651 )جمع ہے اوسی وقت بھیج خدا پ ک نے بہشت ں تے ریح ل منے (عبداللہ )واعظ دلی :شوخی سے شوخی ں ،محبوبی سے محبوبی ں ،ت جدار سے ت جداں صورتوں میں خو ہوں گی شیخ گو حور بہشت پر کہ ں ی ) شوخی ں ‘ ی طور‘ ی محبوبی ں (خواج درد نہیں تجھ کو چش عبرت ی نمود میں م ے ورن ک گئے ہیں ) خ ک میں م ی کئی تجھ سے ت جدواں (میر تقی میر مرزا غ ل نے بھی بدیسی ال ظ کی جمع بن نے کے لئے یہی :اصول اختی ر کی ہے۔ بطور نمون چند مث لیں ملاحظ ہوں )آغوش سے آغوش ں(آغوش ہ ی ہنگ تصور س غیر زانو سے پیت ں ہوں مئے کی یت خمی زہ ہ ئے صبح آغوش ں ق تل سے ق تلاںنس ن تیغ ن زک ق تلاں سنگ جراحت م ے دل گر تپش ق صد ہے پیغ تس ی ک
652 بدیسی ال ظ کے س تھ جمع بن نے کے لئے دیسی لاحق ’’یں‘‘ جوڑنے ک برصغیر کے تم علاقوں میں‘خصوص ا اردو کے حوال سے ع رواج ہے ۔اس ضمن میں چند مث لیں بطور نمون :ملاخط ہوں دلی تدبیر سے تدبیریں الٹی ہوگئیں س تدبیریں ،کچھ ن دوانے ک کی دیکھ ا س ) بیم ری دل نے آخر ک تم کی (میر تقی میر ذات سے ذلتیں کر کے ق ئ اس بت ک فرسے تونے اختلاط آپ ہی ی ذلتیں )کھینچیں ،ہم را کی کی (ق ئ چ ندپوری ک کت حور سے حوریں جنت میں بھلا کہ ں ہیں ایسی حوریں فردوس کہ ں اور ک کت )کہ ں (عبدالغ ور نس خ لکھنؤ صف سے ص یں موڑ دیں ص یں اک آن میں اے مصح ی اس صف مژگ ں نے اپن ) جس طرف کو روکی (مصح یغ ل نے بھی اس دیسی لاحقے کے پیوند سے بہت سے بدیسی :ال ظ کی جمع بن ئی ہے
653 نگ ہ سے نگ ہیں ،آہ سے آہیں ،سپ ہ سے سپ ہیں جو مرد مک چش میں ہوں جمع نگ ہیں خوابیدۂ حسرت کدۂ دا ہیں آہیں کس دل پ ہے عز صف مژگ ں خود آرا آئینے کے پ ی سے اتری ہیں سپ ہیں ب بل سے ب ب یں میں چمن میں کی گی گوی دبست ں کھل گی ب ب یں سن کر مرے ن لے غزل خواں ہوگئیں حور سے حوریںان پری زادوں سے لیں گے خ دمیں ہ انتق قدرت ح سے یہی حوریں اگر واں ہوگئیںدیسی ال ظ کے س تھ ’’وں‘‘ کے پیوند سے جمع بن نے ک اصول بر صغیر کی تم ولائتوں میں مست مل چلا آت ہے۔ بدیسی ال ظ کے س تھ اس س بقے کی جڑت سے اردو میں * جمع بن ئی ج تی رہی ہے۔ مثلاا بخت سے بختوں خوا میں دیکھ جو تیرے سبزۂ خط کوں صن س بختوں میں ) ہوا اس خوا کی ت بیر سوں (ولی دکنی
654 ای سے ای غوں ابھی تو بز میں آئے تیرے اے س قی کوئی دنوں تو مزہ لینے ) دے ای غوں ک (مرزا سودا بہشت سے بہشتوں کر خیرات آخر کوں آوے گی ک بہشتوں منے ج ،کرے گ مق )(اسم عیل امروہوی ع ش سے ع شقوں سر کی ن کر تمن گر رہ عش پوچھی ی قتل ع شقوں ک ال ت )میں ہی روا ہے (سچل سرمست غ ل بھی بدیسی ال ظ کی جمع بن نے کے لئے ’’وں‘‘ کے لاحقے کو ک میں لاتے ہیں۔ مثلاا احم سے احمقوں خواہش کو احمقوں نے پرستش دی قرار کی پوجت ہوں اس بت بیداد گر کو میں اسیر سے اسیروں آج کیوں پرواہ نہیں اپنے اسیروں کی تجھے
655 کل ت ک تیر اہی دل مہر و وف ک ب تھ طب یت سے طب یتوں رسوائے دہر گو ہوئے آوارگی سے ہ ب رے طب توں کے تو چ لاک ہوگئے طبع سے طب وں سخن ت ریک طب وں ک ،اظہ ر کث فت ہ ک زنگ خ م فولاد ،م ن سے سی ہی ہےبدیسی ل ظ ک آخری حرف’’ہ‘‘ کی بڑھوتی سے جمع بن نے ک * اصول اردو میں عرص قدی سے مست مل چلا آت ہے۔ مثلاا فرشت سے فرشتوں بولے وے خدیج ن ڈر یوتمن قبیلا فرشتوں کی موھیں ھمن )(اسم عیل امروہوی گن ہ سے گن ہوںحس ک ہے ک روز شم ر میں مجھ سے شم ر ہی نہیں ہے کچھ ) گن ہوں ک (میر تقی میر غ ل نے بھی اس اصول کی پیروی کی ہے۔ مثلاا فتن سے فتنوں
656 وہ آئیں گے مرے گھر وعدہ کیس دیکھن غ ل نئے فتنوں میں ا چرخ کہن کی آزم ئش ہے آب سے آب وں ٍ نہیں گردا جز سر گشتگی ہ ئے ط جوشی حب بحر کے ہے آب وں میں ہے خ رم ہی ککسی بدیسی اس کو اردو انے کے لئے اس کے آخری حرف ا *ی ہ کو حرف رابط آج نے کی صورت میں گراکر’’ے‘‘بڑھ دیتے ہیں اور ی اصول برصغیر کے تم علاقوں میں یکس ں طور پر :مست مل چلا آت ہے۔ چند مث لیں دیکھئے مص سے مص ے بخ راں کی غ ت میں فرصت ہوئی نم زوں کو ں بی بی مص ے )گئی (اسم عیل امروہوی نش سے نشے کوچ ترا‘نشے کی ی شدت ،جہ ں سے لاگ اللہ ہی نب ہے می ں )آج گھر ت ک (ق ئ چ ند پوری واسط سے واسطے
657 ہوئے جن میں ا تک ن تیرے ہ گست خ خط کے واسطے ہ ) سے ن ہو صن گست خ (م لق ب ئی چندا ویران سے ویرانےغزالاں ت تو واقف ہو،کہو مجنوں کے مرنے کی دوان مرگی آخر ) کو ویرانے پ کی گزری (راج را نرائن موزوںغ ل کے ہ ں بھی یہی اصول بدیسی ال ظ کو اردو انے کے لئے است م ل ہوا ہے۔ مثلاا اش رہ سے اش رے پر سش طرز دلبری کیجئے کی ک بن کہے اس کے ہراک اش رے سے نک ے ہے ی ادا ک یوں پردہ سے پردے تھیں بن ت ان ش گردوں دن کو پردے میں نہ ں ش کو ان کے جی میں کی آئی ک عری ں ہوگئیں تیش سے تیشے تیشے بغیر مر ن سک کو ہکن اسد سرگشت خم ر رسو وقیود تھ غ ل نے بدیسی ال ظ کو اردوانے کے لئے اور بہت سے *
658 حربے است م ل کئے ہیں ۔ چند مث لیں بطور نمون درج کررہ :ہوں بدیسی ال ظ کے س تھ کوئی دیسی س بق بڑھ دیتے ہیں۔ مثلاا* بن صدا دل ہی تو ہے سی ست درب ں سے ڈر گی میں اور ج ؤں در سے ترے بن صداکئے بدیسی س بقے لاحقے اردوانے کے لئے ان کے س تھ دیسی * ال ظ جوڑ دیتے ہیں مسی آلودہ۔ مسی :ہندی اس مونث۔ ایک قس ک منجن جسے عورتیں بطور سنگ ر است م ل کرتی ہیں ۔طوائ وں کی اصطلاح میں ایک تقری ش دی ۔ ف رسی ص ت ،ت نبے ک بن ہوا۔ اس ش ر میں ل ظ ہندی م ہو کے س تھ وارد ہوا ہے۔ مسی آلودہ سر انگشت حسین ں لکھیے دا طرف جگر ع ش شیدا کہیے بدیسی ال ظ کے س تھ اردو ای گی لاحق پیوند کر کے ۔مثلاا* صن پرستوں جرع خواروں
659تمیں کہو ک گزارہ صن پرستوں ک بتوں کی ہو اگر ایسی ہی خو تو کیونکر ہو ج ن نث روں میں تیرے قیصر رو جرع خواروں میں تیرے مرشد ج بدیسی ال ظ کے س تھ دیسی ضم ئر جوڑ کر بدیسی ال ظ کو * اردو الی گی ہے ۔ مثلاا اپن س آئین دیکھ اپن س من لے کے رہ گئے ص ح کو دل ن دینے پ کتن غرور تھ تیرا آشن شکوہ سنج رشک ہمد گرن رہن چ ہئے میرا زانو مونس اورآئین تیرا آشن تجھ س آئین کیوں ن دوں ک تم ش کہیں جسے ایس کہ ں سے لاؤں ک تجھ س کہیں جسے اردو میں بہت سے ایسے مرکب ت تشکیل پ ئے ہیں جن کے *حوال سے بدیسی ال ظ اپنے م ہی اور نحوی ترتی کے اعتب ر
660سے بدیسی نہیں رہے۔ مرزا غ ل نے بھی اس سہولت سے بھر پور ف ئدہ اٹھ ی ہے۔ اس ضمن میں بطور نمون چند مث لیں درج کر رہ ہوں ۔ ان مث لوں میں اس اش رہ دیسی جبک مش ار الی :بدیسی ہیں ی شیرازہ نظر میں ہے ہم ری ج دۂ راہ فن غ ل ک ی شیرازہ ہے ع ل کے اجرائے پریش ں ک ی خو صحبت میں غیر کی ن پڑی ہو کہیں ی خو دینے لگ ہے بوس بغیر التج کئے ی رشک ی رشک ہے ک وہ ہوت ہے ہ سخن ت سے وگرن خوف بد آموزی عدو کی ہے وہ نشنیدن میں اور صد ہزار نوائے جگر خراش تو اور ایک وہ نشنیدن ک کی کہوں وہ فرا ،وہ وص ل وہ فرا ،وہ وص ل کہ ں وہ ش وروزو م ہ و س ل کہ ں
661 وہ مج س ش کو وہ مج س فروز خ وت ن موس تھ رشت ہر شمع خ ر کسوت ف نوس تھ اس چراغ ں دل نہیں تجھ کو دکھ ت ورن داغوں کی بہ ر اس چراغ ں ک کروں کی ک ر فرم جل گی اس رہ گزر دل ت جگر ک سیل دری ئے خوں ہے ا اس رہگزر میں ج و ۂ گل آگے گرد تھ اس شوخ ہ تھے مرنے کو کھڑے پ س ن آی ن سہی آخر اس شوخ کے ترکش میں کوئی تیر بھی تھ اس دشت شو اس دشت میں دوڑا ئے ہے مجھ کو ک جہ ں ج دو غیر ازنگ دیدۂ تصویر نہیںاردو کے حروف ملا کر بدیسی ال ظ کی اجنبیت خت کرنے ک * ک لی ج ت رہ ہے۔ اس طرح بدیسی ال ظ اپنی نحوی ترتی اورم ہی کے حوال سے غیر اردو ال ظ نہیں رہتے ب ک اردو زب ن
662 کے ذخیرہ ال ظ میں داخل ہوج تے ہیں۔مثلاا حروف شرط * اگر استوار تری ن زکی سے ج ن ک ب ندھ تھ عہد بودا کبھی تو ن توڑ سکت اگر استوار ہوت اگر شرار رگ سنگ سے ٹپکت وہ لہو ک پھر ن تھمت جسے غ سمجھ رہے ہو ی اگر شرار ہوت اگر در ک ب بندگی میں بھی وہ آزادہ و خود بیں ہیں ک ہ الٹے پھر آئے اگر در ک ب وان ہوا جو ک فر دل دی ج ن کے کیوں اس کو وف دار اسد غ طی کی ک جو ک فر کو مس م ں سمجھ جو رخت خوا فرو حسن سے روشن ہے خوابگ ہ تم جو رخت خوا ہے
663 پروین تو پرن تکی حروف ت کید * خ ک بھی میخ ن جگر میں یہ ں خ ک بھی نہیں خمی زہ کھینچے ہے بت بیداد فن ہنوز نخچیر بھی تو مجھے بھول گی ہو تو پت بتلا دوں کبھی فتراک میں تیرے کوئی نخچیر بھی تھ ج دہ بھی ذرہ زمیں نہیں بے ک ر ب ک یہ ں ج دہ بھی فتی ہے لالے کے دا ک مرکب ت عط ی میں م طوف اورم طوف الی بدیسی جبک * حرف عطف دیسی ک است م ل کر کے بد یسی ال ظ کو اردوالی گی ہے۔ مثلاا م نی ک ط س گنجی م نی ک ط س اس کو سمجھئے جو ل ظ ک غ ل مرے اش ر میں آوے مے اور صبحد
664 رات پی زمز پ مے اور صبحد دھوئے دھبے ج م احرا کے پندار ک صن کدہ دل پھر طواف کوئے ملامت کو ج ئے ہے پندار ک صن کدہ ویراں کئے ہوئے عش کے تیم ردار لوہ مریض عش کے تیم ر دار ہیں اچھ اگر ن ہوت مسیح ک کی علاج وکٹوری ک دہر وکٹوری ک دہر میں جو مدح خواں ہو ش ہ ن عرص چ ہئے لیں عزت اس وا م طوف بدیسی م طوف الی اردو ای ہوا ت مثلاا * عزون زی ں واں وہ غرور عزون زی ں ی حج پ س وضع راہ میں ہ م یں کہ ں بز میں وہ بلائے کیوں طبی توں کے تو چ لاک رسوائے دہرگو ہوئے آوارگی سے ہ ب رے طبی توں کے تو
665 چ لاک ہو گئے اس ش ر میں م طوف اردو ی جبک م طوف الی بدیسی ہے۔ غ ل کے ہ ں انگریزی اور عربی ال ظ کی جڑت سے بھی * :مرک تو ضی ی ترکی پ ی ہے۔ ملاحظ ہو ج رتب منگوڈ بہ در ج رتب منگوڈ بہ در ک وقت رز ترک ف ک کے ہ تھ سے وہ چھین لیں حس دیسی اور بدیسی ال ظ کے حوال سے کچھ مزید مرکب ت تو * :صیغی ملاحظ ہوں )ٍٍلپٹ ہوابستر (ص ت دیسی درپ رہنے کو کہ اور کہ کے کیس پھر گی جتنے عرصے میں مرا لپٹ ہوا بستر کھلا )روغنی روٹی (ص ت بدیسی ن پوچھ اس کی حقیقت حضور والا نے مجھے جو بھیجی ہے بیسن کی روغنی روٹی :مرکب ت ج ری ۔مجر ور بدیسی جبک حرف ج ر دیسی * در پر
666ج گھر بن لی تر ے در پر کہے بغیر ج ئے گ ا بھی تو ن مرا گھر کہے بغیر خ د میں تسکین کو ہ ن روئیں جو ذو نظر م ے حوران خ دمیں تری صورت مگر م ے عجز سے عجز سے اپنے ی ج ن ک وہ بد خو ہوگ نبض خس سے تپش ش سوزاں سمجھ شو کو گلا ہے شو کو دل میں بھی تنگی ج ک گہر میں محو ہوا اضطرا دری ک عد تک دہ ن ہر بت پیغ رہ جو ز نجیر رسوائی عد تک بے وف چر چ ہے تیری بے وف ئی ک مرکب ت عددی * )ہزاروں خواہشیں (دونوں اردوانے ہوئے
667 ہزاروں خواہشیں ایسی ک ہر خواہش پ د نک ے بہت نک ے مرے ارم ں لیکن پھر بھی ک نک ے کس قدردشمنی نے میری کھوی غیر کو کس قدر دشمن ہے دیکھ چ ہیے بدیسی ال ظ کو اردو انے کے لئے اردو والوں نے بہت سے * حربے اختی ر کئے ہیں ان کے ان تجرب ت نے ہی تو اردوزب ن کو وس ت اظہ ر بخشی ہے ۔یہ ں صرف چند مث لیں درج کی گئی ہیں ورن ت صیلات کے لئے تو دفترکے دفتر درک ر ہوں گے۔
687 :ب ب اندازہ توفی ب اندازہ ہمت ہے ازل سے :بر برطرف تک ف بر طرف تھ ایک انداز جنوں وہ بھی :ب بہر ح ل گزری ن بہر ح ل ی مدت خوش و ن خوش : جو دراصل ب ہے خ لی مجھے دکھلاکے بوقت س ر انگشت بے :بے اختی ر جذب ء بے اختی ر شو دیکھ چ ہیے :پر پر خوں دیدہ ء پر خوں ہم را س غر سرش ر دوست :سر سرگر سرگر ن ل ہ ئے شرر ب ر دیکھ کر :نو نو خیز موج سبزہ نو خیز سے ت موج شرا
688 ن :ن ح پکڑے ج تے ہیں فرشتوں کے لکھے پر ن ح :نی نی ب ز ن خن پ قرض اس گرہ نی ب ز ک ہر :ہر چند ہر چند ہو مش ہدۂ ح کی گ تگو :ہ ہمس ی و ہ آرہ مرے ہمس ی میں تو س ئے سے لاحقے :آرا خود آرا غ فل بو ہ ن ز خود آرا ہے ورن ی ں :آرائی کثر ت آرائی کثرت آرائی وحدت سے پرست ری وہ :آرائی ں بز آرائی ں اس کی بز آرائی ں سن کر دل رنجوری ں :آزار دل آزار ن کھڑے ہو جئے خوب ن دل آزار کے پ س :آزم
689 جر ت آزم حسن کو تغ فل میں جر ت آزم پ ی :آگیں پنب آگیں ک گوش گل ن شبن سے پنب آگیں ہے آلودہ :ش آلودہ مجھے ا دیکھ کر ابر ش آلودہ ی د آی ار :رفت ر لرزے ہے موج مے تری رفت ر دیکھ کر خریدار لیکن عی ر طبع خریدار دیکھ کر غب ر مگر غب ر ہوئے پر ہوا اڑا لے ج ئے دیدار ج ت ہوں اپنی ط قت دیدار دیکھ کر دیوار ک مجنوں لا الف لکھت تھ دیوار دبست ں پر :ان مردان ہیں وب ل تکی گ ہ ہمت مردان ہ :افزا زندگی افزا اے ترا لطف زندگی افزا :افش ں پر افش ں دل و جگر میں پر افش ں جو ایک موج خوں ہے
690 :انداز خ ک انداز جہ ں ی ک س گردوں ہے ایک خ ک انداز :انگیز ق انگیز اے ترا غمزہ یک ق انگیز :ب ر آتش ب ز ہ نہیں ج تے ن س ہر چند آتش ب ر ہے :ب ری گرانب ری ہ ں کچھ اک رنج گرانب ری زنجیر بھی تھ :ب ز آئین ب ز ہر گوش بس ط ہے سر شیش ب ز ک :بردار غ ط بردار ظ ہرا ک غذ ترے خط ک غ ط بردار ہے بو :مشکبو سوائے ب گ مشکبو کی ہے :بوس قد بوس کرتے ہو مجھ کو منع قد بوس کس لئے
691 :بں ب دب ں پر پروان ش ید ب دب ن کشتی مے تھ :پ گریز پ کبھی حک یت صبر گریز پ کہیے :پرست خدا پرست ہ ں وہ نہیں خدا پرست ج ؤ وہ بیوف سہی :پرداز نوا پرداز چش خوب ں خ مشی میں بھی نوا پرداز ہے :پرور ن س پرور قطرۂ مے بسک حیرت سے ن س پرور ہوا :پوش سی پوش ش عش سی پوش ہوا میرے ب د :پیکر پری پیکر پر ی کی ک ہے ک مجھ سے وہ پری پیکر کھلا :پذیر دل پذیر سمجھ ہوں دل پذیر مت ع ہنر کو میں
692 :ت جہ ں ت لوگوں کو ہے خورشید جہ ں ت ک دھوک :جو جستجو کریدتے ہو جوا راکھ جستجو کی ہے :چیں گ چیں خط پی ل سراسر نگ ہ گ چیں ہے :خ ن میخ ن بھرے ہیں جس قدر ج و سبو میخ ن خ لی ہے :خوار غمخوار دشن اک تیز س ہوت مرے غمخوار کے پ س :خواں نوح خواں اور اگر مر ج ئیے تو نوح خواں کوئی ن ہو :خوش خوشح ل خوش ح ل اس حریف سی مست ک ک جو :دار پردہ دار گرچ ہے طرز تغ فل پردہ دار راز عش
693 :داری جگر داری کی کس نے جگر داری ک دعو ٰے :دان نمک داں س م ن صد ہزار نمکداں کئے ہوئے :رب ط قت رب ی ک فر فتن ط قت رب کی :رو سست رو سست رو جیسے کوئی آب پ ہوت ہے :ریز خونریز خ ش غمز ۂ خونریز ن پوچھ :ریزی ج وہ ریزی بج وہ ریزی ب دو ب پرفش نی شمع :زاد خ ن زاد خ ن زاد زلف ہیں زنجیر سے بھ گیں گے کیوں :زار لال زار لوگوں میں کیوں نمود ن ہولال زار کی
694 زدہ :ست زدہ مگر ست زدہ ہوں ذو خ ن فرس ک :زن موج زن ہے موج زن اک ق ز خوں ک ش یہی ہو :زنی رہزنی رہزنی ہے ک دبست نی ہے :ز ق ز ہے موجزن اک ق ز خوں ک ش یہی ہو :س ر کوہس ر طوطی سبزۂ کہس ر نے پیدا منق ر :سپ ری ج نسپ ری روز ب زار ج ں سپ ری ہے :ست ں گ ست ں چہرہ فرو مے سے گ ست ں کئے ہوئے :سوز نظ رہ سوز آپ ہی ہو نظ رہ سوز پردے میں من چھپ ئے کیوں
695 :سی سی مست خوشح ل اس حریف سی مست ک ک جو :ش ری غ ت ش ری کی ہوئی ظ ل تیری غ ت ش ری ہ ئے ہ ئے :شن س ح شن س ہر چند اس کے پ س دل ح شن س ہے :ف گ آسم ں سے ب دۂ گ برس کرے :فروش گ روش ہوں گ روش شوخی دا کہن ہنوز :فزا ذو فزا ی بھی تیرا ہی کر ذو فزا ہوت ہے :فروز دل روز ج وہ جم ل دل روز صورت مہر نی روز :فش نی گ ش نی گ ش نی ہ ئے ن ز ج وہ کو کی ہو گی
696 :ق ں دہق ں اگر بودے بج ئے دان دہق ں نوک نشترکی :کر پرک ر س دہ وپرک ر ہیں خوب ں غ ل :ک ری لال ک ری خ ک پر ہوتی ہے تیری لال ک ری ہ ئے ہ ئے :ک ہی ج نک ہی کہیں حقیقت ج نک ہی مرض لکھئے کدہ :بت کدہ اس تک ف سے گوی بت کدے ک در کھلا :کش دلکش وہ زخ تیغ ہے جس کو ک دلکش کہیے :کش دلکش تو اس قدر دلکش سے جو گ زار میں آوے کن؛ کوہکن دی س دگی سے ج ن پڑوں کوہکن کے پ نوء :گ ر
697 گن ہگ ر آخر کنگ ہگ ر ہوں ک فر نہیں ہوں میں :گر ستمگر وہ ستمگر مرے مرنے پ بھی راضی ن ہوا :گری ج وہ گری ک نہیں ج وہ گری میں ترے کوچے سے بہشت گداز ج ں گداز طم ہوں ایک ہی ن س ج ں گداز ک :گس ر غمگس ر کوئی چ رہ س ز ہوت کوئی غمگس ر ہوت :گشت گ گشت دل گ گشت مگر ی د آی :گیر عن ں گیر آپ آتے تھے مگر کوئی عن ں گیر بھی تھ :گیری دستگیری جنوں کی دستگیری کس سے ہو گر ن ہو ن عری نی :گ ہ
698 خوابگ ہ فرو حسن سے روشن ہے خوابگ ہ تم :گ قتل گ عشرت قتل گ اہل تمن مت پوچھ :گل گ بدن اٹھ ن سک نزاکت سے گ بدن تکی :گین آبگین آبگین کوہ پر عرض گراں ج نی کرئے :نواز غری نواز میں غری اور تو غری نوا ز :نشینی خ کستر نشینی ن زش ای خ کستر نشینی کی کہوں :واز پرواز بحز پرواز شو ن ز کی ب قی رہ ہوگ :وار ت وار مرت ہوں اس کے ہ تھ میں ت وار دیکھ کر
699 غ ل کے مرکب ت اور ان کی ادبی حیثیت اردو ش عری میں عربی ف رسی ال ظ سے مخت ف نوع کے مرکب ت تشکیل دینے ک رواج ،کوئی ایس نی نہیں۔ غ ل سے پہ ے اور عہد غ ل میں بھی عربی ف رسی ال ظ سے مرکب ت ترکی پ تے رہے ہیں۔ ان مرکب ت کے حوال سے ش ر میں ،ن صرف صوتی شگ تگی ،ش یستگی ،شی تگی ،لوچ ،ترن ، موسیقیت اور ش ر سے مخصوص آہنگ پیدا ہوت ہے ب ک ی مرکب ت لس نی اعتب ر سے نئی حیثیت اور ضرورت ک درجح صل کر لیتے ہیں۔ ال ط کو نئی م نویت میسر آتی ہے۔ اس نئی م نویت کے حوال سے ان کے نئے است م لات کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ زب ن کے ابلا و اظہ ر ک دائرہ وس ت اختی ر کرت چلا ج ت ہے۔ ال ظ کے لئے نئے قواعد کی ضرورت جن لیتی ہے۔ اس ،ص ت جبک ص ت کو اس ک درج مل ج ت ہے ۔ ی پھر دونوں عن صر ان میں جمع ہو ج تے ہیں۔ تخصیص جنس کے الگ سے پیم نے وضع ہوتے ہیں۔ انھیں نی اعتب ر اور نی وق ر دستی ہوت ہے۔ایک اعتب ر سے ی مرکب ت ش ری ضرورت کے درجے پر بھی ف ئز ہوج تے ہیں اورش ریت کے لئے ن سی تی لازم قرار پ تے ہیں۔ است دغ ل سے پہ ے ی پھر عہد غ ل میں ،ش ید ہی کوئی ایس
700ش عر ہو جس نے اس قدر اور اتنے ج ندار مرکب ت اردو ش عری :کو دئیے ہوں۔ اس کثرت کی دو وجوہ سمجھ میں آتی ہیں الف۔ غ ل زندگی کے ش عر تھے۔ زندگی اپنے تم تر حوالوں، واسطوں اور ضرورتوں کے سب ہمیش مزید اور زی دہ سے زی دہ وس توں کی ط ل رہی ہے۔ ۔ ف رسی ،عہد غ ل میں د توڑ رہی تھی۔ غ ل کو ف رسی سے عش تھ ۔وہ اردو خواں طبقے میں ب لواسط سہی، ف رسی سے ت برقرار رکھنے کی دانست کوشش کر رہے تھے۔ ش عری میں مرک س زی کی روایت ،آتے وقتوں میں نئے اور پرانے حوالوں کے س تھ پروان چڑھی۔ اس ضمن میں ح لی ، اقب ل ،ن راشد ،فیض ،ن صر ک ظمی ،بیدل حیدری ،حیدرگردیزی،ص بر آف قی ،اقب ل سحر انب لوی ،ڈاکٹر محمد امین وغیرہ کو بطور مث ل پیش کی ج سکت ہے۔ اس ب میں غزل ہی کی دیگر اض ف ش ر ک بھی دامن بھرا پڑا ہے اور ی ب ت بڑی خوشگوار اور صحت مند صورتح ل کے زمرے میں آتی ہے۔ غ ل زندگی کے مخت ف حوالوں ،واسطوں اور ضرورتوں ک ف س ،ان کی مروج غیر مروج ن یس ت کے س تھ نظ کر رہے تھے۔ وہ زندگی سے ادھر ادھر نہیں ہوتے۔ انھوں نے
Search
Read the Text Version
- 1
- 2
- 3
- 4
- 5
- 6
- 7
- 8
- 9
- 10
- 11
- 12
- 13
- 14
- 15
- 16
- 17
- 18
- 19
- 20
- 21
- 22
- 23
- 24
- 25
- 26
- 27
- 28
- 29
- 30
- 31
- 32
- 33
- 34
- 35
- 36
- 37
- 38
- 39
- 40
- 41
- 42
- 43
- 44
- 45
- 46
- 47
- 48
- 49
- 50
- 51
- 52
- 53
- 54
- 55
- 56
- 57
- 58
- 59
- 60
- 61
- 62
- 63
- 64
- 65
- 66
- 67
- 68
- 69
- 70
- 71
- 72
- 73
- 74
- 75
- 76
- 77
- 78
- 79
- 80
- 81
- 82
- 83
- 84
- 85
- 86
- 87
- 88
- 89
- 90
- 91
- 92
- 93
- 94
- 95
- 96
- 97
- 98
- 99
- 100
- 101
- 102
- 103
- 104
- 105
- 106
- 107
- 108
- 109
- 110
- 111
- 112
- 113
- 114
- 115
- 116
- 117
- 118
- 119
- 120
- 121
- 122
- 123
- 124
- 125
- 126
- 127
- 128
- 129
- 130
- 131
- 132
- 133
- 134
- 135
- 136
- 137
- 138
- 139
- 140
- 141
- 142
- 143
- 144
- 145
- 146
- 147
- 148
- 149
- 150
- 151
- 152
- 153
- 154
- 155
- 156
- 157
- 158
- 159
- 160
- 161
- 162
- 163
- 164
- 165
- 166
- 167
- 168
- 169
- 170
- 171
- 172
- 173
- 174
- 175
- 176
- 177
- 178
- 179
- 180
- 181
- 182
- 183
- 184
- 185
- 186
- 187
- 188
- 189
- 190
- 191
- 192
- 193
- 194
- 195
- 196
- 197
- 198
- 199
- 200
- 201
- 202
- 203
- 204
- 205
- 206
- 207
- 208
- 209
- 210
- 211
- 212
- 213
- 214
- 215
- 216
- 217
- 218
- 219
- 220
- 221
- 222
- 223
- 224
- 225
- 226
- 227
- 228
- 229
- 230
- 231
- 232
- 233
- 234
- 235
- 236
- 237
- 238
- 239
- 240
- 241
- 242
- 243
- 244
- 245
- 246
- 247
- 248
- 249
- 250
- 251
- 252
- 253
- 254
- 255
- 256
- 257
- 258
- 259
- 260
- 261
- 262
- 263
- 264
- 265
- 266
- 267
- 268
- 269
- 270
- 271
- 272
- 273
- 274
- 275
- 276
- 277
- 278
- 279
- 280
- 281
- 282
- 283
- 284
- 285
- 286
- 287
- 288
- 289
- 290
- 291
- 292
- 293
- 294
- 295
- 296
- 297
- 298
- 299
- 300
- 301
- 302
- 303
- 304
- 305
- 306
- 307
- 308
- 309
- 310
- 311
- 312
- 313
- 314
- 315
- 316
- 317
- 318
- 319
- 320
- 321
- 322
- 323
- 324
- 325
- 326
- 327
- 328
- 329
- 330
- 331
- 332
- 333
- 334
- 335
- 336
- 337
- 338
- 339
- 340
- 341
- 342
- 343
- 344
- 345
- 346
- 347
- 348
- 349
- 350
- 351
- 352
- 353
- 354
- 355
- 356
- 357
- 358
- 359
- 360
- 361
- 362
- 363
- 364
- 365
- 366
- 367
- 368
- 369
- 370
- 371
- 372
- 373
- 374
- 375
- 376
- 377
- 378
- 379
- 380
- 381
- 382
- 383
- 384
- 385
- 386
- 387
- 388
- 389
- 390
- 391
- 392
- 393
- 394
- 395
- 396
- 397
- 398
- 399
- 400
- 401
- 402
- 403
- 404
- 405
- 406
- 407
- 408
- 409
- 410
- 411
- 412
- 413
- 414
- 415
- 416
- 417
- 418
- 419
- 420
- 421
- 422
- 423
- 424
- 425
- 426
- 427
- 428
- 429
- 430
- 431
- 432
- 433
- 434
- 435
- 436
- 437
- 438
- 439
- 440
- 441
- 442
- 443
- 444
- 445
- 446
- 447
- 448
- 449
- 450
- 451
- 452
- 453
- 454
- 455
- 456
- 457
- 458
- 459
- 460
- 461
- 462
- 463
- 464
- 465
- 466
- 467
- 468
- 469
- 470
- 471
- 472
- 473
- 474
- 475
- 476
- 477
- 478
- 479
- 480
- 481
- 482
- 483
- 484
- 485
- 486
- 487
- 488
- 489
- 490
- 491
- 492
- 493
- 494
- 495
- 496
- 497
- 498
- 499
- 500
- 501
- 502
- 503
- 504
- 505
- 506
- 507
- 508
- 509
- 510
- 511
- 512
- 513
- 514
- 515
- 516
- 517
- 518
- 519
- 520
- 521
- 522
- 523
- 524
- 525
- 526
- 527
- 528
- 529
- 530
- 531
- 532
- 533
- 534
- 535
- 536
- 537
- 538
- 539
- 540
- 541
- 542
- 543
- 544
- 545
- 546
- 547
- 548
- 549
- 550
- 551
- 552
- 553
- 554
- 555
- 556
- 557
- 558
- 559
- 560
- 561
- 562
- 563
- 564
- 565
- 566
- 567
- 568
- 569
- 570
- 571
- 572
- 573
- 574
- 575
- 576
- 577
- 578
- 579
- 580
- 581
- 582
- 583
- 584
- 585
- 586
- 587
- 588
- 589
- 590
- 591
- 592
- 593
- 594
- 595
- 596
- 597
- 598
- 599
- 600
- 601
- 602
- 603
- 604
- 605
- 606
- 607
- 608
- 609
- 610
- 611
- 612
- 613
- 614
- 615
- 616
- 617
- 618
- 619
- 620
- 621
- 622
- 623
- 624
- 625
- 626
- 627
- 628
- 629
- 630
- 631
- 632
- 633
- 634
- 635
- 636
- 637
- 638
- 639
- 640
- 641
- 642
- 643
- 644
- 645
- 646
- 647
- 648
- 649
- 650
- 651
- 652
- 653
- 654
- 655
- 656
- 657
- 658
- 659
- 660
- 661
- 662
- 663
- 664
- 665
- 666
- 667
- 668
- 669
- 670
- 671
- 672
- 673
- 674
- 675
- 676
- 677
- 678
- 679
- 680
- 681
- 682
- 683
- 684
- 685
- 686
- 687
- 688
- 689
- 690
- 691
- 692
- 693
- 694
- 695
- 696
- 697
- 698
- 699
- 700
- 701
- 702
- 703
- 704
- 705
- 706
- 707
- 708
- 709
- 710
- 711
- 712
- 713
- 714
- 715
- 716
- 717
- 718
- 719
- 720
- 721
- 722
- 723
- 724
- 725
- 726
- 727
- 728
- 729
- 730
- 731
- 732
- 733
- 734
- 735
- 736
- 737
- 738
- 739
- 740
- 741
- 742
- 743
- 744
- 745
- 746
- 747
- 748
- 749
- 750
- 751
- 752
- 753
- 754
- 755
- 756
- 757
- 758
- 759
- 760
- 761
- 762
- 763
- 764
- 765
- 766
- 767
- 768
- 769
- 770
- 771
- 772
- 773
- 774
- 775
- 776
- 777
- 778
- 779
- 780
- 781
- 782
- 783
- 1 - 50
- 51 - 100
- 101 - 150
- 151 - 200
- 201 - 250
- 251 - 300
- 301 - 350
- 351 - 400
- 401 - 450
- 451 - 500
- 501 - 550
- 551 - 600
- 601 - 650
- 651 - 700
- 701 - 750
- 751 - 783
Pages: