151 ست روں سے س دہ اور محدود جہ ت م نتے ہیں ۔ اس لیے چرخ اط س کہتے ہیں ۔ ( عرش ب ند مق ہے اور غ ل کے نزدیک ) )ہم را مک ن تو عرش سے بھی اونچ ہے۔ ( :عرش دو طرح سے م روف چلا آت ہے ب ندی کے م نوں میں ،کہ ج ت ہے ۔ ح لات نے اسے عرش ‘‘ سے فرش تک پہنچ دی ہے مظ و کی آہ سے بچو ک وہ عرش تک پہنچتی ہے ۔ ی ل ظ مذہبی حوال سے تہذی میں س ر کرت دکھ ئی دیت ہے۔ :غ ل کے ہ ں اس ل ظ ک است م ل ملاحظ ہومنظر اک ب ندی پر اور ہ بن سکتے ہیں ادھر ہوت ک شکے مک ں اپن فرش :عربی اس مذکر۔ بچھون ،بستر ،زمین ،چونے وغیرہ سے پخت کی ہوئی زمین ( )ع ل انتظ ر جس کی ع ل مک ں کی طرح چھ طرفین ہیں ( پور ،پچھ ،اتر ،دکھن ،اوپر ، )نیچے)(۷ انس ن بہتر سے بہتر اور نئی سے نئی اشی ،صورتوں اورموق وں اور ح لات کی تلاش میں رہت ہے۔ تخ ی کے س تھ س تھ تزین و آرائش ک فریض بھی سرانج دیت چلا آت ہے۔ وہ کسی نئی اطلاع ک منتظر رہت ہے ۔ غ ل نے فرش کے س تھ شش
152 جہت کو منس ک کرکے اسے دوسری ک ئن توں سے منس ک کردی ہے جس کی وج سے ل ظ فرش ق بل توج بن گی ہے۔ :ش ر ملاحظ ہو کس ک سرا ج وہ ہے ،حیرت کو ،اے خدا آئین فرش شش جہت انتظ ر ہے :قتل گ ہ /گ مقتل ک مترادف ہے ۔ وہ جگ جہ ں محبو اپنے عش کو قتل کرنے کے لیے مکمل تی ری( ) کے س تھ کھڑا ہوت ہے۔( ) ی ل ظ کسی طرح کے نقشے آنکھوں میں ب ندھ :دیت ہے ۔ میدان جنگ ۔ ڈاکووں کی غ رت گری ۔ بوچڑ خ ن ۔ حقو ط کرنے والوں پر تنگی سختی ،بے دردی اور غ رت گری ۔ کسی بٹوارے کے وقت کی سنگینی ،چھین جھپٹی ،قتل و غ رت۔ ۔ وہ کرسی جو عوا پر ٹیکس ع ئد کرنے کی ’ ’ ترکیبیں ‘‘ سوچتی ہے۔ ۷۔ انص ف کے ایسے ادارے جہ ں انص ف بے دردی سے قتل ہوت ہے۔
153 ۔ وہ امرج جہ ں ن قص م ل فروخت کرکے عوا ک م شی قتل کی ج ت ہے۔ ۔ م رک ح و ب طل ۔ میدان کربلال ظ قتل گ خوف ہراس اور موت ک ت ثر رکھت ہے۔ اس ل ظ سے اعص بی کچھ ؤ پیدا ہوت ہے ۔ غ ل نے’’ عشرت ‘‘کو اس ل ظ ک ہ نشست بن کر اس جگ سے محبت کو ابھ را ہے۔ محبو سے (مج زاا) قتل ہونے کی تمن ہر قس کی ن خوشگواری خت :کردیتی ہے۔ ش ر ملاحظ ہو عشرت قتل گ اہل تمن ،مت پوچھ عید نظ رہ ہے شمشیر ک عری ں ہون :ک ب عربی اس مذکر ،چ ر گوشوں والی چیز ،مربع ،مک مکرم ، اہل اسلا کے مقدس اور متبرک مق ک ن جہ ں ہر س ل حج ہوت ہے ی عم رت چ ر گوشوں والی ہے( )نرو کے کھیل ک بڑا مہرا ،ہر مربع گھر ،جھروک ،خ ن ک ب ،بیت اللہ ،الحر جو مک میں ہے ( ) احترام اکسی محتر شخص اوروالدین کے لیے بھی است م ل کرتے ہیں ۔ دل کو بھی ک ب کہ ج ت ہے۔ک ب کے لیے حر اور قب کے ال ظ بھی است م ل میں آتے ہیں
154 ۔ اہل اسلا کے لیے ی مق بڑا محتر ہے ۔ اسلا سے قبل بھی اسے خصوصی اہمیت ح صل تھی ۔ مذہبی حیثیت کے علاوہتہذیبی ،سم جی اور سی سی حوال سے اسے بڑا اہ مق ح صل تھ ۔ آج کل ی محض مذہبی رسوم ت اور عب دات کے لیئے مخصوص ہے۔ حج کی فکری و فطری روح ی ک ہر س ل دنی کے مس م ن یہ ں جمع ہوں مذہبی فرائض کے س تھ س تھ ایک دوسرے سے م یں ،اپنے م ملات اور مس ئل پر گ تگو کریں ، خت ہوگئی ہے۔ :غ ل کے ہ ں اس ل ظ ک بڑی خوبی سے است م ل ہوا ہے بندگی میں وہ آزادہ و خود بیں ہیں ک ہ الٹے پھر آئے ،در ک ب اگر وان ہوا اس ش ر میں شخص کی ان ہی کو واضح نہیں کی گی ب ک برصغیر کی ان اور خود داری کو بھی فوکس کی گی ہے۔ قدرت نے شخص میں ی عنصر رکھ دی ہے ک اسے نظر انداز ہون خوش نہیں آت ب لمق بل چ ہے کوئی بھی ہو۔ اودو غزل میں ی ل ظ نظ ہوت چلا آت ہے۔ ،مثلااخواج درد نے حر ،دل کے :م نوں میں است م ل کی ہے دل کو سی ہ مت کر کچھ بھی تجھے جو ہوش ہے کہتے ہیں ک ب اس کو اور ک ب سی ہ پوش ہے )درد
155 :چندا نے بھی ک ب سے مراد دل لی ہے ک ب ء دل توڑ کر کرتے ن ہ بت خ ن آب د ا ہوتی اگر ہ کو صن کی بے وف ئی کی خبر ( )چندا :آفت نے حر ،قب کے م نوں میں نظ کی ہے صرف ک ب میں ن کر اوق ت کو ض ئع توشیخ ڈھونڈ ج کر ہر طرف نقش قد دلدار آفت ک ب بہر طور تقدس م رہ ہے ۔ اگر دل م نی مراد لیئے ہیں تو یہ ں محبتیں پروان چڑھتی ہیں ۔پروفیسر محمد اشرف کہتے :ہیں ک ب کو پہ ی ب ر فرشتوں ،دوسری مرتب حضرت آد ’’ ، تیسری مرتب حضرت شیت جبک چوتھی مرتب حضرت ابراہینے ت میر کی ۔ ابراہیمی ت میر کی شکل ی تھی زمین سے نو ہ تھ ب ند ،دروازہ بغیر کواڑ کے ،سطح زمین کے برابر دیواریں ، چھت نہیں ڈالی گئی تھی ۔ حضرت ابراہی کے ب د بنو جرہ نے ت میر ک نقش وہی رہنے دی ۔ اس کے ب د قبی عم لی نے بن ی اور تبدی ی ن کی ۔ حضورﷺ کی پیدائش سے دو سو س لپہ ے قص ٰی بن کلا نے ت میر کی ۔ چھت پ ٹ دی اور عرض میںکچھ حص ک کردی ۔ ب د میں قریش نے اٹھ رہ ہ تھ ب ند کردی اور بھی تبدی ی ں کیں پھر عبداللہ ابن زبیر نے اس کے ب د حج ج بن )یوسف نے ت میر کی ‘‘(
156 ک ب کی ت میر کی کہ نی کے مط ل کے ب د واضح ہوج ت ہے ک انس ن ک ب سے کس قدر مت رہ ہے اوراس کے م ممیں کس قدر حس س رہ ہے۔ اچھی خ صی آمدنی ک ذری بھی بن رہ ہے۔ اس سے انس ن کے تہذیبی اور سم جی حوالے بھی منس ک رہے ہیں ۔ :ک یس ک س سے ترکی پ ی ہے۔ یون نی اس مذکر ،قو نص ر ٰی ک مب د ،گرج ،بت خ ن ء ک ر( ) دنی کی تم تہذیبوں میں ک یس ک اپن کردار رہ ہے۔ چرچ کے پ س سی سی ب لادستی بھی رہی ہے۔ ہندو اور مس راجوں میں پنڈتوں اور مولویوں ک سک چلا ہے۔پنڈت اور مولوی راج اور ب دش ہ کی بولی بولتے آئے ہیں۔ جبک چرچ آزاد اور خود مخت ر رہ ہے۔ م کی اقتدار بھی اس کے ہ تھ میں تھ ۔ ی ل ظ سنتے ہی توج حضرت عیس ٰی ابن مری کی طرف چ ی ج تی ہے۔ ک نوں میں گرجے کی گھنٹی ں بجنے لگتی ہیں ۔ غ ل کے ہ ں ک یس کے سی سی کردار کے حوال سے گ تگو کی گئی :ہے ایم ں مجھے روکے ہے جو کھینچے مجھے ک ر ک ب مرے ے پیچھے ہے ،ک یس مرے آگے
157 شکی جلالی کے ہ ں بھی بطور سکول آف تھ ٹ است م ل میں آی ہے۔ جنت فکر بلاتی ہے چ و دیر و ک ب سے ک یس ؤں سے دور ( ) شکی )کنشت:ف رسی اس مذکر ،آتشکدہ ،یہودیوں ک مب د(۷ :غ ل کے ہ ں اس ل ظ ک است م ل ملاحظ ہو ک بے میں ج رہ ہوں ،تو ن دو ط ن ،کی کہیں بھو لا ہو ح )!صحبت اہل کنشت کو (؟ بت خ ن ( ) آتشکدہ ،م بد آتش پرست ں و یہوداں ( ) غ ل نے آتشکدہ ( عش دی ر محبو ) ہی مراد لی ہے( ) عش ک انس نی تہذیبوں میں بڑا مضبوط کردار رہ ہے۔ عشآگ ہی ک دوسرا ن ہے۔ خواج درد کے ہ ں اس ل ظ ک است م ل :دیکھیئے شیخ ک بے ہوکے پہنچ ،ہ کنشت دل میں ہو درد منزل ایک )تھی ٹک راہ ہی ک پھیر تھ ( ) (درد :دیری ل ظ بھی عب دت گ ہ سے مت ہے۔ ف رسی اس مذکر ہے۔ بت کدہ ،بت خ ن ،کن یت دنی ( ) ک فروں کی عب دت گ ہ ( )م نوں میں است م ل ہوت ہے۔ بتکدہ انس نی تہذیبوں میں
158 اہ کردار ک ح مل رہ ہے۔ غ ل کے ہ ں عب دت گ ہ کے م نوں :میں است م ل ہوا ہے دیر نہیں ،حر نہیں ،درنہیں ،آست ں نہیں بیٹھے ہیں رہ گذر پ ہ ،غیر ہمیں اٹھ ئے کیوں :خواج درد کے ہ ں بھی بطور عب دت گ ہ است م ل میں آی ہے مدرس ی ویر تھ ی ک ب ی بت خ ن تھ ہ سبھی مہم ں تھے ،واں تو ہی ص ح خ ن تھ ) درد مسجد :ی ل ظ مس م نوں کی عب دت گ ہ کے لئے است م ل مین ت ہے بم نی سجدہ کرنے کی جگ ،نم ز پڑ ھنے کی جگ ، :مس م نوں ک عب دت خ ن ( ) پیش نی( ) مسجدمس م نوں کی عب دت گ ہ کے علاوہ مق اجتم ع( اسمب ی ہ ل ) * رہی ہے مش ورت کے طور پر است م ل ہوتی رہی ہے * درس و تدریس ک ک بھی یہ ں ہوت آی ہے * مہم ن گ ہ کے طور پر بھی است م ل ہوت رہ ہے * ص ح ص ئی کے لئے اس کی حیثیت م تبر اور محتر رہی * ہے مح وظ پن ہ گ ہ رہی ہے *
159 غرض بہت سے تہذیبی ،سم جی اور عمرانی امور مسجد سےنتھی رہے ہیں ۔ ی ل ظ وق ر ،عظمت ،رہنم ئی ،آگہی وغیرہ کے احس س ت لے کر ذہن کے کواڑوں پر دستک دیت ہے۔ :غ ل کے ہ ں کم ل عمدگی سے اس ل ظ ک است م ل ہوا ہے ج میکدہ چھوٹ ،تو پھر ا کی جگ کی قید مسجد ہو ،مدرس ہو،کوئی خ نق ہ ہو :ایک اور ش ر دیکھئے مسجد کے زیر س ی خراب ت چ ہیے بھوں پ س آنکھ قب ء ح ج ت چ ہیئے :میر ص ح نے بطور عب دت گ ہ است م ل کی ہے شیخ جو ہے مسجد میں ننگ ،رات کو تھ میخ نے میں جب ،خرق ،کرت ،ٹوپی مستی میں ان کی ( ) ۷میر :ق ئ کے ہ ں کچھ یوں نظ ہوا ہےمسجد میں خدا کو کبھی بھی کیجئے سجدہ محرا ن ہو خ ،جو برائے سجدہ ( ) ق ئ :گھر گھر ہندی اس مذکر ،مک ن ،خ ن ،رہنے کی جگ ،ٹھک ن ،
160 خول ،بھٹ ،کھوہ ،بل ،گھونس ،آشی ن ،وطن ، )دیس ،ج ئے پیدائش ،خ ندان ،گھر ان ( گھر روز اول سے شخص کی سم جی و م شرتی ضرورت اور حوال رہ ہے۔ آج کھدائی کے دوران م نے والی عم رات اپنے عہد کے فنی و فکری حوالوں اور شخصی ضرورتوں کو اج گر کرتی ہیں ۔ ان عم رتوں ک ت میری میٹریل ک بھی تجزی کی ج ت ہے۔ گھر سے مت ان عم رات کے حوال سے سم ج میں موجود نظ ہ ئے حی ت زیر غور آتے ہیں ۔ بن وٹ کے نقش و س یق کے توسط سے فرد ک سوچ احس س ت ،سم جی م ی راتاور ان کے تض دات ک اندازہ لگ ی ج ت ہے۔ ی بھی ک وہ کن کن الجھنوں ک شک ر رہ ۔ کن م ملات میں دوسروں پر انحص ر کرت رہ ہے۔ گھر انس ن کی ہمیش سے ن سی تی کمزوری رہ ہے۔ گھر کے مت مخت ف نوع کے سپنے بنت رہ ہے۔ مثلاا اس ک اپن ایک گھر ہو ۔ اس میں کسی دوسرے کی مداخ ت ن ہو وہ کھلا ،کش دہ اور آرا دہ ہو ہر طرح سے مح وظ ہو گردوپیش میں ہ خی ل لوگوں ک بسیرا ہو زندگی سے مت ضرورتیں اس گھر میں میسر ہوں
161 علاق میں ت ریحی مق م ت موجود ہوں ہری لی اور پ نی کی کمی ن ہو ۷ سکول ہسپت ل وغیرہ قری ہوں جس کے پ س پہ ے گھر موجود ہوں وہ خواہش کرت ہے ک وہ گھر :۔ ہر حوال سے ان رادیت ک ح مل ہو کسی آس ئش کی کمی ن ہو مزید بہتری کے لئے کی کی تبدی ی ں کی ج ئیں موسمی تغیرات سے کیونکر بچ ی ج ئے گھر ہمیش سے عزت ،تح ظ اور وق ر کی علامت رہ ہے۔ی درحقیقت خ ندانی ایکت ک ذری ہوت ہے۔ اس کے حصول اورح ظت لے لئے خون بہ ئے ج نے سے بھی دریغ نہیں کی ج ت ۔ گھر ایک شخص ،ایک کنبے ،اور ایک قو ک ہوسکت ہے۔ غ ل کے ہ ں اس ل ظ ک مخت ف حوالوں سے است م ل ہواہے۔ وہ جگ جہ ں پڑاؤ کرلی ج ئے اسے گھر کہ ج ئے گ ی نی :ٹھک نج گھر بن لی ترے در پر کہے بغیر ج ئے گ ا بھی تو ن مرا گھر کہے بغیر
162 کنبے اور خ ندان کے افراد کی قی گ ہ ت م ہ ش چ ر دہ تھے مرے گھرکے پھر کیوں ن رہ گھر ک وہ نقش کوئی دن اور ایک دوسرے ش ر میں مک ن ( ) ج ئے رہ ئش( ) کے م نوں میں است م ل کرتے ہیں چھوڑان رشک نے ک ترے گھر ک ن لوں ہراک سے پوچھت ہوں ک ج ؤں کدھر کو میں :ا قدم کے ہ ں اس ل ظ ک است م ل ملاحظ ہو بولے دونوں بھ ئی اے ب ب کہ ں؟ ہم ری ن م ں ہے گی گھر کے مہ ں ( ) اسم عیل مروہوی )مک ن ،گھر کے (اند ر ،میں ،بیچ کیتے دن کو سوداگر آاپنے گھر پوچھ اپنی عورت سوں تکرار کر ( )فقیر دکنی اق مت گ ہ ،گھر آن ،واپسی عہد غ ل میں بھی قری ان ہی م نوں میں است م ل ہوت رہ ۔ مثلاا غ کہت ہے دل میں رہوں میں ،ج وۂ ج ن ں کہت ہے کس کو نک لوں کس کو رکھوں ،ی جھگڑے گھر کے ہیں
163 ( ) ذو گھر ک جھگڑا :ذاتی ،نجی ،اندرون خ ن ،پرائیویٹ :میخ ن ف رسی اس مذکر ،شرا پینے اور شرا بکنے کی جگ ۔( )شرا اور شرا خ ن ہونے ک انس نی ثق فت ک حص رہے ہیں ۔ انس ن کی اس سے وابستگی ک اندازہ لگ یج سکت ہے ک قرآن مجید میں جنت میں اس کے عط ہونے ک ب ر ب ر وعدہ کی گی ہے۔ اہل عرف ن نے مے اور میکدہ کے قط ی الگ م نی لیے ہیں ۔ ’’مے‘‘ وہ ذو جس کی وس طت سے س لک پر مق حقیقی ظ ہر ہوت ہے۔ میخ ن سے مراد ق و اصلان ہیں ( ) میخ ن ع رف ک مل ک ب طن ،لاہوت ،ع ل )محویت(۷ :خواج ء شیراز فرم تے ہیں صبحد بکش د خم ری درمیخ ن را ق قل آواز صراحی ج ن دہد مست ن را صبحد حضور رسولﷺنے شرا محبت الہی ک مشغ ’’ شروع کردی ۔ع شق ن ا ٰلہی نے اس ذکر ص ت ب ری ت ل ٰی سے ‘‘ج ن ڈال دی
164 عیش کوشوں کے لئے شرا عیش ک ذری ہے۔ اس طرح وہ ب ض اپنی ن سی تی کمزوریوں ک مداوا کرتے ہیں۔ م یوس لوگ غ غ ط کرتے ہیں ۔ غ ل کے ہ ں ’’میخ ن ‘‘ کچھ ک حیثیت ک :نہیں علاوہ عید کے م تی ہے اور دن بھی شرا گدائے کوچ ء میخ ن ن مراد نہیں :میخ نے ک مترادف میکدہ بھی است م ل میں لائے ہیں ج میکدہ چھٹ ،تو پھر ا کی جگ کی قید مسجد ہو ،مدرس ہو ،خ نق ہ ہو ان اللہ یقین کے ہ ں اس ل ظ کی ک رفرم ئی دیکھئے نہیں م و ا کے س ل میخ نے پ کی گذرا ہم رے توب کے کرنے سے پیم نے پ کی گذرا ( ) یقین غ ل کے ہ ں شہروں اور م کوں کے حوال سے بھی گ تگو م تی ہے۔ ان میں سے ہر شہر تہذیبی ثق فتی اور فکری پس منظر ک ح مل ہے۔ کوئی ن کوئی ت ریخی واق اس سے ضرور منسو ہوت ہے۔ غ ل ان کی ان حیثیتوں سے اپنے اش ر میں ف ئدہ اٹھ تے ہیں۔ :دلی
165 ء سے دارالحکومت چلا آرہ ہے ۔ ع می ،ادبی ، یعسکری ،فکری اور سم جی روائتوں ک منبع و امین رہ ہے ۔ بہت سی ی دگ ر عم رتیں اس کی ثق فتی پہچ ن ہیں ۔ غ ل اسکے مح ب ی م راں اق مت رکھتے تھے ۔ آگرہ سے آئے پھر دلی نے انہیں واپس ج نے ن دی ۔ دلی سے اپنے ق بی ت اورانگریز کے ہ تھوں اس کی برب دی ک ذکر اپنے خطوط میں کرتے :ہیں ۔ ان ک ی ش ر بھی کر سے بریز ہے ہے ا اس م مورہ میں قحط غ ال ت اسد ہ نے م ن ک دلی میں رہیں ،کھ ئیں گے کی :کن ن حضرت نوح کے ن فرم ن بیٹے ک ن ( )کن ن حضرت یوسف کے حسن ،فرا پدر ،بھ ئیوں کی دغ ب زی ،حضرت ی قو کے دور میں پڑنے والے قحط کی وج سے شہرت ع رکھت ہے ۔ غ ل کے ہ ں بھی یہی حوال م ت ہے ۔ پیشنظرش ر میں یوسف زلیخ کے حوال سے ایک روی بھی اج گر :کی گی ہے س رقیبوں سے ہوں ن خوش پر زن ن مصر سے ہے زلیخ خوش ک محو م ہ کن ں ہوگئیںاردو ش عری میں بطور ت میح اس ک است م ل ہوت آی ہے ۔ مثلاا
166 صب میں بوی تھی کس کی ک سوئے مصر حسر ت کےروان ق ف ے کے ق ف ے ہیں شہرکن ں سے ( ) ( مرزا ح جی ) شہرت پستی چ ہ ترے ح ہ و حش کی ہے دلیل تیرا انج بخیر اے م کن ن ہوگ ( ) نوا مہدی ع ی خ ں حسن چ ہ بے ج ن تھی زلیخ کی م ہ کن ں عزیز کوئی تھ ( ) میر :مصر عر مم لک ک س سے بڑا م ک ،آب دی فیصد مس م ن ، میں ب لائی وزیریں عربی م ک کی سرک ری زب ن ۔م ک کو متحد کر کے حکومت ق ئ کی گئی۔ ب دش ہوں کے اہرا ،کے درمی نی حص میں ت میر ہوئے ۔ اورف سسی کے قبض میں تھ ۔ اس کے ب د یون نیوں اور رومیوں کی حکومت رہی ۔ ء میں حضرت عمر ( خ ی ث نی) کے عہد میں س طنت اسلامی ک حص بن ( ) حسن یوسف ،عش زلیخ ،حضرت موسی اور فرعون مصر کے حوال سے م روف ہے۔ غ ل نے اس ک زلیخ کے حوالے سے ذکر کی ہے ۔ ک شرفکی عورتیں خوبصورت مرد رکھتی تھیں اور اس پر اتراتی تھیں
167 س رقیبوں سے ہوں ن خوش ،پر زن ن مصرسے ہے زلیخ خوش ک محو م ہ کن ں ہوگئیں اردو ش عری میں مصر ک مخت ف حوالوں سے ذکر آی ہے مثلاامیر ص ح نے حضرت یوسف کے حوال سے نظ کی ہے : ف ئدہ مصر میں یوسف رہے زنداں کے بیچ بھیج دے کیوں ن زلیخ اسے کن ں کے بیچ ( ) میر ق ئ چ ند پوری کے ہ ں بھی حضرت یوسف کے حوال سے نظ :ہو اہے س خراج مصر دے کر تھ زلیخ کو ی سوچ مول یوسف سے پسر ک ،ک رواں نے کی کہ ؟( ) ق ئ :ہندوست ن ہند استھ ن ی ہند سنت ن ہند حضرت نوح ع کے پوتے تھے ی نی ہند بن ح بن نوح برصغیر پ ک و ہند تہذیبی ادبی ،جغرافی ئی ،سی سی و ثق فتی لح ظ سے دنی ک حس س ترین خط ء ارض رہ ہے۔ جنگوں ، جنگوں میں غداری ،دیوم لائی قصوں کہ نیوں کے حوال سے پوری دین میں شہرت رکھت ہے ۔ ا تین ( بھ رت ،پ کست ن ،
168بنگ دیش ) حصوں میں منقس ہے ۔غ ل کے ہ ں ’’ ہندوست ن ‘‘ :ک است م ل ملاحظ ہو بیٹھ ہے جو ک س ی ء دیواری ر میں فرم ں روائے کشور ہندوست ن ہے
169 حواشی۔ لغ ت نظ می ن ظر حسین زیدی،ص ۔ فیروز ال غ ت ،مولوی فیروزالدین ،ص ۔ فرہنگ آص ی ،مولوی س ید احمد ،ج ،ص ۔ آئین اردولغت ع ی حسن چوہ ن وغیرہ ،ص ۔ ج مع انس ئیک وپیڈی ،ح مد ع ی خ ن (مدیر اع ٰی) ،ج ،ص۔ سمندر وہ ں پیدا ہو گ جہ ں آگ کبھی ٹھنڈی ن ہوتی ہو اور ی آتش پرستوں کے ہ ں ہی ممکن ہے۔ غ ل نے ب لکل نی مضمون نک لاہے اور سمندرک بڑاعمدہ است م ل کی ہے ۔ ۷۔ ک ی ت سوداج اے مراز محمد رفیع سودا،ص ۔ تذکرہ خوش م رک زیب ۔س دت خ ں ن صر ،مرتب مش خواج ج ،ص ۔ فیروز ال غ ت ، ۔ فرہنگ ع مرہ ،عبداللہ خویشگی ،ص مولوی فیروزالدین ،ص ۔ تذکرہ ۔ آئین اردو لغت ،ع ی حسن چوہ ن ،ص خوش م رک زیب ج س دت خ ں ن صر ،ص۷ ۔ ک ی ت میر ج ،مرت ک ع ی خ ں ف ئ ،ص ۔
170 فرہنگ ع مرہ ،ص۔ ن رت اور سستے پن کے لئے ۔ فیروزال غ ت ،ص ل ظ’’ ب زاری ‘‘بولنے میں آت ہے ۔ دیوان شی ت ،نوا مصط ی ۷۔ ک ی ت ق ئ ج ا ،ص خ ں شی ت ،ص ۔ دیوان میر مہدی مجروح ،میر مہدی مجروح ،ص ۷۷۔ فیروزال غ ت ،ص ۔ نوائے سروش ،ص ۔ فرہنگ آص ی ج ا ،ص۔ (میر محمد تقی الم روف ب میر گھ سی )تذکرہ مخزن نک ت ،ق ئ چ ند پوری،ص۷ ۔کیتقئ ج ، ۔ دیوان درد ،خواج درد ،ص ص۔ فرہنگ ف رسی ،مولف ڈاکٹر عبدالطیف ،ص ۷ ۷۷۔ دیوان درد،ص۔ بی ن غ ل ،آغ ب قر ۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ،ص۷ ص۷ ۔ نوائے سروش ،غلا رسول مہر،ص ۷۔ نوائے سروش ،ص
171 ۔ نوائے سروش ،ص ۷ ۔ بی ن غ ل ،ص ۔ فرہنگ ف رسی،ص ۷۷۔ ک ی ت میر ج ،ص ۔ ک ی ت ق ئ ج ،ص ۷۔ ش ہ ع ل ث نی آفت احوال و ادبی خدم ت ،محمد خ ور جمیل ،ص ۔ روح المط ل فی شرح دیوان غ ل ،ش داں ب گرامی ،ص بی ن غ ل ،ص ۔ نوائے سروش ،ص دیوان م لق م ئی چندا، ۔ فرہنگ ف رسی ،ص ص ۔ ش ہ ع ل ث نی آفت ،احوال و ادبی خدم ت ،ص ۔ دیوان میر مہدی ۔ نوائے سروش ،ص ، مجروح ،ص ۷۔ بی ن غ ل ، ۔ افک ر غ ل ،خ ی عبدالحکی ،ص ص ۔ نوائے سروش ،ص ۷۔ لغ ت نظ می ،ص ۔ فیروزال غ ت ،ص ۷ ۔ مزید ت صیلات کے لئے دیکھیے اردو ج مع انس ئیک وپیڈی ج ،ح مد ع ی خ ں (مدیر اع ٰی) ،ص
172 ۔ وہ ئٹ ہ ؤس ۔ ن سی ت ،حمیر ہ شمی،ص۷ ۔ روح نی پیشواؤں کی درگ ہیں ۔ زمینی فرعون۔ تذکرہ بہ رست ن ن ز ،ص ۷۔ ک ی ت سودا ،ج ا ،ص ۔ تذکرہ خوش ۔ تذکرہ خوش م رک زیب ج ا ،ص م رک زیب ج ا،ص ۔ تذکرہ خوش م رک زیب ج ا، ۔ ک ی ت میرج ،ص ص ۔ ک ی ت میر ج ا،ص ۔ فیروز ال غ ت ،ص۔ نورال غ ت ج ا ،نوالحسن ۔ روشنی اے روشنی ،ص ہ شمی ،ص ۔ ک ی ت ق ئ ج ا ،ص ۷ ۷۔ دیوان زادہ ،شیخ ظہور الدین حت ،ص ۔ فیروزال غ ت ،ص ۔ نورال غ ت ج ا ،ص ۷۔ نوائے سروش ،ص ۷۔ دیوان شی ت ،ص ۷۔ دیوان زادہ ،ص۷ ۷۔ پشت پ گھربیدل حیدری ،ص ۷۔ دیوان زادہ ،ص۷ ۷۔ نورال غ ت ج ا ،ص
173۷۔ دیوان م لق ب ئی چندا ،ص ۷۷۔ ب غ ت سے مراد ایس خط جس میں پھولدار درخت ہوں ۷۔ ۷ :۔ : ۔ ۷:۔ : ۔ :۔: ۔ ۷: ۔: ۔ ۷ :۔ : ، : ، : ۔ ن سی ت ،ص ۷ ۔: ۔ روح المط ل فی شرح دیوان ۔ بی ن غ ل ،ص غل ،ص ۔ نوائے سروش،ص ۷۔ فیروزال غ ت ،ص۷ ۔ نوائے سروش ،ص ۔ بی ن غ ل ،ص ۔ فرہنگ آص ی ج ا ،ص ۷۔ بی ن غ ل ،ص ۔ روح المط ل فی شرح دیوان ۔ نوائے سروش ،ص غل ،ص ۔ لغ ت نظ می ،ص ۔ قرآن مجید ،ش رح عبدالق در محدث دہ وی ،ت ج کمپنی ۔ قرآن مجید ،ش رح مولان سید لاہور ،س ن ،ص
174 فرم ن ع ی ،شیخ ع ی اینڈ سنز ،کراچی ،ص ۔ قرآن مجید ،ش رح احمد رض خ ں بری وی ،ت ج کمپنی لمیٹڈ ،ص۔ قرآن مجید ،ش رح عبدال زیز ،م ک دین محمد اینڈ سنز ، لاہور ، ،ص ۔ قرآن مجید ،ش ہ ولی اللہ دہ وی ،مک ،ھ ، ص ۔ فیروز ال غ ت ،ص ۷۔ نوائے سروش ،ص ۔ بی ن غ ل ،ص۔ جوتے کی پشت پر بنے نقوش چ تے میں زمیں پر ثبت ہو ج تے ہیں ۔ غ ل نے ان نقوش کو خی ب ن ار ک ن دی ہے ۔۔ روح المط ل فی شرح دیوان غ ل ،ص ۷۔ اردو کی دو قدی مثنوی ں مولف اسم عیل امرہوی ،ص ۔ اردو کی دو قدی ۔ دیوان م لق ب ئی چندا ،ص مثنوی ں ،ص ۔ دیوان میر مہدی مجروح ۔ دیوان شی ت ،ص ،ص ۔ ک ی ت میرج،مرتب ک ع ی خ ں ف ئ ج ،ص
175 ۷۔ ش ہ ع ل ث نی آفت ،احوال و ادبی خدم ت ،ص ۔ فیروزال غ ت ،ص ٍ ۔ ک ی ت ق ئ ج ا ،ص ۔ ک ی ت میر ج ا، ۔ نوائے سروش ،ص ، ص ۔ مثنوی مولان رو ج ،ص ۔ آتش ک پیر ،کن ی مرشد ک مل عبداللہ عسکری ،شرح دیوان ح فظ ج ا ،ص ۔ مثنوی مولان رو ۔ شرح دیوان ح فظ ج ا ،ص دفتر دو ،مترج ق ضی سج د حسین ۔ مثنوی مولان رو ج ،ص ۷۔ روح المط ل فی شرح دیوان غ ل ،ص ۔ نوائے سروش،ص ۔ بی ن غ ل ،ص ۔ فیروز ال غ ت ،ص ۔ فرہنگ ع مرہ ،ص ۔ بی ن غ ل ،ص ۔ نوائے سروش ،ص ۔ لغ ت نظ می ،ص ۔ نوائے سروش،ص۷۔ روح المط ل فی شرح دیوان ۔ نوائے سروش،ص غ ل ،ص
176 ۔ روح المط ل فی شرح دیوان ۷۔ بی ن غ ل ،ص غ ل ،ص ۔ دیوان درد ،ص ۔ ک ی ت ق ئ ،ج ا ص ۔ لغ ت نظ می ،ص ۔ لغ ت نظ می،ص ۷۔ تذکرہ گ ست ن سخن ۔ دیوان م ہ لق ب ئی چندا ،ص ج ا ،ص ۔ تذکرہ ۔ تذکرہ خوش م رک زیب ج ،ص گ ست ن سخن ج ا ،ص ۔ بی ن غ ل ،ص ۷۔ فرہنگ آص ی ج ا ،ص ۔ بی ن غ ل ،ص ۔ نوائے سروش،ص ۔ روح المط ل فی شرح ۔ نوائے سروش،ص دیوان غ ل ،ص ۔ تذکرہ ۔ تذکرہ مخزن نک ت ،ق ئ چ ندپوری ،ص مخزن نک ت،ص ۔ فیروزال غ ت،ص ۷ ۔ ک ی ت میر ج ا ،ص ۷۔ ’’دکھ اور رنج میں چہرا اتر ج ت ہے‘‘ ن سی ت ،ص ۔ ’’غصے اور رنج کی ح لت میں انس ن بطور رد عمل مخت ف قس کی حرکتیں کرت ہے اور اس کی ی حرک ت ب ہ
197 )کر بھی خریدار ہوگی ( آنکھوں کو ی شرف ح صل ہے ک وہ محبو کی راہ دیکھتی ہیں ۔ محبو کی آمد سے ،جس کے ہر اعض سے پہ ے آگ ہی پ تی ہیں ۔ہجر کی صور ت میں پورے جس کی نم ئندگی کرتی :ہیں ۔ میر محمود ص بر کی زب نی ملاحظ فرم ئیں رہیں کل رات کی ا تک جو تجھ رہ میں کھ ی اکھی ں انجھوں )کے جوش سوں گنگ ہو جمن بہ چ ی اکھی ں(۷جہ ں ی فرارکی راہ اختی ر کرتی ہیں وہ ں غ ط اور گنہگ ر ہونے :ک ثبوت بھی بن ج تی ہیں ۔حمیدہ ب ئی نق کہتی ہیں وہ کی من دکھ ئیں گے محشر میں مجھ کو جو آنکھیں ابھی )سے چرائے ہوئے ہیں( کسی م م ے ی واقع ک اثر س سے پہ ے آنکھوں پر ہوت ہے۔ :اس ضمن میں غ ل ک کہن ہےبج ی اک کوند گئی آنکھوں کے آگے تو کی ب ت کرتے ک میں ل تشن ء تقریر بھی تھ :زندگی کے خ تمے ک اعلان ،آنکھیں کرتی ہیں۔ کہتے ہیں مندگئیں کھولتے ہی کھولتے آنکھیں غ ل !ی ر لائے مری ب لیں پ اسے ،پر کسی وقت؟
198 جوبھی سہی ’’آنکھیں ‘‘ اپنی ضرورت اور اہمیت کے حوال سے مخت ف انداز میں توج ک ب عث بنتی ہیں۔ :اسیر ل ظ اسیر گھٹن ،پ بندی ،بے چینی اور بے بسی کے دروازے کھولت ہے ۔ اس کے ہر است م ل میں پ بندی اور گھٹن کے عن صر یکس ں طور پرم تے ہیں ۔ اردو غزل میں بھی یہی حوالے س منے آئے ہیں ۔ میر ص ح ’’جہ ن‘‘ کو تنگ قیدخ ن اور انس ن کواس قید خ نے ک اسیر قرار دیتے ہیں ۔ اس حوال سے انہوں نے زندگی کی گھٹن ،بے چینی ،پ بندی اور لاچ ری :کو واضح کی ہے اور انس ن جیتے جی ایک ہیج ن میں مبتلاہے ) مرگی جو اسیر قیدحی ت تنگ ن ئے جہ ن سے نکلا( ق ئ چ ندپوری کے نزدیک عشرت ک نتیج اس م حول کی :اسیری کے سوا کچھ نہیں ی رنگ ط ئربو ،ہ اسیر ،اے صی د وہ ہیں ک جن ک گ وں )بیچ آشی ن تھ ( اسیری زلف گرہ گیری ہی کی کیوں ن ہو آدمی دوسرے مش غل سے کٹ ج ت ہے ۔ زلف کی اسیری کچھ اور سوچنے نہیں دیتی :۔اس ضمن میں غلا ع ی حیدر ی ک کہن ہے ی دلی اسیر زلف گرہ گیرہی رہ مجنوں ہم را بست زنجیر ہی
199 )رہ ( مرز الطیف ع ی بیگ سپند غ کی گرفت میں آنے والے کو بھی ’’اسیر ‘‘ ہی ک ن دیتے ہیں۔ اسیری سے چ ر عن صر وابست ہیں ۔ ۔ پ بندی ۔ دیگر فی ڈز کے دروازے بندہوج تے ہیں ۔ ایک م م ے کے سوا کچھ نہیں سوجھت ۔ بے چینی اور اضطرار کی کی یت ط ری ہوج تی ہے غ پر ی چ ر وں عن صر پورے اترتے ہیں۔ گوی غ بھی اسیری :کے مترادف چیز ہے۔ سپند ک ش ر ملاحظ ہو ہے اسیر غ کہ ں اور کوچ ء ق تل کہ ں ی م و نہیں دلی )ج کر ہوا گھ ئل کہ ں ( اسیری بلاشب بڑی خوفن ک بلا ہے۔ ی ن صرف محدود کرتی ہے ب ک غلامی مس ط کر دیتی ہے۔ شخصیت کے لئے گھن بن ج تی ہے۔ شخصیت ک تنزل ی جمود ،فکری حوالوں کو کمزور کر دیت ہے۔ فکری م ذوری ترقی اور انس نی اقدار کی موت بن ج تی ہے۔ اسیری ،راہزن کے ’’ پ نوء دابنے ‘‘ پر مجبور کر :دیتی ہے۔ غ ل ک کہن ہے
200بھ گے تھے ہ بہت سواسی کی سزا ہے ی ہوکر اسیر دابتے ہیں راہزن کے پ نوء :انس ن آد کی نسل سے مت ہر آدمی کوانس ن کہ ج ت ہے ۔انس ن اور آدمی میں بنی دی فر ی ک آدمی ک شریف الن س ہون ،مرتب ء کم ل انس نیت پر پہنچ ت ہے اور اسی حوال سے وہ ’’انس ن ‘‘کہلانے ک مستح ٹھہرت ہے ۔ انس ن ،نسی ن ی انس سے مشت ہے جبک ی دونوں م دے اس کے خمیر میں پ ئے ج تےہیں۔ ج وہ انس ک نمون بن کرس منے آت ہے توا سے انس ن کے ن سے پک ر اج ت ہے۔ بصور ت دیگر اسے آدمی کہن ہی من س ہوت ہے۔ انس ن کے مرتبے پر ف ئز ہون بلا شب بڑاکٹھن گزار ہوت ہے۔ اردو غزل کے ش را کے ہ ں ل ظ ’’انس ن ‘‘ بکثرت اور :بہت سے حوالوں کے س تھ است م ل میں آی ہےمی ں محمدی م ئل نے ’’انس ن‘‘ کے ف نی ہونے کے حوال سے کہ ہے ک انس ن کی زندگی کی م ی دہی کہ ہے ۔ د آی آی ن آی ن :آی کچھ ت ج نہیں گر مرگی م ئل تیر ا ب ر کی لگت ہے انس ن کے )مرج نے کو ( :امجد کے نزدیک خدا کی ذات انس ن میں م تی ہے
Search
Read the Text Version
- 1
- 2
- 3
- 4
- 5
- 6
- 7
- 8
- 9
- 10
- 11
- 12
- 13
- 14
- 15
- 16
- 17
- 18
- 19
- 20
- 21
- 22
- 23
- 24
- 25
- 26
- 27
- 28
- 29
- 30
- 31
- 32
- 33
- 34
- 35
- 36
- 37
- 38
- 39
- 40
- 41
- 42
- 43
- 44
- 45
- 46
- 47
- 48
- 49
- 50
- 51
- 52
- 53
- 54
- 55
- 56
- 57
- 58
- 59
- 60
- 61
- 62
- 63
- 64
- 65
- 66
- 67
- 68
- 69
- 70
- 71
- 72
- 73
- 74
- 75
- 76
- 77
- 78
- 79
- 80
- 81
- 82
- 83
- 84
- 85
- 86
- 87
- 88
- 89
- 90
- 91
- 92
- 93
- 94
- 95
- 96
- 97
- 98
- 99
- 100
- 101
- 102
- 103
- 104
- 105
- 106
- 107
- 108
- 109
- 110
- 111
- 112
- 113
- 114
- 115
- 116
- 117
- 118
- 119
- 120
- 121
- 122
- 123
- 124
- 125
- 126
- 127
- 128
- 129
- 130
- 131
- 132
- 133
- 134
- 135
- 136
- 137
- 138
- 139
- 140
- 141
- 142
- 143
- 144
- 145
- 146
- 147
- 148
- 149
- 150
- 151
- 152
- 153
- 154
- 155
- 156
- 157
- 158
- 159
- 160
- 161
- 162
- 163
- 164
- 165
- 166
- 167
- 168
- 169
- 170
- 171
- 172
- 173
- 174
- 175
- 176
- 177
- 178
- 179
- 180
- 181
- 182
- 183
- 184
- 185
- 186
- 187
- 188
- 189
- 190
- 191
- 192
- 193
- 194
- 195
- 196
- 197
- 198
- 199
- 200
- 201
- 202
- 203
- 204
- 205
- 206
- 207
- 208
- 209
- 210
- 211
- 212
- 213
- 214
- 215
- 216
- 217
- 218
- 219
- 220
- 221
- 222
- 223
- 224
- 225
- 226
- 227
- 228
- 229
- 230
- 231
- 232
- 233
- 234
- 235
- 236
- 237
- 238
- 239
- 240
- 241
- 242
- 243
- 244
- 245
- 246
- 247
- 248
- 249
- 250
- 251
- 252
- 253
- 254
- 255
- 256
- 257
- 258
- 259
- 260
- 261
- 262
- 263
- 264
- 265
- 266
- 267
- 268
- 269
- 270
- 271
- 272
- 273
- 274
- 275
- 276
- 277
- 278
- 279
- 280
- 281
- 282
- 283
- 284
- 285
- 286
- 287
- 288
- 289
- 290
- 291
- 292
- 293
- 294
- 295
- 296
- 297
- 298
- 299
- 300
- 301
- 302
- 303
- 304
- 305
- 306
- 307
- 308
- 309
- 310
- 311
- 312
- 313
- 314
- 315
- 316
- 317
- 318
- 319
- 320
- 321
- 322
- 323
- 324
- 325
- 326
- 327
- 328
- 329
- 330
- 331
- 332
- 333
- 334
- 335
- 336
- 337
- 338
- 339
- 340
- 341
- 342
- 343
- 344
- 345
- 346
- 347
- 348
- 349
- 350
- 351
- 352
- 353
- 354
- 355
- 356
- 357
- 358
- 359
- 360
- 361
- 362
- 363
- 364
- 365
- 366
- 367
- 368
- 369
- 370
- 371
- 372
- 373
- 374
- 375
- 376
- 377
- 378
- 379
- 380
- 381
- 382
- 383
- 384
- 385
- 386
- 387
- 388
- 389
- 390
- 391
- 392
- 393
- 394
- 395
- 396
- 397
- 398
- 399
- 400
- 401
- 402
- 403
- 404
- 405
- 406
- 407
- 408
- 409
- 410
- 411
- 412
- 413
- 414
- 415
- 416
- 417
- 418
- 419
- 420
- 421
- 422
- 423
- 424
- 425
- 426
- 427
- 428
- 429
- 430
- 431
- 432
- 433
- 434
- 435
- 436
- 437
- 438
- 439
- 440
- 441
- 442
- 443
- 444
- 445
- 446
- 447
- 448
- 449
- 450
- 451
- 452
- 453
- 454
- 455
- 456
- 457
- 458
- 459
- 460
- 461
- 462
- 463
- 464
- 465
- 466
- 467
- 468
- 469
- 470
- 471
- 472
- 473
- 474
- 475
- 476
- 477
- 478
- 479
- 480
- 481
- 482
- 483
- 484
- 485
- 486
- 487
- 488
- 489
- 490
- 491
- 492
- 493
- 494
- 495
- 496
- 497
- 498
- 499
- 500
- 501
- 502
- 503
- 504
- 505
- 506
- 507
- 508
- 509
- 510
- 511
- 512
- 513
- 514
- 515
- 516
- 517
- 518
- 519
- 520
- 521
- 522
- 523
- 524
- 525
- 526
- 527
- 528
- 529
- 530
- 531
- 532
- 533
- 534
- 535
- 536
- 537
- 538
- 539
- 540
- 541
- 542
- 543
- 544
- 545
- 546
- 547
- 548
- 549
- 550
- 551
- 552
- 553
- 554
- 555
- 556
- 557
- 558
- 559
- 560
- 561
- 562
- 563
- 564
- 565
- 566
- 567
- 568
- 569
- 570
- 571
- 572
- 573
- 574
- 575
- 576
- 577
- 578
- 579
- 580
- 581
- 582
- 583
- 584
- 585
- 586
- 587
- 588
- 589
- 590
- 591
- 592
- 593
- 594
- 595
- 596
- 597
- 598
- 599
- 600
- 601
- 602
- 603
- 604
- 605
- 606
- 607
- 608
- 609
- 610
- 611
- 612
- 613
- 614
- 615
- 616
- 617
- 618
- 619
- 620
- 621
- 622
- 623
- 624
- 625
- 626
- 627
- 628
- 629
- 630
- 631
- 632
- 633
- 634
- 635
- 636
- 637
- 638
- 639
- 640
- 641
- 642
- 643
- 644
- 645
- 646
- 647
- 648
- 649
- 650
- 651
- 652
- 653
- 654
- 655
- 656
- 657
- 658
- 659
- 660
- 661
- 662
- 663
- 664
- 665
- 666
- 667
- 668
- 669
- 670
- 671
- 672
- 673
- 674
- 675
- 676
- 677
- 678
- 679
- 680
- 681
- 682
- 683
- 684
- 685
- 686
- 687
- 688
- 689
- 690
- 691
- 692
- 693
- 694
- 695
- 696
- 697
- 698
- 699
- 700
- 701
- 702
- 703
- 704
- 705
- 706
- 707
- 708
- 709
- 710
- 711
- 712
- 713
- 714
- 715
- 716
- 717
- 718
- 719
- 720
- 721
- 722
- 723
- 724
- 725
- 726
- 727
- 728
- 729
- 730
- 731
- 732
- 733
- 734
- 735
- 736
- 737
- 738
- 739
- 740
- 741
- 742
- 743
- 744
- 745
- 746
- 747
- 748
- 749
- 750
- 751
- 752
- 753
- 754
- 755
- 756
- 757
- 758
- 759
- 760
- 761
- 762
- 763
- 764
- 765
- 766
- 767
- 768
- 769
- 770
- 771
- 772
- 773
- 774
- 775
- 776
- 777
- 778
- 779
- 780
- 781
- 782
- 783
- 1 - 50
- 51 - 100
- 101 - 150
- 151 - 200
- 201 - 250
- 251 - 300
- 301 - 350
- 351 - 400
- 401 - 450
- 451 - 500
- 501 - 550
- 551 - 600
- 601 - 650
- 651 - 700
- 701 - 750
- 751 - 783
Pages: