301 بہت مخمور ہوں س قی شرا ارغوانی دے ن رکھ تشن مجھے ،س غر براہ مہرب نی دے ( ) چندا (تشنرکھن تشنگی اور بھی بھڑکتی گئی جوں جوں میں اپنے آنسوؤں )کوپی ( ) درد ( تشنگی بھڑکن تشن آن بم نی مشت ہون ،اردو میں مست مل نہیں رہ ،۔ ترجم کی صورت میں غ ل نے ایک نی مح ورہ اردو زب ن کو دی ہے لیکن ی مح ور رواج نہیں پ سک پھر مجھے دیدہ ء تری د آی دل جگر تشن ء فری د آی تم ش کیجئے :تم ش کردن ک ترجم ہے بم نی شو وحیرت سے دیکھن ،سیر کرن ،نم ئش ا ور کھی وں کو دیکھن ،سبزہ پھ واری کو دیکھن وغیرہ کے لئے ف رسی میں بولا ج ت ہے۔ تم ش ک بنی دی ت دیکھنے سے ہے جبک اردو میں کرت ، مداری ک کھیل وغیرہ کے لئے بو لا ج ت ہے۔ مثلاا :تم ش ہون ہنسی مذا ،کرت ،کھیل جمع کرتے ہوکیوں رقیبوں کو اک تم ش ہ ہوا گلان ہوا :تم ش ہوج ن
302 ہنسی ٹھٹھ مذا بن ج ن ،م م الٹ ہون آئے تھے اس مجمع میں قصد کرے دور سے ہ تم شے کے لئے آپ ہی تم ش ہوگئے ( ) درد تم ش کردن ک ترجم تم ش کربم نی دیکھ ،ملاحظ کربھی پڑھنے کو م ت ہے ل خندان گل ک شبن آس تم ش کر ب چش ترچ ے ہ جہ ں داد تم ش دیکھئے بم نی ملاحظ کیجئےکی آہ کے تیشے میں لگ ت ہوں جگر پر آؤ دیکھئے تم ش مرا، فرہ د کہ ں ح ت :سیر کھنچن دیکھن کسی کو گ گشت چمن ک ہے دم اے ب غب ن کھینچ کر سیر اگربی ن ی ں لے آتی ہے بہ رسودا گوی کر دن کے لئے کئی اردومص در تجویز ہوئے ہیں جبک تم ش کودیکھنے کے علاوہ کھیل ،کرت ،ہنسی مذا وغیرہ کے م نوں میں بھی لی ج ت ہے۔ غ ل کے ہ ں ’’تم ش کیجئے ‘‘ ک ایک اور است م ل ملاحظ فرم ئیں خ ن ء ویراں س زی حیرت تم ش کیجئے صورت نقش قد ہوں
303 رفت ء رفت ر دوست :ج گر کرنج گر کردن ،ایک جگ پر دیر تک بیٹھے رہن ،مراقب ۔بیٹھن ، ٹھک ن کرن ،پڑاؤ ڈالن ،قی کرن ،اق مت اختی ر کرن ،مستقلطور پر کسی جگ بیٹھن وغیرہ م ہی میں ی مح ورہ رواج نہیںرکھت ،غ ل نے کردن کو کرن میں بدل دی ہے۔ ج ،جگ اور کئیدوسروں م نوں میں مست مل ہے۔ گر بھی اردو کے لئے نی ل ظنہیں ت ہ ف رسی م ہی میں است م ل نہیں ہوت ۔غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل دیکھئے کی اس نے گر سین ء اہل ہوس میں ج آوے ن کیوں پسند ک ٹھنڈا مک ن ہے غ ل نے دل میں سم ن ،محبت ہون ،ق بی وابستگی ،عش ، محبت وغیرہ م ہی میں است م ل کی ہے۔ :جبیں گھسن م تھ رگڑن ،ک م ئیگی ک احس س غ ل نے دل میں سم ن ،محبت ہون ،ق بی وابستگی ،عش ، محبت وغیرہ م ہی میں است م ل کی ہے۔اردو میں م تھ رگڑن بم نی پیش نی گھسن ،ع جزی سے سجد ہ کرن ،جب س ئی کرن ،خوش آمد کرن ،نہ یت ع جزی کرن
304 ( ) است م ل میں آت ہے۔ خ ک پر جبین گھسن اردو بو ل چ لکے مط ب نہیں ہے۔ ی ترجم برا نہیں چونک اس و اردو سے میل نہیں رکھت اسی لئے عوامیت کے درجے پر ف ئز نہیں ہوسک ۔ ہوت ہے نہ ں گرد میں صحرا مرے ہوتے گھست ہے جبیں خ ک پ دری مرے آگے :حدیث کرن حدیث کردن ،بی ن کرن کردن ‘‘ کے لئے اردو مصدر ’’ کرن ‘‘ است م ل میں لای گی ’’ ہے۔ حدیث کرن ،عرف ع سے م ذو ررہ ہے۔ ع طور پر بی ن کرن است م ل میں آت ہے ۔ ف رسی است م ل ک اپن ہی حسن ہے صہب زروی تو ب ہر گل حدیثے کروا رقی چوں رہ غم ز دار در حرمت ح فظ صب نے تیرے رخ سے س تھ ہر ایک پھول کے ب ت کی )رقی نے ج چغل خور کوراہ دی بیچ تیر ے مک ن کے (۷ غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک ترجم ملاحظ ہو جبک میں کرت ہوں اپن شکوہء ض ف دم
305 سرکرے ہے وہ حدیث زلف عنبر ب ر دوست سرکرن ،زلف سر کرن ،اردو مح ورے نہیں ہیں ۔ حدیث سرکرن بھی اردو بو ل چ ل سے دور ہے۔ اردو مح ورے میں سرانج کرن /ہون مست مل ہے۔ غ ل نے اردو کو تین مح وروں سے نواز اہے۔ :خوش آن خوش آمدن ،اچھ لگن ،اچھ محسوس ہون خوش اطوار ( اچھی ع دات ک ح مل ) خوش الح ن ( اچھی آوازوالا) خوش مد ( چ پ وسی ) خوشبودار ( عمدہ خوشبوو الی چیز) ،خوش بخت ( اچھے نصی والا) وغیرہ ف رسی مرکب ت اردو زب ن کے لئے نئے اور اجنبی نہیں ہیں ۔ خوش کے س تھ مصدر ’’ آن ‘‘ کی بڑھوتی رواج ع سے محرو ہے۔ ت ہ ی مح ورپڑھنے کو مل ج ت ہے اور فصیح بھی ہے۔ لیکن عوامیت کے درجے پر ف ئز نہیں ۔ است م ل کی صرف دومث لیں ملاحظ ہوں دل نہیں کھینچت ہے بن مجنوں بی ب ں کی طرف خوش نہیں آت نظر کرن غزالاں کی طرف( ) یقین بس ہجو گل سے اپنے کی خوش آئی ہے بسنت
306 ب میں گ رو کے آگے رنگ لائی ہے بسنت ( )چندا ا غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل دیکھئیے گ شن کو تری صحبت ازبسک خوش آئی ہے ہر غنچے ک گل ہون آغوش کش ئی ہے غ ل خوش آن کے سوا بھی ’’ خوش آمدن ‘‘ کے تراج پڑھنے کو م تے ہیں۔ مثلاا ا چھیڑی رکھی ہے ک ع ش ہے توکہیں القص خوش گزرتی ہے اس بدگم ن سے ( ) میر (خوش )گزرن تجھ سے کچھ دیکھ ن ہ جز ج پر وہ کی کچھ ہے ک جی بھ )گی ( )درد (بھ ج نب فیض بیدلی نو میدی ج وید آس ں ہے کش کش کو ہم را عقدہ ء )مشکل پسند آی غ ل ( پسند آن خوش آن ، اردو لغت میں بم نی اچھ لگن ،پسند آن ،مرغو ہون ( ) داخل ہے جبک خوش گزرن ،بھ ج ن ،پسند آن اردو بول چ ل سے خ رج نہیں ہیں ۔ خوش آن ،راس آن کے م نوں میں بھی بولا ج ت ہے۔ ی ترجم فصیح خی ل کی ج ت ہے اور اہل زب ن کو
307 خوش آت رہ ہے۔ :خج ل کھینچن خج لت کشیدن /بردن ۔ ی مح ور ہ ف رسی میں شرمس ر ہون ، شرمندہ ہون ( ) کے م نوں میں است م ل ہوت ہے۔ اردو میں خج لت ہون ،خج لت اٹھ ن است م ل میں آت ہے۔ غ ل کے ہ ں ی :ترجم شرمندگی کے م نوں میں است م ل ہواہے ڈالان بے کسی نے کسی سے م م اپنے سے کھینچت ہوں خج لت ہی کیوں ن ہوال وردی خ ں ج یس بردار س دت ی ر خ ں رنگین کے ہ ں بھی ی مح ورہ( خج لت کشیدن ) برت گی ہے تیرے دھن سے ازبسک کھینچے ہے اک خج لت غنچ وہ کون س ہے جو سرفرو ن آی ج یس :خط کھینچن خط کشیدن ف رسی میں چھوڑدین ،ترک کردین کے م نوں میںاست م ل ہوت ہے۔ خط کھینچن ،خط کشیدن ہی ک اردو ترجم ہے اور ی ترجم اردو کے لئے اجنبی نہیں ۔ی اردو کے مح وراتی ذخیر ہ میں اپنی جگ رکھت ہے۔ لکیر کھینچن ،ق مزد کرن،نش ن کرنے کے لئے لکیر کھینچن ( ) لغوی م نی لئے ہوئے ہے۔ غ ل کے ہ ں اس ترجمے ک است م ل ملاحظ ہو
308 بے مے کسے ہے ط قت آشو آگہی کھینچ ہے عجز حوص نے خط ای کغ ل نے م ہو میں اردو کی پیروی نہیں کی ۔ م ہو ف رسی ہی رہنے دی ہے۔ :خط کھینچن محو کرن ،مٹ دین ،چھوڑ دین ( ،ک ) پ بند ن رہن ( ،کے) مط ب پ بند ی ن کرن ق کھینچن بھی اس مح ورے ک ترجم س منے آت ہے مثلاا بخط ہند ہے ق ئ گوی مرا دیواں زبس ک لکھ کے میں ہر بیت پر ق کھینچن ( ) ق ئ :خمی زہ کھینچن خمی زہ کشیدن ک اردو ترجم ہے خمی زہ کشیدن ف رسی میں جم ئی لین ،رنج اٹھ ن ،پشم ن ہون کے م نوں میں است م ل ہوت ہے۔ غ ل نے اس ترجمے کو انگڑائی لین کے م نوں میں است م ل کی ہے۔ اردو میں خمی زہ بھگتن ،خمی زہ اٹھ ن است م ل مین ت ہے خمی زہ کھنچن ،اردو میں جم ئی لین کے م نوں میں مست مل نہیں ۔ غ ل ک ی ترجم ایس نی نہیں۔ میر ص ح کے ہ ں اس ک است م ل دیکھئے
309 اس میکدے میں ہ بھی مدت سے ہیں ولیکن خمی زہ کھینچتے ہیں ،ہر د جم ہتے ہیں ( ) میرایک دوسری جگ ’’ ،خمی زہ کش‘‘بطور مرک (ف عل) نظ کرتے ہیں بندہ قب کوخوب ں جس وقت واکریں گے خمی زہ کش جوہوں گے )م نے کے ،کی کریں گے ( :دامن کھینچن دامن کشیدن ،ی مح ر ہ ف رسی میں کنی کتران کے م نوں میں است م ل ہوت ہے جبک دامن نہ ون ،دامن بچھ ن کے لئے است م ل میں آت ہے۔ اردو میں کشیدن کے لئے کھینچن ،نہ دن کے لئے بچھ ن م ون اف ل است م ل میں آتے ہیں ۔ غ ل نےدام ن چھٹن بم نی بس میں ن رہن ،بردارشت کی حد خت ہون ،صبر ک ی ران رہن ،مزید سہ پ نے کی ہمت ن ہون ،مقدورسےب ہر ہون وغیرہ کے م ہی میں است م ل کی ہے۔ ا س مح ورے کی روح میں ن کر سکن ،ہ تھ کھنیچ لین ( ب امر مجبوری سہی) موجود ہے۔ سنبھ نے دے مجھ اے ن امیدی کی قی مت ہے ک دام ن خی ل ی ر چھوٹ ج ئے ہے مجھ سےمرزا سودا نے دامن کھینچن کو پکڑ لین کے م نوں میں است م ل
310 کی ہے پیچھے سے تودامن کے تئیں خ ر نے کھینچن اور سرد ہوکے ) لگ روکنے آت ( سودا ق ئ چ ندپوری کے ہ ں دام ن کھینچن نظ ہواہے دام ن ج ں جو کھینچے ہے گرد اس زمیں کی یوں مقتل کی ج ہے آہ ی کس خ کس رکی ( ) ق ئ میر ص ح کے ہ ں مرک ’’ دامن کش ں‘‘ پڑھنے کو م ت ہے ہے غب ر میر اس کی رہ گزر میں اک طرف کی ہوا دامن کش ں آتے بھی ی ں تک ی ر کو ( ) میر دامن کشیدن /نہ دن کی مخت ف اشک ل اورتراج اردو زب ن کے ذخیر ے ک حص رہے ہیں ۔ :دل دین دل دادن ک غ ل نے دل دین ترجم کی ہےدل دی ج ن کے کیوں ا س کووف دار اسد غ طی کی ک جوک فر کو مس م ں سمجھ غ ل نے ع ش ہون ،فری ت ہون کے م نوں میں ’’ دل دین ‘‘ ک است م ل کی ہے۔ ف رسی میں ان ہی م نوں میں ’’دل ب ختن ‘‘ مست مل ہے۔ دل گرفت ،حواس ب خت ایسے مرکب ت ع پڑھنے
311 سننے کو م تے ہیں ۔ غ ل کے ترجم میں دل ب خت کی روح ک ر فرم نظر آتی ہے ت ہ دادن کے لئے دین مصدر است م ل میں آت ہے۔ اگر دل گرفت م نوس نہیں تو دل ب خت میں کی کمی ہے ۔ بہر طور غ ل کے ہ ں ایک اور مث ل ملاحظ ہو دین ن اگردل تمہیں لیت کوئی د چین اور کرت جون مرت کوئی دن آہ وفغ ں اوردل دینے کے سب بے چینی م ی ۔بے چینی ،فری تگی کے ب عث ممکن ہے۔ گوی ج ن ،اڑن کی بج ئے ’’ دین ‘‘ مصد ر است م ل میں لای گی ہے۔ ان ہی م ہی میں ’’ دل دین ‘‘ ک ق ئ کے ہ ں است م ل دیکھئے دل ن دین ہی خو تھ پر حیف ! ہ نے ی سوچ پیش تر ن کی ( )قئ ایک دوسری جگ ’’ دل گنوان ‘‘ نظ کرتے ہیں ۔دال گنوان کے م ہی بھی تقریب ا وہی م ہی ہیں دل گنوان تھ اس طرح ق ئ ؟ کی کی تونے ہ ئے خ ن خرا ( )قئ آفت کے ہ ں ’’ دل ج ن ‘‘ برت گی ہےگھر غیر کے جو ی ر مر ارات سے گی جی سینے سے نکل گی ، دل سے گی ( ) آفت
312 خواج درد ’’ دل جھکن ‘‘است م ل میں لائے ہیں جھکت نہیں ہم را دل تو کسی طرف ی ں جی میں بھر ا ہواہے از بس غرور تیر ا ( ) درد ان مح ور وں میں عش میں مبتلا ہون ،فری تگی وغیرہ ایسے عن صر پ ئے ج تے ہیں ۔ ی دل دادن /ب ختن سے جڑے ہوئے ہیں ۔ دل کرن :دل کردن ک ترجم ہے ۔ کسی چیز کی تمن ی خواہش ہون :دل ب ندھن دل ب ندھن ،دل بستن ک اردو ترجم ہے۔ غ ل کے ہ ں اس ترجمے ک است م ل ملاحظ فرم ئیں برنگ ک غذآتش زدہ نیر نگ بے ت بی ہزار آئین دل ب ندھے ہے ب ل یک تپیدن پر غ ل سے پہ ے ق ئ چ ندپوری ’’ دل ب ندھن ‘‘ ترجم کرچکے ہیں ۔ فر اتن ہے ک غ ل کے ش ر میں ب ندھن است م ل میں آی ہے اور پر کے سوا تم ال ظ ف رسی کے ہیں ۔م نی ہمت اور ک ہش وک وش لئے گئے ہیں ۔ ق ئ نے برداشت ،صبر کے م نوں میں ی ترجم نظ کی ہے۔ دل کو کی ب ندھے ہے گ زار جہ ں سے ب بل حسن اس ب ک اک
313 روز خزاں ہووے گ ( )ق ئدل ب ندھن ،ق ئ کے ش رمیں دل لگ ن ،محبت میں گرفت ر ہون ، فری ت ہون ،ت استوار ہون /کرن م نی لئے ہوئے ہے۔ ی مح ورہ اردو لغت ک ،بطور مح ورہ بم نی دل کو م ئل کر لین ( ) ۷حص ہے۔’’جی چ ہن ‘‘ بھی ان م ہی میں است م ل کرتے ہیں۔ طبی ت آن ‘‘ بم نی توج ،م ئل ہون ،رجوع کرن بھی اسی ’’ قم ش ک مح ورہ موجود ہے ج نت ہوں ثوا ط عت و زہد پر طبی ت ادھر نہیں آتی اس مح ورے کے لئے رجوع کردن ،رج ت کردن مح ورے موجود ہیں لیکن ی مح ورہ م ہومی او ر است م لی حوال سے دل ب ندھن کے زی دہ قری لگت ہے۔ :رنج کھینچن ی مح ورہ ’’ رنج کشیدن ‘‘ سے ہے مشقت ،مصیبت ،دکھ ، آزار ،غ کے م نوں میں است م ل ہوت ہے۔ اردو میں ’’ رنج اٹھ ن ‘‘ کے مترادف خی ل کی ج ت ہے۔ غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل ملاحظ ہوں رنج رہ کیوں کھینچے وام ندگی کوعش ہے اٹھ نہیں سکت ہم را جو قد منزل میں ہے
314 اس ف رسی مح ورے کے اور تراج بھی پڑھنے کو م تے ہیں ۔مثلاا لاتے ہووقت نزع تشریف ک ہے کو اتنی بھی ا کھینچے تک یف ک ہے کو( ) بی ں :تک یف کھینچن زحمت اٹھ ن /کرن ،دکھ اٹھ ن ،طنز اا تک ف کرن ،کی ضرورت زحمت کرنے کی کہ ں ہے مرگ ک جو ں شمع دے مجھے تسکیں بہت میں دا محبت سے ی ں ال کھینچ ( ) ق ئ :ال کھینچن ص وبت اٹھ ن ،دکھ برداشت کرن پورن سنگھ پورن خجل ہون ،بم نی خرا ہون ،پریش ن ہون ب ندھتے ہیں۔پیچ وخ ک کل میں مت ج ئیوں دل ش کو اس راہ میں تو چل کر ہوئے ن خجل ش کو ( ) پورن ک تی ٍ میر حسین تسکین نے آزار کھینچن نظ کی ہے تیغ نگ ہ ی ر اچٹتی لگی تھی پر برسوں گذر گئے مجھے آزاد
315 کھینچے ( ) تسکین غ ل سے پہ ے میر ص ح ’’ رنج کھینچن ‘‘ نظ کر چکے ہیں رنج کھینچے تھے ،دا کھ ئے تھے دل نے صد مے بڑے اٹھ ئے تھے ( ) میر چندا کے ہ ں اذیت کھینچن است م ل میں آی ہے کوئی کھینچے لئے ج ت ہے تن سے روح کی کیجئے اذیت کھینچے ہیں ی ر کی کی تیری ی ری میں ( ) چندامجموعی طور پر تک یف کھینچن ،ال کھینچن ،خجل ہون ،آزار کھینچن ،اذیت کھینچن وغیرہ ’’رنج کھینچن ‘‘ کے کھ تے میں ج تے ہیں ۔ :روا رکھن روا بودن بم نی ج ئز ہون ،ش یست ہون ،رواداشتن بم نی حلا ل ی ج ئز سمجھن ،دونوں مح ورے ف رسی میں رواج ع رکھتے ہیں ۔ اردو میں داشتن کے لئے رکھن مصدر است م ل کی ج ت ہے۔ ی مح ورہ ( روا رکھن ) است م ل میں آت رہت ہے۔ روادار ،رواداری ایسے مرکب ت بھی ع بولے ج تے ہیں ۔ غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل دیکھئے روا رکھون رکھو تھ ل ظ تکی کلا ا اس کو کہتے ہیں اہل
316 سخن سخن تکی :روا رکھن ج ئز سمجھن ،من س خی ل کرن ،ضروری سمجھن ،اہمیت سمجھن میر ص ح اور ق ئ چ ند پوری نے بھی ی مح ورہ است م ل کی ہے گوی غ ل کے ہ ں پہ ی ب ر ترجم س منے نہیں آی جیتے ہیں ج ت ک ہ آنکھیں بھی لڑتی ں ہیں دیکھیں تو جور خوب ں ک تک روا رکھیں گے ( ) میر ج ئز سمجھتے ہیں ( ،ی وتیرہ ک تک ) اختی ر کئے رکھتے ہیں روا رکھوں ن ک ہووے م ک بھی پ س ترے کی ہے بس ک محبت نے بدگم ں مجھ کو ( ) ق ئ خ طر میں لان ،حیثیت اور وق ت سمجھن ،اہمیت ،قدرو قیمت ہون :رخصت دینف رسی مح ورہ ’’ رخصت داشتن ‘‘ ک اردوترجم ہے۔ غ ل نے رخصت دین کو ف رسی م ہو کے س تھ است م ل کی ہے ۔ اردومیں رخصت دین ،اج زت دین ،چھٹی دین ( ) کے م نوں میں
317 برت ج ت ہے۔ غ ل کے ہ ں ’’ رخصت دین ‘‘ ک است م ل ملاحظ ہورخصت ن ل مجھے دے ک مب دا ظ ل تیرے چہرے سے ہو ظ ہر غ پنہ ں میر ا ق ئ چ ند پوری کے ہ ں بھی ی ترجم است م ل میں آی ہے کی گ شومئی ط لع سے ک ب بل کے تئیں جن نے دی رخصت گ گشت ہمیں دا دی ( ) ۷ق ئ ا رف ت ،ش گرد حضرت صبہ ئی کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل دیکھئے ب ذو ن ز کودے رخصت ج ک یہ ں ہمیں بھی عز ہے ط قت کے آزم نے ک ( ) رف ت :زندگی گذرن زندگ نی /زندگی کردن بم نی زندگی بسرکرن ف رسی میں عاست م ل ک مح ورہ ہے۔ اردو میں زندگی ک ٹن ،زندگی بسرکرن ، زندگ نی /زندگی کردن کے م نوں میں بولے ج تے ہیں اورفصیح سمجھے ج تے ہیں ۔ زندگی ہون ،زندگی مکمل ہونے کے لئے پڑھنے سننے میں آت ہے۔عوامی ح قوں میں زندگی بسر کرن کے لئے بو لاج ت ہے۔ ی مح ورہ اردو میں ف رسی کے حوال سے ترکی و تشکیل پ ئے ہیں۔ غ ل کے ہ ں اس ک
318 است م ل کچھ یوں ہواہے یوں زندگی بھی گذرہی ج تی کیوں تراراہ گزر ی د آی کرن اور کٹن مص در کے س تھ ا س مح ورے ک غ ل سے پہ ے ترجم نظر آت ہے کر زندگی ا س طور سے اے درد جہ ں میں خ طر پ کسو شخص کے تو ب ر ن ہووے ( ) درد زندگی کرن بم نی زندگی بسرکرنجتنی بڑھتی ہے اتنی گھٹتی زندگی آپ ہی آپ کٹتی ہے ( ) درد زندگی کٹن بم نی زندگی بسر ہون خواج ص ح نے ایک جگ زیست کرن است م ل کی ہے لیکن ت ہی ’’ ہوچک ‘‘ لی ہے۔ گئے کی جگ ’’ ہیں ‘‘ نظ کرتے تو ب ت م ضی سے ح ل میں آج تی ہے ع مل ک حذف کلاسیکی دور میں روا رہ ہےتھ ع ل جبر کی بت ئیں کس طور سے زیست کرگئے ہ ( ) درد میر حسین تسکین ش گرد ام بخش صہب ئی ،ش ہ نصیراورمومن ،زندگی ہوون کوزندگی بسر ہون کے م نوں میں است م ل کی ہے زندگی ہووے گی کس طور سے ی ر اپنی د میں سو ب ر اگر
319 یوں وہ خ ہووے گ ( ) تسکینق ئ چ ندپوری کے ہ ں عمر گذرن ،زندگی کردن کے ترجم کی صورت میں مح ورہ است م ل میں آی ہے گذاری اک عمر گرچ ق س میں ہمیں ،پ ہے جی میں وہی ہوائے گل و گ ست ن ھنوز ( ) ق ئمیر ص ح نے عمر ج ن کو زندگی کردن کے مترادف کے طور پر نظ کی ہے تم عمر گئی ا س پ ہ تھ رکھتے ہمیں وہ درد ن ک ع ی الر غ بے قرار رہ ( ) میر غ ل کے ہ ں عمر کٹن مح ورہ بھی پڑھنے کوم ت ہے بے عش عمر کٹ نہیں سکتی ہے اور ی ں ط قت بقدر لذت آزار بھی نہیں ق ئ چ ند پوری نے ( بم نی گذرن ) عمر کٹن ک است م ل کی ہے سرت ب ل کٹی عمر مری ،ب بل کو ق بل سیر مگری گل وگ زار ن تھ ( ) ق ئ ش ہ مب رک آبرو نے زندگ نی ک ٹن بم نی زندگی کردن ،برت ہے زندگ نی تو ہر طرح ک ٹی مرکے پھر جیون قی مت ہے( ) آبرو :زخ کھ ن
320 زخ خوردن ف رسی میں زخمی ہون کے م نوں میں است م ل ہوت ہے ۔ اردو میں ی مح ورہ زخمی ہون ،مجروع ہون ،صدماٹھ ن ( ) ۷کے م نوں میں است م ل ہوت چلا آت ہے۔ ی مح ور ہ ف رسی سے اردو میں وارد ہواہے۔ خوردن ک اردو مترادف مصدر ’’کھ ن ‘‘ہے۔ غ ل کے ہ ں ا س مح ورے ک است م ل ملاحظ ہو عشرت پ رہ ء دل زخ تمن کھ ن عیدنظ رہ ہے شمشیر ک عری ں ہونخواج حیدر ع ی آتش نے صدم کھینچن بم نی زخ خوردن برت ہےکی اثر ہومری آہوں سے بتوں کے دل میں صدم کھینچے ن رگ سنگ کبھی نشتر ک ( ) آتش میر ص ح کے ہ ں زخ جھی ن اور دا کھ ن بھی است م ل میں آئے ہیں زخموں پ زخ جھی ے داغوں پ دا کھ ئے یک قطرہ خون دل نے کی کی ست اٹھ ئے ( ) میر :س غر کھینچن س غر کشیدن ،شرا کے پی لے کو دور کردین ،شرا پین ۔س غرکھینچ ،س غر کشیدن ک اردو ترجم ہے ۔ شرا ی نی
321 مقصد ،بقول غلا رسول مہرمقصود کے میسر ہونے پر ک مل یقین رکھن ،دامن آرزو کبھی ’’ )نہیں چھوڑن چ ہیے‘‘ ( ۷ غ ل نے س غر کشیدن ک ترجم س غر کھینچ کی ہے ن س ن انجمن آرزو سے ب ہر کھینچ اگر شرا نہیں انتظ ر س غر کھینچ :س رہ کھینچس رہ کشیدن ک ترجم ’’س رہ کھینچ‘‘ کی گی ہے۔ دسترخوان پر کب کھینچن ی کب رکھن فصیح نہیں ہے۔ کب رکھن ی فلاں ڈش رکھن پڑھنے سننے میں آت ہے ت ہ کھینچ ی رکھن کی بج ئے ’’ چنن ‘‘ امداد ی ف ل زی دہ ج ندار اور فصیح ہے۔ غ ل ک ی ترجم مت ثر نہیں کرت ۔ ش ید اس لئے رواج نہیں پ سک مرے قدح میں ہے صہب ئے آتش پنہ ں بروئے س رہ کب دل سمند ر کھینچ :سرگر کرن سرگر کردن کی اردو شکل غ ل کے ہ ں ’’سرگر کرن ‘‘ ہے۔اردو میں سرگرمی م روف ہے۔ غ ل کے ہ ں اکس نے کے م نوں میں سرگر کرن است م ل میں آی ہے۔ غلا رسول مہر آم دہ کرن کے م نوں میں لے رہے ہیں ۔ ( )۷سر گر کرن ،
322 اردو میں رواج نہیں رکھت ۔ تی رکرن ،آم دہ کرن ،جوش دلان ، ق ئل کرن وغیرہ ایسے مح ورے ،ضرورت کے مط ب است م ل میں آتے رہتے ہیں غ ل کے ہ ں سرگر کرن ک است م ل ملاحظ ہودل ن زک پ اس کے رح آت ہے مجھے غ ل ن کر سرگر ا س ک فر کو ال ت آزم نے میں :ش ک صبح کرنش راسحر کردن ک ترجم ہے ی نی انتظ رکرن ،وقت گذار ن ، وقت ک ٹن ،رات گزارن ،غ ل ک ی ترجم برا نہیں لیکنعوامیت کی سند ح صل کرنے میں ک می نہیں ہوسک ۔ غ ل کے ہ ں ا س ک است م ل دیکھئے ک وک و سخت ج نی ہ ئے تنہ ئی ن پوچھ صبح کرن ش ک لان ہے جوئے شیر کخواج درد ک ی ش ر دیکھیں ’’ ش راسحر کردن‘‘ کی ب زگشت سن ئی دیتی ہےاے ہجر کوئی ش نہیں جس کو سحر نہیں پر صبح ہوتی ہے آج )تو آتی نظر نہیں ( ۷ آفت ک ی ش ر پڑھیں ا س میں اس مح ور ے کی بو بوس محسوس ہوتی ہے
323 کون سی ش کو ترے غ میں آہ رو ر و کے میں سحر ن کی ( )۷آفتطرف ہون :طرف شدن ک ترجم ہے خلاف ہون ،من لگن ،مق بل آن ۔ میر ص ح کے ہ ں اس ک است م ل دیکھئے طرف ہون مرامشکل ہے میر ا س ش ر کے فن میں یوں ہی سوداکھبو ہوت ہے سو ج ہل ہے کی ج نے ( )۷میر ا غ ل کے ہ ں اس ترجمے ک است م ل دیکھئے رنداں در میکدہ گست خ ہیں زاہد ز نہ ر ن ہون طرف ان بے ادبوں سے :فری کھ ن فری خوردن ک ترجم ہے ۔ دھوک کھ ن ،ج ل میں پھنسن ، غ ل نے خوردن ک ترجم ’’ کھ ئیو‘‘ کی ہے ۔ ئیو ،پنج بیلاحق ہے ۔ ہری نی ،دکنی ،راجھست نی ،گوجری وغیرہ میں بھی ی لاحق است م ل میں آت ہے۔ کھ ئیو ،کھ ن کی ف ی شکل نہیں ہے۔ غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل ملاحظ ہو ہ ں کھ ئیومت فری ہستی ہر چند کہیں ک ’’ ہے‘‘ نہیں ہے نوا عب س ع ی خ ں بیت نے ’’ کھ ‘‘ است م ل کی ہے آخر فری کھ کے ا س نے مجھ کو قتل کی
324 میں نے کہ تھ ت سے اٹھ ئیں گے مرکے ہ تھ ( )۷بتی :گ ت ر میں آون گ ت ر آمدن ،ف رسی میں بولنے لگے ،گ تگو کرن کرن شروع کر دے ،کے م نوں میں برت ج ت ہے۔ ولی دکنی نے گ ت ر ، کرن (ں) بم نی ب ت چیت است م ل کی ہے سہی ی ں ج ت ک مجھ سوں ن بولیں گے ولی آکر مجھے ت لگ کسی سوں ب ت ہور گ ت ر کرن ں کی ( )۷ولی غ ل نے گ ت ر میں آوے بم نی بولن شروع کر دے ،نظ کی ہےاس چش فسوں گرک اگر پ ئے اش رہ طوطی کی طرح آئین گ ت ر میں آوے پنج بی اس و ولہجے کے سب ی مح ورہ اردو میں پھل نہیں سک ۔ :مرغو آن مرغو آمدن ؛ جس طرف راغ ہو ،جو اچھ لگے ،جو پسند یدہ ہو ،خوش آن ،مرغو ہون ،جو من کو بھ ج ئے ادائیں ابھ ئے ،پسندیدہ مرغو آن ،اردو میں م روف نہیں ہوسک ۔ غ ل ک ش ر
325 دیکھئے ۔ آی کے سوا پورا ش ر ف رسی میں ہے شم ر سج مرغو بت مشکل پسند آی تم ش ئے بیک کف بردن صددل پسند آی :منت کھینچن منت کشیدن ؛ کسی ک زیر ب ر احس ن ہونمنت کھینچن ،کہ وان ،احس ن مند ہون ،احس ن اٹھ ن ،درخواست کرن ،کسی دوسرے کی س رش کروان غیرکی منت ن کھینچوں گ پے توقیر داد زخ مثل خندہء ق تل ) ہے سرت پ نمک (غ ل آفت نے ’’ منت اوٹھ ن ‘‘ برت ہے ط لع بید ار کی منت اوٹھ نے بھی ن دی اس سے ش ہ کوتمن خوا میں لائی ملا ( )۷۷آفت میر ق قر ع ی ج ری نے ’’منت کھینچ ‘‘ ب ند ھ ہے بے سروپ چمن ودشت میں ع ل کے ن پھر ن زہر گل ن اٹھ ، منت ہر خ رن کھینچ ( )۷ج ری :مے کھینچن مے کشیدن ،ف رسی میں شرا کشید کرنے کے م نوں میں است م ل ہوت ہے۔ جبک شرا پینے کے لئے ’’ مے کشی ‘‘
326 است م ل میں آت ہے ۔اردو میں ’’ مے کشی ‘‘ مست مل ہے۔ شرابی کے لئے ’’مے کش ‘‘ بولتے ہیں۔ مے کشی کے لئے ’’مے کھینچن ‘‘ نہیں بولتے ،خم ر کھینچن ‘‘ است م ل میں آت ہے۔ ش ہ مب رک آبرو ’’چرس کھینچن ‘‘ برت ہے۔ کھینچن سے’’پین ‘‘ مرادلیتے ہیں مرے شوخ خراب تی کی کی یت ن کچھ پوچھ بہ ر حسن کو دے آ ج ان نے چرس کھینچ ( )۷آبرو غ ل ک ش ر ملاحظ کریں صحبت رنداں سے واج ہے حذر ج ئے مے اپنے کو کھینچ چ ہیے غلا رسول مہر ’’ مے کھینچن ‘‘ کی شرح میں رقمطراز ہیں کھینچن ‘‘ پیچھے ہٹن ،پر ہیز کرن ،بچن ،مے کے س تھ ’’ کھینچن میکشی ک ترجم ہے ۔ جس ک مط شرا پین ہے‘‘ )( :ن زکھینچن ن ز کشیدن ،کسی ک ن ز ونخرااٹھ ن /برداشت کرن ۔اردو مح ورے میں ن ز اٹھ ن کو فصیح خی ل کی ج ت ہے۔ ت ہ ’’ن ز کھینچن بھی مست مل رہ ہے۔مثلاا
327 پروان رات شمع سے کہت تھ راز عش مجھ ن تواں نے کی کی اٹھ ی ہے ن ز عش ( ) سودا میر ص ح کے ہ ں ’’ن ز کھینچن ‘‘ نظ ہواہے جین مراتو تجھ کو غنیمت ہے ن سمجھ! کھینچے گ کون پھر ی ترے ن ز میر ے ب د( ) میر یہ ں کھینچن کواٹھ ن کے مترادف است م ل میں لای گی ہے۔ غ ل کے ہ ں اس ترجمے ک کچھ اس طرح سے است م ل ہواہےوہ دن بھی ہو ک اس ستمگر سے ن ز کھینچوں بج ئے حسرت ن ز ش ر کے حوال سے ن ز اٹھ ن بنت ہے۔’’ اس ستمگر کے ن ز اٹھ ؤ ں‘‘میں مزا اور ذائق ہی نہیں۔ :ن ل کھینچن ن ل کشیدن ،رون دھون ،گری وزاری کرن ،فغ ں کرن ۔ ن ل کھینچن ،اردو بول چ ل سے لگ نہیں رکھت جبک مترادف مح ورے آہ بھرن ،آہ کرن ،فغ ں کرن ،آہ کھینچن ،فری د کرن ،ن ل کرن وغیرہ است م ل میں رہتے ہیں ۔ دوتین مث لیں ملاحظ ہوں دوری میں کروں ن ل وفری دکہ ں تک اک ب ر تو اس شوخ سے ی ر ! ہو ملاق ت ( ) میر
328 ٹکڑے ک غ نے ی جگر ن کی ن کی ن ل ہ نے پر ن کی ( )قئ دیت ن اگردل تمہیں لیت کوئی د چین اور کرت جو ن مرت کوئی ) دن آہ وفغ ں اور (غ ل ن ل کش اور ن ل کشی ک میر ص ح کے ہ ں است م ل ہواہے تجھ بن شکی ک تک بے ف ئدہ ہوں ن لاں مجھ ن ل کش کے تواے فری د رس کدھر ہے( ) میر کرن ل کشی ک تئیں اوق ت گزاریں فری د کریں کس سے ،کہ ں ج کے پک ریں ( ) میر غ ل کے ہ ں ’’ن ل کھینچن ‘‘ ک است م ل دیکھئے شو کوی لت ک ہر د ن ل کھینچے ج ئے دل کی وہ ح لت ک د لینے سے گھبرا ج ئے ہے :نقش کھینچن نقش کشیدن ،نقش بستن ،دونوں ف رسی کے م روف مح ورے ہیں۔ صورت بن ن ،خی ل ب ندھن ،تصویر بن ن ،تصور کرن وغیرہ کے م نوں میں است م ل ہوتے ہیں ۔ ان ف رسی مح وروں کے اردو تراج پڑھنے کو م تے رہتے ہیں ۔مثلاا طراز ک ک قض او ربھی توہیں مشہور پ تجھ س ص ح ء ہستی
329 پ نقش ک کھینچ ( ) ۷ق ئ نق ش نے ق تل کی جو تصویر کو کھینچ ابرو کی جگ پرد )شمشیر کو کھینچ ( بن ی ی ر کی صورت کو وہ نق ش قدرت نے کچھے نقش ن ایس م نی وبہزاد سے ہرگز ( ) چندا غ ل نے ’’ نقش کھینچن ‘‘ بم نی تصویر بن ن نظ کی ہے۔ نقش کو اس کے مصور پر بھی کی کی ن ز ہیں کھینچت ہے جس قدر اتن ہی کھینچ ج ئے ہے :ن س کھینچن ن س کشیدن ،س نس لین ،وقت گزارن ،زندگی بسرکرن ،جس ح لت میں ہوں اسی میں رہن اور اس سے ب ہر نہیں آن چ ہیے غ ل سے پہ ے ی مح ورہ ارود میں ترجم ہوچک ہے کھینچ ن میں چمن میں آرا یک ن س ک صی دتیری گردن ہے خون اس ہوس ک ( ) سودا ن س بھی کھینچتے ا جی مرا دھٹرکت ہے مب دا آتش دل ش پھر ب ندے کرے ( ) مصح ی ن موے ہ اسیری میں تو نسی کوئی دن اور ب ؤ کھ ئیے گ ( ) میر
330 ا غ ل کے ہ ں است م ل دیکھئے ن س ن انجمن آرزو سے ب ہر کھینچ اگر شرا نہیں انتظ ر س غر کھینچ :نموکرننمود کردن ،ب لیدگی پیداکرن ،پھ ن پھولن ،بڑھن ۔اردو میں نمو کے س تھ ’’کرن ‘‘ امدادی ف ل است م ل میں نہیں آت ۔ ف رسی میں بھی کوئی ایس ل ظ نہیں جس ک آخیر متحرک ی مشدد ک ف رسی میں عربی کے ایسے ال ظ کو س کن الاخرکر لی ج ت ہے۔ غ ل نے ف رسی کی تق ید میں نمو کردن کے لئے ’’نموکرن ‘‘ مح ورہ بن لی ہے دیکھ کر تجھ کو چمن بسک نمو کرت ہے خود بخود پہنچے ہے گل گوش ء دست ر کے پ س :ہوش اڑن ہوش از سررفتن ،ہوش اڑج ن ،ششد ررہ ج ن ،مبہوت ہون ( ) ہو ش اڑن بم نی حواس ب خت ہون ،گھبرا ج ن ،عقل ٹھک نے ن رہن ،حیرت میں آج ن ( )غ ل نے آپے میں ن :رہن کے م نوں میں اس ترجمے ک است م ل کی ہے ہوش اڑتے ہیں مرے ج و ہ ء گل دیکھ اسد پھر ہوا وقت ک ہو ب ل کش موج شرا
331 بدھ سنگھ ق ندر کے اس ش ر میں ’’ ہوش اڑن ‘‘ کی روح گ ر فرم ہے مجھ کو کی مے جنو ں نے آکردی س ری عقل وخرد ہواکردی ( ) ق ندر عقل و خرد ہواکرن /ہون ،ہو ش اڑن کے ہی مترادف ہے ی مح ورہ فصیح ہے لیکن رواج ع نہیں رکھت ۔
332 حواشی ۔ فرہنگ ف رسی ،ڈاکٹر محمد عبد الطیف ،ص ۔ فیروز ال غ ت ،مولوی فروز الدین ،ص ۔ فرہنگ ف رسی ،ص ۔ فیروز ال غ ت ،ص۔ فرہنگ ف رسی ۔ نوائے فروش ،غلا رسول مہر ،ص ،ص ۷۔ تذکرہ مخزن نک ت ،ق ئ چ ندپوری ،ص۔ ک ی ت میر ج ا ،میر تقی میر، ۔ تذکرہ مخزن نک ت ،ص ص ۔ دیوان زادہ ،شیخ ۔ دیوان درد،خواج درد ،ص ظہور الدین ح ت ،ص ۷ ۔ نوائے سروش،غلا رسول ۔ فیروز ال غ ت ،ص مہر ،ص ۔ نوائے ۔ ک ی ت ق ئ ج ا ،ق ئ چ ندپوری ،ص سروش ،ص۷۷ ۔ روح المط ل فی شرح دیوان غ ل ،ش داں ب گرامی ،ص ۔ فیروز ال غ ت ،ص ۷۔ نوائے سروش ،ص۔ دیوان درد،خواج درد ،ص ۷۔ تذکرہ مخزن نک ت،
333 ص ۔ تذکرہ مخزن نک ت، ۔ تذکرہ مخزن نک ت ،ص ص ۔ دیوان درد ،ص ۔ دیوان م لق ب ئی چندا،ص ۔ فیروز ال غ ت ،ص ۔ دیوان درد ،ص۔ تذکرہ ۷۔ شرح دیوان ح فظ ج ،عبداللہ عسکری ،ص مخزن نک ت ،ص۷۔کیت ۔ دیوان م لق ب ئی چندا ،م لق ب ئی چندا،ص میرج ا ،ص ۔ فیروز ال غ ت ،ص ۔ دیوان درد،ص۔ تذکرہ گ ست ن ۔ فرہنگ ف رسی،ڈاکٹر عبدالطیف ،ص سخن ج ا ،مرزا ق در بخش ص بر،ص ۷ ۔ ک ی ت ق ئ ج ا ،ص ۔ فیروز ال غ ت ،ص ۔ ک ی ت میر ج ا،ص ۷۔ فیروز ال غ ت ،ص ۔ ک ی ت ق ئ ج ا،ص ۷ ۔ ک ی ت میر ج ا،ص ۔ ک ی ت ق ئ ج ا،ص ۔ ک ی ت میرج ا ،ص ۔ ک ی ت ق ئ ،ص ۷۔ ش ہ ع ل ث نی آفت احوال وادبی
334 خدم ت،ڈاکٹر خ ور جمیل ،ص ۔ ک ی ت ق ئ ج ا ،ص ۔ دیوان درد،ص ۔ تذکرہ مخزن نک ت ،ص ۷۔ فیروز ال غ ت ،ص ۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا از ۔ ک ی ت ق ئ ج ا ،ص مرزا ق در بخش دہ وی ،ص۔ ک ی ت میر ج ا ،ص ۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا ،ص ۷ ۔ ک ی ت میر ج ،ص ۔ دیوان م لق ب ئی چندا،ص ۷ ۔ ک ی ت ق ئ ج ا ،ص ۷۔ فیروز ال غ ت ،ص ۷ ۷ ۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا ،ص ۷۔ ک ی ت ق ئ ج ا ،ص ۔ دیوان در د ،ص ۔ دیوان درد ،ص ۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا،ص ۔ دیوان درد ،ص ۔ ک ی ت ق ئ ج ا ،ص ۔ ک ی ت میر ج ا ،ص ۔ ک ی ت ق ئ ج ا ،ص ۔ تذکرہ مخزن نک ت ،ص ۷۔ فیروز ال غ ت ،ص ۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا،ص
335 ۷۔ نوائے سروش ،ص ۔ ک ی ت میر ج ا،ص ۷۔ دیوان درد ،ص ۷ ۷۔ نوائے سروش ،ص ۷۔ ش ہ ع ل ث نی آفت احوال و ادبی خدم ت ،ڈاکٹر محمد جمیل خ ور ،ص۷۔ تذکرہ گ ست ن ،سخن ج ا،ص ۷۔ ک ی ت میر ج ا ،ص۷۷۔ ش ہ ع ل ث نی آفت احوال و ادبی ۷۔ ک ی ت ولی ،ص خدم ت ،ص۷۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا،ص ۷ ۷۔ تذکرہ مخزن نک ت، ص ۔ ک ی ت سوداج ا ،ص ۔ نوائے سروش ،ص ۔ ک ی ت میر ج ا،ص ۔ ک ی ت میر ج ا ،ص ۷ ۔ ک ی ت ق ئ ج ا،ص ۔ ک ی ت میرج ا،ص ۔ ک ی ت میر ج ا ،ص ۷۔ ک ی ت ق ئ ج ا ،ص ۔ دیوان م لق ب ئی ۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا ،ص چندا،ص
336 ۔ ک ی ت مصح ی ج ا ،ص ۔ ک ی ت سودا ،ص ۔ ک ی ت میرج ا ،ص ۷۔ فرہنگ ف رسی ،ص ۔ تذکرہ مخزن نک ت ،ص ۔ فیروز ال غ ت ،ص
337 اصطلاح ت غ ل کے اصطلاحی م ہی ہر وحدت (سم ج) بے شم ر چھوٹی بڑی اک ئیوں کے اختلاط و اجم ع سے تشکیل پ تی ہے۔ اسی طرح ہر اک ئی اس وحدت میںمدغ ہونے کے ب وجود بہت سے ذاتی ،جو اسی سے مخصوص ہوتے ہیں ،اصولوں اوررویوں سے ہ تھ نہیں کھینچتی۔اسی وتیرے کے سب وہ اپنی ذاتی حیثیت کے س تھ وحدت میں بھی زندہ رہتی ہے ۔ان مخصوص رویوں اور اصولوں پرکسی قیمت پر کسی سے کمپروم ئیز کی سزا وار نہیں ہوتی۔ بہت سے ل ظ اس وحدت کے میں کئی اور م ہی کی س تھ موجود ہوتے ہیں۔ گوی م ہومی تض د ہی کسی اک ئی کی شن خت ہوت ہے ۔کت چ ر ٹ نگوں اور بھونکنے والا ج نور ہے لیکن واپڈا والے ایک مخصوص پرزے کو کت کہتے ہے۔س ئیکل مرمت کی دوک ن پر ی ل ظ س ئیکل کے کسی پرزے سے مخصوص ہے۔ال ظ کی ایسی ہی صورتح ل سم ج کی چھوٹی بڑی اک ئیوں میں ہمیش سے موجود رہی ہے۔دراصل ی مخصوص م ہی اس اک ئی میں اسل ظ کے لئے مخصوص ہو چکے ہو تے ہیں اوران کو اس اک ئی میں رواج پ ی ج نے کے سب نظر انداز نہیں کی ج سکت ۔ اک ئی ک کسی وحدت سے انسلاک ،اسے اس کی تم تر خصوصی ت اصولوں اور رویوں کو تس ی کر لینے کی صورت
338 میں ممکن ہوت ہے بصورت دیگر کسی وحدت کے قی ک سوال ہی نہیں اٹھ ت ۔اک ئی میں مست مل م ہی کو تس ی کئے بن وحدت ک ک نہیں چ ت ۔زی دہ سے زی دہ م ہی وحدت کے اظہ ری دائروں کو وس ت بخشتے ہیں ۔ اد اک ئیوں ک نم ئندہ ہوت ہے۔ وہ انہیں کسی ح ل میں نظر انداز نہیں کرسکت ۔ مخصوص صورت کو رق کرتے وقت اس ل ظ کو مرادی م نوں میں ہی لیج ئے گ ۔ی بھی ممکن ہے ک اد کو کسی اک ئی سے مت فرد پڑھت ہے تو وہ اس کے ب ض ال ظ کو غیر ش وری طور پر مرادی م نی دے سکت ہے۔ایسے میں ت ہی و تشریح ک ب لکل الگ سے حوال س منے آئے گ ۔ ق ری کسی مخصوص حوالے،ضرورت ،ح لات وغیرہ ک پ بندنہیں ہوت ن ہی اسے لغوی م نوں سے کوئی دلچسپی ہو تی ہے۔ اسی طرح ش عرادی لغت سے زی دہ وسی کی ہر اک ئی سے رشت استوار کئے ہوت ہے۔وہ لغت سے زی دہ و سی کے قری ہوت ہے۔ ی م م ب ید از قی س نہیں ک اس نے ال ظ کو مرا دی م نوں میں است م ل کی ہو۔ اس طرح وہ اپنے کلا میں تہ داری ک عنصر پیدا کر دیت ہے۔ایسے میں وسی کی طرف پھر ن زی دہ من س ہو گ جبک لغت سے تمسک گمراہ کن ہو گ ۔فصح نے ان مرادی م نوں سے مت ال ظ کو اصطلاح ت ک ن دی ہے۔)(Terms غ ل کے ہ ں بہت سے ایسے ال ظ ک است م ل ہوا ہے جو اپنی
339 ذات میں اصطلاح بھی ہیں ۔ب ض جگہوں پر ان ک اصطلاحیاست م ل بھی ہو اہے ی ایس محسوس کی ج سکت ہے۔مخصوص علاقوں کے ق رئین کے علاوہ اصح دانش کے لئے ی مرادی م نی دلچسپی سے خ لی نہیں ہوں گے۔ان م ہی سے آگہی سے ت ہی و تشریح ک زاوی بدل ج ت ہے اور بہت سے نئے گوشے س منے آ سکتے ہیں جو مخصوص اک ئیوں کے علاوہ بھی دلچسپی ک ب عث بن سکتے ہینی پھر ان م ہی کے توسط سے ان مخصوص کروں تک اجتم عی نظر ج سکتی ہے ۔اگ ے ص ح ت میں غ ل کی اردو غزل میں سے کچھ اصطلاح ت کے اصطلاحی م ہی درج کئے ج رہے ہیں ت ک ش رغ ل کے انکو ان م ہی میں دیکھ ج ئے اور اس ضمن )(Tracesٹریسز میں ت ہی ش رغ ل کی کی صور ت ہو گی اور کون کون سے نئے حوالے س منے آئیں گے۔ اصطلاح ت تصوف :آتش )جذب ،جوش ایم نی،عش ال ٰہی ( :آد )ج مع اسم ء وص ت و مظہر خدا وندی ( :آرزو
340 )تھوڑی سی آگ ہی کے ب د اپنے اصل کی طرف میلان ( :آزاد )مرد آزاد( )آشن :دوست،م شو حقیقی( :آشن ئی )خدا وند سے ت اور اپنی ذات سے بیگ نگی ( :آغوش )اسرارو رموز خدا وندی کی دری فت(۷ :آف )ع ل فی الخ رج ،دنی ( :آفت تج ی روح جو س لک کے دل پر وارد ہوتی ہے ۔ذات ب ری )ک ج وہ( :آہ :آہ عش ال ٰہی ک درد ،کم ل عش کی علامت جس کے بی ن سے )زب ن ق صر ہو( :آئین
341 )مظہر ع می ،انس ن ک مل ک ذہن ہے( )(IIدل ،ق ص فی :ابد )وہ انتہ جس کی انتہ ن ہو( :ابر )حج ب ت و مش ہدات ی وصول الی اللہ میں م نع ہوں ( :ابرو )الہ غیبی( :اثب ت احک خداوندی ک قی ( )احک خدا وندی ک ق ئ کرن جو اللہ سے ملاتی ہیں،ح ک ظہور اور خ ل ک مخ ی ہون )کسی چیز کے وجود ک اقرار( )( ۷ :احوال وہ ان م ت جو خدا کی طر ف سے بندے کو پہنچے ی ع رضی اور متنوع ہوتے ہیں :اختی ر )فرد بشر جو کچھ بھی من اللہ ہو اسے ک فی تصور کرن ( :ارادہ
342 ک نش ن ( )م دو کی تخ ی کے تج ی ذات( :ازل )وہ جس کی ابتدا ن ہو( :اشک )ہجر محبو میں گداز ق ک اثر ،رقت ق :امتح ن )دنوں ک مخت ف مص ئ میں ابتلا( :اندوہ )خیر وشر کے م بین حیرت ( :انس ن )مرد ک مل( :ایم ن نہ یت عزیز اور محتر شے ،ک مل عقیدت راسخ ،حضور ح )میں دانش کی حقدار( :ب دہ
343 )نش ء عش ( ) ۷محبت ا ٰلہی ،عش حقیقی( :ب طل )غیر ح م سواللہ( :ب )محل تج ی ت( :بحر )ذات خدا وندی( )وجود ح ت ل ٰی( :بز )خ ص اہل ح کی مج س ( :ب بل ع رف جو ن س ام رہ سے راستگ ری پ کر ہمیش ذکر و فکر )میں مشغول رہے( :بندگی )مق تک یف( :بو )آگ ہی ،مق جمع میں ت خ طر سے آگ ہی(
344 :بود )بے رنگی ،وجود ہستی(۷ :بوس قبولیت کی است داد ،جذب ب طن،فیوضی ت جو س لک کے دل پر )وارد ہوں( :پردہ )وہ روک جو ع ش اور م شو کے درمی ن ہو( :پروان )ع ش ،وجود ع ش ( :پیر مرشد ،ہ دی :پی امرونواہی وہ جذب ت محبت جو س لک کے دل پر وارد ہوتے )ہیں( :پیم ن )س لک ک دل ،ق ع رف( )ب دہء حقیقت(
345 :ت درد عش کی تڑپ ،م شو حقیقی ک فرا ،بے چینی اور )اضطرا ( :ت ک )دل ی ج ( :تج ی م شو حقیقی ک ج وہ ،انوار غ ئ جو دلوں پر ظ ہر ہو ( )دلوں پر انوار ح ک نزول :تشن )آرزو مند ،ط ل ح (۷ :تقدیر )فطری میلان ،بنی دی رجج ن ،افت د مزاج( :تم )مرد تم ،انس ن ک مل( :توب )ن قص اشی ء سے ب ز رکھن اور ک مل کی ج ن رہنم ئی( :ج
346 ب دہء م رفت سے م لا م ل ،ح لات ع ل ( )عش الہ ٰی کی )توفی ،ب طن ع رف ،ع ش ک حوص ( :ج )ق س لک سے مش ہدات ،ج ،قبض کی یت( :ج دہ )تج ی ،انوار ،جھ ک ( :جنون )عش ا ٰلہی کی شدت ،پ گل پن ،پکی دھن ،لگن ( :چہرہ )تج ی واحدیت ،غیر م دی اشی ء کی تج ی ت ( :ح ل س لک کی وہ ع رضی کی یت جو دل میں وارد ہو جیسے حزن و خوف و ذو و شو ( ) ۷ایک وار دات ہے جو دل پر ن زل ہو کر اسے اس طرح مزین کر دیتی ہے جیسے روح کو )جس ۔ ی وقت ک محت ج ہے ( :جس )اجزا ئے پریش ن ک اجتم ع (
347 :حج وہ رک وٹ جو ع ش کو م شو حقیقی سے الگ رکھے ( ) )حقیقت و وصل کی راہ کی م نع ( :حدیث )ع ش کی اپنے محبو کے س منے عرض ی درخواست ( :حر )ق ص فی ( :حسن )حسن مط ،ذات ب ری ( :حضور مق وحدت ،قر ال ٰہی ،ق ک ح ضر ہون ح کے س منے اور )خ سے کن رہ کشی کرن ( :حیرت م شو حقیقی کے س منے اپنی بے بض عتی اور بے ع می ک )احس س ( :خ ل )ذات مط کی وحدت (۷
348 :خراب ت )فن ک مق ،دنی ( :خص )م لک و آق ( )خ :ج ئے وقوف ( ۷ :خم ر )پیر ک مل ( ۷ :خ وت )دنی )سے کن رہ کشی ( (۷ :خی ل س وک کی ابتداء اور انتہ ک نکت ،ت ین اول ،حقیقت محمدی ( )۷ایس خی ل جو دل میں رونم ہو اور ج د ہی کسی )دوسرے خی ل کے آتے ہی خت ہو ج ئے ( ۷ :درد وہ ح لت جو ہجر ی ر میں ط ری ہوتی ہے اور مح اس کو )برداشت نہیں کر سکت ( ۷
349 :دری )وجود ب ری ،ذات بحث ( ۷ :دل )لطی ء رب نی و روح نی ( )۷۷حقیقت انس نی ( ۷ :دوست )ذات احدت ،ح ت ل ٰی ( ۷ :دہن )انس نی است داد ( :دید )شہود ،نظ رہ ( :دیر )ع ل انس نی ( ) خراب ت ،ع ل م نی ،ع ل حیرت ( :ذات ہستی ح ( ) وجود مط اس پر ک تم اعتب رات ،اض ف ت، نسبتیں اور وجود اس کے س منے س قط ہو )ج تے ہیں ( ) کسی چیز کی اص یت اور حقیقت (
350 :ذکر )ی د ،نسی ن کی ضد (۷ :ذو ح کے س تھ ح کی دید ،عین جمع میں ح کے واسطے )شہودح ،میلان ،رجح ن ،صلاحیت ( :راز افرنیش ک ئن ت ک سب ،تخ ی ع ل کی وج ،عش ازل ،حدیث قدسی ،م رفت ال ٰہی جو ق و عرف میں پوشیدہ ہوتی ہے ،راز عش ،پوشیدہ ،خ ی ،پنہ ں ،حقیقت ،نکت ، ب ریک اور گہری ب ت ،دقیق ) ( ،اطمین ن خ طر )ک جو جم ل ی رکے س تھ ہو ( :رمز حقیقت ،اص یت ،ڈھکی چھپی ب ت ،اش ر ہ کن ی ،خ ی ت ، )واسط خ ی ( :رند رسو و قیود سے آزاد ،راہ ح میں بے ب ک اور حق ئ کو کھ کھلا بی ن کرنے والا مرد( ) ہوا و ہومیں
Search
Read the Text Version
- 1
- 2
- 3
- 4
- 5
- 6
- 7
- 8
- 9
- 10
- 11
- 12
- 13
- 14
- 15
- 16
- 17
- 18
- 19
- 20
- 21
- 22
- 23
- 24
- 25
- 26
- 27
- 28
- 29
- 30
- 31
- 32
- 33
- 34
- 35
- 36
- 37
- 38
- 39
- 40
- 41
- 42
- 43
- 44
- 45
- 46
- 47
- 48
- 49
- 50
- 51
- 52
- 53
- 54
- 55
- 56
- 57
- 58
- 59
- 60
- 61
- 62
- 63
- 64
- 65
- 66
- 67
- 68
- 69
- 70
- 71
- 72
- 73
- 74
- 75
- 76
- 77
- 78
- 79
- 80
- 81
- 82
- 83
- 84
- 85
- 86
- 87
- 88
- 89
- 90
- 91
- 92
- 93
- 94
- 95
- 96
- 97
- 98
- 99
- 100
- 101
- 102
- 103
- 104
- 105
- 106
- 107
- 108
- 109
- 110
- 111
- 112
- 113
- 114
- 115
- 116
- 117
- 118
- 119
- 120
- 121
- 122
- 123
- 124
- 125
- 126
- 127
- 128
- 129
- 130
- 131
- 132
- 133
- 134
- 135
- 136
- 137
- 138
- 139
- 140
- 141
- 142
- 143
- 144
- 145
- 146
- 147
- 148
- 149
- 150
- 151
- 152
- 153
- 154
- 155
- 156
- 157
- 158
- 159
- 160
- 161
- 162
- 163
- 164
- 165
- 166
- 167
- 168
- 169
- 170
- 171
- 172
- 173
- 174
- 175
- 176
- 177
- 178
- 179
- 180
- 181
- 182
- 183
- 184
- 185
- 186
- 187
- 188
- 189
- 190
- 191
- 192
- 193
- 194
- 195
- 196
- 197
- 198
- 199
- 200
- 201
- 202
- 203
- 204
- 205
- 206
- 207
- 208
- 209
- 210
- 211
- 212
- 213
- 214
- 215
- 216
- 217
- 218
- 219
- 220
- 221
- 222
- 223
- 224
- 225
- 226
- 227
- 228
- 229
- 230
- 231
- 232
- 233
- 234
- 235
- 236
- 237
- 238
- 239
- 240
- 241
- 242
- 243
- 244
- 245
- 246
- 247
- 248
- 249
- 250
- 251
- 252
- 253
- 254
- 255
- 256
- 257
- 258
- 259
- 260
- 261
- 262
- 263
- 264
- 265
- 266
- 267
- 268
- 269
- 270
- 271
- 272
- 273
- 274
- 275
- 276
- 277
- 278
- 279
- 280
- 281
- 282
- 283
- 284
- 285
- 286
- 287
- 288
- 289
- 290
- 291
- 292
- 293
- 294
- 295
- 296
- 297
- 298
- 299
- 300
- 301
- 302
- 303
- 304
- 305
- 306
- 307
- 308
- 309
- 310
- 311
- 312
- 313
- 314
- 315
- 316
- 317
- 318
- 319
- 320
- 321
- 322
- 323
- 324
- 325
- 326
- 327
- 328
- 329
- 330
- 331
- 332
- 333
- 334
- 335
- 336
- 337
- 338
- 339
- 340
- 341
- 342
- 343
- 344
- 345
- 346
- 347
- 348
- 349
- 350
- 351
- 352
- 353
- 354
- 355
- 356
- 357
- 358
- 359
- 360
- 361
- 362
- 363
- 364
- 365
- 366
- 367
- 368
- 369
- 370
- 371
- 372
- 373
- 374
- 375
- 376
- 377
- 378
- 379
- 380
- 381
- 382
- 383
- 384
- 385
- 386
- 387
- 388
- 389
- 390
- 391
- 392
- 393
- 394
- 395
- 396
- 397
- 398
- 399
- 400
- 401
- 402
- 403
- 404
- 405
- 406
- 407
- 408
- 409
- 410
- 411
- 412
- 413
- 414
- 415
- 416
- 417
- 418
- 419
- 420
- 421
- 422
- 423
- 424
- 425
- 426
- 427
- 428
- 429
- 430
- 431
- 432
- 433
- 434
- 435
- 436
- 437
- 438
- 439
- 440
- 441
- 442
- 443
- 444
- 445
- 446
- 447
- 448
- 449
- 450
- 451
- 452
- 453
- 454
- 455
- 456
- 457
- 458
- 459
- 460
- 461
- 462
- 463
- 464
- 465
- 466
- 467
- 468
- 469
- 470
- 471
- 472
- 473
- 474
- 475
- 476
- 477
- 478
- 479
- 480
- 481
- 482
- 483
- 484
- 485
- 486
- 487
- 488
- 489
- 490
- 491
- 492
- 493
- 494
- 495
- 496
- 497
- 498
- 499
- 500
- 501
- 502
- 503
- 504
- 505
- 506
- 507
- 508
- 509
- 510
- 511
- 512
- 513
- 514
- 515
- 516
- 517
- 518
- 519
- 520
- 521
- 522
- 523
- 524
- 525
- 526
- 527
- 528
- 529
- 530
- 531
- 532
- 533
- 534
- 535
- 536
- 537
- 538
- 539
- 540
- 541
- 542
- 543
- 544
- 545
- 546
- 547
- 548
- 549
- 550
- 551
- 552
- 553
- 554
- 555
- 556
- 557
- 558
- 559
- 560
- 561
- 562
- 563
- 564
- 565
- 566
- 567
- 568
- 569
- 570
- 571
- 572
- 573
- 574
- 575
- 576
- 577
- 578
- 579
- 580
- 581
- 582
- 583
- 584
- 585
- 586
- 587
- 588
- 589
- 590
- 591
- 592
- 593
- 594
- 595
- 596
- 597
- 598
- 599
- 600
- 601
- 602
- 603
- 604
- 605
- 606
- 607
- 608
- 609
- 610
- 611
- 612
- 613
- 614
- 615
- 616
- 617
- 618
- 619
- 620
- 621
- 622
- 623
- 624
- 625
- 626
- 627
- 628
- 629
- 630
- 631
- 632
- 633
- 634
- 635
- 636
- 637
- 638
- 639
- 640
- 641
- 642
- 643
- 644
- 645
- 646
- 647
- 648
- 649
- 650
- 651
- 652
- 653
- 654
- 655
- 656
- 657
- 658
- 659
- 660
- 661
- 662
- 663
- 664
- 665
- 666
- 667
- 668
- 669
- 670
- 671
- 672
- 673
- 674
- 675
- 676
- 677
- 678
- 679
- 680
- 681
- 682
- 683
- 684
- 685
- 686
- 687
- 688
- 689
- 690
- 691
- 692
- 693
- 694
- 695
- 696
- 697
- 698
- 699
- 700
- 701
- 702
- 703
- 704
- 705
- 706
- 707
- 708
- 709
- 710
- 711
- 712
- 713
- 714
- 715
- 716
- 717
- 718
- 719
- 720
- 721
- 722
- 723
- 724
- 725
- 726
- 727
- 728
- 729
- 730
- 731
- 732
- 733
- 734
- 735
- 736
- 737
- 738
- 739
- 740
- 741
- 742
- 743
- 744
- 745
- 746
- 747
- 748
- 749
- 750
- 751
- 752
- 753
- 754
- 755
- 756
- 757
- 758
- 759
- 760
- 761
- 762
- 763
- 764
- 765
- 766
- 767
- 768
- 769
- 770
- 771
- 772
- 773
- 774
- 775
- 776
- 777
- 778
- 779
- 780
- 781
- 782
- 783
- 1 - 50
- 51 - 100
- 101 - 150
- 151 - 200
- 201 - 250
- 251 - 300
- 301 - 350
- 351 - 400
- 401 - 450
- 451 - 500
- 501 - 550
- 551 - 600
- 601 - 650
- 651 - 700
- 701 - 750
- 751 - 783
Pages: