Important Announcement
PubHTML5 Scheduled Server Maintenance on (GMT) Sunday, June 26th, 2:00 am - 8:00 am.
PubHTML5 site will be inoperative during the times indicated!

Home Explore زبان غالب کا فکری‘ لسانیاتی و انضباتی مطالعہ

زبان غالب کا فکری‘ لسانیاتی و انضباتی مطالعہ

Published by maqsood5, 2017-06-28 06:26:02

Description: زبان غالب کا فکری‘ لسانیاتی و انضباتی مطالعہ
مقصود حسنی
ابوزر برقی کتب خانہ
جون ٢٠١٧

Search

Read the Text Version

‫‪301‬‬ ‫بہت مخمور ہوں س قی شرا ارغوانی دے‬ ‫ن رکھ تشن مجھے ‪ ،‬س غر براہ مہرب نی دے ( ) چندا (تشن‬‫رکھن تشنگی اور بھی بھڑکتی گئی جوں جوں میں اپنے آنسوؤں‬ ‫)کوپی ( ) درد ( تشنگی بھڑکن‬ ‫تشن آن بم نی مشت ہون ‪ ،‬اردو میں مست مل نہیں رہ ‪،‬۔‬ ‫ترجم کی صورت میں غ ل نے ایک نی مح ورہ اردو زب ن کو‬ ‫دی ہے لیکن ی مح ور رواج نہیں پ سک‬ ‫پھر مجھے دیدہ ء تری د آی دل جگر تشن ء فری د آی‬ ‫تم ش کیجئے ‪ :‬تم ش کردن ک ترجم ہے بم نی شو وحیرت‬ ‫سے دیکھن ‪ ،‬سیر کرن ‪ ،‬نم ئش ا ور کھی وں کو دیکھن ‪ ،‬سبزہ‬ ‫پھ واری کو‬ ‫دیکھن وغیرہ کے لئے ف رسی میں بولا ج ت ہے۔‬ ‫تم ش ک بنی دی ت دیکھنے سے ہے جبک اردو میں کرت ‪،‬‬ ‫مداری ک کھیل وغیرہ کے لئے بو لا ج ت ہے۔ مثلاا‬ ‫‪:‬تم ش ہون‬ ‫ہنسی مذا ‪ ،‬کرت ‪،‬کھیل‬ ‫جمع کرتے ہوکیوں رقیبوں کو اک تم ش ہ ہوا گلان ہوا‬ ‫‪:‬تم ش ہوج ن‬

‫‪302‬‬ ‫ہنسی ٹھٹھ مذا بن ج ن ‪ ،‬م م الٹ ہون‬ ‫آئے تھے اس مجمع میں قصد کرے دور سے ہ تم شے کے‬ ‫لئے آپ ہی تم ش ہوگئے ( ) درد‬ ‫تم ش کردن ک ترجم تم ش کربم نی دیکھ ‪ ،‬ملاحظ کربھی‬ ‫پڑھنے کو م ت ہے‬ ‫ل خندان گل ک شبن آس تم ش کر ب چش ترچ ے ہ جہ ں داد‬ ‫تم ش دیکھئے بم نی ملاحظ کیجئے‬‫کی آہ کے تیشے میں لگ ت ہوں جگر پر آؤ دیکھئے تم ش مرا‪،‬‬ ‫فرہ د کہ ں ح ت‬ ‫‪ :‬سیر کھنچن‬ ‫دیکھن‬ ‫کسی کو گ گشت چمن ک ہے دم اے ب غب ن کھینچ کر سیر‬ ‫اگربی ن ی ں لے آتی ہے بہ رسودا‬ ‫گوی کر دن کے لئے کئی اردومص در تجویز ہوئے ہیں جبک‬ ‫تم ش کودیکھنے کے علاوہ کھیل ‪،‬کرت ‪ ،‬ہنسی مذا وغیرہ‬ ‫کے م نوں میں بھی لی ج ت ہے۔ غ ل کے ہ ں ’’تم ش کیجئے‬ ‫‘‘ ک ایک اور است م ل ملاحظ فرم ئیں‬ ‫خ ن ء ویراں س زی حیرت تم ش کیجئے صورت نقش قد ہوں‬

‫‪303‬‬ ‫رفت ء رفت ر دوست‬ ‫‪:‬ج گر کرن‬‫ج گر کردن ‪ ،‬ایک جگ پر دیر تک بیٹھے رہن ‪ ،‬مراقب ۔بیٹھن ‪،‬‬ ‫ٹھک ن کرن ‪ ،‬پڑاؤ ڈالن ‪ ،‬قی کرن ‪ ،‬اق مت اختی ر کرن ‪ ،‬مستقل‬‫طور پر کسی جگ بیٹھن وغیرہ م ہی میں ی مح ورہ رواج نہیں‬‫رکھت ‪ ،‬غ ل نے کردن کو کرن میں بدل دی ہے۔ ج ‪ ،‬جگ اور کئی‬‫دوسروں م نوں میں مست مل ہے۔ گر بھی اردو کے لئے نی ل ظ‬‫نہیں ت ہ ف رسی م ہی میں است م ل نہیں ہوت ۔غ ل کے ہ ں اس‬ ‫مح ورے ک است م ل دیکھئے‬ ‫کی اس نے گر سین ء اہل ہوس میں ج آوے ن کیوں پسند ک‬ ‫ٹھنڈا مک ن ہے‬ ‫غ ل نے دل میں سم ن ‪ ،‬محبت ہون ‪ ،‬ق بی وابستگی ‪ ،‬عش ‪،‬‬ ‫محبت وغیرہ م ہی میں است م ل کی ہے۔‬ ‫‪:‬جبیں گھسن‬ ‫م تھ رگڑن ‪ ،‬ک م ئیگی ک احس س‬ ‫غ ل نے دل میں سم ن ‪ ،‬محبت ہون ‪ ،‬ق بی وابستگی ‪ ،‬عش ‪،‬‬ ‫محبت وغیرہ م ہی میں است م ل کی ہے۔‬‫اردو میں م تھ رگڑن بم نی پیش نی گھسن ‪ ،‬ع جزی سے سجد ہ‬ ‫کرن ‪ ،‬جب س ئی کرن ‪ ،‬خوش آمد کرن ‪ ،‬نہ یت ع جزی کرن‬

‫‪304‬‬ ‫( ) است م ل میں آت ہے۔ خ ک پر جبین گھسن اردو بو ل چ ل‬‫کے مط ب نہیں ہے۔ ی ترجم برا نہیں چونک اس و اردو سے‬ ‫میل نہیں رکھت اسی لئے عوامیت کے درجے پر ف ئز نہیں‬ ‫ہوسک ۔‬ ‫ہوت ہے نہ ں گرد میں صحرا مرے ہوتے گھست ہے جبیں خ ک‬ ‫پ دری مرے آگے‬ ‫‪:‬حدیث کرن‬ ‫حدیث کردن ‪ ،‬بی ن کرن‬ ‫کردن ‘‘ کے لئے اردو مصدر ’’ کرن ‘‘ است م ل میں لای گی ’’‬ ‫ہے۔ حدیث کرن ‪ ،‬عرف ع سے م ذو ررہ ہے۔ ع طور پر‬ ‫بی ن کرن است م ل میں آت ہے ۔ ف رسی است م ل ک اپن ہی حسن‬ ‫ہے‬ ‫صہب زروی تو ب ہر گل حدیثے کروا رقی چوں رہ غم ز دار در‬ ‫حرمت ح فظ‬ ‫صب نے تیرے رخ سے س تھ ہر ایک پھول کے ب ت کی‬ ‫)رقی نے ج چغل خور کوراہ دی بیچ تیر ے مک ن کے (‪۷‬‬ ‫غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک ترجم ملاحظ ہو‬ ‫جبک میں کرت ہوں اپن شکوہء ض ف دم‬

‫‪305‬‬ ‫سرکرے ہے وہ حدیث زلف عنبر ب ر دوست‬ ‫سرکرن ‪،‬‬‫زلف سر کرن ‪ ،‬اردو مح ورے نہیں ہیں ۔ حدیث سرکرن بھی اردو‬ ‫بو ل چ ل سے دور ہے۔ اردو مح ورے میں سرانج کرن ‪ /‬ہون‬ ‫مست مل ہے۔ غ ل نے اردو کو تین مح وروں سے نواز اہے۔‬ ‫‪:‬خوش آن‬ ‫خوش آمدن ‪ ،‬اچھ لگن ‪ ،‬اچھ محسوس ہون‬ ‫خوش اطوار ( اچھی ع دات ک ح مل ) خوش الح ن ( اچھی آواز‬‫والا) خوش مد ( چ پ وسی ) خوشبودار ( عمدہ خوشبوو الی چیز)‬ ‫‪ ،‬خوش بخت ( اچھے نصی والا) وغیرہ ف رسی مرکب ت اردو‬ ‫زب ن کے لئے نئے اور اجنبی نہیں ہیں ۔ خوش کے س تھ مصدر‬ ‫’’ آن ‘‘ کی بڑھوتی رواج ع سے محرو ہے۔ ت ہ ی‬ ‫مح ورپڑھنے کو مل ج ت ہے اور فصیح بھی ہے۔ لیکن عوامیت‬ ‫کے درجے پر ف ئز نہیں ۔ است م ل کی صرف دومث لیں ملاحظ‬ ‫ہوں‬ ‫دل نہیں کھینچت ہے بن مجنوں بی ب ں کی طرف‬ ‫خوش نہیں آت نظر کرن غزالاں کی طرف( ) یقین‬ ‫بس ہجو گل سے اپنے کی خوش آئی ہے بسنت‬

‫‪306‬‬ ‫ب میں گ رو کے آگے رنگ لائی ہے بسنت ( )چندا‬ ‫ا غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل دیکھئیے‬ ‫گ شن کو تری صحبت ازبسک خوش آئی ہے ہر غنچے ک گل‬ ‫ہون آغوش کش ئی ہے غ ل‬ ‫خوش آن کے سوا بھی ’’ خوش آمدن ‘‘ کے تراج پڑھنے کو‬ ‫م تے ہیں۔ مثلاا‬ ‫ا چھیڑی رکھی ہے ک ع ش ہے توکہیں‬ ‫القص خوش گزرتی ہے اس بدگم ن سے ( ) میر (خوش‬ ‫)گزرن‬ ‫تجھ سے کچھ دیکھ ن ہ جز ج پر وہ کی کچھ ہے ک جی بھ‬ ‫)گی ( )درد (بھ ج ن‬‫ب فیض بیدلی نو میدی ج وید آس ں ہے کش کش کو ہم را عقدہ ء‬ ‫)مشکل پسند آی غ ل ( پسند آن‬ ‫خوش آن ‪،‬‬ ‫اردو لغت میں بم نی اچھ لگن ‪ ،‬پسند آن ‪ ،‬مرغو ہون ( )‬ ‫داخل ہے جبک خوش گزرن ‪ ،‬بھ ج ن ‪ ،‬پسند آن اردو بول چ ل‬ ‫سے خ رج نہیں ہیں ۔ خوش آن ‪ ،‬راس آن کے م نوں میں بھی‬ ‫بولا ج ت ہے۔ ی ترجم فصیح خی ل کی ج ت ہے اور اہل زب ن کو‬

‫‪307‬‬ ‫خوش آت رہ ہے۔‬ ‫‪:‬خج ل کھینچن‬ ‫خج لت کشیدن ‪ /‬بردن ۔ ی مح ور ہ ف رسی میں شرمس ر ہون ‪،‬‬ ‫شرمندہ ہون ( ) کے م نوں میں است م ل ہوت ہے۔ اردو میں‬ ‫خج لت ہون ‪ ،‬خج لت اٹھ ن است م ل میں آت ہے۔ غ ل کے ہ ں ی‬ ‫‪:‬ترجم شرمندگی کے م نوں میں است م ل ہواہے‬ ‫ڈالان بے کسی نے کسی سے م م اپنے سے کھینچت ہوں‬ ‫خج لت ہی کیوں ن ہو‬‫ال وردی خ ں ج یس بردار س دت ی ر خ ں رنگین کے ہ ں بھی‬ ‫ی مح ورہ( خج لت کشیدن ) برت گی ہے‬ ‫تیرے دھن سے ازبسک کھینچے ہے اک خج لت‬ ‫غنچ وہ کون س ہے جو سرفرو ن آی ج یس‬ ‫‪:‬خط کھینچن‬ ‫خط کشیدن ف رسی میں چھوڑدین ‪ ،‬ترک کردین کے م نوں میں‬‫است م ل ہوت ہے۔ خط کھینچن ‪ ،‬خط کشیدن ہی ک اردو ترجم ہے‬ ‫اور ی ترجم اردو کے لئے اجنبی نہیں ۔ی اردو کے مح وراتی‬ ‫ذخیر ہ میں اپنی جگ رکھت ہے۔ لکیر کھینچن ‪ ،‬ق مزد کرن‬‫‪،‬نش ن کرنے کے لئے لکیر کھینچن ( ) لغوی م نی لئے ہوئے‬ ‫ہے۔ غ ل کے ہ ں اس ترجمے ک است م ل ملاحظ ہو‬

‫‪308‬‬ ‫بے مے کسے ہے ط قت آشو آگہی کھینچ ہے عجز حوص‬ ‫نے خط ای ک‬‫غ ل نے م ہو میں اردو کی پیروی نہیں کی ۔ م ہو ف رسی ہی‬ ‫رہنے دی ہے۔‬ ‫‪ :‬خط کھینچن‬ ‫محو کرن ‪ ،‬مٹ دین ‪ ،‬چھوڑ دین ‪( ،‬ک ) پ بند ن رہن ‪( ،‬کے)‬ ‫مط ب پ بند ی ن کرن‬ ‫ق کھینچن بھی اس مح ورے ک ترجم س منے آت ہے مثلاا‬ ‫بخط ہند ہے ق ئ گوی مرا دیواں زبس ک لکھ کے میں ہر بیت‬ ‫پر ق کھینچن ( ) ق ئ‬ ‫‪:‬خمی زہ کھینچن‬ ‫خمی زہ کشیدن ک اردو ترجم ہے خمی زہ کشیدن ف رسی میں‬ ‫جم ئی لین ‪ ،‬رنج اٹھ ن ‪ ،‬پشم ن ہون کے م نوں میں است م ل‬ ‫ہوت ہے۔ غ ل نے اس ترجمے کو انگڑائی لین کے م نوں میں‬ ‫است م ل کی ہے۔‬ ‫اردو میں خمی زہ بھگتن ‪ ،‬خمی زہ اٹھ ن است م ل مین ت ہے‬ ‫خمی زہ کھنچن ‪ ،‬اردو میں جم ئی لین کے م نوں میں مست مل‬ ‫نہیں ۔ غ ل ک ی ترجم ایس نی نہیں۔ میر ص ح کے ہ ں اس‬ ‫ک است م ل دیکھئے‬

‫‪309‬‬ ‫اس میکدے میں ہ بھی مدت سے ہیں ولیکن‬ ‫خمی زہ کھینچتے ہیں ‪ ،‬ہر د جم ہتے ہیں ( ) میر‬‫ایک دوسری جگ ’’‪ ،‬خمی زہ کش‘‘بطور مرک (ف عل) نظ کرتے‬ ‫ہیں‬ ‫بندہ قب کوخوب ں جس وقت واکریں گے خمی زہ کش جوہوں گے‬ ‫)م نے کے ‪ ،‬کی کریں گے (‬ ‫‪:‬دامن کھینچن‬ ‫دامن کشیدن ‪ ،‬ی مح ر ہ ف رسی میں کنی کتران کے م نوں میں‬ ‫است م ل ہوت ہے جبک دامن نہ ون ‪ ،‬دامن بچھ ن کے لئے‬ ‫است م ل میں آت ہے۔ اردو میں کشیدن کے لئے کھینچن ‪ ،‬نہ دن‬ ‫کے لئے بچھ ن م ون اف ل است م ل میں آتے ہیں ۔ غ ل نے‬‫دام ن چھٹن بم نی بس میں ن رہن ‪ ،‬بردارشت کی حد خت ہون ‪،‬‬‫صبر ک ی ران رہن ‪ ،‬مزید سہ پ نے کی ہمت ن ہون ‪ ،‬مقدورسے‬‫ب ہر ہون وغیرہ کے م ہی میں است م ل کی ہے۔ ا س مح ورے کی‬ ‫روح میں ن کر سکن ‪ ،‬ہ تھ کھنیچ لین ( ب امر مجبوری سہی)‬ ‫موجود ہے۔‬ ‫سنبھ نے دے مجھ اے ن امیدی کی قی مت ہے ک دام ن خی ل ی ر‬ ‫چھوٹ ج ئے ہے مجھ سے‬‫مرزا سودا نے دامن کھینچن کو پکڑ لین کے م نوں میں است م ل‬

‫‪310‬‬ ‫کی ہے‬ ‫پیچھے سے تودامن کے تئیں خ ر نے کھینچن اور سرد ہوکے‬ ‫) لگ روکنے آت ( سودا‬ ‫ق ئ چ ندپوری کے ہ ں دام ن کھینچن نظ ہواہے‬ ‫دام ن ج ں جو کھینچے ہے گرد اس زمیں کی یوں مقتل کی‬ ‫ج ہے آہ ی کس خ کس رکی ( ) ق ئ‬ ‫میر ص ح کے ہ ں مرک ’’ دامن کش ں‘‘ پڑھنے کو م ت ہے‬ ‫ہے غب ر میر اس کی رہ گزر میں اک طرف کی ہوا دامن کش ں‬ ‫آتے بھی ی ں تک ی ر کو ( ) میر‬ ‫دامن کشیدن ‪ /‬نہ دن کی مخت ف اشک ل اورتراج اردو زب ن کے‬ ‫ذخیر ے ک حص رہے ہیں ۔‬ ‫‪:‬دل دین‬ ‫دل دادن ک غ ل نے دل دین ترجم کی ہے‬‫دل دی ج ن کے کیوں ا س کووف دار اسد غ طی کی ک جوک فر‬ ‫کو مس م ں سمجھ‬ ‫غ ل نے ع ش ہون ‪ ،‬فری ت ہون کے م نوں میں ’’ دل دین ‘‘‬ ‫ک است م ل کی ہے۔ ف رسی میں ان ہی م نوں میں ’’دل ب ختن ‘‘‬ ‫مست مل ہے۔ دل گرفت ‪ ،‬حواس ب خت ایسے مرکب ت ع پڑھنے‬

‫‪311‬‬ ‫سننے کو م تے ہیں ۔ غ ل کے ترجم میں دل ب خت کی روح ک‬ ‫ر فرم نظر آتی ہے ت ہ دادن کے لئے دین مصدر است م ل میں‬ ‫آت ہے۔ اگر دل گرفت م نوس نہیں تو دل ب خت میں کی کمی ہے ۔‬ ‫بہر طور غ ل کے ہ ں ایک اور مث ل ملاحظ ہو‬ ‫دین ن اگردل تمہیں لیت کوئی د چین اور کرت جون مرت کوئی‬ ‫دن آہ وفغ ں اور‬‫دل دینے کے سب بے چینی م ی ۔بے چینی ‪ ،‬فری تگی کے ب عث‬ ‫ممکن ہے۔ گوی ج ن ‪ ،‬اڑن کی بج ئے ’’ دین ‘‘ مصد ر است م ل‬ ‫میں لای گی ہے۔ ان ہی م ہی میں ’’ دل دین ‘‘ ک ق ئ کے ہ ں‬ ‫است م ل دیکھئے‬ ‫دل ن دین ہی خو تھ پر حیف ! ہ نے ی سوچ پیش تر ن کی‬ ‫( )قئ‬ ‫ایک دوسری جگ ’’ دل گنوان ‘‘ نظ کرتے ہیں ۔دال گنوان کے‬ ‫م ہی بھی تقریب ا وہی م ہی ہیں‬ ‫دل گنوان تھ اس طرح ق ئ ؟ کی کی تونے ہ ئے خ ن خرا‬ ‫( )قئ‬ ‫آفت کے ہ ں ’’ دل ج ن ‘‘ برت گی ہے‬‫گھر غیر کے جو ی ر مر ارات سے گی جی سینے سے نکل گی ‪،‬‬ ‫دل سے گی ( ) آفت‬

‫‪312‬‬ ‫خواج درد ’’ دل جھکن ‘‘است م ل میں لائے ہیں‬ ‫جھکت نہیں ہم را دل تو کسی طرف ی ں جی میں بھر ا ہواہے از‬ ‫بس غرور تیر ا ( ) درد‬ ‫ان مح ور وں میں عش میں مبتلا ہون ‪ ،‬فری تگی وغیرہ ایسے‬ ‫عن صر پ ئے ج تے ہیں ۔ ی دل دادن ‪ /‬ب ختن سے جڑے ہوئے‬ ‫ہیں ۔‬ ‫دل کرن ‪ :‬دل کردن ک ترجم ہے ۔ کسی چیز کی تمن ی خواہش‬ ‫ہون‬ ‫‪:‬دل ب ندھن‬ ‫دل ب ندھن ‪ ،‬دل بستن ک اردو ترجم ہے۔ غ ل کے ہ ں اس‬ ‫ترجمے ک است م ل ملاحظ فرم ئیں‬ ‫برنگ ک غذآتش زدہ نیر نگ بے ت بی ہزار آئین دل ب ندھے ہے‬ ‫ب ل یک تپیدن پر‬ ‫غ ل سے پہ ے ق ئ چ ندپوری ’’ دل ب ندھن ‘‘ ترجم کرچکے‬ ‫ہیں ۔ فر اتن ہے ک غ ل کے ش ر میں ب ندھن است م ل میں‬ ‫آی ہے اور پر کے سوا تم ال ظ ف رسی کے ہیں ۔م نی ہمت‬ ‫اور ک ہش وک وش لئے گئے ہیں ۔ ق ئ نے برداشت ‪ ،‬صبر کے‬ ‫م نوں میں ی ترجم نظ کی ہے۔‬ ‫دل کو کی ب ندھے ہے گ زار جہ ں سے ب بل حسن اس ب ک اک‬

‫‪313‬‬ ‫روز خزاں ہووے گ ( )ق ئ‬‫دل ب ندھن ‪ ،‬ق ئ کے ش رمیں دل لگ ن ‪ ،‬محبت میں گرفت ر ہون ‪،‬‬ ‫فری ت ہون ‪ ،‬ت استوار ہون ‪ /‬کرن م نی لئے ہوئے ہے۔ ی‬ ‫مح ورہ اردو لغت ک ‪،‬بطور مح ورہ بم نی دل کو م ئل کر لین‬ ‫(‪ ) ۷‬حص ہے۔’’جی چ ہن ‘‘ بھی ان م ہی میں است م ل کرتے‬ ‫ہیں۔‬ ‫طبی ت آن ‘‘ بم نی توج ‪ ،‬م ئل ہون ‪ ،‬رجوع کرن بھی اسی ’’‬ ‫قم ش ک مح ورہ موجود ہے‬ ‫ج نت ہوں ثوا ط عت و زہد پر طبی ت ادھر نہیں آتی‬ ‫اس مح ورے کے لئے رجوع کردن ‪ ،‬رج ت کردن مح ورے‬ ‫موجود ہیں لیکن ی مح ورہ م ہومی او ر است م لی حوال سے‬ ‫دل ب ندھن کے زی دہ قری لگت ہے۔‬ ‫‪:‬رنج کھینچن‬ ‫ی مح ورہ ’’ رنج کشیدن ‘‘ سے ہے مشقت ‪ ،‬مصیبت ‪ ،‬دکھ ‪،‬‬ ‫آزار ‪ ،‬غ کے م نوں میں است م ل ہوت ہے۔ اردو میں ’’ رنج‬ ‫اٹھ ن ‘‘ کے مترادف خی ل کی ج ت ہے۔ غ ل کے ہ ں اس‬ ‫مح ورے ک است م ل ملاحظ ہوں‬ ‫رنج رہ کیوں کھینچے وام ندگی کوعش ہے اٹھ نہیں سکت‬ ‫ہم را جو قد منزل میں ہے‬

‫‪314‬‬ ‫اس ف رسی مح ورے کے اور تراج بھی پڑھنے کو م تے ہیں‬ ‫۔مثلاا‬ ‫لاتے ہووقت نزع تشریف ک ہے کو‬ ‫اتنی بھی ا کھینچے تک یف ک ہے کو( ) بی ں‬ ‫‪:‬تک یف کھینچن‬ ‫زحمت اٹھ ن ‪/‬کرن ‪ ،‬دکھ اٹھ ن ‪ ،‬طنز اا تک ف کرن ‪ ،‬کی ضرورت‬ ‫زحمت کرنے کی‬ ‫کہ ں ہے مرگ ک جو ں شمع دے مجھے تسکیں‬ ‫بہت میں دا محبت سے ی ں ال کھینچ ( ) ق ئ‬ ‫‪:‬ال کھینچن‬ ‫ص وبت اٹھ ن ‪ ،‬دکھ برداشت کرن‬ ‫پورن سنگھ پورن خجل ہون ‪ ،‬بم نی خرا ہون ‪ ،‬پریش ن ہون‬ ‫ب ندھتے ہیں۔‬‫پیچ وخ ک کل میں مت ج ئیوں دل ش کو اس راہ میں تو چل کر‬ ‫ہوئے ن خجل ش کو ( ) پورن ک تی‬ ‫ٍ میر حسین تسکین نے آزار کھینچن نظ کی ہے‬ ‫تیغ نگ ہ ی ر اچٹتی لگی تھی پر برسوں گذر گئے مجھے آزاد‬

‫‪315‬‬ ‫کھینچے ( ) تسکین‬ ‫غ ل سے پہ ے میر ص ح ’’ رنج کھینچن ‘‘ نظ کر چکے‬ ‫ہیں‬ ‫رنج کھینچے تھے ‪ ،‬دا کھ ئے تھے دل نے صد مے بڑے‬ ‫اٹھ ئے تھے ( ) میر‬ ‫چندا کے ہ ں اذیت کھینچن است م ل میں آی ہے‬ ‫کوئی کھینچے لئے ج ت ہے تن سے روح کی کیجئے اذیت‬ ‫کھینچے ہیں ی ر کی کی تیری ی ری میں ( ) چندا‬‫مجموعی طور پر تک یف کھینچن ‪ ،‬ال کھینچن ‪ ،‬خجل ہون ‪ ،‬آزار‬ ‫کھینچن ‪ ،‬اذیت کھینچن وغیرہ ’’رنج کھینچن ‘‘ کے کھ تے میں‬ ‫ج تے ہیں ۔‬ ‫‪:‬روا رکھن‬ ‫روا بودن بم نی ج ئز ہون ‪ ،‬ش یست ہون ‪ ،‬رواداشتن بم نی حلا‬ ‫ل ی ج ئز سمجھن ‪ ،‬دونوں مح ورے ف رسی میں رواج ع‬ ‫رکھتے ہیں ۔ اردو میں داشتن کے لئے رکھن مصدر است م ل کی‬ ‫ج ت ہے۔ ی مح ورہ ( روا رکھن ) است م ل میں آت رہت ہے۔‬ ‫روادار ‪ ،‬رواداری ایسے مرکب ت بھی ع بولے ج تے ہیں ۔‬ ‫غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل دیکھئے‬ ‫روا رکھون رکھو تھ ل ظ تکی کلا ا اس کو کہتے ہیں اہل‬

‫‪316‬‬ ‫سخن سخن تکی‬ ‫‪:‬روا رکھن‬ ‫ج ئز سمجھن ‪ ،‬من س خی ل کرن ‪ ،‬ضروری سمجھن ‪ ،‬اہمیت‬ ‫سمجھن‬ ‫میر ص ح اور ق ئ چ ند پوری نے بھی ی مح ورہ است م ل کی‬ ‫ہے گوی غ ل کے ہ ں پہ ی ب ر ترجم س منے نہیں آی‬ ‫جیتے ہیں ج ت ک ہ آنکھیں بھی لڑتی ں ہیں‬ ‫دیکھیں تو جور خوب ں ک تک روا رکھیں گے ( ) میر‬ ‫ج ئز سمجھتے ہیں ‪( ،‬ی وتیرہ ک تک ) اختی ر کئے رکھتے‬ ‫ہیں‬ ‫روا رکھوں ن ک ہووے م ک بھی پ س ترے‬ ‫کی ہے بس ک محبت نے بدگم ں مجھ کو ( ) ق ئ‬ ‫خ طر میں لان ‪ ،‬حیثیت اور وق ت سمجھن ‪ ،‬اہمیت ‪ ،‬قدرو قیمت‬ ‫ہون‬ ‫‪:‬رخصت دین‬‫ف رسی مح ورہ ’’ رخصت داشتن ‘‘ ک اردوترجم ہے۔ غ ل نے‬ ‫رخصت دین کو ف رسی م ہو کے س تھ است م ل کی ہے ۔ اردو‬‫میں رخصت دین ‪ ،‬اج زت دین ‪ ،‬چھٹی دین ( ) کے م نوں میں‬

‫‪317‬‬ ‫برت ج ت ہے۔ غ ل کے ہ ں ’’ رخصت دین ‘‘ ک است م ل ملاحظ‬ ‫ہو‬‫رخصت ن ل مجھے دے ک مب دا ظ ل تیرے چہرے سے ہو ظ ہر‬ ‫غ پنہ ں میر ا‬ ‫ق ئ چ ند پوری کے ہ ں بھی ی ترجم است م ل میں آی ہے‬ ‫کی گ شومئی ط لع سے ک ب بل کے تئیں جن نے دی رخصت‬ ‫گ گشت ہمیں دا دی (‪ ) ۷‬ق ئ‬ ‫ا رف ت ‪ ،‬ش گرد حضرت صبہ ئی کے ہ ں اس مح ورے ک‬ ‫است م ل دیکھئے‬ ‫ب ذو ن ز کودے رخصت ج ک یہ ں‬ ‫ہمیں بھی عز ہے ط قت کے آزم نے ک ( ) رف ت‬ ‫‪:‬زندگی گذرن‬ ‫زندگ نی ‪/‬زندگی کردن بم نی زندگی بسرکرن ف رسی میں ع‬‫است م ل ک مح ورہ ہے۔ اردو میں زندگی ک ٹن ‪ ،‬زندگی بسرکرن ‪،‬‬ ‫زندگ نی ‪/‬زندگی کردن کے م نوں میں بولے ج تے ہیں اور‬‫فصیح سمجھے ج تے ہیں ۔ زندگی ہون ‪ ،‬زندگی مکمل ہونے کے‬ ‫لئے پڑھنے سننے میں آت ہے۔عوامی ح قوں میں زندگی بسر‬ ‫کرن کے لئے بو لاج ت ہے۔ ی مح ورہ اردو میں ف رسی کے‬ ‫حوال سے ترکی و تشکیل پ ئے ہیں۔ غ ل کے ہ ں اس ک‬

‫‪318‬‬ ‫است م ل کچھ یوں ہواہے‬ ‫یوں زندگی بھی گذرہی ج تی کیوں تراراہ گزر ی د آی‬ ‫کرن اور کٹن مص در کے س تھ ا س مح ورے ک غ ل سے‬ ‫پہ ے ترجم نظر آت ہے‬ ‫کر زندگی ا س طور سے اے درد جہ ں میں خ طر پ کسو‬ ‫شخص کے تو ب ر ن ہووے ( ) درد‬ ‫زندگی کرن بم نی زندگی بسرکرن‬‫جتنی بڑھتی ہے اتنی گھٹتی زندگی آپ ہی آپ کٹتی ہے ( ) درد‬ ‫زندگی کٹن بم نی زندگی بسر ہون‬ ‫خواج ص ح نے ایک جگ زیست کرن است م ل کی ہے لیکن‬ ‫ت ہی ’’ ہوچک ‘‘ لی ہے۔ گئے کی جگ ’’ ہیں ‘‘ نظ کرتے تو‬ ‫ب ت م ضی سے ح ل میں آج تی ہے ع مل ک حذف کلاسیکی دور‬ ‫میں روا رہ ہے‬‫تھ ع ل جبر کی بت ئیں کس طور سے زیست کرگئے ہ ( ) درد‬ ‫میر حسین تسکین ش گرد ام بخش صہب ئی ‪ ،‬ش ہ نصیراور‬‫مومن ‪ ،‬زندگی ہوون کوزندگی بسر ہون کے م نوں میں است م ل‬ ‫کی ہے‬ ‫زندگی ہووے گی کس طور سے ی ر اپنی د میں سو ب ر اگر‬

‫‪319‬‬ ‫یوں وہ خ ہووے گ ( ) تسکین‬‫ق ئ چ ندپوری کے ہ ں عمر گذرن ‪ ،‬زندگی کردن کے ترجم کی‬ ‫صورت میں مح ورہ است م ل میں آی ہے‬ ‫گذاری اک عمر گرچ ق س میں ہمیں ‪،‬پ ہے جی میں وہی‬ ‫ہوائے گل و گ ست ن ھنوز ( ) ق ئ‬‫میر ص ح نے عمر ج ن کو زندگی کردن کے مترادف کے طور‬ ‫پر نظ کی ہے‬ ‫تم عمر گئی ا س پ ہ تھ رکھتے ہمیں وہ درد ن ک ع ی الر غ‬ ‫بے قرار رہ ( ) میر‬ ‫غ ل کے ہ ں عمر کٹن مح ورہ بھی پڑھنے کوم ت ہے‬ ‫بے عش عمر کٹ نہیں سکتی ہے اور ی ں ط قت بقدر لذت آزار‬ ‫بھی نہیں‬ ‫ق ئ چ ند پوری نے ( بم نی گذرن ) عمر کٹن ک است م ل کی ہے‬ ‫سرت ب ل کٹی عمر مری ‪ ،‬ب بل کو ق بل سیر مگری گل وگ زار ن‬ ‫تھ ( ) ق ئ‬ ‫ش ہ مب رک آبرو نے زندگ نی ک ٹن بم نی زندگی کردن ‪ ،‬برت ہے‬ ‫زندگ نی تو ہر طرح ک ٹی مرکے پھر جیون قی مت ہے( ) آبرو‬ ‫‪:‬زخ کھ ن‬

‫‪320‬‬ ‫زخ خوردن ف رسی میں زخمی ہون کے م نوں میں است م ل ہوت‬ ‫ہے ۔ اردو میں ی مح ورہ زخمی ہون ‪ ،‬مجروع ہون ‪ ،‬صدم‬‫اٹھ ن (‪ ) ۷‬کے م نوں میں است م ل ہوت چلا آت ہے۔ ی مح ور ہ‬ ‫ف رسی سے اردو میں وارد ہواہے۔ خوردن ک اردو مترادف‬ ‫مصدر ’’کھ ن ‘‘ہے۔ غ ل کے ہ ں ا س مح ورے ک است م ل‬ ‫ملاحظ ہو‬ ‫عشرت پ رہ ء دل زخ تمن کھ ن عیدنظ رہ ہے شمشیر ک عری ں‬ ‫ہون‬‫خواج حیدر ع ی آتش نے صدم کھینچن بم نی زخ خوردن برت‬ ‫ہے‬‫کی اثر ہومری آہوں سے بتوں کے دل میں صدم کھینچے ن رگ‬ ‫سنگ کبھی نشتر ک ( ) آتش‬ ‫میر ص ح کے ہ ں زخ جھی ن اور دا کھ ن بھی است م ل میں‬ ‫آئے ہیں‬ ‫زخموں پ زخ جھی ے داغوں پ دا کھ ئے یک قطرہ خون دل‬ ‫نے کی کی ست اٹھ ئے ( ) میر‬ ‫‪:‬س غر کھینچن‬ ‫س غر کشیدن ‪ ،‬شرا کے پی لے کو دور کردین ‪ ،‬شرا پین‬ ‫۔س غرکھینچ ‪ ،‬س غر کشیدن ک اردو ترجم ہے ۔ شرا ی نی‬

‫‪321‬‬ ‫مقصد ‪ ،‬بقول غلا رسول مہر‬‫مقصود کے میسر ہونے پر ک مل یقین رکھن ‪ ،‬دامن آرزو کبھی ’’‬ ‫)نہیں چھوڑن چ ہیے‘‘ ( ‪۷‬‬ ‫غ ل نے س غر کشیدن ک ترجم س غر کھینچ کی ہے‬ ‫ن س ن انجمن آرزو سے ب ہر کھینچ اگر شرا نہیں انتظ ر‬ ‫س غر کھینچ‬ ‫‪:‬س رہ کھینچ‬‫س رہ کشیدن ک ترجم ’’س رہ کھینچ‘‘ کی گی ہے۔ دسترخوان پر‬ ‫کب کھینچن ی کب رکھن فصیح نہیں ہے۔ کب رکھن ی فلاں‬ ‫ڈش رکھن پڑھنے سننے میں آت ہے ت ہ کھینچ ی رکھن کی‬ ‫بج ئے ’’ چنن ‘‘ امداد ی ف ل زی دہ ج ندار اور فصیح ہے۔ غ ل‬ ‫ک ی ترجم مت ثر نہیں کرت ۔ ش ید اس لئے رواج نہیں پ سک‬ ‫مرے قدح میں ہے صہب ئے آتش پنہ ں بروئے س رہ کب دل‬ ‫سمند ر کھینچ‬ ‫‪:‬سرگر کرن‬ ‫سرگر کردن کی اردو شکل غ ل کے ہ ں ’’سرگر کرن ‘‘‬ ‫ہے۔اردو میں سرگرمی م روف ہے۔ غ ل کے ہ ں اکس نے کے‬ ‫م نوں میں سرگر کرن است م ل میں آی ہے۔ غلا رسول مہر‬ ‫آم دہ کرن کے م نوں میں لے رہے ہیں ۔ ( ‪ )۷‬سر گر کرن ‪،‬‬

‫‪322‬‬ ‫اردو میں رواج نہیں رکھت ۔ تی رکرن ‪ ،‬آم دہ کرن ‪ ،‬جوش دلان ‪،‬‬ ‫ق ئل کرن وغیرہ ایسے مح ورے ‪ ،‬ضرورت کے مط ب است م ل‬ ‫میں آتے رہتے ہیں‬ ‫غ ل کے ہ ں سرگر کرن ک است م ل ملاحظ ہو‬‫دل ن زک پ اس کے رح آت ہے مجھے غ ل ن کر سرگر ا س‬ ‫ک فر کو ال ت آزم نے میں‬ ‫‪:‬ش ک صبح کرن‬‫ش راسحر کردن ک ترجم ہے ی نی انتظ رکرن ‪ ،‬وقت گذار ن ‪،‬‬ ‫وقت ک ٹن ‪ ،‬رات گزارن ‪ ،‬غ ل ک ی ترجم برا نہیں لیکن‬‫عوامیت کی سند ح صل کرنے میں ک می نہیں ہوسک ۔ غ ل کے‬ ‫ہ ں ا س ک است م ل دیکھئے‬ ‫ک وک و سخت ج نی ہ ئے تنہ ئی ن پوچھ صبح کرن ش ک لان‬ ‫ہے جوئے شیر ک‬‫خواج درد ک ی ش ر دیکھیں ’’ ش راسحر کردن‘‘ کی ب زگشت‬ ‫سن ئی دیتی ہے‬‫اے ہجر کوئی ش نہیں جس کو سحر نہیں پر صبح ہوتی ہے آج‬ ‫)تو آتی نظر نہیں ( ‪۷‬‬ ‫آفت ک ی ش ر پڑھیں ا س میں اس مح ور ے کی بو بوس‬ ‫محسوس ہوتی ہے‬

‫‪323‬‬ ‫کون سی ش کو ترے غ میں آہ رو ر و کے میں سحر ن‬ ‫کی ( ‪ )۷‬آفت‬‫طرف ہون ‪ :‬طرف شدن ک ترجم ہے خلاف ہون ‪ ،‬من لگن ‪ ،‬مق بل‬ ‫آن ۔ میر ص ح کے ہ ں اس ک است م ل دیکھئے‬ ‫طرف ہون مرامشکل ہے میر ا س ش ر کے فن میں‬ ‫یوں ہی سوداکھبو ہوت ہے سو ج ہل ہے کی ج نے ( ‪ )۷‬میر‬ ‫ا غ ل کے ہ ں اس ترجمے ک است م ل دیکھئے رنداں در‬ ‫میکدہ گست خ ہیں زاہد ز نہ ر ن ہون طرف ان بے ادبوں سے‬ ‫‪:‬فری کھ ن‬ ‫فری خوردن ک ترجم ہے ۔ دھوک کھ ن ‪،‬ج ل میں پھنسن ‪،‬‬ ‫غ ل نے خوردن ک ترجم ’’ کھ ئیو‘‘ کی ہے ۔ ئیو ‪ ،‬پنج بی‬‫لاحق ہے ۔ ہری نی ‪ ،‬دکنی ‪،‬راجھست نی ‪ ،‬گوجری وغیرہ میں بھی‬ ‫ی لاحق است م ل میں آت ہے۔ کھ ئیو ‪ ،‬کھ ن کی ف ی شکل نہیں‬ ‫ہے۔ غ ل کے ہ ں اس مح ورے ک است م ل ملاحظ ہو‬ ‫ہ ں کھ ئیومت فری ہستی ہر چند کہیں ک ’’ ہے‘‘ نہیں ہے‬ ‫نوا عب س ع ی خ ں بیت نے ’’ کھ ‘‘ است م ل کی ہے‬ ‫آخر فری کھ کے ا س نے مجھ کو قتل کی‬

‫‪324‬‬ ‫میں نے کہ تھ ت سے اٹھ ئیں گے مرکے ہ تھ ( ‪ )۷‬بتی‬ ‫‪:‬گ ت ر میں آون‬ ‫گ ت ر آمدن ‪ ،‬ف رسی میں بولنے لگے ‪ ،‬گ تگو کرن کرن شروع‬ ‫کر دے ‪ ،‬کے م نوں میں برت ج ت ہے۔ ولی دکنی نے گ ت ر ‪،‬‬ ‫کرن (ں) بم نی ب ت چیت است م ل کی ہے‬ ‫سہی ی ں ج ت ک مجھ سوں ن بولیں گے ولی آکر‬ ‫مجھے ت لگ کسی سوں ب ت ہور گ ت ر کرن ں کی ( ‪ )۷‬ولی‬ ‫غ ل نے گ ت ر میں آوے بم نی بولن شروع کر دے ‪،‬نظ کی‬ ‫ہے‬‫اس چش فسوں گرک اگر پ ئے اش رہ طوطی کی طرح آئین گ ت ر‬ ‫میں آوے‬ ‫پنج بی اس و ولہجے کے سب ی مح ورہ اردو میں پھل نہیں‬ ‫سک ۔‬ ‫‪:‬مرغو آن‬ ‫مرغو آمدن ؛ جس طرف راغ ہو‪ ،‬جو اچھ لگے ‪ ،‬جو پسند‬ ‫یدہ ہو ‪ ،‬خوش آن ‪ ،‬مرغو ہون ‪ ،‬جو من کو بھ ج ئے‬ ‫ادائیں ابھ ئے ‪ ،‬پسندیدہ‬ ‫مرغو آن ‪ ،‬اردو میں م روف نہیں ہوسک ۔ غ ل ک ش ر‬

‫‪325‬‬ ‫دیکھئے ۔ آی کے سوا پورا ش ر ف رسی میں ہے‬ ‫شم ر سج مرغو بت مشکل پسند آی تم ش ئے بیک کف بردن‬ ‫صددل پسند آی‬ ‫‪:‬منت کھینچن‬ ‫منت کشیدن ؛ کسی ک زیر ب ر احس ن ہون‬‫منت کھینچن ‪ ،‬کہ وان ‪ ،‬احس ن مند ہون ‪ ،‬احس ن اٹھ ن ‪ ،‬درخواست‬ ‫کرن ‪،‬کسی دوسرے کی س رش کروان‬ ‫غیرکی منت ن کھینچوں گ پے توقیر داد زخ مثل خندہء ق تل‬ ‫) ہے سرت پ نمک (غ ل‬ ‫آفت نے ’’ منت اوٹھ ن ‘‘ برت ہے‬ ‫ط لع بید ار کی منت اوٹھ نے بھی ن دی اس سے ش ہ کوتمن‬ ‫خوا میں لائی ملا (‪ )۷۷‬آفت‬ ‫میر ق قر ع ی ج ری نے ’’منت کھینچ ‘‘ ب ند ھ ہے‬ ‫بے سروپ چمن ودشت میں ع ل کے ن پھر ن زہر گل ن اٹھ ‪،‬‬ ‫منت ہر خ رن کھینچ ( ‪ )۷‬ج ری‬ ‫‪:‬مے کھینچن‬ ‫مے کشیدن‪ ،‬ف رسی میں شرا کشید کرنے کے م نوں میں‬ ‫است م ل ہوت ہے۔ جبک شرا پینے کے لئے ’’ مے کشی ‘‘‬

‫‪326‬‬ ‫است م ل میں آت ہے ۔اردو میں ’’ مے کشی ‘‘ مست مل ہے۔‬ ‫شرابی کے لئے ’’مے کش ‘‘ بولتے ہیں۔ مے کشی کے لئے‬ ‫’’مے کھینچن ‘‘ نہیں بولتے ‪،‬خم ر کھینچن ‘‘ است م ل میں آت‬ ‫ہے۔ ش ہ مب رک آبرو ’’چرس کھینچن ‘‘ برت ہے۔ کھینچن‬ ‫سے’’پین ‘‘ مرادلیتے ہیں‬ ‫مرے شوخ خراب تی کی کی یت ن کچھ پوچھ‬ ‫بہ ر حسن کو دے آ ج ان نے چرس کھینچ ( ‪ )۷‬آبرو‬ ‫غ ل ک ش ر ملاحظ کریں‬ ‫صحبت رنداں سے واج ہے حذر ج ئے مے اپنے کو کھینچ‬ ‫چ ہیے‬ ‫غلا رسول مہر ’’ مے کھینچن ‘‘ کی شرح میں رقمطراز ہیں‬ ‫کھینچن ‘‘ پیچھے ہٹن ‪ ،‬پر ہیز کرن ‪ ،‬بچن ‪ ،‬مے کے س تھ ’’‬ ‫کھینچن میکشی ک ترجم ہے ۔ جس ک مط شرا پین ہے‘‘‬ ‫)(‬ ‫‪:‬ن زکھینچن‬ ‫ن ز کشیدن ‪،‬کسی ک ن ز ونخرااٹھ ن ‪ /‬برداشت کرن ۔اردو‬ ‫مح ورے میں ن ز اٹھ ن کو فصیح خی ل کی ج ت ہے۔ ت ہ ’’ن ز‬ ‫کھینچن بھی مست مل رہ ہے۔مثلاا‬

‫‪327‬‬ ‫پروان رات شمع سے کہت تھ راز عش مجھ ن تواں نے کی کی‬ ‫اٹھ ی ہے ن ز عش ( ) سودا‬ ‫میر ص ح کے ہ ں ’’ن ز کھینچن ‘‘ نظ ہواہے‬ ‫جین مراتو تجھ کو غنیمت ہے ن سمجھ! کھینچے گ کون پھر ی‬ ‫ترے ن ز میر ے ب د( ) میر‬ ‫یہ ں کھینچن کواٹھ ن کے مترادف است م ل میں لای گی ہے۔ غ ل‬ ‫کے ہ ں اس ترجمے ک کچھ اس طرح سے است م ل ہواہے‬‫وہ دن بھی ہو ک اس ستمگر سے ن ز کھینچوں بج ئے حسرت ن‬ ‫ز‬ ‫ش ر کے حوال سے ن ز اٹھ ن بنت ہے۔’’ اس ستمگر کے ن ز‬ ‫اٹھ ؤ ں‘‘میں مزا اور ذائق ہی نہیں۔‬ ‫‪:‬ن ل کھینچن‬ ‫ن ل کشیدن ‪ ،‬رون دھون ‪ ،‬گری وزاری کرن ‪ ،‬فغ ں کرن ۔ ن ل‬ ‫کھینچن ‪ ،‬اردو بول چ ل سے لگ نہیں رکھت جبک مترادف‬ ‫مح ورے آہ بھرن ‪ ،‬آہ کرن ‪ ،‬فغ ں کرن ‪ ،‬آہ کھینچن ‪ ،‬فری د کرن‬ ‫‪ ،‬ن ل کرن وغیرہ است م ل میں رہتے ہیں ۔ دوتین مث لیں ملاحظ‬ ‫ہوں‬ ‫دوری میں کروں ن ل وفری دکہ ں تک اک ب ر تو اس شوخ سے‬ ‫ی ر ! ہو ملاق ت ( ) میر‬

‫‪328‬‬ ‫ٹکڑے ک غ نے ی جگر ن کی ن کی ن ل ہ نے پر ن کی‬ ‫( )قئ‬ ‫دیت ن اگردل تمہیں لیت کوئی د چین اور کرت جو ن مرت کوئی‬ ‫) دن آہ وفغ ں اور (غ ل‬ ‫ن ل کش اور ن ل کشی ک میر ص ح کے ہ ں است م ل ہواہے‬ ‫تجھ بن شکی ک تک بے ف ئدہ ہوں ن لاں مجھ ن ل کش کے‬ ‫تواے فری د رس کدھر ہے( ) میر‬ ‫کرن ل کشی ک تئیں اوق ت گزاریں فری د کریں کس سے ‪ ،‬کہ ں‬ ‫ج کے پک ریں ( ) میر‬ ‫غ ل کے ہ ں ’’ن ل کھینچن ‘‘ ک است م ل دیکھئے‬ ‫شو کوی لت ک ہر د ن ل کھینچے ج ئے دل کی وہ ح لت ک‬ ‫د لینے سے گھبرا ج ئے ہے‬ ‫‪:‬نقش کھینچن‬ ‫نقش کشیدن ‪ ،‬نقش بستن ‪ ،‬دونوں ف رسی کے م روف مح ورے‬ ‫ہیں۔ صورت بن ن ‪ ،‬خی ل ب ندھن ‪ ،‬تصویر بن ن ‪ ،‬تصور کرن‬ ‫وغیرہ کے م نوں میں است م ل ہوتے ہیں ۔ ان ف رسی مح وروں‬ ‫کے اردو تراج پڑھنے کو م تے رہتے ہیں ۔مثلاا‬ ‫طراز ک ک قض او ربھی توہیں مشہور پ تجھ س ص ح ء ہستی‬

‫‪329‬‬ ‫پ نقش ک کھینچ (‪ ) ۷‬ق ئ‬ ‫نق ش نے ق تل کی جو تصویر کو کھینچ ابرو کی جگ پرد‬ ‫)شمشیر کو کھینچ (‬ ‫بن ی ی ر کی صورت کو وہ نق ش قدرت نے کچھے نقش ن ایس‬ ‫م نی وبہزاد سے ہرگز ( ) چندا‬ ‫غ ل نے ’’ نقش کھینچن ‘‘ بم نی تصویر بن ن نظ کی ہے۔‬ ‫نقش کو اس کے مصور پر بھی کی کی ن ز ہیں کھینچت ہے جس‬ ‫قدر اتن ہی کھینچ ج ئے ہے‬ ‫‪:‬ن س کھینچن‬ ‫ن س کشیدن ‪ ،‬س نس لین ‪ ،‬وقت گزارن ‪ ،‬زندگی بسرکرن ‪ ،‬جس‬ ‫ح لت میں ہوں اسی میں رہن اور اس سے ب ہر نہیں آن چ ہیے‬ ‫غ ل سے پہ ے ی مح ورہ ارود میں ترجم ہوچک ہے‬ ‫کھینچ ن میں چمن میں آرا یک ن س ک صی دتیری گردن ہے‬ ‫خون اس ہوس ک ( ) سودا‬ ‫ن س بھی کھینچتے ا جی مرا دھٹرکت ہے مب دا آتش دل ش‬ ‫پھر ب ندے کرے ( ) مصح ی‬ ‫ن موے ہ اسیری میں تو نسی کوئی دن اور ب ؤ کھ ئیے‬ ‫گ ( ) میر‬

‫‪330‬‬ ‫ا غ ل کے ہ ں است م ل دیکھئے‬ ‫ن س ن انجمن آرزو سے ب ہر کھینچ اگر شرا نہیں انتظ ر‬ ‫س غر کھینچ‬ ‫‪:‬نموکرن‬‫نمود کردن ‪ ،‬ب لیدگی پیداکرن ‪ ،‬پھ ن پھولن ‪ ،‬بڑھن ۔اردو میں نمو‬ ‫کے س تھ ’’کرن ‘‘ امدادی ف ل است م ل میں نہیں آت ۔ ف رسی‬ ‫میں بھی کوئی ایس ل ظ نہیں جس ک آخیر متحرک ی مشدد ک‬ ‫ف رسی میں عربی کے ایسے ال ظ کو س کن الاخرکر لی ج ت ہے۔‬ ‫غ ل نے ف رسی کی تق ید میں نمو کردن کے لئے ’’نموکرن ‘‘‬ ‫مح ورہ بن لی ہے‬ ‫دیکھ کر تجھ کو چمن بسک نمو کرت ہے خود بخود پہنچے ہے‬ ‫گل گوش ء دست ر کے پ س‬ ‫‪:‬ہوش اڑن‬ ‫ہوش از سررفتن ‪ ،‬ہوش اڑج ن ‪ ،‬ششد ررہ ج ن ‪ ،‬مبہوت ہون‬ ‫( ) ہو ش اڑن بم نی حواس ب خت ہون ‪ ،‬گھبرا ج ن ‪ ،‬عقل‬ ‫ٹھک نے ن رہن ‪ ،‬حیرت میں آج ن ( )غ ل نے آپے میں ن‬ ‫‪:‬رہن کے م نوں میں اس ترجمے ک است م ل کی ہے‬ ‫ہوش اڑتے ہیں مرے ج و ہ ء گل دیکھ اسد پھر ہوا وقت ک ہو‬ ‫ب ل کش موج شرا‬

‫‪331‬‬ ‫بدھ سنگھ ق ندر کے اس ش ر میں ’’ ہوش اڑن ‘‘ کی روح گ ر‬ ‫فرم ہے‬ ‫مجھ کو کی مے جنو ں نے آکردی س ری عقل وخرد ہواکردی‬ ‫( ) ق ندر‬ ‫عقل و خرد ہواکرن ‪ /‬ہون ‪ ،‬ہو ش اڑن کے ہی مترادف ہے ی‬ ‫مح ورہ فصیح ہے لیکن رواج ع نہیں رکھت ۔‬

‫‪332‬‬ ‫حواشی‬ ‫۔ فرہنگ ف رسی ‪ ،‬ڈاکٹر محمد عبد الطیف‪ ،‬ص ۔ فیروز‬ ‫ال غ ت ‪ ،‬مولوی فروز الدین‪ ،‬ص‬ ‫۔ فرہنگ ف رسی‪ ،‬ص ۔ فیروز ال غ ت ‪،‬ص‬‫۔ فرہنگ ف رسی‬ ‫۔ نوائے فروش ‪ ،‬غلا رسول مہر‪ ،‬ص‬ ‫‪،‬ص‬ ‫‪۷‬۔ تذکرہ مخزن نک ت ‪ ،‬ق ئ چ ندپوری‪ ،‬ص‬‫۔ ک ی ت میر ج ا‪ ،‬میر تقی میر‪،‬‬ ‫۔ تذکرہ مخزن نک ت‪ ،‬ص‬ ‫ص‬ ‫۔ دیوان زادہ ‪،‬شیخ‬ ‫۔ دیوان درد‪،‬خواج درد ‪ ،‬ص‬ ‫ظہور الدین ح ت ‪،‬ص ‪۷‬‬ ‫۔ نوائے سروش‪،‬غلا رسول‬ ‫۔ فیروز ال غ ت ‪،‬ص‬ ‫مہر ‪ ،‬ص‬ ‫۔ نوائے‬ ‫۔ ک ی ت ق ئ ج ا‪ ،‬ق ئ چ ندپوری ‪ ،‬ص‬ ‫سروش ‪،‬ص‪۷۷‬‬ ‫۔ روح المط ل فی شرح دیوان غ ل ‪ ،‬ش داں ب گرامی ‪ ،‬ص‬ ‫۔ فیروز ال غ ت ‪،‬ص‬ ‫‪ ۷‬۔ نوائے سروش‪ ،‬ص‬‫۔ دیوان درد‪،‬خواج درد ‪ ،‬ص ‪ ۷‬۔ تذکرہ مخزن نک ت‪،‬‬

‫‪333‬‬ ‫ص‬ ‫۔ تذکرہ مخزن نک ت‪،‬‬ ‫۔ تذکرہ مخزن نک ت‪ ،‬ص‬ ‫ص‬ ‫۔ دیوان درد‪ ،‬ص‬ ‫۔ دیوان م لق ب ئی چندا‪،‬ص‬ ‫۔ فیروز ال غ ت‪ ،‬ص‬ ‫۔ دیوان درد ‪،‬ص‬‫۔ تذکرہ‬ ‫‪ ۷‬۔ شرح دیوان ح فظ ج ‪،‬عبداللہ عسکری ‪ ،‬ص‬ ‫مخزن نک ت‪ ،‬ص‪۷‬‬‫۔کیت‬ ‫۔ دیوان م لق ب ئی چندا ‪،‬م لق ب ئی چندا‪،‬ص‬ ‫میرج ا‪ ،‬ص‬ ‫۔ فیروز ال غ ت‪ ،‬ص‬ ‫۔ دیوان درد‪،‬ص‬‫۔ تذکرہ گ ست ن‬ ‫۔ فرہنگ ف رسی‪،‬ڈاکٹر عبدالطیف ‪،‬ص‬ ‫سخن ج ا‪ ،‬مرزا ق در بخش ص بر‪،‬ص ‪۷‬‬ ‫۔ ک ی ت ق ئ ج ا‪ ،‬ص‬ ‫۔ فیروز ال غ ت ‪،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت میر ج ا‪،‬ص‬ ‫‪ ۷‬۔ فیروز ال غ ت‪ ،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت ق ئ ج ا‪،‬ص ‪۷‬‬ ‫۔ ک ی ت میر ج ا‪،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت ق ئ ج ا‪،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت میرج ا ‪،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت ق ئ ‪،‬ص ‪ ۷‬۔ ش ہ ع ل ث نی آفت احوال وادبی‬

‫‪334‬‬ ‫خدم ت‪،‬ڈاکٹر خ ور جمیل‪ ،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت ق ئ ج ا‪ ،‬ص‬ ‫۔ دیوان درد‪،‬ص‬ ‫۔ تذکرہ مخزن نک ت‪ ،‬ص‬ ‫‪ ۷‬۔ فیروز ال غ ت ‪،‬ص‬ ‫۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا از‬ ‫۔ ک ی ت ق ئ ج ا‪ ،‬ص‬ ‫مرزا ق در بخش دہ وی ‪،‬ص‬‫۔ ک ی ت میر ج ا ‪،‬ص‬ ‫۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا‪ ،‬ص‬ ‫‪۷‬‬ ‫۔ ک ی ت میر ج ‪،‬ص‬ ‫۔ دیوان م لق ب ئی چندا‪،‬ص‬ ‫‪۷‬‬ ‫۔ ک ی ت ق ئ ج ا ‪،‬ص ‪ ۷‬۔ فیروز ال غ ت ‪،‬ص ‪۷ ۷‬‬ ‫۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا‪ ،‬ص‬ ‫‪ ۷‬۔ ک ی ت ق ئ ج ا‪ ،‬ص‬ ‫۔ دیوان در د‪ ،‬ص‬ ‫۔ دیوان درد ‪،‬ص‬ ‫۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا‪،‬ص‬ ‫۔ دیوان درد‪ ،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت ق ئ ج ا ‪،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت میر ج ا ‪،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت ق ئ ج ا‪ ،‬ص‬ ‫۔ تذکرہ مخزن نک ت ‪،‬ص‬ ‫‪ ۷‬۔ فیروز ال غ ت‪ ،‬ص‬ ‫۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا‪،‬ص‬

‫‪335‬‬ ‫‪۷‬۔ نوائے سروش‪ ،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت میر ج ا‪،‬ص‬ ‫‪۷‬۔ دیوان درد‪ ،‬ص ‪۷‬‬ ‫‪۷‬۔ نوائے سروش ‪،‬ص‬ ‫‪۷‬۔ ش ہ ع ل ث نی آفت احوال و ادبی خدم ت ‪ ،‬ڈاکٹر محمد‬ ‫جمیل خ ور ‪،‬ص‬‫‪۷‬۔ تذکرہ گ ست ن ‪،‬سخن ج ا‪،‬ص‬ ‫‪۷‬۔ ک ی ت میر ج ا‪ ،‬ص‬‫‪۷۷‬۔ ش ہ ع ل ث نی آفت احوال و ادبی‬ ‫‪۷‬۔ ک ی ت ولی ‪،‬ص‬ ‫خدم ت‪ ،‬ص‬‫‪۷‬۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا‪،‬ص ‪۷ ۷‬۔ تذکرہ مخزن نک ت‪،‬‬ ‫ص‬ ‫۔ ک ی ت سوداج ا‪ ،‬ص‬ ‫۔ نوائے سروش‪ ،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت میر ج ا‪،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت میر ج ا‪ ،‬ص ‪۷‬‬ ‫۔ ک ی ت ق ئ ج ا‪،‬ص ۔ ک ی ت میرج ا‪،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت میر ج ا ‪،‬ص ‪ ۷‬۔ ک ی ت ق ئ ج ا‪ ،‬ص‬ ‫۔ دیوان م لق ب ئی‬ ‫۔ تذکرہ گ ست ن سخن ج ا ‪،‬ص‬ ‫چندا‪،‬ص‬

‫‪336‬‬ ‫۔ ک ی ت مصح ی ج ا‪ ،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت سودا‪ ،‬ص‬ ‫۔ ک ی ت میرج ا ‪،‬ص ‪ ۷‬۔ فرہنگ ف رسی ‪،‬ص‬ ‫۔ تذکرہ مخزن نک ت‪ ،‬ص‬ ‫۔ فیروز ال غ ت‪ ،‬ص‬

‫‪337‬‬ ‫اصطلاح ت غ ل کے اصطلاحی م ہی‬ ‫ہر وحدت (سم ج) بے شم ر چھوٹی بڑی اک ئیوں کے اختلاط و‬ ‫اجم ع سے تشکیل پ تی ہے۔ اسی طرح ہر اک ئی اس وحدت میں‬‫مدغ ہونے کے ب وجود بہت سے ذاتی ‪،‬جو اسی سے مخصوص‬ ‫ہوتے ہیں ‪،‬اصولوں اوررویوں سے ہ تھ نہیں کھینچتی۔اسی‬ ‫وتیرے کے سب وہ اپنی ذاتی حیثیت کے س تھ وحدت میں بھی‬ ‫زندہ رہتی ہے ۔ان مخصوص رویوں اور اصولوں پرکسی قیمت‬ ‫پر کسی سے کمپروم ئیز کی سزا وار نہیں ہوتی۔ بہت سے ل ظ‬ ‫اس وحدت کے میں کئی اور م ہی کی س تھ موجود ہوتے ہیں۔‬ ‫گوی م ہومی تض د ہی کسی اک ئی کی شن خت ہوت ہے ۔کت چ ر‬ ‫ٹ نگوں اور بھونکنے والا ج نور ہے لیکن واپڈا والے ایک‬ ‫مخصوص پرزے کو کت کہتے ہے۔س ئیکل مرمت کی دوک ن پر ی‬ ‫ل ظ س ئیکل کے کسی پرزے سے مخصوص ہے۔ال ظ کی ایسی‬ ‫ہی صورتح ل سم ج کی چھوٹی بڑی اک ئیوں میں ہمیش سے‬ ‫موجود رہی ہے۔دراصل ی مخصوص م ہی اس اک ئی میں اس‬‫ل ظ کے لئے مخصوص ہو چکے ہو تے ہیں اوران کو اس اک ئی‬ ‫میں رواج پ ی ج نے کے سب نظر انداز نہیں کی ج سکت ۔‬ ‫اک ئی ک کسی وحدت سے انسلاک ‪،‬اسے اس کی تم تر‬ ‫خصوصی ت اصولوں اور رویوں کو تس ی کر لینے کی صورت‬

‫‪338‬‬ ‫میں ممکن ہوت ہے بصورت دیگر کسی وحدت کے قی ک سوال‬ ‫ہی نہیں اٹھ ت ۔اک ئی میں مست مل م ہی کو تس ی کئے بن وحدت‬ ‫ک ک نہیں چ ت ۔زی دہ سے زی دہ م ہی وحدت کے اظہ ری‬ ‫دائروں کو وس ت بخشتے ہیں ۔ اد اک ئیوں ک نم ئندہ ہوت ہے۔‬ ‫وہ انہیں کسی ح ل میں نظر انداز نہیں کرسکت ۔ مخصوص‬ ‫صورت کو رق کرتے وقت اس ل ظ کو مرادی م نوں میں ہی لی‬‫ج ئے گ ۔ی بھی ممکن ہے ک اد کو کسی اک ئی سے مت فرد‬ ‫پڑھت ہے تو وہ اس کے ب ض ال ظ کو غیر ش وری طور پر‬ ‫مرادی م نی دے سکت ہے۔ایسے میں ت ہی و تشریح ک ب لکل‬ ‫الگ سے حوال س منے آئے گ ۔‬ ‫ق ری کسی مخصوص حوالے‪،‬ضرورت ‪،‬ح لات وغیرہ ک پ بند‬‫نہیں ہوت ن ہی اسے لغوی م نوں سے کوئی دلچسپی ہو تی ہے۔‬ ‫اسی طرح ش عرادی لغت سے زی دہ وسی کی ہر اک ئی سے‬ ‫رشت استوار کئے ہوت ہے۔وہ لغت سے زی دہ و سی کے قری‬ ‫ہوت ہے۔ ی م م ب ید از قی س نہیں ک اس نے ال ظ کو مرا‬ ‫دی م نوں میں است م ل کی ہو۔ اس طرح وہ اپنے کلا میں تہ‬ ‫داری ک عنصر پیدا کر دیت ہے۔ایسے میں وسی کی طرف پھر ن‬ ‫زی دہ من س ہو گ جبک لغت سے تمسک گمراہ کن ہو گ ۔فصح‬ ‫نے ان مرادی م نوں سے مت ال ظ کو اصطلاح ت‬ ‫ک ن دی ہے۔)‪(Terms‬‬ ‫غ ل کے ہ ں بہت سے ایسے ال ظ ک است م ل ہوا ہے جو اپنی‬

‫‪339‬‬ ‫ذات میں اصطلاح بھی ہیں ۔ب ض جگہوں پر ان ک اصطلاحی‬‫است م ل بھی ہو اہے ی ایس محسوس کی ج سکت ہے۔مخصوص‬ ‫علاقوں کے ق رئین کے علاوہ اصح دانش کے لئے ی مرادی‬ ‫م نی دلچسپی سے خ لی نہیں ہوں گے۔ان م ہی سے آگہی سے‬ ‫ت ہی و تشریح ک زاوی بدل ج ت ہے اور بہت سے نئے گوشے‬ ‫س منے آ سکتے ہیں جو مخصوص اک ئیوں کے علاوہ بھی‬ ‫دلچسپی ک ب عث بن سکتے ہینی پھر ان م ہی کے توسط سے‬ ‫ان مخصوص کروں تک اجتم عی نظر ج سکتی ہے ۔اگ ے‬ ‫ص ح ت میں غ ل کی اردو غزل میں سے کچھ اصطلاح ت کے‬ ‫اصطلاحی م ہی درج کئے ج رہے ہیں ت ک ش رغ ل کے ان‬‫کو ان م ہی میں دیکھ ج ئے اور اس ضمن )‪(Traces‬ٹریسز‬ ‫میں ت ہی ش رغ ل کی کی صور ت ہو گی اور کون کون سے‬ ‫نئے حوالے س منے آئیں گے۔‬ ‫اصطلاح ت تصوف‬ ‫‪:‬آتش‬ ‫)جذب ‪،‬جوش ایم نی‪،‬عش ال ٰہی (‬ ‫‪:‬آد‬ ‫)ج مع اسم ء وص ت و مظہر خدا وندی (‬ ‫‪:‬آرزو‬

‫‪340‬‬ ‫)تھوڑی سی آگ ہی کے ب د اپنے اصل کی طرف میلان (‬ ‫‪:‬آزاد‬ ‫)مرد آزاد(‬ ‫)آشن ‪ :‬دوست‪،‬م شو حقیقی(‬ ‫‪:‬آشن ئی‬ ‫)خدا وند سے ت اور اپنی ذات سے بیگ نگی (‬ ‫‪:‬آغوش‬ ‫)اسرارو رموز خدا وندی کی دری فت(‪۷‬‬ ‫‪:‬آف‬ ‫)ع ل فی الخ رج‪ ،‬دنی (‬ ‫‪:‬آفت‬ ‫تج ی روح جو س لک کے دل پر وارد ہوتی ہے ۔ذات ب ری‬ ‫)ک ج وہ(‬ ‫‪:‬آہ‪ :‬آہ‬ ‫عش ال ٰہی ک درد ‪،‬کم ل عش کی علامت جس کے بی ن سے‬ ‫)زب ن ق صر ہو(‬ ‫‪:‬آئین‬

‫‪341‬‬ ‫)مظہر ع می ‪،‬انس ن ک مل ک ذہن ہے( )‪(II‬دل ‪،‬ق ص فی‬ ‫‪:‬ابد‬ ‫)وہ انتہ جس کی انتہ ن ہو(‬ ‫‪:‬ابر‬ ‫)حج ب ت و مش ہدات ی وصول الی اللہ میں م نع ہوں (‬ ‫‪:‬ابرو‬ ‫)الہ غیبی(‬ ‫‪:‬اثب ت‬ ‫احک خداوندی ک قی ( )احک خدا وندی ک ق ئ کرن جو اللہ‬ ‫سے ملاتی ہیں‪،‬ح ک ظہور اور خ ل ک مخ ی ہون‬ ‫)کسی چیز کے وجود ک اقرار( )‪( ۷‬‬ ‫‪:‬احوال‬ ‫وہ ان م ت جو خدا کی طر ف سے بندے کو پہنچے ی ع رضی‬ ‫اور متنوع ہوتے ہیں‬ ‫‪:‬اختی ر‬ ‫)فرد بشر جو کچھ بھی من اللہ ہو اسے ک فی تصور کرن (‬ ‫‪:‬ارادہ‬

‫‪342‬‬ ‫ک نش ن (‬ ‫)م دو کی تخ ی کے تج ی ذات(‬ ‫‪:‬ازل‬ ‫)وہ جس کی ابتدا ن ہو(‬ ‫‪:‬اشک‬ ‫)ہجر محبو میں گداز ق ک اثر ‪،‬رقت ق‬ ‫‪:‬امتح ن‬ ‫)دنوں ک مخت ف مص ئ میں ابتلا(‬ ‫‪:‬اندوہ‬ ‫)خیر وشر کے م بین حیرت (‬ ‫‪:‬انس ن‬ ‫)مرد ک مل(‬ ‫‪:‬ایم ن‬ ‫نہ یت عزیز اور محتر شے ‪ ،‬ک مل عقیدت راسخ ‪،‬حضور ح‬ ‫)میں دانش کی حقدار(‬ ‫‪:‬ب دہ‬

‫‪343‬‬ ‫)نش ء عش (‪ ) ۷‬محبت ا ٰلہی‪ ،‬عش حقیقی(‬ ‫‪:‬ب طل‬ ‫)غیر ح م سواللہ(‬ ‫‪:‬ب‬ ‫)محل تج ی ت(‬ ‫‪:‬بحر‬ ‫)ذات خدا وندی( )وجود ح ت ل ٰی(‬ ‫‪:‬بز‬ ‫)خ ص اہل ح کی مج س (‬ ‫‪:‬ب بل‬ ‫ع رف جو ن س ام رہ سے راستگ ری پ کر ہمیش ذکر و فکر‬ ‫)میں مشغول رہے(‬ ‫‪:‬بندگی‬ ‫)مق تک یف(‬ ‫‪:‬بو‬ ‫)آگ ہی ‪،‬مق جمع میں ت خ طر سے آگ ہی(‬

‫‪344‬‬ ‫‪:‬بود‬ ‫)بے رنگی ‪،‬وجود ہستی(‪۷‬‬ ‫‪:‬بوس‬ ‫قبولیت کی است داد ‪،‬جذب ب طن‪،‬فیوضی ت جو س لک کے دل پر‬ ‫)وارد ہوں(‬ ‫‪:‬پردہ‬ ‫)وہ روک جو ع ش اور م شو کے درمی ن ہو(‬ ‫‪:‬پروان‬ ‫)ع ش ‪،‬وجود ع ش (‬ ‫‪:‬پیر‬ ‫مرشد ‪،‬ہ دی‬ ‫‪:‬پی‬ ‫امرونواہی وہ جذب ت محبت جو س لک کے دل پر وارد ہوتے‬ ‫)ہیں(‬ ‫‪:‬پیم ن‬ ‫)س لک ک دل ‪،‬ق ع رف( )ب دہء حقیقت(‬

‫‪345‬‬ ‫‪:‬ت‬ ‫درد عش کی تڑپ ‪،‬م شو حقیقی ک فرا ‪،‬بے چینی اور‬ ‫)اضطرا (‬ ‫‪:‬ت ک‬ ‫)دل ی ج (‬ ‫‪:‬تج ی‬ ‫م شو حقیقی ک ج وہ ‪،‬انوار غ ئ جو دلوں پر ظ ہر ہو‬ ‫( )دلوں پر انوار ح ک نزول‬ ‫‪:‬تشن‬ ‫)آرزو مند ‪،‬ط ل ح (‪۷‬‬ ‫‪ :‬تقدیر‬ ‫)فطری میلان‪ ،‬بنی دی رجج ن‪ ،‬افت د مزاج(‬ ‫‪:‬تم‬ ‫)مرد تم ‪،‬انس ن ک مل(‬ ‫‪:‬توب‬ ‫)ن قص اشی ء سے ب ز رکھن اور ک مل کی ج ن رہنم ئی(‬ ‫‪:‬ج‬

‫‪346‬‬ ‫ب دہء م رفت سے م لا م ل‪ ،‬ح لات ع ل ( )عش الہ ٰی کی‬ ‫)توفی ‪،‬ب طن ع رف ‪،‬ع ش ک حوص (‬ ‫‪:‬ج‬ ‫)ق س لک سے مش ہدات ‪ ،‬ج ‪،‬قبض کی یت(‬ ‫‪:‬ج دہ‬ ‫)تج ی‪ ،‬انوار‪ ،‬جھ ک (‬ ‫‪:‬جنون‬ ‫)عش ا ٰلہی کی شدت ‪ ،‬پ گل پن‪ ،‬پکی دھن‪ ،‬لگن (‬ ‫‪:‬چہرہ‬ ‫)تج ی واحدیت‪ ،‬غیر م دی اشی ء کی تج ی ت (‬ ‫‪:‬ح ل‬ ‫س لک کی وہ ع رضی کی یت جو دل میں وارد ہو جیسے حزن و‬ ‫خوف و ذو و شو (‪ ) ۷‬ایک وار دات ہے جو دل پر‬ ‫ن زل ہو کر اسے اس طرح مزین کر دیتی ہے جیسے روح کو‬ ‫)جس ۔ ی وقت ک محت ج ہے (‬ ‫‪:‬جس‬ ‫)اجزا ئے پریش ن ک اجتم ع (‬

‫‪347‬‬ ‫‪:‬حج‬ ‫وہ رک وٹ جو ع ش کو م شو حقیقی سے الگ رکھے ( )‬ ‫)حقیقت و وصل کی راہ کی م نع (‬ ‫‪ :‬حدیث‬ ‫)ع ش کی اپنے محبو کے س منے عرض ی درخواست (‬ ‫‪:‬حر‬ ‫)ق ص فی (‬ ‫‪:‬حسن‬ ‫)حسن مط ‪ ،‬ذات ب ری (‬ ‫‪:‬حضور‬ ‫مق وحدت ‪،‬قر ال ٰہی‪ ،‬ق ک ح ضر ہون ح کے س منے اور‬ ‫)خ سے کن رہ کشی کرن (‬ ‫‪:‬حیرت‬ ‫م شو حقیقی کے س منے اپنی بے بض عتی اور بے ع می ک‬ ‫)احس س (‬ ‫‪:‬خ ل‬ ‫)ذات مط کی وحدت (‪۷‬‬

‫‪348‬‬ ‫‪:‬خراب ت‬ ‫)فن ک مق ‪ ،‬دنی (‬ ‫‪:‬خص‬ ‫)م لک و آق (‬ ‫)خ ‪ :‬ج ئے وقوف ( ‪۷‬‬ ‫‪:‬خم ر‬ ‫)پیر ک مل ( ‪۷‬‬ ‫‪:‬خ وت‬ ‫)دنی )سے کن رہ کشی ( ‪(۷‬‬ ‫‪:‬خی ل‬ ‫س وک کی ابتداء اور انتہ ک نکت ‪ ،‬ت ین اول‪ ،‬حقیقت محمدی‬ ‫( ‪ )۷‬ایس خی ل جو دل میں رونم ہو اور ج د ہی کسی‬ ‫)دوسرے خی ل کے آتے ہی خت ہو ج ئے ( ‪۷‬‬ ‫‪:‬درد‬ ‫وہ ح لت جو ہجر ی ر میں ط ری ہوتی ہے اور مح اس کو‬ ‫)برداشت نہیں کر سکت ( ‪۷‬‬

‫‪349‬‬ ‫‪:‬دری‬ ‫)وجود ب ری‪ ،‬ذات بحث ( ‪۷‬‬ ‫‪:‬دل‬ ‫)لطی ء رب نی و روح نی (‪ )۷۷‬حقیقت انس نی ( ‪۷‬‬ ‫‪:‬دوست‬ ‫)ذات احدت‪ ،‬ح ت ل ٰی ( ‪۷‬‬ ‫‪:‬دہن‬ ‫)انس نی است داد (‬ ‫‪:‬دید‬ ‫)شہود‪ ،‬نظ رہ (‬ ‫‪:‬دیر‬ ‫)ع ل انس نی ( ) خراب ت‪ ،‬ع ل م نی‪ ،‬ع ل حیرت (‬ ‫‪:‬ذات‬ ‫ہستی ح ( ) وجود مط اس پر ک تم اعتب رات‪ ،‬اض ف ت‪،‬‬ ‫نسبتیں اور وجود اس کے س منے س قط ہو‬ ‫)ج تے ہیں ( ) کسی چیز کی اص یت اور حقیقت (‬

‫‪350‬‬ ‫‪:‬ذکر‬ ‫)ی د‪ ،‬نسی ن کی ضد (‪۷‬‬ ‫‪:‬ذو‬ ‫ح کے س تھ ح کی دید‪ ،‬عین جمع میں ح کے واسطے‬ ‫)شہودح ‪ ،‬میلان ‪ ،‬رجح ن‪ ،‬صلاحیت (‬ ‫‪:‬راز‬ ‫افرنیش ک ئن ت ک سب ‪ ،‬تخ ی ع ل کی وج ‪ ،‬عش ازل ‪،‬حدیث‬ ‫قدسی‪ ،‬م رفت ال ٰہی جو ق و عرف میں پوشیدہ‬ ‫ہوتی ہے ‪،‬راز عش ‪ ،‬پوشیدہ ‪ ،‬خ ی ‪ ،‬پنہ ں‪ ،‬حقیقت‪ ،‬نکت ‪،‬‬ ‫ب ریک اور گہری ب ت‪ ،‬دقیق ‪ ) ( ،‬اطمین ن خ طر‬ ‫)ک جو جم ل ی رکے س تھ ہو (‬ ‫‪:‬رمز‬ ‫حقیقت ‪،‬اص یت ‪،‬ڈھکی چھپی ب ت ‪ ،‬اش ر ہ کن ی ‪،‬خ ی ت ‪،‬‬ ‫)واسط خ ی (‬ ‫‪:‬رند‬ ‫رسو و قیود سے آزاد ‪،‬راہ ح میں بے ب ک اور حق ئ کو کھ‬ ‫کھلا بی ن کرنے والا مرد( ) ہوا و ہومیں‬


Like this book? You can publish your book online for free in a few minutes!
Create your own flipbook