت سے منسلک تھا لیکن پ ِس ساخت نشان ’’اڑان‘‘‬‫موجود تھا۔ نشان اڑان کبھی بے معنویت اور معدومی سے دوچار نہیں‬

‫ہوا۔ دیکھنا یہ ہے کہ ’’اڑن کھٹولے‘‘کا نظریہ دیتے وقت حرف کار‬‫’’تھا‘‘ یا معدوم ہوچکاتھا۔ پہلی صورت میں (تھا) اڑن کھٹولے کاتصور‬ ‫وضع نہ ہوتاجو اس کے مشاہدے میں نہیں تھا کیوں اورکیسے وجود‬ ‫حاصل کرسکتاتھا ۔ وہ (مصنف) نہیں تھا لیکن تصوراڑان تھا ۔ تصور‬ ‫نے وجود میں آنے کے لئے مصنف کو بطور آلہ کار استعمال کیا۔ یہ‬ ‫بھی کہ سوچ اڑن کھٹولے کے مٹیریل ‪،‬خلا اور کئی اس سے متعلقہ‬ ‫حوالوں سے جڑ گیا تھا ۔ پ ِس شعور اور ن ِگ سلیمان موجو دتھا۔‬ ‫معاملہ ذراآگے بڑھا توپہلی تشریح رد ہوگئی ۔ نشان ’’اڑان‘‘ہی کے‬ ‫اندر سے معنی ’’ہوائی جہاز ‘‘ برآمدہ ہوئے یہ کوئی آخری تشریح‬ ‫نہیں ہے اور نہ ہی آخری مکتوبی تبدیلی ہے۔ ’’اڑان ‘‘کی اس کے بعد‬ ‫بھی قرات ہوتی رہے گی اور اس کے مدلول بدلتے رہیں گے کیونکہ‬ ‫کاعمل ہمیشہ جاری رہتاہے۔ تفہیم وتشریح )‪ (Deconstruction‬ر ِدساخت‬ ‫کاسفر ماورائیت سے بالا تر رہتاہے۔ اس کا حقیقی اور واقعی سے‬ ‫رشتہ استوار رہتاہے۔‬ ‫ساختیات اگر ماورائیت پر استوار ہوتی تو کب کی معدوم ہوکر نئی‬ ‫معنویت سے استوار ہوچکی ہے ۔ نشان ’’ساختیات‘‘ بطور وجود‬‫موجود ہے لیکن اس سے وابسطہ مفاہیم بدل رہے ہیں اور بدلتے رہیں‬ ‫گے۔ آنکھیں بندکرنے سے بلی نہیں ہوتی اس میں غلط کیاہے۔ بند‬‫آنکھوں کے حوالہ سے ساختیات کہتی ہے بلی نہیں ہے۔ کھلی آنکھوں‬‫کی صورت میں بلی ہے اور یہی سچائی ہے ۔ یہ مفاہیم دیگر ک ّروں(بند‬ ‫‪ ،‬کھلی) سے رشتہ استوار ہونے کے سبب وضع ہوتے ہیں ۔بصورت‬ ‫دیگر آنکھیں محض بینائی کا آلہ رہے گا۔ ناصرعباس نیر نے بڑی‬ ‫‪:‬خوبصورت بات کہی ہے‬

‫ساختیات دراصل ساخت کے عقب میں موجود رشتوں کے اس نظام ’’‬ ‫کی بصیرت ہے جسے علم وفکر کی متنوع‬ ‫)جہتوں نے مس کیا (ہوتا) ہے‘‘ ۔(‪١۴‬‬ ‫ناصر عباس نیر نے معلوم مگر عدم وجود کو کسی نشان کے حوالہ‬ ‫سے وجود دینے کو ساختیات سے پیوست کیاہے۔ انہوں نے وجود‬‫(نشان) کی حقیقت کی واضح الفاظ میں تصدیق کی ہے جوساخت کو اہم‬ ‫قرار دینے کے مترادف ہے۔‬ ‫سچائی کوئی خودسر ‪ ،‬خود کاراورخود کفیل اکائی نہیں ہے جو اس کا‬‫زندگی کے دوسرے حوالوں سے رشتہ ہی نہ ہو۔ آنکھیں بندکرنا زندگی‬ ‫کاایک حوالہ ضرور ہے ۔ اس کا ‪١۸۵۶‬سے پہلے کا لکھنو ‪،‬عملی‬ ‫تھا ۔ )‪ (Cause‬نمونہ ہے جونواب شجاع الدولہ کی شکست کا نتیجہ‬‫ساختیات صرف آنکھیں بند کرنے کے عمل سے رشتہ کیوں ختم کرے۔‬ ‫اس نے بلا امتیاز (منفی اور مثبت) پوری دیانت اور رواداری سے‬ ‫تعلقات کو وسعت دیناہے۔ یہاں ہیگل کے ضدین کے فلسفے کو بطور‬ ‫مثال لیا جاسکتاہے۔ ہے‪،‬نہیں ہے اور نہیں ہے ‪ ،‬ہے کی شناخت‬ ‫‪:‬ہے۔ اس ضمن میں ڈاکٹر فہیم اعظمی کا کہناہے )‪(Idenity‬‬‫کسی چیز کوجاننے کامطلب یہ ہوا کہ ہم اسے لسانی نظام کے تحت ’’‬ ‫ایک نام دیتے ہیں یا پہلے سے دئیے ہوئے نام سے اسے منسلک‬‫کرتے ہیں۔ ایساکرتے وقت ہمارے تصور میں صرف اس چیز کی شکل‬‫نہیں ہوتی بلکہ وہ تمام چیزیں ہوتی ہیں جس سے یہ چیز مختلف ہوتی‬ ‫)ہے‘‘۔(‪١۵‬‬ ‫اس نظریے کے تناظر میں ہے ‪ ،‬نہیں ہے‪ ،‬دونوں متوازی رواں دواں‬

‫ہیں ۔دونوں کے جلو میں لاتعداد مفاہیم چل رہے ہیں ۔ یہ بھی کہ ان‬‫کے اندر ابھی لاتعداد مفاہیم کاسمندر ٹھاٹھیں ماررہا ہے۔ بند‪ ،‬کھلی اور‬ ‫بلی تو محض ڈسکورڈ ک ّرے ہیں۔‬ ‫مصنف بیک وقت مصنف ‪ ،‬قاری ‪ ،‬شارح ‪،‬ماہر لسانیات اور نہ جانے‬ ‫کیا کچھ ہوتاہے ۔ لکھتے وقت وہ فنی تقاضے پورے کر رہاہوتاہے۔‬‫ساتھ میں موجو دکو ردّ کرکے کچھ نیا دے رہاہوتاہے۔ یہ عمل اگلی اور‬ ‫نئی قرات کے بغیر ممکن نہیں ہوتا۔ اس حوالہ سے ہی وہ مختلف‬‫شناختی حوالوں کا حامل ہوتاہے۔ وہ لفظ کی معنوی اور تشریحی تاریخ‬ ‫سے آگہی کے سبب مختلف ناموں سے پکار اجاتاہے ۔تاہم اس ضمن‬‫میں اس حقیقت کو پس پشت نہیں ڈالاجاسکتا کہ اگر وہ مخصوص سے‬ ‫منسلک رہے گا یاپھر کسی مرکزے کی پابند ی کرے گا توپہلے کو رد‬‫کرکے کچھ نیا پیش نہیں کرسکے گا۔ لکھتے یا تشریح کرتے وقت اس‬ ‫کا سوچ مختلف لسانی وتہذیبی ک ّروں میں متحرک ہوگا۔ لفظ اِسی تناظر‬‫میں تحریر کا روپ اختیار کرتے ہیں ۔کسی نشان کے جنم میں بھی یہی‬ ‫عمل کارفرما ہوتاہے۔‬ ‫کسی تشریح ‪،‬توضیح ‪ ،‬تفہیم اور موقف کو رد کرنے کے ضمن میں‬ ‫‪:‬ڈاکٹر فہیم اعظمی کا یہ بیان خصوصی توجہ چاہتاہے‬ ‫جب کوئی شخص کلام کرنے کے بعد اپنے موقف سے مطمن ’’‬ ‫ہوجاتاہے تووہ صرف گمراہ نہیں بلکہ غلطی پر ہوتاہے ہر وہ بات‬‫جوکہنے والے کوغیر مانوس نہیں معلوم ہوتی یا جس میں تبدیلی لانے‬‫کی خواہش پید انہیں ہوتی ‪،‬غلط ہے‘‘۔ ایسی سچائی جس میں زبان کے‬‫تضادات کے امکانات کو ختم کرنا مقصود ہوتاہے‪ ،‬فوراا جھوٹ بن جاتی‬ ‫)ہے‘‘۔(‪١۶‬‬

‫ویکو نے ‪ ١٧٢۵‬میں شعری ذہانت ‪ /‬دانش‬ ‫)‪(Poetic Wisdom‬‬ ‫کا تصور پیش کیا تھا ۔ ساختیات کا سار ا فلسفہ اسی اصطلاح پرا‬ ‫نحصار کرتاہے۔ مصنف قاری یا ان سے منسو ب رشتوں کے انکار‬ ‫کا عمل لایعنی اور بے معنی )‪ (Deconstruction‬کے بغیر رد ساخت‬ ‫ٹھہرتاہے۔ ا س مقام پر لسانی وسماجی‪ ،‬ان گنت رشتے متحرک ہوتے‬ ‫کو جناب امیر کے کہے )‪ (Poetic Wisdom‬ہیں۔شعری ذہانت ‪ /‬دانش‬ ‫سے پیوست کریں ‪ ،‬کہے کو دیکھیں کہنے والے کومت دیکھیں ‪،‬یہ‬ ‫مصنف کی مو ت کا کھلا اعلان ہے اور کہے کی تفہیم کے لئے ’’کہے‬ ‫کے‘‘ اندر کے ثقافتی سسٹم کی طرف توجہ دینے کی ضرورت کو اہم‬ ‫قرار دیا گیاہے۔‬‫اگلے صفحات میں غالب کے کچھ الفاظ کے نہ صر ف لغوی مفاہیم درج‬ ‫کئے گئے ہیں بلکہ ان سے متعلق مختلف ک ّروں میں مستعمل مفاہیم‬ ‫جمع کرنے کی ناتمام سی سعی کی گئی ہے۔ اس کوشش کے دروان‬ ‫بعض امکانی مفاہیم بھی اندراج میں آگئے ہیں یہ مفاہیم حر ِف آخر کا‬ ‫قطعاا درجہ نہیں رکھتے ۔ ان کے ردّ ہونے کے امکانات بہر طور‬‫موجود ہیں اور موجو درہیں گے ۔ ان مفاہیم کے حوالہ سے یا پھر بہت‬ ‫سے نامعلو م اور ان ڈسکورڈک ّروں اور بعض زمانی ومکانی تغیرات‬ ‫کے حوالہ سے یہ مفاہیم بہر طور ردّ ہوکر نئی تشریحات سامنے لاتے‬ ‫رہیں گے۔ چلو جو بھی سہی ‪ ،‬موجودہ صورتحال برقرار رہنے کی‬‫صورت میں فک ِرغالب کے کچھ تو پوشید ہ اور گم گشتہ گوشے سامنے‬ ‫آسکیں گے ۔ پیش کئے گئے مفاہیم ‪ ،‬کسی حد تک سہی قاری کے‬ ‫سوچ کو ضرور متحرک کریں گے۔ان کی مدد اور ان کے کسی حوالہ‬

‫بڑھنے کی پوزیشن میں توہوگی ۔ یہ بھی )‪(Post‬سے فکر مزید آگے‬ ‫کہ ان کوکسی نئی فکرکے تحت قاری ردّ تو کرسکے گا۔ بہرطور یہ‬ ‫مفاہیم لفظ کے باطنی ثقافتی نظام کو سمجھنے میں معاون ثابت‬ ‫ہوسکیں گے۔‬‫ساختیات کے مفکرین ٹی ٹوڈوروز‪،‬دریدہ ‪ ،‬رولاں بارتھ‪ ،‬جولیا کرسنوا‪،‬‬ ‫سوسےئر ‪ ،‬شولز‪ ،‬جیکس لاکاں ‪ ،‬جوناتھن ‪ ،‬سٹیلے فش ‪ ،‬فریڈرک‬ ‫چمبرسن ‪ ،‬گولڈ مین وغیرہ ‪ ،‬ساختیاتی فکر پر کام کرنے والوں میں‬ ‫اپنا منفر د نام رکھتے ہیں ۔‬ ‫ڈاکٹر محمد علی صدیقی نے ‪ ١۹٧۶‬میں جبکہ ڈاکٹر سلیم اخترنے‬ ‫‪ ١۹٧۸‬میں ساختیات کا تعارفی مطالعہ پیش کیا ۔ ‪ ١۹٧٧‬میں‬ ‫ڈاکٹر بارمیٹکاف (امریکن) نے‬ ‫‪Reflection on Iqbal's mosque‬‬ ‫اور ‪ ١۹٧۸‬میں لنڈا ونٹنک (امریکن خاتون) نے انور سجاد کے‬ ‫افسانے ’’خوشیوں کابا غ‘‘ کا ساختیاتی مطالعہ پیش کیاہے۔ ‪١۹۹٧‬‬ ‫میں ڈاکٹر محمد امین نے مقصود حسنی کے مقالہ ’’بلھے شاہ کی‬‫شاعری کا لسانی مطالعہ ‘‘( مشمولہ کتاب ’’ اردو شعر ‪ ،‬فکری ولسانی‬ ‫روئیے ‘‘مقالہ نمبر‪ )۳‬کو اردو میں ساختیات پر پہلی کتاب قرار دیا کہ‬ ‫‪:‬جس میں کسی شاعر کا باقاعدہ ساختیاتی مطالعہ کیا گیاہے‬ ‫ساختیات پر شائع ہونے والی قاب ِل ذکر کتابیں۔‬ ‫تخلیقی عمل ازڈاکٹر وزیر آغا ‪١۹٧٠‬ء ‪١‬۔‬ ‫تنقید اور جدید تنقید از ڈاکٹر وزیر آغا ‪١۹۸۹‬ء ‪٢‬۔‬

‫‪١۹۹۳‬ء دستک اس دروازے پراز ڈاکٹر وزیر آغا ‪۳‬۔‬ ‫ساختیات پس ساختیات اور مشرقی شاعری از ڈاکٹر گوپی چند ‪۴‬۔‬ ‫‪١۹۹۳‬ء نارنگ‬ ‫ابن فرید‪ ،‬باقر مہدی ‪ ،‬ابوذر عثمانی ‪ ،‬ابوالکلام قاسمی ‪،‬جمیل آزار ‪،‬‬ ‫احمد سہیل ‪ ،‬جمیل علی بدایونی ‪ ،‬ڈاکٹر دیو یند راسر‪ ،‬رب نواز مائل ‪،‬‬‫ریاض احمد ‪ ،‬ڈاکٹر شکیل الرحمن‪،‬شمیم حنفی ‪ ،‬قمر جمیل ‪ ،‬ڈاکٹر عامر‬‫سجاد‪ ،‬عامر عبداللہ ‪ ،‬ڈاکٹر فہیم اعظمی ‪ ،‬ڈاکٹر محمدامین ‪ ،‬ڈاکٹر مناظر‬ ‫‪ ،‬عاشق ہر گانوی ‪ ،‬مقصود حسنی ‪ ،‬ناصر عباس نیر ‪ ،‬وارث علوی‬ ‫وغیرہ نے اردو میں ساختیات پر مقالات تحریر کئے۔‬ ‫ماہنامہ ’’سخن ور‘‘کراچی ‪ ،‬دریافت‪ ،‬بازیافت (لاہور)‪’’ ،‬اوراق‬ ‫‘‘سرگودھا‪ ،‬ماہنامہ ’’فنون ‘‘لاہو ر‪ ،‬ماہنامہ ’’علامت ‘‘لاہور ‪ ،‬ماہنامہ‬ ‫’’صریر ‘‘کراچی وغیرہ میں ساختیاتی فکر پر مقالات شائع ہوئے ۔‬ ‫ماہنامہ ’’صریر‘‘ کراچی نے ساختیاتی فکر سے متعلق فکر انگیز‬ ‫مراسلے بھی شائع کئے۔‬ ‫)آبگینہ‪ :‬شیشہ ‪ ،‬کانچ ‪ ،‬بلور‪ ،‬آئینہ ‪ ،‬الماس ‪ ،‬انگوری شراب (‪١٧‬‬ ‫)دل(‪)١۸‬شیشے کا پیالہ (‪ )١۹‬شیشے کی صراحی (‪٢٠‬‬ ‫)گینہ کو آبگینہ کا اختصار بھی کہا جاتاہے (‪ٍ ٢١‬‬ ‫گینہ کو ظر ف اور آب کوسیال شے مراد لیں توظرف میں ڈالی ہوئی‬ ‫کوئی بھی سیال شے معنی لے جاسکتے ۔‬ ‫ینہ بطور لاحصہ استعمال ہوتاہے۔ مثلاا‬ ‫انڈے سے بنا ہوا سالن وغیرہ ‪ :‬خاگ (انڈا)‪ +‬ینہ خاگینہ ‪:‬‬

‫خزانہ‪ ،‬مخزن جسے استعمال ‪ :‬خزینہ ‪ :‬خز (ریشم کا کچادھاگہ )‪ +‬ینہ‬ ‫کی صورت نہیں ملی ہوتی‬ ‫دیرینہ‪ :‬دیر (عرصہ ‪ ،‬مدت)‪ +‬ینہ ‪:‬قدیم ‪ ،‬پرانا‬ ‫سف‪ +‬ینہ ‪:‬ناؤ ‪،‬کشتی ‪،‬بیڑا‪ ،‬جہاز بحری سفینہ ‪:‬‬ ‫شب (رات)‪ +‬ینہ ‪:‬رات کا‪ ،‬باسی شبینہ ‪:‬‬‫ہر چیزکی ایک حد مقرر ہے ۔ اس سے تجاوزنہیں کیاجا سکتا۔ اس کے‬ ‫خلاف کرنا بھی ممکن نہیں ہوتامثلاا‬‫کلوکے ظرف میں ڈیڑھ کلو نہیں ڈالا جاسکتا۔ آدھ کلو ضائع الف ‪:‬‬ ‫ہوجائے گا۔‬‫کانچ کے برتن میں جو حدّت برداشت نہ کرسکتاہو‪ ،‬میں ابلتا پانی ب‪:‬‬ ‫‪:‬یا کوئی گرم سیال شے ڈالنے سے‬ ‫برتن ٹوٹ جائے گا ‪١‬۔‬ ‫ڈالی گئی شے بھی گر جائے گی ‪٢‬۔‬ ‫ج‪ :‬مقررہ برتن میں شے ڈالنے سے قاب ِل استعمال ہوتی ہے۔مٹی کے‬ ‫تیل کے برتن میں دودھ نہیں‬ ‫ڈالا جاسکتا‬ ‫پہلے یخ پھر گرم سیال شے ڈالنے سے برتن ٹوٹ جاتاہے د‪:‬‬ ‫قانو ِن قدرت ہے کہ کسی پر اس کی برداشت (مقررہ استعداد) سے‬ ‫زیادہ بوجھ نہیں ڈالا جاتا۔ طور پر تجلی کہے سے ہوئی‪ ،‬جس کے‬ ‫نتیجہ میں نقصان ہوا۔ غالب نے اس بات کا یوں اظہا رکیاہے۔ ؂‬

‫گرنی تھی ہم پہ بر ِق تجلی نہ طور پر دیتے ہیں بادہ ظر ِف قدح خوار‬ ‫دیکھ کر‬ ‫ایسی ہی صورت کا اظہار غالب کے اس شعرمیں ملتاہے۔ ؂‬ ‫آبگینہ ‪ ،‬تندہ ِی صہبا ہاتھ دھو دل سے ‪ ،‬یہی گرمی گراندیشہ میں ہے‬ ‫سے پگھلاجائے ہے‬ ‫ظرف میں اتنی برداشت نہیں کہ وہ صہبا کی تندی سہہ پائے ‪ ،‬آبگینہ‬ ‫کے مفاہیم دریافت کرتے جائیں اوراس کے لئے پہلے مفاہیم کو رد‬ ‫‪:‬کرتے جائیں توصورتحال کچھ یوں ہوگی‬ ‫ظرف ‪ ،‬برتن ‪ ،‬مے ڈالنے والا پیالہ ‪ ،‬سیال مادہ ڈالنے والا برتن ‪ ،‬گنج‬ ‫بھرا‬ ‫قوت ‪ ،‬طاقت‪ ،‬شکتی ‪ ،‬توانائی ‪ ،‬تاب‬‫ہمت ‪ ،‬جرات ] جن کی (برادشت ‪ ،‬سہن اور جذب کی ) مخصوص حدود‬ ‫[ہیں‬ ‫ناپیداری کی علامت‬ ‫آتما‪ ،‬باطن ‪،‬ضمیر ‪ ،‬دل‪،‬روح‬ ‫مے عشق کی علامت‬ ‫پانی کی وہ تھیلی جس میں بچہ ہوتاہے۔ دردوں کی شدت سے پھٹ‬ ‫جاتی ہے اور بچہ ڈیلور ہوجاتاہے‬‫ایٹم بم ‪ ،‬کارتوس ‪ ،‬بندوق کی گولی وغیرہ ‪ ،‬آتشیں گولہ جس کے فتیے‬ ‫کو آگ دکھادی گئی ہو‬

‫جس میں خیال ‪ ،‬سوچ ‪ ،‬فکر سمائی ہوئی ہو۔ دماغ‬‫بلیک باکس‪ ،‬سی ایل آئی ‪ ،‬سی ڈی‪ ،‬آڈیوکیسٹ ‪ ،‬ویڈیوکیسٹ ‪ ،‬فلوپی ‪،‬‬ ‫توا جس میں گانے وغیرہ محفوظ ہوتے ہیں‬ ‫آتش فشاں پہاڑ‬ ‫دریا‪ ،‬سمندر‬ ‫رحمت ‪ ،‬احسان‬ ‫درگزر‪ ،‬برداشت ‪ ،‬صبر‬ ‫بند سیپ‬ ‫)آگ پر رکھا پانی (جوایک حدتک آگ کی حدّت برداشت کرتاہے‬ ‫سمجھ بوجھ‬ ‫آدمی‪:‬‬ ‫آدمی کے خمیر میں متضاد عناصر پائے جاتے ہیں اس لئے‬ ‫اچھے اور برے دونوں طرح کے کاموں کی توقع اس سے کی جاتی‬ ‫ہے۔ اس تناظر میں اس نشان کے مفاہیم دریافت کرناہوں گے۔ مثلاا‬ ‫چور‪ ،‬بدمعاش ‪ ،‬ٹھگ‬ ‫عاشق ‪ ،‬یار‬ ‫دکاندار‬ ‫ملازم پیشہ ‪ ،‬مزدر ‪ ،‬جومعاوضے پر کام کرتاہو‬

‫کمی کمین ‪ ،‬فقیر ‪ ،‬بے کس‪ ،‬لاچار‪ ،‬مجبور ‪ ،‬حاجت مند‬ ‫عادل ‪ ،‬بے انصاف‬‫نوکر‪ ،‬آقا‪ ،‬بادشاہ ‪ ،‬غلام ‪ ،‬خادم ‪ ،‬مخدوم ‪ ،‬صاحب ‪ ،‬مصاحب ‪،‬حاکم‪،‬‬ ‫محکوم‬ ‫کنجر ‪ ،‬بھانڈ ‪ ،‬ناچا‪ ،‬گائیکا ‪ ،‬بے غیر ت ‪،‬غیرت مند‬ ‫امیر‪،‬گریب‬ ‫مقامی ‪ ،‬غریب‬ ‫شرابی‬ ‫عابد ‪ ،‬زاہد ‪ ،‬شیخ ‪ ،‬صالح‪ ،‬پیر ‪ ،‬فقیر‪ ،‬ولی ‪ ،‬درویش‪ ،‬مولوی‬ ‫بزدل ‪ ،‬بہادر‪ ،‬جنگجو‬ ‫عالم ‪،‬فاضل ‪ ،‬جاہل‬ ‫سائنس دان ‪ ،‬حکیم ‪ ،‬ڈاکٹر ‪ ،‬پروفیسر ‪ ،‬معلم ‪،‬متعلم‬ ‫نکما‪ ،‬لاپرواہ ‪ ،‬سست ‪ ،‬غافل ‪،‬چوکنا‬ ‫کالا ‪ ،‬گورا‪ ،‬عربی‪ ،‬عجمی‬ ‫رحمدل ‪ ،‬ظالم ‪،‬ضدی ‪ ،‬شفیق ‪ ،‬بے رحم‬ ‫اپنا‪ ،‬پرایا ‪ ،‬مشرقی ‪ ،‬مغربی‬ ‫مصور ‪ ،‬شاعر ‪ ،‬ادیب‬ ‫باخبر‪ ،‬بے خبر‬

‫ہمسایہ ‪ ،‬ساتھی ‪ ،‬دوست ‪ ،‬دشمن‬ ‫اس نشان پر سے بے خبری کے پردے اتارتے جائیے مفاہیم کا ایک‬ ‫جنگل نظر آئے گا جو مختلف کائناتوں اور ک ّروں سے منسلک ہوگا۔‬ ‫آرزو‪ :‬باجے میں کتنی آوازیں اورکتنی سریں ہوتی ہیں ۔ ٹھیک سے‬ ‫کوئی جان نہیں سکتا۔ باجے کو ذرا ارتعاش دیں‪ ،‬آوازوں کا سلسلہ‬ ‫شروع ہوجاتاہے۔باجے کو جس انداز ‪ ،‬جس مقصد ‪ ،‬جس طور اور‬ ‫جس حوالہ سے چلائیں ‪ ،‬آوازیں دے گا۔لفظ بھی باجے کی مثل ہوتے‬‫ہیں ۔باجے کی طرح اس کے اندر بے شمار مفاہیم ہوتے ہیں ۔ ان تہ در‬ ‫تہ معنوں کے جنگل میں اس دال کے متعلق حقیقی مفہوم پنہاں ہوتا‬ ‫‪:‬ہے۔ فریڈرک چیمبر سن کا کہنا ہے‬ ‫ہیں جبکہ ان کے ‪ Signs‬افراد یا اشیاء کو دئیے گئے نام محض ’’‬ ‫جلومیں معنی کی تہ درتہ کیفیات ملتی ہیں اور جب ہم‬ ‫تمام معنی کاتجزیہ کرتے ہیں ۔تو بالآخر حقیقی (‪ )٢٢‬معنی تک رسائی‬ ‫)حاصل کرلیتے ہیں ‘‘۔ (‪٢۳‬‬ ‫آرزو‘‘ کا تعلق انسان کے اندرسے ہے بلکہ دورتک ’’ )‪ (Trace‬نشان‬ ‫لفظ کی باطنی ثقافت کو ٹٹولنا پڑے گا۔انسان کا اندر (باطن )بہت سے‬ ‫خارجی و داخلی ک ّروں سے پیوست ہوتا ہے ۔ یہ منفی ومثبت ‪ ،‬دونوں‬ ‫حالتوں میں متوازی متحرک ہیں ۔ جہاں لفظ کی باطنی ثقافت اور لفظ‬‫سے متعلق درکار ک ّرہ متوازن ہوں گے‪ ،‬وہی مدلول کا مسکن کہا جائے‬ ‫‪:‬گا۔ تاہم وہ آخری مفہوم نہیں ہوگا۔ شولز کہتاہے‬‫ہم کوئی بھی معنی متن سے اخذ نہیں کرسکتے لیکن ان تما م معنی ’’‬ ‫کا احاطہ کرسکتے ہیں۔معنیاتی کوڈ کے مطابق‬

‫)متن سے معنی منسلک کئے جاسکتے ہیں‘‘۔(‪٢۴‬‬ ‫‪:‬معروجا ِت بالا کے تناظر میں چند مفاہیم ملاحظہ ہوں‬ ‫)خواہش ‪ ،‬تمنا‪ ،‬چاہ ‪ ،‬مراد‪ ،‬مقصد ‪ ،‬مطلب(‪٢۵‬‬ ‫طلب‪ ،‬حاجت ‪ ،‬ضرورت (جسم‪ ،‬روح) ‪،‬مانگ‬ ‫ابال‬ ‫مراجعت کی خواہش‬ ‫خودفریبی‬ ‫چاہت‪ ،‬محبت کا جذبہ‬ ‫باطنی سپنے ‪ ،‬خواب‬ ‫حصول‪( ،‬کسی شے) کی تمنا‬‫ایک یاکئی منفی و مثبت لفظوں کے گرد سوچ کی حرکت‬ ‫پالینے (کسی شخص کو) کی خواہش‬ ‫انتقامی جذبہ‪ ،‬حسد‪ ،‬رشک‬ ‫شہوت ‪ ،‬ہم بستری کی تمنا‬ ‫ویسا ہی حاصل کرنے‪ /‬مل جانے کی خواہش‬ ‫قرض سے مکتی کاخواب ‪ ،‬حصو ِل دولت کی تمنا‬ ‫سرخروہونے کا سپنا ‪ ،‬آزادی کی چاہت‬ ‫)آزمائش ‪ :‬جانچ پڑتال ‪ ،‬امتحان ‪ ،‬تجربہ (‪٢۶‬‬

‫تکلیف ‪ ،‬دکھ‪ ،‬پریشانی ‪،‬رنج ‪،‬براوقت‬ ‫تذبذب‬‫پرکھ ‪ ،‬ذہنی وفکری وسعت کی پرکھ ‪،‬کھٹالی ‪ ،‬کسوٹی ‪ ،‬کھوٹا کھراالگ‬ ‫کرنا‪،‬معلوم کرنا‪ ،‬جاننا‬ ‫مشکل وقت ‪،‬بوجھ ‪ ،‬دباؤ‬ ‫معیار دریافت کرنے کا ذریعہ ‪ ،‬صبر کی حددریافت کرنے کا طریقہ‬ ‫‪،‬کسی کے متعلق یہ معلوم کرنا کہ وقت پڑے پر‬ ‫کام آتاہے یانہیں‬ ‫دوا وغیرہ کی کارگزاری معلوم کر نا‬ ‫کسی تبدیلی کی صورت میں کیا حالت ہوگی‬ ‫معلوم کرنا )‪ (Efficassy‬اثر‬ ‫گربت میں کون ساتھ دیتا ہے‪ ،‬دریافت کرنا‬ ‫موقع سے ناجائز فائدہ اٹھا تا ہے یا نہیں‪ ،‬معلوم کرنا‬ ‫پہلے مفاہیم ردّ کرتے جائیے ِاس نشان کے نئے مفاہیم دریافت ہوتے‬‫جائیں گے ۔یہ نشان بہت سے ک ّروں سے جڑا ہوا ہے۔بنیادی طور پر یہ‬ ‫دریافت کے عمل سے وابستہ ہے۔تجرہ گاہ سے جڑاہواہے۔منفی اور‬ ‫مثبت دونوں طرح کے مدلول اس سے وابستہ ہیں۔ اطراف کو کسی‬ ‫موڑپر نظر انداز نہیں کرتا ۔‬ ‫)آغوش ‪ :‬گود ‪ ،‬بغل‪ ،‬کنار(‪٢٧‬‬

‫پناہ گاہ ‪،‬کسی کازیردست ٹھکانہ‪،‬جہاں سکون میسر آتا ہو‬ ‫شہہ ‪ ،‬ہلہ شیری ‪ ،‬سہار ا ‪ ،‬کسی کی زبان بولنا‬ ‫دامن ‪ ،‬درمیان‬ ‫پہاڑکا دامن‬ ‫جس میں سب کچھ (منفی و مثبت )سما سکتاہو‬ ‫جہاں سے معاونت میسر آتی ہو‬ ‫ساتھ ‪ ،‬ہمراہ ‪ ،‬نزدیک ‪ ،‬قریب ‪ ،‬پاس ہی‬ ‫ڈیرہ ‪ ،‬بڑے آدمی کی اقامت گاہ‬ ‫والدین‬ ‫مفرور کو جہاں پناہ ملتی ہو‬‫حوالات ‪ ،‬جیل (آزادی کی صورت میں انتقام کا شکا ر ہونے کا خدشہ‪/‬‬ ‫)امکان ہو‬ ‫عدالت ‪ ،‬قانون‬ ‫وائٹ ہاوس ‪ ،‬امریکی صدر اور ان سے قربت رکھنے والے‬‫جی ایچ کیو‪،‬پی ایم اور سی ایم کے ہاوسز اور رہائش گاہیں ‪ ،‬حکومتی‬ ‫بااختیار عہدے داروں کے دفاتر اورگھر ‪ ،‬وزراکے‬ ‫دفاتر اور گھر ‪ ،‬فوجی جرنیلوں ‪ ،‬افسروں ‪ ،‬حکومتی عہدید اروں اور‬ ‫وزرا کے چیلے چمٹوں کا دس ِت شفقت‬

‫مذاہب‬ ‫آگ‪ :‬آگ سے پانچ عناصر وابستہ ہیں‬‫‪٢‬۔راکھ کرنا ‪١‬۔جلانا‬ ‫‪۳‬۔معدومی ‪۴‬۔تبدیلی ہیت ‪۵‬۔آلائشوں سے‬ ‫پاک کرنا‬‫ان عناصر کے حوالہ سے اس نشان کے مفاہیم سامنے آتے ہیں۔ ان‬ ‫‪:‬مفاہیم کی بھی دو صورتیں رہتی ہیں‬‫پہلے مفاہیم رد ہوکر نئے مفاہیم دریافت کئے گئے ہیں الف۔‬‫ب ۔ پہلے مفاہیم کے حوالہ سے نئے مفاہیم تلاش کئے گئے ہیں‬‫بعض مفاہیم وحدت سے اکائی کی طرف اور کچھ اکائی سے وحدت کی‬‫طرف بڑھتے ہیں ۔ یہ مفاہیم مختلف ک ّروں اور کائناتوں کی عادات اور‬ ‫اطوار اپنے دامن میں سمیٹے نظر آتے ہیں ۔ بطور نمونہ چند مثالیں‬ ‫‪:‬ملاحظہ ہوں‬‫آتش‪ ،‬جلن ‪ ،‬تاب ‪ ،‬گرمی ‪ ،‬شوق یا جذبہ ‪ ،‬پریم ‪ ،‬محبت ‪ ،‬دشمنی ‪،‬‬ ‫شہوت ‪ ،‬آتشک ‪،‬پیاس ‪ ،‬دھن ‪ ،‬شوق‪ ،‬اشتیاق ‪ ،‬آفت ‪،‬‬‫مصیبت ‪ ،‬خفگی ‪،‬کھولتاہوا‪ ،‬گرم ‪ ،‬جلتاہوا‪ ،‬مزا حاا گرم ‪ ،‬سرخ ‪،‬‬ ‫دہکتاہواانگارا ‪ ،‬نہایت گرم ‪ ،‬تیز مزاج ‪ ،‬نہایت گراں ‪ ،‬چٹرا‬ ‫)ہوا‪ ،‬حسد‪ ،‬عدوات(‪٢۸‬‬ ‫)آتش عشق (‪٢۹‬‬‫غیض وغضب ‪ ،‬غصہ ‪ ،‬مزاج کی تلخی ‪ ،‬برہمی ‪،‬موڈ کی خرابی‬ ‫لڑائی جھگڑا ‪ ،‬فساد‪ ،‬قتل وغارت‬

‫جبرو استبداد ‪،‬حقوق کا غصب ہونا ‪ /‬کرنا ‪ ،‬معاشرتی اقدار کی پامالی‬ ‫ناپسندیدہ (مزاج ‪ ،‬طبعیت‪ ،‬عادت ‪ ،‬ضرورت) توقع کے برعکس فعل‬ ‫کے خلاف ردعمل‪ ،‬بیماری ‪ ،‬زحمت ‪ ،‬عارضہ ‪،‬‬ ‫معذوری وغیرہ کے باعث جو تکلیف در پیش ہو‬ ‫اختلاف‬ ‫ناپسندیدہ فعل یا کار گزاری کے خلاف ابھرنے والا احساس‬ ‫پریشانی ‪ِ ،‬چنتا ‪ ،‬دکھ‪ ،‬رنج ‪ ،‬الم‬ ‫خدشہ‪ ،‬خوف ‪ ،‬ڈر‬ ‫قہر ‪ ،‬غضب‬ ‫سازش‪ ،‬شرینتر ‪ ،‬فتنہ ‪ ،‬بیر‬ ‫بھوک ‪ ،‬پیاس‬ ‫خودغرضی ‪ ،‬مفاد‬ ‫غرض ‪ ،‬حاجت ‪ ،‬ضرورت‬ ‫بھیک کا نوالہ‬ ‫خرابی پیداکرنا ‪ /‬ہونا‬ ‫افواہ‬ ‫مہنگائی ‪ ،‬بھاؤ بڑھنا ‪ ،‬اشیاء کی قلت ‪ /‬بہتات ‪ ،‬قو ِت خرید گرنا‬ ‫شہرت کی بھوک‬

‫بغاوت ‪ ،‬انقلاب‬ ‫رز ِق حلال ‪ ،‬حرام کی کمائی‬ ‫وہ تقریرجو جوش پید اکر ے اورہلچل مچادے‬ ‫چغلی ‪ ،‬مخبری‬ ‫غیر عورت‪ ،‬غیر عورت پر نظر بد ڈالنا‬ ‫اشتعال دینا‬ ‫نظر بد‪ ،‬نظر لگنا‬ ‫تلخ گفتگو ‪ ،‬تلخ کلامی ‪ ،‬کڑوی بات ‪ ،‬طنزیہ اسلوب تکلم ‪ ،‬نوکدار‬ ‫گفتگو‬ ‫ایسے مناظر یا گفتگو جس سے جذبات بھڑک اٹھیں‬ ‫انتقام ‪ ،‬بدلہ ‪ ،‬بھاونا‬ ‫)جوابی حملہ ( جس میں شدت ہو‬ ‫باہمی چپقلس‬‫اوقات سے باہر نکلنا ‪ ،‬حد میں نہ رہنا ‪ ،‬ضرورت سے زیادہ خرچہ ‪،‬‬ ‫جیب کو مد نظر نہ رکھ کر خرچ کرنا‬ ‫آلہء قتل‬ ‫دومخالف صنف کے جسموں کی انتہائی قربت‬ ‫شک ‪ ،‬شبہ‬

‫ڈی میرٹ ٍ‬ ‫طوفان ‪ ،‬سیلاب‬ ‫اعمال بد‪ ،‬برے کرم‬ ‫بے صبری ‪ ،‬بے چینی ‪ ،‬بے سکونی ‪ ،‬بے قراری‬ ‫بے زاری ‪ ،‬نفرت ‪ ،‬حقارت ‪ ،‬کراہت‬ ‫ساما ِن تفتیش‬‫ناز ‪،‬نخرے ‪ ،‬ادائیں ‪ ،‬آنکھوں کے اشارے ‪ ،‬صن ِف نازک کے وہ پوز‬ ‫جو جذبات کو بھڑکائیں‬ ‫بھڑکیلا لباس‬ ‫خود فراموشی‬ ‫وہ عنصر جس کسے گرد سات پھیر ے مکمل کرکے ازواجی رشتہ‬ ‫طے پاتا ہو‬ ‫بے عزتی‬ ‫بنی بنائی بگڑنا‬ ‫ہٹ ‪ ،‬ضد ‪ ،‬اڑیل پنا‬ ‫شراب وغیرہ کی تیزی ‪ ،‬تلوار وغیرہ کی دھار کی چمک اور کاٹ‬ ‫ہوس ‪ ،‬لالچ ‪ ،‬طمع‬ ‫آلائشوں سے پاک کرنے والا عنصر ‪ ،‬کندن بنانے والا‬

‫جو ہیت تبدیل کردے‬ ‫عشق ‪ ،‬جنون ‪ ،‬سودا‬ ‫طوائف کدہ‪ ،‬طوائف کدے جانے کی علت‬ ‫کوچہ ء جاناں‬ ‫مصبیت ‪ ،‬بلا‬ ‫زنداں ‪ ،‬قید وبند ‪ ،‬گرفتاری‬ ‫ذہنی اذیت‬ ‫خو ِف خدا‬‫سچائی کا راستہ ‪ ،‬جابر اور ظالم حاکم کے سامنے کلمہ ء حق کہنا‬ ‫اسمگلنگ ‪ ،‬بلیک مارکیٹنگ‬ ‫عیش وعشرت‬ ‫نشہ آور اشیاء‬ ‫گھر داری ‪ ،‬معاملا ِت حیات‬ ‫کپتی رن‬ ‫کاروبار میں گھاٹا‪،‬نقصان ‪ ،‬زیاں‬ ‫برا بھلا کہنا ‪ ،‬طعنے ِمنے‬ ‫رزق چھین لینا ‪ ،‬قرض ‪ ،‬بنیا ‪ ،‬پرائیویٹائزیشن‬ ‫عارضی عہدہ ملنا‬

‫طاقت ‪ ،‬اقتدار (حسن ‪ ،‬اقتدار ‪ ،‬طاقت وغیرہ کا ) نشہ‬ ‫طلب بڑھنا ‪ ،‬مزید کی خواہش پید اہونا‬ ‫بے رحمی ‪ ،‬بے دردی‬ ‫بے روزگاری‬ ‫بظاہر خوشامد مگر دل میں نفرت‬ ‫بر ے حالات میں گزری ہوئی زندگی‬ ‫نالائق اولاد کا دکھ‬ ‫طلاق ‪ ،‬بیوگی‬ ‫کسی اپنے کی موت ‪ ،‬اپنے کی موت کا صدمہ‬ ‫کھوجانے یا ہاتھ سے نکل جانے کاغم‬ ‫ہجر ‪ ،‬فراق ‪ ،‬مل کر بچھڑنا ‪ ،‬انتظار‪ ،‬آزمائش‬ ‫وصال ‪ ،‬ملاقات‬ ‫شیطانی حرکات ‪ ،‬شیطانی ارادے‬‫پہلے مفاہیم ردّ کرتے جائیے نئے ک ّروں میں نئے معنی دریافت ہوتے‬ ‫جائیں گے‬ ‫آوارہ‪:‬‬ ‫یہ نشان لایعنیت اور بے معنویت سے منسلک ہے ۔ اس کا (مثبت)‬ ‫ہمیشہ معدوم )‪ (Starting Point‬حاصل صفر رہتا ہے۔ اس کا آغاز‬

‫رہتاہے۔ مختلف ک ّروں میں مختلف حوالوں سے اس نشان کی سر‬ ‫وائیول برقرار رہتی ہے ۔ بکھراؤ اور انتشاراس کی فطرت کا حصہ‬ ‫رہتے ہیں ۔ ان عناصر کے زیر اثر مفاہیم متعین ہوتے رہتے ہیں۔ مثلاا‬ ‫)بے ہودہ‪ ،‬پریشان ‪،‬خراب ‪ ،‬وخستہ ‪ ،‬اوباش ‪ ،‬بدچلن ‪ ،‬شہدا(‪۳٠‬‬ ‫بے گھر ‪ ،‬بے ٹھکانہ ‪ ،‬پٹری وائس ‪ ،‬جپسی‬ ‫بے مقصد گھومنے پھرنے والا‬‫جو ایک مقام پر اقامت اختیار نہ کرے ۔باربار کرایہ کا مکان بدلنے والا‬ ‫‪،‬ٹپری وانس‪،‬ایک جگہ پر نہ ٹکنے والا ‪،‬‬ ‫سیر سپاٹے کا شوقین‬ ‫کنورا‪ ،‬شادی شدہ لیکن عورتوں سے تعلقات استوار کرتارہتا ہو‪،‬‬ ‫ٹھرکی ‪ ،‬جس کا کردار اچھا نہ ہو‪،‬‬‫لڑکیوں کے پیچھے پھرنے والا ‪ ،‬عورتوں کا شوقین ‪ ،‬عاشق ‪ ،‬عاشق‬ ‫طبع‬ ‫جس کا کوئی کھسم سائیں نہ ہو‬ ‫بے کار‪ ،‬نکما‪ ،‬جس کوکوئی کام کاج کرنے کی عادت نہ ہو‬ ‫بے روز گار‬ ‫گشتی ‪،‬فاحشہ ‪ ،‬پیشہ ورعورت ‪ ،‬عورتوں سے دھندا کروانے والی ‪،‬‬ ‫خاوند کے علاوہ مردو ں سے تعلق رکھنے والی‬ ‫بے ترتیب ‪ ،‬بکھر اہوا‬

‫لا پروا‪ ،‬جو اپنی سیٹ پر نہ ملتا ہو‬ ‫بدمعاش ‪ ،‬غنڈا ‪ ،‬جر م پیشہ ‪ ،‬چو راچکا‬ ‫محور سے دور ‪ /‬باہر ہوجانے والا ‪ ،‬جس کا کوئی مبدا ء نہ ہو‪،‬‬ ‫کنٹرول سے باہر ‪ ،‬جو دسترس میں نہ رہاہو‬ ‫رات کو بلا وجہ دیر سے گھر آنا‬ ‫جس کی ضرورت رہتی ہو لیکن دستیا ب نہ ہو‬ ‫جو کنبے کی کفالت نہ کرے جو کمائے کھا پی جائے‬ ‫جواری ‪ ،‬شرابی ‪ ،‬زانی‬ ‫ہمدردیاں بدلنے والا ‪ ،‬استوار نہ رہتاہو ‪ ،‬نہ معلوم کب مکر جائے‬ ‫جس کے نظر یات تبدیل ہوتے رہتے ہوں‬‫پارٹیاں تبدیل کر تا رہتاہو‪ ،‬عرف عام میں ’’لوٹا‘‘ کہلاتا ہے ۔جہاں زیادہ‬ ‫چوری کی آفر ہو‪،‬ا دھر پھر جانے والا‬‫آئینہ ‪ :‬بڑا عام اور کثرت سے استعمال ہونے والا لفظ ہے ۔زیادہ ترغیر‬ ‫حقیقی معنوں میں استعمال میں ہوتا آیا ہے۔ اس کی (مادی) خوبی یہ‬‫ہے کہ ہرکسی کا ہوجاتاہے ‪ ،‬استوار نہیں رہتا ‪ ،‬جوسامنے آتا ہے اسی‬ ‫کا ہوجاتاہے ۔ مادی اور غیر مادی کو ایک نظر سے دیکھتا ہے ۔‬ ‫نظر آئے کے مطابق نتیجہ پیش کرتا ہے ۔ چند مفاہیم ملاحظہ ہوں‬ ‫منہ دیکھنے کا شیشہ درپن ‪ ،‬حیران ‪،‬ششدر ‪ ،‬روشن ‪ ،‬ظاہر ‪ ،‬صاف‪،‬‬ ‫)اجلا (‪۳١‬‬

‫)دل (‪۳٢‬‬‫عیاں اورواضح کرنے والا ‪ ،‬کھولنے والا ‪ ،‬صاف صاف کہہ دینے والا‬ ‫ضمیر ‪ ،‬باطن‬ ‫نقل مطابق اصل‬ ‫فوٹو سٹیٹ مشین ‪ ،‬سٹنشل مشین‬ ‫کاربن پیپر‬ ‫جو عکس کو منعکس کرتا ہو‬ ‫آنکھ‬ ‫ہوبہو ویسا ہی (جیساوہ ہے ) پیش کرنے والا‬ ‫کیمرہ ‪ ،‬فلوپی ‪ ،‬ٹی وی ‪ ،‬ڈش ‪ ،‬کیبل‬ ‫اصل حقیقت کے اظہار کاذریعہ‬ ‫جو اصل ظاہر کردیتا ہو‪ ،‬بے باک ‪ ،‬نڈر ‪ ،‬کھر ا‪،‬سچااور سچا‬‫اس نشان کے دونوں سرے عمل اور رد عمل سے جڑے ہوئے اثر‪:‬‬ ‫ہیں ۔ عمل کسی فرد واحد کی منشا اور ضرورت کا غماز نہیں ہوتا‬ ‫کیونکہ ہر عمل ان گنت ک ّروں سے وابستہ ہوتاہے۔ یہی صورتحال‬ ‫ر ِدّعمل کے ساتھ درپیش ہوتی ہے۔ اس بات کی سوسئیر کی زبان‬ ‫‪:‬مینیوں کہا جاسکتا‬ ‫دال او رمدلول مل کر ایک نشان بناتے ہیں۔بولے ہوئے الفاظ کی ’’‬ ‫)روایت لکھے ہوئے لفظ سے بہت پہلے کی ہے‘‘۔(‪۳۳‬‬

‫کرنے کے لئے عمل اور ر ِدّعمل )‪ (Decode‬نشان ’’اثر‘‘ کو ڈی کوڈ‬ ‫‪:‬کے متوازی چلنا ضروری ہے ۔ چند مثالیں ملاحظہ ہوں‬‫سن ِت نبوی ﷺ‪ ،‬حدیث کی قسموں میں سے ایک قسم تاثیر ‪ ،‬نشان ‪،‬‬ ‫)زخم کا نشان ‪ ،‬کھنڈر‪ ،‬کھوج ‪ ،‬نتیجہ ‪ ،‬فائدہ(‪۳۴‬‬ ‫حالات‪:‬‬ ‫متوقع ‪ ،‬ہنگامی (زمینی وسمادی ) حوادث‪ ،‬معاشی ‪ ،‬سماجی و‬ ‫معاشرتی ‪ ،‬اشیاء ‪ ،‬دوا‪ ،‬خوراک‪ ،‬نشہ آور‪ ،‬مختلف‬ ‫امرجہ کا پانی ‪ ، ،‬سیم تھور‪ ،‬بادل ‪ ،‬بارش‪ ،‬زمین ‪ ،‬آسمانی بجلی ‪،‬‬ ‫بندوق ‪ ،‬تلوار‪ ،‬زرہ‪ ،‬ڈھال ‪ ،‬بارود‪ ،‬دھات وغیرہ ۔‬‫بول‪ :‬آواز ‪ ،‬تقریر ‪ ،‬خطاب ‪ ،‬گفتگو(تلخ ہو کر شریں) گالیاں ‪ ،‬دعائیں ‪،‬‬ ‫بددعائیں‪ ،‬جادو ‪،‬منتر ‪ ،‬آسمانی کتابوں‬ ‫کی تلاوت وغیرہ‬ ‫جذبے‪:‬‬‫محبت ‪ ،‬نفرت ‪ ،‬حسد‪ ،‬رشک‪ ،‬غم وغصہ ‪ ،‬خوشی ‪ ،‬غمی ‪،‬خدشہ ‪ ،‬شبہ‬ ‫‪ ،‬تذبذب ‪ ،‬حیرانی وغیرہ‬ ‫بہار‪ ،‬خزا ں‪ ،‬گرما‪ ،‬سرماوغیرہ موسم‪:‬‬ ‫ماوائی قوتیں‪ :‬جن ‪ ،‬بھوت‪ ،‬پری وغیرہ‬‫کارگزاری ‪ :‬آس ‪ ،‬امید ‪ ،‬توقع ‪ ،‬نتیجہ ‪ ،‬فائدہ ‪ ،‬نقصان‪ ،‬بے ثمر‪ ،‬لایعنی‬ ‫‪ ،‬یقینی‪ ،‬ادھورا‪ ،‬خوشبو ‪ ،‬بدبو‬

‫عنا صر اربعہ‪ :‬ٹھوس ‪ ،‬مائع ‪ ،‬گیس ‪ ،‬پارہ‬ ‫ارزاں ‪:‬‬ ‫) سستا‪ ،‬کم قیمت (‪۳۵‬‬ ‫)بے قدر (‪ )۳۶‬قدر وقیمت میں بے حقیقت (‪ )۳٧‬بے وزن (‪۳۸‬‬ ‫بلامزاحمت ‪ ،‬بلا حیل وحجت ‪ ،‬بلا دلیل‪ ،‬کہے بغیر ‪ ،‬اپنا موقف پیش‬ ‫کئے بغیر‪ ،‬محنت زیادہ فائدہ کم ‪ ،‬فائدہ زیادہ محنت کم‬ ‫فوری ‪ ،‬کم قیمت‪ ،‬بلا ضرورت ‪ ،‬بے قیمت‬ ‫کمینا ‪ ،‬گھٹیا‪ ،‬کمزور ‪ ،‬بے وقعت ‪ ،‬بے حیثیت‬ ‫غیر مشروط‬ ‫جو آسانی سے می ّسرآجائے ‪ ،‬جس کے لئے محنت اور تگ و دو نہ‬ ‫کرنی پڑے‬ ‫بدنامی کا باعث ‪ ،‬جس کی وجہ سے عزت میں کمی واقع ہو‬ ‫وافر ‪ ،‬کافی ‪،‬زیادہ ‪ ،‬جس کی قلت ہو‬ ‫جس کی مانگ نہ ہو‪ ،‬طلب گرنا‬ ‫استوار‪:‬‬ ‫مضبوط‬ ‫)محکم‪ ،‬پائیدار‪ ،‬مستحکم (‪۳۹‬‬‫جو الگ نہ ہوسکے ‪ ،‬جڑا ہوا‪ ،‬نتھی ‪،‬پیوست‪ ،‬الحاق شدہ ‪ ،‬اٹوٹ انگ‬

‫‪ ،‬جزولاینفک ‪ ،‬جومتعلق ہوچکاہو‬ ‫ہمراہ ‪ ،‬ساتھ‬ ‫مستقل ‪ ،‬رجسٹر ڈ ‪ ،‬تسلیم شدہ ‪ ،‬مسلمہ ‪ ،‬مستند‪ ،‬کنفرم‬ ‫جو الگ نہ کیا جاسکے ‪ ،‬ذاتی شناخت سے محروم ‪ ،‬مرہو ِن منت‬ ‫نکاح ‪ ،‬عقد‪ ،‬منکوحہ ‪ ،‬شریک حیات ‪ ،‬لنگوٹیا‬ ‫پختہ ‪ ،‬اٹل‬ ‫باقاعدہ ‪ ،‬باضابطہ ‪ ،‬واقعی ‪ ،‬بے لاگ‬ ‫پارٹی ممبر‪ ،‬ممبر اسمبلی‬ ‫جس کو چیلنج نہ کیا جاسکے‬‫سانجھ جو بخوشی یا مجبوراا نبھانا پڑے جیسے مکان کی دیوار جسے‬ ‫دونوں پڑسیوں نے مل کر تعمیر کیا ہو‬ ‫جو الگ سے ہوکر بھی جز ِو لازم ہو جسے چھری کادستہ‬ ‫التفات‪:‬‬ ‫)متوجہ ہونا ‪ ،‬توجہ ‪ ،‬مہربانی ‪ ،‬رغبت ‪ ،‬خیال‪ ،‬دھیان (‪۴٠‬‬ ‫)رحم وکرم (‪ )۴١‬نظ ِر عنایت (‪ )۴٢‬لطف وکرم (‪۴۳‬‬ ‫توجہ کرنا ‪ ،‬رجوع‬ ‫احسان ‪ ،‬نوازش ‪ ،‬مہر بانی ‪ِ ،‬کر پا ‪ ،‬فضل‬ ‫دیا ‪ ،‬عطانا ‪ ،‬عنایت ‪ ،‬نوازنا‬

‫بندہ نوازی‬ ‫تعلق ‪ ،‬واسطہ‬ ‫امیر کی گریب سے دوستی‪ ،‬مقامی کی غریب سے تعلق داری‬ ‫ملازمت ‪ ،‬مزدوری وغیرہ مہیا کرنا‬ ‫خطا معاف کرنا ‪ ،‬درگذر سے کام لینا‬ ‫رحم کھا کر) بلامعاوضہ دے دینا(‬ ‫محبت ‪ ،‬الفت ‪ ،‬چاہت‬ ‫ربط برقرار رکھنا‬ ‫میل جول‬ ‫نقصان پہنچنے کے باوجو د تعلق ختم نہ کرنا‬ ‫کسی کو قسم کا فائدہ پہچانا‬‫احوال دریافت کرنا ‪ ،‬مبارکباد دینا ‪ ،‬تعزیت کے لئے چل کر آنا‪ ،‬غیر یب‬ ‫کے دکھ سکھ میں خوشدلی سے شرکت کرنا‬ ‫جنازے میں شامل ہونا‬ ‫کسی قسم کا کوئی بھی فائدہ پہچانا‬ ‫ضرورت کے وقت کا م آنا ‪ /‬ساتھ دینا‬ ‫حدسے باہر اور میرٹ سے بالا تر ہوکر فائدہ دینا ‪ /‬کا م کرنا‬ ‫ذمہ داری لینا ‪ ،‬ضمانت دینا ‪ ،‬نجات دلانا‬

‫رہا کرنا‪ ،‬رہائی دلانا‬ ‫معاف کرنا‪ ،‬درگذرسے کام لینا‬ ‫معانت ‪ ،‬تعاون ‪ ،‬امداد‬ ‫اعتماد کرنا‪ ،‬یقین کرنا‪ ،‬بھروسہ کرنا‬ ‫کسی کے لئے سبب پید اکرنا‪ ،‬وسائل مہیا کرنا‬ ‫کسی دوسرے کے لئے تگ ودو کرنا‬‫اپنا حصہ کسی کے لئے چھوڑ دینا ‪ ،‬اپناحصہ کسی کو زیادہ مستحق‬ ‫سمجھ کر دے دینا ‪ ،‬ملنے کے لئے آنا‬ ‫نزدیکی ‪ ،‬قربت‬ ‫بلامعاوضہ دے دینا‬ ‫دیدار دینا‬ ‫تمام ترخوبیوں اورخامیوں کے ساتھ اپنا لینا‬ ‫تمام شرائط اور رول ریگولیشن سے بالا تر قرار دینا‬ ‫انجمن ‪:‬‬ ‫) مجلس ‪ ،‬محفل‪ ،‬سبھا‪ ،‬کمیٹی (‪۴۴‬‬ ‫بزم‪،‬کونسل ‪ ،‬سوسائٹی‬ ‫ہجوم ‪ ،‬اجتماع‬ ‫اکٹھ ‪ ،‬پنچایت‬

‫ساتھ‪ ،‬ہمراہ‬ ‫معاشرہ‬ ‫تصورات ‪ ،‬خیالات‬ ‫ستاروں کاجھرمٹ‬ ‫الفاظ کامجموعہ ‪ ،‬لغت‬ ‫ایک ہی معاملے کے متعلق بے شمار) مشہورے(‬ ‫بہت سارے مہمان‬ ‫بہت سارے) آپشن(‬ ‫باجماعت نماز‪ ،‬مسجد کمیٹی‬ ‫جمعیت ‪ ،‬امت‬‫)ایجاد‪ :‬نئی چیز بنانا ‪ ،‬نئی بات پید اکرنا‪ ،‬اختراع(‪۴۵‬‬ ‫وجود میں لانا‬ ‫جھوٹ ‪ ،‬پاس سے بنائی ہوئی بات‪ ،‬گھڑی گئی بات‬ ‫الزام‪ ،‬تہمت ‪ ،‬بہتان‬ ‫تدبیر ‪ ،‬حل ‪ ،‬چارہ ‪ ،‬رستہ نکالنا‪ ،‬ترکیب‬‫بہتر ا ستعداد کے لئے پہلے سے موجود میں اضافہ‬ ‫محبت و چاہت میں کہی گئی باتیں‬ ‫حاضر جوابی‬

‫ڈائزین ‪ ،‬تعمیر کا نیا نقشہ‬ ‫نئے طور ‪ ،‬نئے انداز‪ ،‬نئے طریقے‬ ‫بدعت‬ ‫نیار ویہ ‪،‬نیا سلیقہ ‪ ،‬نیا چلن‬‫نیا استعمال ‪ ،‬نئے معنی ‪ ،‬نئے الفاظ بنانا‪ ،‬نیا رخ ‪ ،‬نیا زاویہ ‪ ،‬نیا پہلو‪،‬‬ ‫نئی تشریح‬ ‫دریافت‬ ‫قراردینا‪ ،‬ثابت کرنا‬ ‫رائج کو نقصان دہ ثابت کرنا‬ ‫تبدیلی لانا‬ ‫بادہ ‪:‬‬ ‫شراب‪ ،‬مدھ‬ ‫)مے ‪ ،‬خمر (‪۴۶‬‬ ‫محبت ‪ ،‬الفت ‪ ،‬چاہت‬ ‫مستی ‪ ،‬سرشاری ‪ ،‬نشہ‬ ‫سکون ‪ ،‬آرام‬ ‫عنایت ‪ ،‬دیا‪ ،‬مہربانی ‪ ،‬عطا ‪ ،‬فضل ‪،‬رحم ‪ ،‬کرم‬ ‫اچھائی ‪ ،‬خوبی‬

‫اچھی گفتگو ‪ ،‬میٹھے بول‬ ‫خوشی ‪ ،‬راحت ‪ ،‬مسرت‬ ‫ماں کی دعائیں ‪ ،‬ماں کی محبت ‪ ،‬ماں کا پیار‬ ‫نصحتیں ‪ ،‬ہدایت ‪ ،‬صرا ِط مستقیم‬ ‫مرشد کے منہ سے نکلے کلمات‬ ‫تلاو ِت کلام پاک‬‫محبوب کی ادائیں ‪ ،‬ناز ونخرا‪ ،‬محبوب کی پیاری پیاری گفتگو‬ ‫جوانی ‪ ،‬شباب‬ ‫کرسی ‪ ،‬اقتدار‬ ‫فتح ‪ ،‬جیت‬ ‫شکتی ‪ ،‬طاقت ‪ ،‬توانائی‪ ،‬قوت‬ ‫بھید‪ ،‬راز‪ ،‬س ِر‪ ،‬معرفت‬ ‫شہادت‬ ‫حسن‬ ‫امید‪ ،‬آس‬ ‫بیٹوں کی ماں ہونے کااحساس‬ ‫مال‪ ،‬دولت ‪ ،‬خزانہ ‪ ،‬زیور ‪ ،‬مادی اسباب‬ ‫تحفظ کا احساس‬

‫طاقتور ‪ ،‬صاحب اقتدار‪ ،‬اہ ِل ثروت وغیرہ سے دوستی‬ ‫اکثریت کی حمایت‬ ‫نجات ‪ ،‬رہائی ‪ ،‬خلاصی ‪ ،‬آزادی‬ ‫خونی تعلق داروں کی حمایت ‪ ،‬بہتات‬ ‫یقین ‪ ،‬اعتماد ‪ ،‬اعتبار ‪ ،‬بھروسہ‬ ‫انعام ‪،‬صلہ ‪ ،‬اجر‬ ‫)پوزیشن (حاصل کرنا‬ ‫مایوسی ‪ ،‬بے یقینی کا ختم ہونا‬ ‫صحت یابی‬ ‫سفارش‬ ‫اولاد‬ ‫سخاوت ‪ ،‬دینے کے لئے پاس کچھ ہونے کا احساس‬ ‫نیکی ‪ ،‬بھلائی‬ ‫بچت‬ ‫سرداری ‪ ،‬نمبرداری ‪ ،‬چودھراہٹ ‪ ،‬رعب ‪ ،‬دبددبہ‬ ‫رسائی ‪ ،‬پہنچ ‪ ،‬دسترس‬ ‫کمانڈ ایند کنڑول‬‫کسی کی منت سماجت پر (بدذات اورکمینے) سردار کو حاصل ہونے‬

‫والاسکون‬ ‫برابر میسرآنے کا احساس‬ ‫رحمت ‪ ،‬فضل ‪ ،‬دیا‪ ،‬کرپا بارش‪:‬‬ ‫نوازشیں‪ ،‬مہربانیاں ‪ ،‬عنایات‬ ‫چرچا‪ ،‬شہرہ‬ ‫عطائیں ‪ ،‬سخاوت‬ ‫ہر جگہ سے آفرملنا‬ ‫توقع سے زیادہ بکری ‪ ،‬بے حدسیل‪ ،‬گاہکوں کاٹوٹ پڑنا‬ ‫اولا د کی فروانی ‪ ،‬جہاں آل اولاد کی کمی نہ ہو‬ ‫بہت ‪ ،‬بے حد‪ ،‬کافی زیادہ ‪ ،‬وافر ‪ ،‬فروانی‬‫بہت زیادہ رشوت کی دستیابی ‪ ،‬ما ِل حرام میسر آنا‪ ،‬رزق میں فراخی‬ ‫ضرورت سے زیادہ طر ف داری‬ ‫چمچوں کڑچھوں کی بہتات‬ ‫بوسے‪ ،‬مسکراہٹیں ‪ ،‬محبوب کا حددرجہ راضی ہونا‬ ‫پے درپے انعامات ملنا‬ ‫مرشد کی خصوصی توجہ‬ ‫باغ‪:‬‬ ‫گلزار ‪ ،‬چمن ‪ ،‬پھلواڑی ‪،‬جہاں بہت سے درخت لگائے جائیں‪ ،‬آل‬

‫)اولاد‪ ،‬بال بچے ‪ ،‬دنیا‪ ،‬روضہ ‪ ،‬گلستان (‪۴٧‬‬ ‫خواہشیں‪ ،‬امنگیں ‪ ،‬آرزوئیں ‪ ،‬تمنائیں ‪ ،‬احساسات ‪ ،‬حسین جذبے‬ ‫خاندان ‪ ،‬کنبہ ‪ ،‬قبیلہ‬ ‫ملک ‪ ،‬علاقہ ‪ ،‬رہائش ‪ ،‬جنم بھومی‬ ‫دل ‪ ،‬دماغ‬‫جہاں خوبصورت جوان عورتیں جمع ہوں ‪ ،‬جہاں خوبصورت اور جوان‬ ‫عورتیں اقامت پذیر ہوں‬ ‫اشعار ‪ ،‬شعری مجموعہ‪ ،‬کلیات ‪ ،‬دیوان‬ ‫روان ِی طبع‪ ،‬مختلف قسم کے خیالات کی آمد‬ ‫نصیحتیں ‪ ،‬اچھی باتیں ‪ ،‬اولیااللہ کی کہی ہوئی باتیں‬ ‫قرآن و حدیث‬ ‫جہاں زندگی کی ہر سہولت مہیا کر دی گئی ہو‬ ‫جہاں پیار ا ور محبتیں ہوں‬ ‫خوشیاں ‪ ،‬مسرتیں‬ ‫حسین وجمیل جگہیں‬ ‫آتش بازی کا سماں‬ ‫برا‪:‬‬ ‫زنا ‪ ،‬ریپ ‪ ،‬زانی ‪ ،‬اپنے مرد کے سوا جس سے جنسی تعلقات ہوں‬

‫قاتل ‪ ،‬ظالم ‪ ،‬مجرم‬ ‫چور‪ ،‬یار‪،‬ٹھگ‪ ،‬دھوکہ باز‪ ،‬وعدہ خلاف ‪ ،‬جھوٹا‪ ،‬لٹیرا‪ ،‬چھین لینے‬ ‫والا‬ ‫بدقماس ‪ ،‬بدمعاش‪ ،‬اسمگلر ‪ ،‬حرام کی کمائی کرنے ‪ /‬کھانے والا‬ ‫فلرٹ کرنے والا ‪ ،‬عشق کی راہ میں چھوڑ دینے والا ‪ ،‬فریب کرنے‬ ‫والا‬ ‫پریشان کرنے والا‬ ‫آمر‪ ،‬ڈیکٹیٹر ‪ ،‬خودسر‬ ‫زبردستی قبضہ کرلینے والا‬ ‫جوکسی قانون قاعدہ کی پرواہ نہ کرتاہو‬‫جوعورتوں سے پیشہ کرواتا ہو‪ ،‬جس نے عورتوں کا اڈا کھول رکھا‬ ‫ہو‬ ‫خاوند‪ ،‬پتی ‪ ،‬میاں ‪ ،‬دیسر‬ ‫گھر خرچہ وغیرہ نہ دینے والا‬‫بچوں کی اچھی تربیت نہ کرنے والا‪ ،‬بچوں کی بری تربیت کرنے والا‬ ‫آسمان‪ ،‬فلک ‪ ،‬آکاش ‪ ،‬چرخ‬ ‫کسی معاملے یا چیز میں سانجھ رکھنے والا‬ ‫جو جنسی تسکین نہ کرسکے‪ ،‬نامرد‬

‫بدنما‪ ،‬بدزیب ‪ ،‬بدصورت‪ ،‬بدوضع‬‫اچھائی کرنے والا ‪ ،‬برے وقت میں کام آنے والا ‪ ،‬مدد کرنے والا‪،‬‬ ‫عزت کرنے والا‬ ‫خراب ‪ ،‬بگڑاہوا‪ ،‬خرابی پیداکرنے والا‬ ‫نشئی‬ ‫میدان سے بھاگ نکلنے والا ‪،‬بزدل‪ ،‬بھگوڑا‬ ‫نکما ‪ ،‬کوئی کام دھندانہ کرنے والا‬ ‫بھلا مانس ‪ ،‬شریف‬ ‫جو آقا کا نا پسندیدہ ہو‪ ،‬مغضوب‬ ‫بدتمیز‬ ‫نافرمان‬ ‫مخبر‪ ،‬غدار‪ ،‬منافق‪ ،‬راز کھولنے والا‬ ‫بے ضمیر ‪ ،‬بک جانے والا‬ ‫غریب ‪ ،‬کمزور ‪ ،‬لاچار‪ ،‬بے بس ‪ ،‬ناچار‪ ،‬بے کس ‪ ،‬مجبو ر‬ ‫لاوارث ‪ ،‬تنہا‬ ‫ادھاردے کر واپس مانگنے والا‬ ‫احسان کرکے جتاتا رہتاہو‬ ‫غیر مہذب ‪ ،‬غیر شائستہ‬

‫بے انصاف ‪ ،‬جانبدار‬ ‫سچ کہہ دینے والا ‪ ،‬منہ پر بات کہہ دینے والا‬ ‫آقا ‪ ،‬افسر ‪ ،‬مالک‬‫آقا کے غلط کام میں ساتھ دینے والا ‪ ،‬حکومت کے غلط معاملات کو‬ ‫غلط کہنے والا‪ ،‬ہاں میں ہاں نہ ملانے‬ ‫پٹھو ‪ ،‬چمچہ کڑچھا‬ ‫جھوٹی تحسین نہ کرنے والا‬ ‫جس پر بھروسہ نہ کیاجاسکتا ہو‬ ‫جس میں کوئی مزا نہ ہو‪ ،‬بدذائقہ‬ ‫بے ترتیب ‪ ،‬نظم و ضبط سے تہی‬ ‫تول میں ہیرا پھیری کرنے والا‬ ‫سچ کا ساتھ نہ دینے ‪ ،‬جابر کے سامنے کلمہ ء حق نہ کہنے والا‬ ‫لالچی ‪ ،‬رشوت خور‬ ‫محبوب یا بیگم کی فرمائش پوری نہ کرنے والا‬ ‫سالا‪ ،‬بہنوئی ‪ ،‬خاوند ہر رشتہ دار‬ ‫سسرالی رشتہ داروں کی ’’تابعداری ‘‘ نہ کرنے والا‬ ‫سسرال کی جیب کا دشمن ‪ ،‬سسرال پر کمائی نہ لوٹانے والا‬ ‫بیگم کے بدذائقہ پکوان کی تعریف نہ کرنے والا‬

‫حساب کتاب طلب کرنے والا‬ ‫ادھار دے کر یادرکھنے والا‬ ‫جس کا لین دین اچھانہ ہو ‪ ،‬وقت پر ادائیگی نہ کرتاہو‬ ‫ادھور دینے سے جو صاف انکار کر دیتاہو‬‫جس فعل میں فریق ثانی کی رضا شامل نہ ہو‪ ،‬زبر دستی کرنے والا‬ ‫بدکلام ‪ ،‬فحش گو‬ ‫برق‪:‬‬ ‫آسمانی بجلی ‪ ،‬صاعقہ‪،‬دامنی ‪ ،‬گاج ‪ ،‬تیز ‪ ،‬چالاک‪،‬مشتاق ‪ ،‬مجلاّ‬ ‫)(‪۴۸‬‬ ‫مصیب ‪ ،‬بلا‪ ،‬پریشانی ‪ ،‬آفت ‪ ،‬جنجھٹ ‪ ،‬خرابی‬ ‫توانائی ‪ ،‬شکتی ‪ ،‬تیزی‪ ،‬فوری ‪ ،‬طاقت‪ ،‬قوت ‪ ،‬تیز رفتار‬ ‫لڑاکی‪ ،‬خوبصورت عورت‪ ،‬اداؤں سے پھانس لینے والی ‪ ،‬عورت‬ ‫ناز ‪ ،‬نخرے ‪ ،‬ادائیں‬ ‫طنز‪ ،‬طنزیہ گفتگو‬ ‫کسی دوسرے کی طرف داری‬ ‫شراب ‪ ،‬نشہ‬ ‫چستی ‪ ،‬ہوشیاری ‪ ،‬چالاکی‬ ‫اناّ ‪ ،‬ضد‪ ،‬اڑیل پنا‬

‫بغض ‪ ،‬حسد‪ ،‬دشمنی‬ ‫منفی رویہ‬ ‫زبان درازی ‪ ،‬دشنام طرازی‬ ‫جو جلا کر راکھ کر دے ‪ ،‬الیکٹرک سٹی‬ ‫جوروشنی دے‬ ‫)دودھاتوں یا اشیاء کے ٹکرانے سے پیدا ہونے والی چیز (‪۴۹‬‬ ‫پابند‪:‬‬ ‫عادی ‪ ،‬خوگر ‪ ،‬گرفتار ‪ ،‬رکا ہوا‪ ،‬قیدی ‪ ،‬قائم ‪ ،‬ٹھہرا ہوا‪ ،‬مستقل‬ ‫‪ ،‬مضبوط ‪ ،‬بیڑی ‪ ،‬پچھاڑی ‪ ،‬نوکر‪ ،‬ملازم ‪ ،‬غلام ‪ ،‬کنیز ‪،‬‬ ‫ماتحت‪ ،‬زبردست ‪ ،‬محکوم ‪ ،‬رعایا ‪ ،‬مطیع‬‫باشرع ‪ ،‬مقلد ‪ ،‬قانون پر چلنے والا‪ ،‬بااصول ‪ ،‬ایماندار ‪ ،‬حلال خور‪،‬‬ ‫قائم رہنے والا‬ ‫منکوحہ‬ ‫کسی ایک محور اور مرکزے میں رہنے والا‬ ‫ضامن‪ ،‬ضمانت پر رہا ہونے والا‬ ‫پالتوجانور‪ ،‬خریداہوا جانو ر‬ ‫اجرا ِم فلکی ‪ ،‬ملا ل ِک فلکی‬ ‫فطر ت ‪ ،‬اصول ‪ ،‬ضابطہ ‪ ،‬قانون ‪ ،‬پیمانہ‬

‫روح ‪ ،‬سانس‬ ‫شریک کار‪ ،‬سانجھ‬ ‫سائنس‬ ‫عشق ‪،‬عقل‬ ‫اجزائے جسم‬ ‫پنہاں ‪:‬‬ ‫) پوشیدہ‪ ،‬مخفی (‪۵٠‬‬ ‫)ماورائی مخلوق (فرشتے جن وغیرہ‬ ‫عقب ‪ ،‬در پردہ‬ ‫ماضی ‪ ،‬مستقبل‬ ‫قسمت ‪ ،‬نصیب ‪ ،‬مقدر ‪ ،‬نتیجہ‬‫استعداد ‪ ،‬اشیا ء کے جواہر ‪ ،‬انرجی ‪ ،‬فوائد ‪ ،‬نقصان‬ ‫بند‪ ،‬پر دہ میں ‪ ،‬اندر ‪،‬مقفل‬ ‫بھید ‪ ،‬راز‪ِ ،‬س ّر ‪ ،‬چھپا ہو‬ ‫مرضی ‪ ،‬منشا‪ ،‬ارادہ ‪ ،‬دل کی بات‬ ‫انہونی ‪ ،‬اچانک ‪ ،‬ناگہاں‬ ‫وجوہ ‪ ،‬محرک ‪ ،‬عوامل‬ ‫بھرم‬

‫)ذائقہ (چھکنے سے پہلے‬ ‫آرزو ‪ ،‬تمنا ‪ ،‬خواہش‬ ‫رنج ‪ ،‬غصہ ‪،‬تلخی ‪ ،‬رنجش ‪ ،‬گرمی تپ‪:‬‬ ‫فکر مندی ‪ ،‬اندیشہ ‪ ،‬خدشہ‬ ‫بخار ‪ ،‬حرارت‬ ‫دشمنی‬ ‫)تیزی ‪ ،‬چڑھاؤ (مزاج میں‬ ‫ناخوشگواری‬ ‫انتہائی صور ت ‪ ،‬نقطہ ء عروج‬ ‫برداشت کا جواب دے جانا‬ ‫احتجاج‬ ‫بغاوت ‪ ،‬سرکشی‬ ‫عبادت ‪ ،‬ریاضت ‪ ،‬تپسیا‬ ‫تپش‪:‬‬ ‫حرارت ‪ ،‬گرمی ‪ ،‬جوش ‪ ،‬بخار‪ ،‬بدن میں حرارت کا معمول سے‬ ‫)زیادہ ہونا ‪ ،‬سخت گرمی (‪۵١‬‬‫تمازت ‪ ،‬سوزش ‪ ،‬جلن ‪ ،‬اضطراب ‪ ،‬بیقراری ‪ ،‬بے چینی‪ ،‬حدت ‪،‬‬ ‫)کھولن ‪ ،‬بے تابی ‪،‬اضطرار (‪۵٢‬‬

‫بظاہر اچھے تعلقات لیکن باطن میں شدید غصہ و نفرت‬ ‫سردجنگ‬ ‫برہمی ‪ ،‬مزاج میں تلخی وکرواہٹ‬ ‫جوش ‪ ،‬جنوں ‪ ،‬وجدانی صورت‪ ،‬جولانی‬ ‫ارادے میں پختگی ‪ ،‬کر گزرنے کا جذبہ‬ ‫جوانی ‪ ،‬طاقت ‪ ،‬سر مستی‬ ‫لڑائی کے قریب قریب صورتحال ‪ ،‬تو تو میں میں کی صورت‬ ‫شہوت ‪ ،‬جنسی ملاپ کی خواہش‬ ‫بھاؤ میں تیزی آنا ‪ ،‬نرخ بڑھنا‬ ‫بدی زیادہ ہونا‬ ‫جھگڑا ‪ ،‬تنازعہ‬ ‫بیان بازی‬‫شعر کہنے کی کیفیت ‪ ،‬کہہ گزرنے کی حالت ‪ ،‬مزید ضبط نہ ہوپانا ‪،‬‬ ‫حالت وحی‬ ‫شرم و حیا کے باعث پیدا ہونے والی حالت‬ ‫جنس مخالف کے بعض اعضاکو چھونے سے فریقین کی کیفیت‬ ‫بادلوں کی گرج چمک‬ ‫ماحول میں کسی بات پر پیدا ہونے والی بدمزگی ‪ ،‬تلخی‬

‫بحث وتکرار کا عروج پر آنا‬ ‫آسودگی اور سکون کا احساس‬ ‫نشہ کے استعمال سے پیدا ہونے والی حالت ‪ ،‬خمار‬ ‫توانائی ‪،‬انرجی‬ ‫شک کا بڑھتا ہوا احساس‬ ‫میاں بیوی کے مابین پیداہونے والی کشیدگی‬ ‫مراسم میں پیداہونے والی سرگرمی‬ ‫محبت ‪ ،‬چاہت ‪ ،‬الفت ‪ ،‬انتہائی خوشگوارتعلقات‬‫اقتدار‪ ،‬مال ومنال ملنے کی صورت پیدا ہونا‪ ،‬صلح کے حوالہ سے‬ ‫تیزی پیدا ہونا‬ ‫یکسر لاتعلق ہوجانے سے فریقین ثانی کی ذہنی حالت‬ ‫ٹکا سا جواب‬ ‫بے مروتی‬ ‫تدبیر‪:‬‬ ‫ابتداوانتہا ‪،‬سوچنا ‪ ،‬علاج ‪ ،‬چارہ ‪ ،‬سوچ وبچار ‪ ،‬کوشش‪ ،‬تجویز‬ ‫‪ ،‬بندوبست ‪ ،‬حکمت‬ ‫کام کے پیچھے پڑنا‪ ،‬انجام ‪ ،‬سوچنا ‪ ،‬علاج ‪ ،‬کوشش ‪ ،‬تجویز ‪،‬‬ ‫)بندوبست (‪۵۳‬‬

‫چالاکی ‪ ،‬فطرت‬ ‫دل کی معلوم کرنا ‪ ،‬جواز نکالنا‬ ‫استری سے کپڑوں کے سلو ٹ دورکر نا‬ ‫جواب دعوی تیار کرنا‬ ‫خلاصی ‪ /‬نجات کے لئے کوشش کرنا‬‫تلاشنا‪ ،‬دریا فتنا ‪ ،‬معلوم کرنا ‪ ،‬ڈھونڈنا ‪ ،‬طریقہ نکالنا‪ ،‬رستہ نکالنا ‪،‬‬ ‫راہ پیدا کرنا‬ ‫وسائل) پیدا کرنے کا پر بند کرنا(‬ ‫تدبر کرنا‪ ،‬غور وفکر کرنا‪ ،‬صلاح‪ ،‬مشورے‬ ‫واپس لانے کے لئے کوشش کرنا‬ ‫حیلہ ‪ ،‬بہانہ ‪ ،‬مکر ‪ ،‬فریب سے‬ ‫پھانسی‪ /‬موت سے بچانے کے لئے معاملہ کرنا‬ ‫جھوٹ بولنا ‪ ،‬راہ لینا‬ ‫قتل کر دینا ‪ ،‬جان لے لینا‬ ‫چھوڑنا ‪ ،‬درگزر ‪ ،‬بھول چوک ‪ ،‬دست برداری ‪ ،‬وہ عبارت ترک‪:‬‬ ‫)جولکھنے سے رہ جائے اور حاشیہ میں لکھ دئی جائے(‪۵۴‬‬ ‫تائب ہونا‪ ،‬چھوڑ دینا (نشہ وغیرہ) ‪ ،‬بازآنا ‪ ،‬توبہ کرنا‬ ‫لاتعلق ‪ ،‬تعلق ختم کرنا‬

‫بازآنا ‪،‬ٹھہر جانا‪ ،‬رک جانا‬ ‫ارادہ بدل دینا ‪ ،‬ارادہ نہ رہنا‬ ‫کسی کی ) زندگی سے نکل جانا(‬ ‫لایعنی اور بے معنی ہونا‬ ‫جانا‪ ،‬موقوف کر دینا‬ ‫ختم ہونا ‪ /‬کرنا‬ ‫توڑ دینا‬ ‫نفرت ‪ ،‬حقارت‬ ‫واپس نہ لوٹنا‬ ‫وہاں سے ) دوبارہ خرید وفروخت نہ کرنا ‪ ،‬بند کردینا(‬ ‫حساب ) بیباک کردینا(‬ ‫منع ہوجانا‬ ‫ہاتھ کھینچ لینا‬ ‫)نکال لینا ( شےئر ‪ ،‬سرمایہ وغیرہ‬ ‫اٹھ جانا ‪ ،‬مزید نہ ٹھہرنا‬‫تکلیف ‪:‬دکھ ‪ ،‬رنج ‪ ،‬درد ‪ ،‬مصیبت ‪ ،‬تنگی ‪ ،‬ایذا ‪ ،‬دشواری ‪،‬دین دقت‬ ‫)(‪۵۵‬‬ ‫)مجبور کرنا(‪)۵۶‬دعوت دینا (‪۵٧‬‬

‫)بلا‪ ،‬رنج وغم ‪ ،‬ضرر‪ ،‬مشکل کام (‪۵۸‬‬ ‫زحمت ‪ ،‬بیماری ‪ ،‬عارضہ ‪ ،‬معذوری‬‫افلاس‪ ،‬بپتا‪ ،‬فلاکت ‪ ،‬تہی دستی ‪ ،‬ضیق ‪ ،‬اندوہ ‪ ،‬ملال ‪ ،‬مضرت ‪ ،‬کشٹ‬ ‫)(‪۵۹‬‬ ‫پریشانی ‪ ،‬تردد ‪ ،‬کرب‬ ‫اذیت ‪ ،‬ظلم ‪ ،‬زیادتی ‪ ،‬جبر ‪ ،‬زبردستی‬ ‫نہ چاہتے ہوئے کسی کام کے کرنے پر مجبور ہونا‬ ‫حیثیت سے زیادہ بوجھ آپڑ نا ‪ ،‬بسات سے باہر‬ ‫چھن جانا‪ ،‬گم ہوجانا ‪ ،‬کھو جانا‬ ‫ہاتھ سے نکل جانے کے بعد کی کیفیت‬ ‫جنگ ‪ ،‬لڑائی ‪ ،‬جھگڑا‪ ،‬فساد ‪ ،‬گولہ باری‬ ‫کورٹ کچہری پڑنا‬ ‫زخم آنا‬ ‫مہاجرت ‪ ،‬غربت‬ ‫مفلسی ‪ ،‬گریبی‬ ‫معاوضہ نہ ملنا‬ ‫ضرورت پوری نہ ہونا‬ ‫گالی گلوچ‬

‫مصیبت ‪ ،‬بلا ‪ ،‬آفت ‪ ،‬صعوبت‬ ‫رنج ‪ ،‬فکرمندی‬ ‫صدمہ ‪ ،‬موت ‪ ،‬حادثہ‬ ‫سامان عیش چھن جانا‬ ‫مشقت ‪ ،‬جس میں بہت زیادہ انرجی صرف ہو‬ ‫بھوک ‪ ،‬پیاس‬ ‫امید ٹوٹنا‬ ‫مستر دہونا‬ ‫بات مانی نہ جانا‬ ‫روزگار کے لئے در بدرپھرنا‬ ‫کھٹن گزار سفر‬ ‫اکلاپا‬‫جہاں مزاج برعکس ہوں لیکن وہاں مجبوراا رکنا پڑے‬ ‫ڈر‪ ،‬خوف‬ ‫جہاں دل نہ چاہتا ہولیکن جانے کے لئے مجبور ہونا‬ ‫ڈر اورخوف سے بھاگنا‬ ‫مجبوری ‪ ،‬بے کسی ‪ ،‬بے چارگی‬ ‫شرمندگی ‪ ،‬خفت‬

‫محتاجی ‪ ،‬زیر بارہونا ‪ ،‬منت کھینچنا‬ ‫دھوکہ ہونا‪ ،‬اپنوں کا منہ پھیر لینا‪ ،‬دھوکے میں آنا‬ ‫بر انتیجہ ‪ ،‬ناکامی‬ ‫خرابی کی راہ نکلنا‬ ‫اپنا نہ رہنا‬ ‫طوفان ‪ ،‬سیلابی کیفیت‬ ‫زور دار ‪ ،‬منہ زور‪ ،‬زبردست ‪ ،‬بھر پور‪ ،‬پوری قوت سے‬ ‫محبت میں بے چینی وبے قراری‬ ‫جنونی کیفیت‬ ‫پختہ ارادہ‬ ‫دھاو ا بولنا ‪ ،‬چڑھائی کرنا ‪ ،‬جم کر مقابلہ کرنا‬ ‫ہمت‬ ‫نفع ونقصان سے بالا ہوکر ڈٹ جانا ‪ ،‬ڈٹ جانا‬ ‫شدید غم وغصہ کی حالت ‪ ،‬پریشانی‬ ‫گریہ زاری ‪ ،‬نالہ کرنا ‪ ،‬آہ وزاری‬ ‫بھر پور حصہ لینا ‪ ،‬لٹا دینا‬‫دھڑا دھڑ فروخت ہونا‪ ،‬خوب بکری ہونا ‪ ،‬گاہکوں کی بھر مار‬ ‫جلوس یا جلسہ میں شامل ہونا‬


Like this book? You can publish your book online for free in a few minutes!
Create your own flipbook